الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Usman

Usman

اسلام اور خلافت کے خلاف جنگ میں پاکستان کے حکمران ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں

اسلام اور خلافت کے خلاف جنگ کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے راحیل-نواز حکومت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غیض و غضب کو دعوت دے رہی ہے اور  اس  نے خلافت کے داعیوں کے اغوا اور ان کو غائب کردینے کے سلسلے کو مزید تیز کردیا ہے۔ 9 فروری 2016 کو خلافت کے داعی اور انتہائی معزز لیکچرار، کامران کو  لاہور سے راحیل-نواز حکومت کے غنڈوں نے اس وقت اغوا کرلیا جب وہ گھر سے اپنے کام پر جانے کے لیے نکلے تھے اور اب تک ان کے متعلق کوئی معلومات میسر نہیں ہیں۔ پھر 17 فروری 2016 کو  انجینئر سعد خان جدون ، جو ایک انتہائی معزز جج کے بیٹے ہیں جنہیں اس بنا پر شہید کردیا گیا تھا----

صرف خلافت کی اسلامی عدلیہ ہی توہین رسالت کے مسئلے کو اہمیت دے گی

29 فروری  بروز پیر پاکستان بھر میں حکومت کے ہاتھوں ممتاز قادری کی پھانسی  کے خلاف  مظاہرے شروع ہوگئے ۔ ممتاز قادری کا تعلق پولیس کی ایلیٹ کمانڈو فورس سے تھا جس نے پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کو قتل کردیا تھا۔ عدالت کے سامنے اپنے چالیس صفحات پر مشتمل بیان میں قادری نے یہ کہا تھا کہ  سابق گورنر کی جانب سے توہین رسالت کی ملزمہ ایک عیسائی خاتون آسیہ بی بی کی حمایت اور توہین رسالت کے قانون کو "کالا قانون" قرار دینے کے بیانات نے اسے مشتعل کردیا تھا جس کی بنا پر اس نے سابق گورنر کو قتل کیا تھا۔

فروری 21، 22 کو"Ibn Khabar " سائٹ پر شائع ہونے والی خبر کاجواب جس کا عنوان تھا کہ " حزب التحریر بنگلہ دیش ہندوستان میں خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے"

جناب محترم،

میں یہ خط  آپ کےنیوز چینل اور اخبار "Ibn Khabar" میں  نشر کی گئ خبر اور ان دو مضامین کے جواب میں لکھ رہا ہوں  جس میں یہ الزام عائد کیا گیا  کہ حزب التحریر دہشت گرد جماعت ہے اوروہ بھارت میں خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔

  خبر اور پھر مضمون دونوں میں  کئی غلطیاں ہیں اور گمراہ کن  بیانات شامل ہیں  جس کی ہم وضاحت کر نا چاہتے ہیں ۔

اندیجان کے قصائی کے ہاتھوں شہداء کا قافلہ رواں دواں ہے

حزب التحریر  کا مرکزی میڈیا آفس  مسلمانوں سے اپنے ایک اور شاب  کی تعزیت کرتا ہے،  یہ شہید محمود جان نعمانویچ حسنوف ہیں،  جو 1974 میں ازبکستان کے شہر  اندیجان شہر میں پیدا ہوئے تھے، اور اب انہوں نےمجرم یہودی کریموف کی جیل میں شہادت کا رتبہ پالیا ہے۔

   سر کش کریموف کی حکومت پہلے دن سے ہی حزب التحریر کے شباب کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کر چکی تھی  کیونکہ ازبکستان کے لوگوں نے حزب کے افکار کو قبول کیا تھا، اور اسی لیے اس حکومت نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ جنگ کا اعلان کر دیا تھا۔  فروری 1999 میں تاشقند میں  پہلے سے منصوبہ بندی کے ذریعے کیے گئے دھماکوں کے بعد  سرکش  کریموف نے  حزب التحریر  پرتہمت  لگائی اور اس کے بعدحزب کے شباب کی اندھا دند گرفتاری کی مہم شروع کی گئی۔

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک