بسم الله الرحمن الرحيم
جنرل باجوہ کے کمزور موقف کی وجہ سے پاکستان کے مسلمان براہ راست اپنی افواج سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے حرکت میں آئیں
خبر:
مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے پاکستان آرمی کو متحرک کرنے کے زبردست عوامی مطالبے سے گھبرا کر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے فلسطین کے خلاف یہود کے مظالم پر ملک بھر میں پُرامن مظاہروں کا اعلان کردیا۔ یہ مظاہرے جمعہ 21 مئی 2021 کو منعقد کیے جائیں گے۔ جہاں تک جنرل باجوہ کا تعلق ہے تو انہوں نے الاقصی کے مسئلے پر اِس خوف سے کوئی تبصرہ تک نہیں کیا کہ کہیں اُن کے مغربی آقا ناراض نہ ہوجائیں۔
تبصرہ:
پاکستان کے مسلمان مسجد الاقصی پر ہونے والے وحشیانہ حملوں، نہتے فلسطینی خواتین، بچوں، اور بوڑھوں کی شہادت، اورجنگی طیاروں کی بمباری سے اُن کے گھروں کی تباہی پر غصے سے اُبل رہے ہیں۔ پاکستان کے مسلمانوں کے غصے میں مزید اضافہ ہوگیا جب انہوں نے یہ دیکھا کہ یہودی ریاست کے چاروں جانب موجود لاکھوں کی تعداد میں مسلم افواج کی موجودگی کے باوجود، صیہونی وجود کو ان کی جانب سے کسی منہ توڑ جواب کا سرے سے کوئی خوف ہی نہیں ہے۔ پاکستان کے مسلمانوں نے باجوہ-عمران حکومت سے بھی منہ موڑ لیا ہے جو اس بات کا دعوی کرتی ہے کہ وہ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانا چاہتی ہے لیکن پاکستان کی باصلاحیت افواج کو عملی اقدام اٹھانے سے روک رکھا ہے جو مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے اپنا فرض ادا کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کے مسلمانوں کا ردعمل ماضی کے مقابلے میں اس بار بہت مختلف ہے۔ ماضی میں لوگ عموماً حکومت کے بیانیے کو باآسانی قبول کرلیتے تھے کہ اس معاملے کو اوآئی سی، عرب لیگ، بین الاقوامی برادری یا اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ لیکن اس بار مسلمانوں نے ان تمام دھوکوں کو مسترد کردیا ہے کیونکہ وہ دیکھ چکے ہیں کہ اوآئی سی اور عرب لیگ مردہ گھوڑے ہیں جبکہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ مغربی استعماری اقوام کے آلہ کار ہیں جو مظلوم کو نہیں بلکہ ظالم کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
آج پاکستان کے مسلمان براہ راست اپنی افواج سے حرکت میں آنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا ، جیسا کہ فیس بک، ٹویٹر یا انسٹا گرام اس مطالبے سے بھرے پڑے ہیں کہ پاکستان کی افواج کو حرکت میں لایا جائے۔ یہ مطالبہ اس قدر شدت اختیار کرگیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کے مسلمانوں کو یہ یاد دہانی کرائی کہ پاکستان کی افواج صرف پاکستان کے لیے ہیں۔ 13 مئی 2021 کو جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا، "پاکستان کے لوگوں کی سلامتی ، حفاظت اور فلاح و بہبود ہماری ذمہ داری ہے۔۔۔۔ بحیثیت فوجی ہم محاذ اور موقع سے قطع نظر ، مادر وطن کا دفاع کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔" لیکن جنرل باجوہ کے کمزور موقف کے باوجود پاکستان کے مسلمان اپنے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے۔ صحافی، سوشل میڈیا پر فعال لوگ، ریٹائرڈ فوجی افسران، علماء اور عام آدمی ، سب کے سب افواج سے حرکت میں آنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
حکمرانوں اور امت کے درمیان موجود خلیج اُس انتہا پر پہنچ چکی ہے کہ اب اس خلا کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ حکمران اب بھی مغربی آقاوں کے غلام اور وفادار رہنا چاہتے ہیں جبکہ امت اس بات پر ڈٹی ہوئی ہے کہ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے ہی غلام اور وفادار رہیں گے۔ یہ صورتحال زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتی۔ مسلم علاقوں کے درمیان قائم کی گئیں قومیتوں کی دیواریں گرنے کے قریب ہیں۔ یقیناً خلافت افق پر طلوع ہوا چاہتی ہے۔ پھر ہم خلیفہ راشد کی قیادت میں مسلم افواج کا فلسطین کی مقدس سرزمین کی جانب مارچ دیکھیں گے۔ ایک بار پھر اس مقدس سرزمین کو کفر اور شرک کی نجاست سے پاک کردیا جائے گا ، اور اس کے شاندار تابناک ماضی کی عظمت کو بحال کردیا جائے گا۔
وَيَوۡمَـئِذٍيَّفۡرَحُالۡمُؤۡمِنُوۡنَۙ بِنَصۡرِاللّٰهِؕيَنۡصُرُمَنۡيَّشَآءُؕوَهُوَالۡعَزِيۡزُالرَّحِيۡمُۙ
"اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے۔(یعنی) اللہ کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے"(الروم، 5-4)
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے
انجینئر شہزاد شیخ نے یہ مضمون لکھا۔
Latest from
- اے مسلمان ممالک کی افواج! کیا تم میں کوئی صالح جواں مرد نہیں کہ وہ افواج کی قیادت کرے؟
- مسئلہ فلسطین عالمی برادری کا نہیں بلکہ امت اسلامیہ کا مسئلہ ہے۔
- بے شک غزہ کلمہ گو مسلمانوں کا ایشو ہے، سینٹ کام کے ملازموں کا نہیں
- بین الاقوامی خلافت کانفرنس: ریاستی اصلاحات یا جامع تبدیلی؟
- حکمرانوں کے خلاف خروج کے شرعی احکام