الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ایک دستاویزی فلم شامی انقلاب، حزب التحریر اور خلافت

 

یہ دستاویزی فلم شامی انقلاب سے متعلق ہے جس میں باغی عوام اور مجاہدین کے مطالبات اورتاریخ کے دھارے کو بدلنے کے لیے شام ،جو کہ اسلام کا مسکن ہے،میں خلافت راشدہ کے قیام کی ذریعے امت کی نشاۃ ثانیہ کے ان کے ہدف کی عکاسی کی گئی ہے۔

 

Read more...

حزب التحریر فلسطین رام اللہ میں روسی نمائندے کے دفتر کے سامنے مظاہرہ

 

حزب التحریر فلسطین نے 20محرم 1434بمطابق4دسمبر2012بروز منگل کو البریح،رام اللہ میں روسی نمائندے کے دفتر کے قریب مظاہرہ کیا۔مظاہرے کا مقصد روس میں حزب کے شباب کے خلاف چھاپوں اور ان
کی گرفتاریوں پر روسی حکام کی مذمت کرنا تھا۔مظاہرے میں سیکڑوں لوگ شریک تھے جبکہ اس کی رپورٹینگ کے لیے میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔مظاہرین نے ایک بہت بڑا بینراٹھا رکھا تھا جس پر عربی اور روسی زبان میں تحریر تھا ''روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتاریاں اور ان پر حملے اصل دہشت گردی ہے‘‘۔

 

فلسطین میں روسی نمائندے کے دفتر پر مظاہرے کے حوالے سے حزب التحریر فلسطین میڈیا آفس کے نمائندے باحر صالح کا انٹرویو

 

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں -
Picture Slideshow: Click Here

Read more...

اظہر یونیورسٹی ٹاون میں حزب التحریرکی مہم

حزب التحریرولایہ مصر نے ایک ماہ تک کامیابی سے اسلامی ریاست کے مجوزہ دستور کے خدو خال کو وضاحت سے پیش کرنے کی مہم چلائی۔ اس مہم کا نام ''مصر کا دستور لازماً اسلامی دستور ہی ہونا چاہیے‘‘ رکھا گیا تھا۔حزب کے شباب نے 7محرم1434،بمطابق12نومبر2012کو اظہر یونیورسٹی کے سامنے ایک کیمپ لگایا۔ الحمد اللہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے اس کیمپ کا دورہ کیا اور ایک مثبت بحث میں شمولیت اختیار کی اور بہت سے سوالات پوچھے۔

حزب التحریرولایہ مصر

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

اپ ڈیٹ : شام کے انقلاب نے حزب التحریرکی دعوت کو قبول کرلیا اور خلافت کے قیام کا اعادہ کیا  

الجينة حلب کے عوام کی جانب سے حیران کن تعاون : خلافت کا مطالبہ

 

 

دمشق: جوبر کے مضافات میں خلافت اور اسلام کے نفاذ کا مطالبہ

 

 

كللي ادلب کا شہر اسلام کا پرچم بلند کرتے اور خلافت کا مطالبہ کرتے ہوے


 

تل الکرامہ کا شہر اپنی مشکلات پس پشت ڈال کر دوبارہ خلافت کی پکار کا اعادہ کرتے ہوۓ

 

 

الأتارب کا شہر اپنی مشکلات پس پشت ڈال کر دوبارہ خلافت کی پکار کا اعادہ کرتے

 

 

 

حلب کے مضافات السحأرة میں ایک بڑی ریلی - خلافت کا تقاضہ کرتے ہوے

 

 

شمالی شام میں ایک مظاھرے کے دوران خلافت کا مطالبہ

 

 

شام کے عوام اپوزیشن قومی اتحاد کو نامنظور کرتے ہوۓ قیام خلافت کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں

جمعہ، ٢٣ محرم ١٤٣٤ ہجری بمطابق ٧ دسمبر ٢٠١٢شام میں عوامی انقلاب کے دوران مظاہرین کے اجتماع سے مخاطب ایک مقرر اپوزیشن قومی اتحاد کو یہ پیغام دیتے ہوے کہ شام کے عوام کسی بھی صورت میں ایک ایجنٹ حکمران کے بعد ایک اور ایجنٹ کو منظور نہیں کریں گے - اور اس امر کی یقین دہانی کراتے ہوے کہ شامی عوام کا اصل مطالبہ وہ خلافت ہے جو کہ الله کے قوانین کا نفاذ کرے گی- پس امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کے راستے کو رد کرتے ہوے اس کونسل کا انکار کرو جس کی قیادت غیرملکیوں کے احکام کا نتیجہ ہے

 

 

 

شام کے صوبے ادلیب کے علاقے ترماہ نین(Tarmahnen)میں 9محرم1434ہجری، بمطابق23نومبر2012کو ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی ۔ اس ریلی نے خلافت کو ایک بار پھر قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیااور ان مجاہدین کے دستوں اور گروپوں کو خوش آمدید کہا جنھوں نے خلافت کے قیام کا مطالبہ کیا اور جنھوں نے مغرب اور امریکہ کے ہاتھوں نئی قائم ہونے والے اتحاد کی مخالفت کی کیونکہ اس اتحاد کا مقصد شام کے انقلاب کو اسلام کی منزل سے دور کرنا ہے اور شام کے ظالم و جابر بشار کو مسلسل شام کی سرزمین پر مسلمانوں کے مقدس خون کو بہانے کے لیے وقت فراہم کرنا ہے۔

 

دوسرے شہروں کی طرح الدانا نے بھی خلافت کے قیام کا مطالبہ کردیا

ادلیب صوبے کے شہر الدانا نے بھی دوسرے شہروں کی طرح خلافت کے قیام کا مطالبہ کردیا۔لوگ باآواز بلند تکبیر کے نعروں کا جواب دے رہے تھے اور امریکہ اور مغربی کفار کے تمام منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے خلافت کا مطالبہ کررہے تھے۔
دانا شہرا۔ادلیب،جمعہ،23محرم1434ہجری بمطابق7دسمبر 2012

 

 

بمباری کے باوجود ادلیب کے دیہاتی علاقے اوٹما میں خلافت کے حق زبردست ریلی

شام کے مسلمانوں نے شکست تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ اسلام ان کی رگوں میں دوڑتا ہے۔ اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اسلامی ریاست کے قیام کے لیے بھر پور جدوجہد کررہے ہیں۔ انھوں نے اس بات کی قسم کھائی ہے کہ خلافت کے سوا کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔ وہ ظالم ، نا انصاف اور فاجر کے ظلم سے نہیں ڈرتے۔ ان کا نعرہ ہے کہ ''تمھاری مرضی کے باوجود خلافت واپس لوٹے گی اور یہ اللہ کا وعدہ ہے۔اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے‘‘۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں اسلامی ریاست عطا فرمائیں تا کہ ہم ایک بار بھر اس دنیا کی سب سے بہترین امت بن جائیں۔آپ کے سوا کوئی معبود نہیں اے کائنات کے مالک اللہ سبحانہ و تعالی۔

 

 

حمس کے تاریخی شہر کے بہادروں کا حلف

جمعہ،16محرم1434ہجری بمطابق30نومبر2012کو ایک بہت بڑی ریلی میں حمس کے مزاحمت کاروں نے اسلامی ریاست خلافت کے قیام کے لیے اپنے حلف اورحمائت کا ایک بات بھر اعادہ کیا۔

 

 

شام کے صوبے ادلیب کے علاقے ترماہ نین(Tarmahnen)میں 9محرم1434ہجری، بمطابق23نومبر2012کو ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی ۔ اس ریلی نے خلافت کو ایک بار پھر قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیااور ان مجاہدین کے دستوں اور گروپوں کو خوش آمدید کہا جنھوں نے خلافت کے قیام کا مطالبہ کیا اور جنھوں نے مغرب اور امریکہ کے ہاتھوں نئی قائم ہونے والے اتحاد کی مخالفت کی کیونکہ اس اتحاد کا مقصد شام کے انقلاب کو اسلام کی منزل سے دور کرنا ہے اور شام کے ظالم و جابر بشار کو مسلسل شام کی سرزمین پر مسلمانوں کے مقدس خون کو بہانے کے لیے وقت فراہم کرنا ہے۔

 

 

 

 

ایک بہت بڑی ریلی میں  مزاحمت کاروں نے اسلامی ریاست خلافت کے قیام کے لیے اپنے حلف اورحمائت کا ایک بات بھر اعادہ کیا۔

جمعہ،16محرم1434ہجری بمطابق 30نومبر 2012

 

Read more...

ہالینڈ کے شہر ہیگ میں روسی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ

 

روسی انتظامیہ کی مسلمانوں کے خلاف عموماً اور حزب التحریرکے خلاف خصوصاً جاری ظلم و ستم کی مہم کو دنیا پر آشکار کرنے کے لیے عالمی سطح پر شروع کی گئی مہم کے تحت حزب التحریرہالینڈ نے 10محرم1434ہجری،بمطابق24نومبر2012بروز ہفتہ کے دن ہیگ میں روسی سفارت خانے کے سامنے ایک مظاہرہ کیا۔اللہ کی مددو نصرت کی بدولت اس مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اس موقع پر تین تقاریر کیں گئیں۔ پہلی تقریر روس سے تعلق رکھنے والے رکن حزب التحریرنے روسی زبان میں کی،دوسری تقریر عربی میں ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر،عثمان بخاش نے کی جبکہ آخری تقریر انگریزی زبان میں ہالینڈ میں حزب التحریرکے میڈیا نمائندے اوکے پالا(ابو زین)نے کی۔مظاہرے کے دوران ہیگ کا شہر نوجوان مرد، خواتین اور بچوں کے تکبیر کے نعروں سے گونجتا رہا۔مظاہرے کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اجبکہ اختتام اللہ سبحانہ و تعالی کے حضور دعا سے ہوا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس یورپ

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں - Picture Slideshow: Click Here

Read more...

اقوام متحدہ کی جانب سے صرف مغربی کنارے اور غزہ کو فلسطین قرار دینا افسوس اور شرم کا مقام ہے یا خوشیاں منانے کاموقع اور کیا یہ بہادرانہ موقف ہے؟

 

رات گئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی کہ فلسطین اقوام متحدہ کا غیر ممبر مبصر رکن ہے اور اس کی سرحدیں 4جون 1967کی ''مغربی کنارہ اور غزہ کی پٹی‘‘ہیں۔ اس قرارداد پرمغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی خاص کر 'الفتح ‘نے خوشی کی شہنائیاں بجائیں ،محمود عباس اور سائب عریقات نے بھی اسے فلسطین کے لیے تاریخی دن قرار دے کر اس پر خوشیاں منائیں۔جبکہ غزہ کی پٹی میں حماس نے بھی ان کے اس موقف کی حمائت کی اور خالد مشعل اور اسماعیل ھنیہ نے عباس کی اس کوشش میں مدد بھی فراہم کی ! اگرچہ اس قراردا د نے 1948ء کے فلسطین کو ہمیشہ کے لیے''ختم‘ کر دیا ہے جیسا کہ محمود عباس نے کہا،لیکن یہ کچھ لوگوں کے لیے بہت بڑی فتح اور کامیابی ہے ! یہ قرار داد اگر محمود عباس پر تھوپ دی جاتی تو ہم کہتے کہ یہ مجبور ہیں،لیکن انہوں نے خود اس قرارداد کو پیش کروانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زورلگا یا۔ اس برائی میں دونوں مد مقابل جماعتیں یعنی الفتح اور حماس اکھٹے نظر آئیں،حالانکہ یہ دونوں کبھی کسی خیر کے کام میں اکھٹے نظر نہیں آئے،اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے سچ فرمایا ہے:

 

(أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَكِنْ تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ)

''کیا یہ لوگ زمین میں گھومے پھرے نہیں کہ ان کے دل (ایسے) ہوتے کہ اُن سے سمجھ سکتے اور کان (ایسے) ہوتے کہ اُن سے سن سکتے، بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں وہی اندھے ہوجاتے ہیں ‘‘(الحج:46)۔


تصورات کس قدر تبدیل ہوگئے اور اقدار کس قد ربدل گئیں کہ فلسطین کے زیادہ تر حصے کو اونے پونے داموں یہود کو بیچ دیا گیابلکہ بلا قیمت اس چیز کے بدلے جس کو صرف کاغذات میں غیر ممبر ملک فلسطین کہا جائے گا۔ اورا س پر ماتم کرنے کی بجائے شہنائیاں بجائی جارہی ہیں حالانکہ یہ انتہائی المناک اور گہرا زخم ہے! اللہ رحم کرے شاعروں کے سردار شوقی پر جس نے آج سے نوے(90)سال پہلے مصطفی کمال اتاترک کی جانب سے خلافتِ اسلامیہ کے نور کو بجھا کر اس کی جگہ سیکولر جمہوریت کی تاریکی کو لانے اور اسے کامیابی قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا: کہ (عادت اغانی العرس رَجعَ نُواح ونعیت بین معالم الافراح) ''شادیانے ماتم اور نوحہ بن گئے اور شہنائیوں میں اعلانِ مرگ ہو گیا‘‘۔

یہ لوگ بھی ایسا ہی کر رہے ہیں اپنے ہاتھوں خود کو رسوا کر رہے ہیں اور ہماری مصیبتوں پر خوشیاں منارہے ہیں ۔ یہ اس قرارداد کو منظور کرانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور اس فلسطین کے لیے نہیں لگا رہے جس کو عمر رضی اللہ عنہ نے فتح کیا تھا، جس کوصلاح الدین ایوبی رحمۃ اللہ علیہ نے آزاد کروایا تھا اورخلیفہ عبد الحمید دوئم رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی حفاظت کی تھی ۔۔ ہاں جو فلسطین ان اکابرین کی نظر میں فلسطین تھا یہ وہ فلسطین نہیں بلکہ یہ اس کا ایک چھوٹا ساٹکڑا ہے،لہٰذا اس معمولی سے ٹکڑے کے لیے یہ قرارداد اس طرح منظور کی گئی کہ امت کے ان غداروں کو اس قرارداد کو ایک کامیابی کی صورت میں پیش کرنے کا موقع مل جائے۔ اس چیز کو ممکن بنانے کے لیے امریکہ نے کردار ادا کیااور اس قرارداد کے حق میں ووٹ دلوائے،لیکن بظاہر اس قرارداد کی مخالفت کی ۔ اس طرح عباس اور عریقات کو اپنی اس غداری کے ''دفاع‘‘ میں یہ کہنے کا موقع مل گیا کہ انہوں نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھا یاہے! انہیں معلوم ہے کہ وہ جھوٹے ہیں۔ امریکہ اگر انہیں بیٹھنے کا کہے تو وہ بغیر کسی حرکت کے بیٹھے رہتے ہیں ،لیکن امریکہ خود اس مسئلہ کا ایسا حل چاہ رہا تھا کہ جس کے ذریعے وہ ان تمام منصوبوں کا راستہ روک سکے جو اس کے اپنے موجوزہ حل یعنی دوریاستی منصوبے کے خلاف ہیں۔ لہٰذا خیانت ،دھوکہ اور پروپیگنڈہ کے تمام حربے استعمال کیے گئے تا کہ فلسطین کے بیشتر حصے کو گنوانے والی اس قرارداد کو بڑی کامیابی اور فتح ظاہر کیا جاسکے۔ رسول اللہ ﷺ نے سچ فرمایا ہے:ابنِ ماجہ نے ابو ہریرہؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

 

((سیاتی علی الناس سنوات خدّاعات ،یصدّق فیھا الکاذب ،ویکذّب فیھا الصادق،ویوٗتمن فیھا الخائن ،ویُخوّن فیھا الامین،وینطق فیھا الرویبضۃ، قیل:و ماالرویبضۃ قال:الرجل تافہ فی امر العامۃ ))

''لوگوں پر ایسا وقت بھی آئے گا جب دھوکہ دہی عام ہو گی،اس وقت جھوٹوں کو سچا کہا جائے گا اور سچ بولنے والوں کو جھوٹا کہہ کر مذمت کی جائے گی۔ غداروں کو امانت دار جبکہ امانت داروں کو غدار کہا جائے گا۔ اور روبیضہ لوگوں میں کلام(ان کی نمائندگی) کریں گے ، پوچھا گیا رویبضہ کون ہیں؟ آپ ﷺنے فرمایا: یہ نااہل، خائن اور ذلیل لوگ ہوں گے،جولوگوں کے اہم معاملات پر فیصلے کریں گے‘‘۔

 

اس کے باوجود ہم ان لو گوں سے کہتے ہیں جو ان قراردادوں کے ذریعے فلسطین کی اہمیت کو ہر لحاظ سے ''کم‘‘ کرناچاہتے ہیں اور ان لوگوں سے بھی جنہوں نے سیکولر ترکی کو اسلامی خلافت کا نعم البدل قرار دیا کہ :خلافت کے قیام اور فلسطین کی آزادی کے لیے ایک عظیم امت موجود ہے،امت میں سے کچھ بھٹکے ہوئے لوگ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اللہ کے اذن سے خلافت اور فلسطین کے لیے ایک مخلص اور سچی جماعت(حزب التحریر )موجود ہے جس نے امت کوساتھ لیتے ہوئے خود کو ان دو عظیم چیزوں کوواپس لینے کے لیے وقف کررکھا ہے۔ نبیِ صادق ﷺ نے اس کی بشارت دیتے ہوئے فرمایا ہے: (ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ )''اس کے بعد نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت قائم ہو گی‘‘(احمد، طیالسی)۔ اسی طرح رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا: (لتُقاتِلن الیہود فلتقتلنھم)''تم ضرور یہود سے لڑو گے اور انہیں قتل کرو گے ‘‘( مسلم)۔

 

( وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ )
'' اور اس روز مومن خوش ہوجائیں گے،یعنی اللہ کی مدد سے وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘(الروم:4-5)

Read more...

حزب التحریر ولایہ سوڈان کے ایک وفد نے حزب التحریر ولایہ پاکستان کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان پاکستانی سفارتخانے کو پہنچا دیا

حزب التحریر ولایہ سوڈان کے ایک وفد، جس میں استاد یعقوب ابراھیم رکن میڈیا آفس اور حزب التحریر کے رکن انجینئر محمد مصطفی بھی تھے، نے سوڈان میں حزب التحریر کے ترجمان استاد عثمان ابو خلیل کی قیادت میں خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان حوالہ کیا، جس کا موضوع یہ تھا کہ: حزب التحریر پاکستان کے سرکش حکمرانوں کی جانب سے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کے بعد چھ مہینے کا عرصہ گزرنے پر ملک کے طول و عرض میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
اس بیان کے حوالے کرنے سے قبل کل خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے، خلافت کے قیام کے لیے جدوجہد کرنے اور امریکی راج کے سامنے ڈٹ جانے کی پاداش میں پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو اغوا کیے چھ ماہ کا عرصہ گزر جانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکہ کے درمیان قاتلانہ اتحاد پاکستان کو تباہ و برباد کررہا ہے

28 نومبر 2012 کو برطانوی اخبار "دی ڈیلی ٹیلی گراف" نے ایک رپورٹ شائع کی جس کے مطابق برطانوی سپیشل فورسز کا ایک آفیسر پاکستان کی سرزمین پر پاکستان کی فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مدد و حمائت سے ایک امریکی غیر سرکاری فوجی یونٹ کو 2003 میں چلاتا رہا ہے۔ اس انکشاف سے قبل 2011 میں مشہور زمانہ سی۔آئی۔اے کے کنٹریکٹر ریمنڈڈیوس کی گرفتاری اور رہائی اور پاکستان کے بڑے شہروں میں محفوظ گھروں میں غیر ملکی نجی سیکیورٹی کنٹریکٹرز کی موجودگی کی کئی خبریں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ امریکی صحافی بوب وڈورڈ نے اپنی کتاب "اوبامہ کی جنگ" میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ سی۔آئی۔اے کے پیشہ ور قاتلوں کی ٹیمیں پاکستان میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ یہ ہے وہ ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جو پاکستان میں سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مکمل پشت پناہی سے کا م کر رہا ہے اور معاونت کی یہ انتہا امریکہ اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے درمیان موجود گہرے تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔

حزب التحریر نے پاکستان اور اس کے عوام کے خلاف فوجی قیادت میں موجود غدار جنرل کیانی اور سیاسی قیادت میں موجود غدار صدر آصف علی زرداری کے امریکہ کے ساتھ اس قاتلانہ اتحاد کو بے نقاب کرتی آ رہی ہے۔ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکہ کے درمیان اس اتحاد کے نتیجے میں ہزاروں پاکستانی فوجی اور شہری قتل جبکہ پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور پاکستان کی شہروں کوئٹہ، پشاور اور کراچی میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے نتیجے میں روزانہ درجنوں اموات واقع ہو رہی ہیں۔ جنرل کیانی نے اپنے پیش رو اور استاد جنرل پرویز مشرف کی پالیسیوں کو جاری و ساری رکھا، وہ مشرف کہ جس نے امریکہ کو خطے میں داخل ہونے اور قدم جمانے کے لیے پاکستان میں امریکی فوج اور انٹیلی جنس کی تعداد میں اضافے کی اجازت دی تھی۔ کیانی کے سابقہ باس کے انہی جرائم کی وجہ سے پاکستان میں اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ سابق آرمی چیف یعنی صدر پرویز مشرف نے پاکستان اور اس کے عوام کے خلاف جو جرائم کیے ہیں اس پر اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ ہم ان لوگوں سے پوچھنا چاہتے ہیں جو مشرف پر مقدمہ چلانے کی حمائت کرتے ہیں کہ کیا وہ مشرف کے شاگرد کیانی کے ہاتھوں پاکستان اور اس کی عوام کے خلاف انھی جرائم کے مسلسل ارتکاب کو نہیں دیکھ رہے؟ جنرل کیانی کے دور میں بھی امریکہ اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اسی طرح بھرپور حمائت اور مدد و معاونت مل رہی ہے جیسا کہ انھیں مشرف کے دور میں ملتی تھی، نیٹو سپلائی لائن اسی طرح پاکستان سے گزر رہی ہے اور افغانستان کے مسلمانوں کے خلاف صلیبیوں کی معاونت جاری ہے، بلوچستان مسلسل جل رہا ہے، کراچی کی بدامنی میں اضافہ ہو گیا ہے اور جنرل کیانی کے دور میں ایبٹ آباد اور سلالہ پر حملہ کر کے پاکستان کی خودمختاری کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ تو وہ کیا وجہ ہے جو ان لوگوں کو آج کے ظالم و جابر کے خلاف آواز بلند کرنے سے روکتی ہے جبکہ وہ بڑے زور وشور سے ماضی کے غدار پر مقدمے چلانے کامطالبہ کرتے ہیں؟ حزب التحریر یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ چھ ماہ سے لاپتہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ اور پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا اغوا اور پھر گرفتاری، حزب کو ظالم حکمرانوں کے احتساب اور کلمۂ حق بلند کرنے سے روک نہیں سکتی۔ رسول اللہ ﷺۖ نے فرمایا: ((أفضل الجھاد کلمة حق عند سلطان جائر))" افضل جہاد، جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے" (ترمذی)۔ ہم جنرل کیانی کو آنے والی خلافت کے ہاتھوں اس کے خلاف ہونے والے سخت ترین احتساب سے اور آخرت میں اللہ کے غصے سے پیشگی خبردار کرتے ہیں۔ جنرل کیانی اپنے جرائم کی تلافی میں جو کام کم سے کم کر سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائے اور افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران کو موقع فراہم کرے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں۔

فَلَمَّآ آسَفُونَا ٱنتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ

پھر جب انھوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا اور سب کو ڈبو دیا (الزخرف:55)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتاریوں کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے کراچی میں روسی قونصلیٹ کے سامنے اور ملک بھر میں روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتایوں کے خلاف مظاہرے کیے۔ کراچی میں روسی قونصلیٹ کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "روسی حکام! سٹالن کے نظام! گرفتاریاں اور تشدد خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتے"۔ اے پوٹن! خلافت آ رہی ہے اور تمہارے جرائم کا جواب دیا جائے گا"۔ یہ مظاہرے 12 نومبر 2012 کو روس میں بیس اراکین حزب التحریر کی گرفتاریوں کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین روس میں مسلمانوں اور حزب التحریر کے اراکین کے خلاف روسی حکام کی دھمکیوں، گھروں اور مساجد پرچھاپوں، گرفتاریوں، ان کو چھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے اور انھیں قتل کرنے پر روسی حکومت کی مذمت کر رہے تھے۔ مظاہرین روس اور اس کے حکمران کو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن قرار دے رہے تھے کیونکہ امریکہ اور یورپ کی طرح روس بھی اللہ اور اس کے دین اسلام سے شدید نفرت کرتا ہے، چیچنیا میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے، اسکولوں میں مسلمان بچیوں کو سکارف پہننے سے روک رہا ہے اور انتہاپسندی کا شوشہ کھڑا کر کے مساجد پر چھاپے مار رہا ہے۔ مظاہرین روسی صدر پوٹن کو خبردار کر رہے تھے کہ جلد ہی قائم ہونے والی خلافت مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جرائم پر اس کا کڑا احتساب کرے گی۔ مظاہرین نے روسی مسلمانوں سے یک جہتی کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے امت مسلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ حق کی راہ پر بغیر کسی خوف اور ہچکچاہٹ کے مخلص اور باہمت حزب التحریر میں موجود اپنے بھائیوں کے ساتھ چل پڑیں جو مسلم ممالک میں خلافت کے قیام کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں اور تمام بزدل آمروں کو اکھاڑ پھینکیں اور ریاست خلافت کو قائم کریں جو نہ صرف اسلامی ریاست میں موجود مسلمانوں کا دفاع کرے گی بلکہ کافر ممالک میں موجود اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی کفار کے ظلم وستم سے نجات دلائے گی۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا بیان اغوا اور مقدمات نے خلافت کے قیام کے لیے میرے عزم میں اضافہ کیا ہے ان اقدامات نے غدار حکمرانوں کے موقف کی کمزوری کو واضع کردیا ہے

میرا نام سعد جگرانوی ہے۔ میری عمر 39 سال ہے اور میں سات بچوں کا باپ ہوں۔ 26 نومبر 2012 کو مجھے میرے آبائی گھر کے پاس سے اغوا کیا گیا تھا۔ پولیس نے، جس کو ملٹری انٹیلی جنس کی معاونت بھی حاصل تھی، میری گاڑی کو اپنی گاڑیوں کے ذریعے چاروں طرف سے گھیر لیا اور مجھ پر حملہ کر دیا۔ فوجی قیادت میں موجود غداروں کی ہدایت پر مجھے پولیس کے حوالے اس ہدایت کے ساتھ کیا گیا کہ میری موجودگی سے کسی کو بھی آگاہ نہ کیا جائے اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے اس حد تک احتیاط کی گئی کہ میرے موبائل فونز کے کیمروں کو ڈھانپ دیا گیا۔ کیا کیمروں کو ڈھانپنے سے کیانی، زرداری اور ان کے چند ساتھی غدار یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے جرائم کو اللہ سبحانہ و تعالی سے مخفی رکھ سکتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالی نے ان کو سزا دینے کے لیے ان کے چھوٹے سے چھوٹے جرم کوبھی محفوظ کر رکھا ہے۔ اغوا، تفتیش اور مقدمات مجھے اس دعوت حق سے کسی صورت روک نہیں سکتے اور نہ ہی پوری مسلم دنیا کے غدار حکمران حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں کے خلاف ظلم و ستم کا بازار گرم کر کے خلافت کی واپسی کو روک سکتے ہیں۔ جس طرح میں نے تفتیش کے دوران کیانی کے غنڈوں کے سامنے اقرار کیا ویسے ہی میں اب بھی اپنے اللہ اور ایمان والوں کے سامنے اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ میں حزب التحریر کا رکن ہوں۔ حزب التحریر ایک عالمی اسلامی سیاسی جماعت ہے جس کی جدوجہد کا مقصد نبوت ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے خلافت کے اسرنو قیام کو ممکن بنا نا ہے تا کہ تمام مسلمانوں کو ایک ریاست تلے وحدت بخشی جائے اور مسلمان اسلام کے ضابطہ حیات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ اس مقدس اور شرعی فریضے کی ادائیگی کو میرا جرم بنادیا گیا ہے اور آج 29 نومبر 2012 کو میں ایک پولیس سٹیشن میں قید اپنے مقدمے کے چلنے کا انتظار کر رہا ہوں جیسے میں کوئی مجرم ہوں جبکہ اس عہد کے اصل مجرم چند مٹھی بھر غدار ہیں، جنھوں نے ہماری افواج اور ملک کو ہائی جیک کر لیا ہے تا کہ ہمیں امریکہ کا غلام بنا دیا جائے اور اسلام کے تحت زندگی گزارنے کی ہماری خواہش کو کچل دیا جائے۔ اس کے باوجود یہ غدار، کیانی، زرداری اینڈ کمپنی ہمیں اس بات پر قائل کرنا چاہتی ہے کہ ان کے خلاف الزام لگانا اور ان کی پہاڑوں سے بھی بڑی غداریوں کو بے نقاب کرنا دراصل افواج پاکستان اور اس مملکت کے خلاف الزام لگانے کے اور انھیں بدنام کرنے کے مترادف ہے۔ مسلمانوں اس بات کا یقین رکھو کہ کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹا عمل جو اس خلافت کے قیام کے لیے ادا کیا جائے، جس کے قیام کو اللہ سبحانہ وتعالی نے فرض قرار دیا ہے، ضائع نہیں ہوتا۔ اس بات کا یقین رکھو کہ ہمارے زمانے کے جھوٹوں کے سردار کیانی اور اس کے ساتھی اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ ان کا موقف انتہائی کمزور ہے اور ان کا آقا امریکہ مستقبل قریب میں اپنی استعماری حکمرانی کے خاتمے کو دیکھ رہا ہے کیونکہ پوری امت دنیا کے کونے کونے میں اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ اور اس بات کا بھی یقین رکھو کہ کامیابی کے دن انشأ اللہ لوگ مجھے، نوید بٹ کو اور ان تمام لوگوں کو جنھوں نے کلمہ حق کہنے کی وجہ سے حکمرانوں کے ظلم کا سامنا کیا، امت اپنے کندھوں پر اٹھائے گی اور خلافت کے قیام کا جشن منائے گی جبکہ کیانی اور زرداری جیسے غدار وں کو زنجیروں میں باندھ کر اپنے گھناونے جرائم کی وجہ سے مقدمات کو سامنا کرنے کے لیے عدالتوں میں لایا جائے گا۔

وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
اور اللہ تعالی حق کو اپنے فرمان سے ثابت کر دیتا ہے گو مجرم کیسا ہی ناگوار سمجھیں (یونس:82)


نوٹ: میڈیا میں موجود میرے محترم بھائی مجھ سے انٹرویو کے لیے پولیس اسٹیشن، ڈویژن A، بلاکK ، آف غازی روڈ، ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی، لاہور، پاکستان میں رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس پولیس سٹیشن کا فون نمبر 0092-42-3572 7470ہے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک