الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

توہین رسالت کی سزا صرف اور صرف موت ہے!!! صلیبی پوپ کوعراق اورافغانستان میں ملین مسلمانوں کا قتل عام اور گوانٹاناموبے کے مظالم نظر نہیں آتے؟

توہین رسالت کے جرم میں پاکستانی عدالت سے سزا پانے والی آسیہ بی بی کو بچانے کیلئے پورا مغرب، ان کے ایجنٹ حکمران ، این جی اوز اور خود صلیبی پوپ متحرک ہو گئے ہیں۔ آسیہ بی بی پرٹسوے بہانے والے صلیبی پوپ کو عراق اور افغانستان میں ملین سے زائد مسلمانوں کا قتل عام اور گوانٹانامو بے اور ابو غریب جیل میں انسانیت سوز مظالم نظر نہیں آتے؟ کیا یہی ہے قانون کی حکمرانی ، جس کا مغرب اور جمہوری سیکولر لابی مطالبہ کرتی ہے؟ صلیبی افواج کے روحانی پیشوا ، پوپ بینیڈکٹ کو چاہئے کہ وہ توہین رسالت کی سزا پر مگر مچھ کے آنسو بہانے کے بجائے اپنے لواطت پرست پادریوں کے مسائل کو حل کرنے کی فکر کرے۔ اسلام کی رو سے گستاخ رسول ﷺ کی سزا صرف اور صرف موت ہے۔ رحمۃ العالمین رسول اللہﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر گستاخ رسول او ر رسول اللہﷺ کی ہجو بیان کرنے والوں کو ان لوگوں میں شامل کیا جن کے بارے میں آپ نے یہ حکم دیا کہ اگر یہ لوگ خانہ کعبہ کے پردے میں بھی لپٹ جائیں تب بھی انھیں معاف نہ کیا جائے اور انھیں ہر صورت قتل کر دیا جائے۔ ابن خطل کو خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑنے کی حالت میں ہی قتل کیا گیا۔ اسی طرح سارہ اور قریبہ بھی قتل کی گئی۔ [تاریخ طبری: ص ۱۰۴] اسی طرح تیسری ہجری میں رسول اللہ ﷺ نے گستاخ رسول کعب بن اشرف یہودی کو حضرت محمد بن مسلمہؓ کی قیادت میں ایک کمانڈو آپریشن کے ذریعے قتل کروا دیا۔ [تاریخ طبری: ص ۲۱۳] مسلمان توہین رسالت کے مرتکب کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔ ایسے میں یہ غدار حکمران کون ہوتے ہیں جو اللہ کے حکم کو بدل دیں؟ نام نہادمغربی NGOاپنے بیرونی آقاؤں کے اشارے پر ایک بار پھر اسلامی سزاؤں کا مذاق اڑانے کیلئے متحرک ہو گئی ہیں۔ اگر آسیہ بی بی نے حقیقتاً توہین رسالت کا ارتکاب نہیں کیا تو ایسے میں قصور اسلامی سزاؤوں کا نہیں بلکہ مغربی عدالتی نظام کا ہے جس میں ایک بے گناہ شخص کو مجرم قرار دیا جاتا ہے۔ اسلام کے عدالتی نظام میں محض بینات کی روشنی میں سزا دی جاتی ہے جس میں کسی ظنی اور غیر قطعی دلائل اور ثبوت کو قبول نہیں کیا جاتا۔ جہاں تک توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کا تعلق ہے تو یہ غلط استعمال تو دفعہ 302 اور307کا بھی ہو رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ انگریز کے بنائے ہوئے تمام قوانین میں سقم پایا جاتا ہے اور اسے غلط طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً محض FIRکاٹنے پر ملزم کو جیل بھیج دیا جاتا ہے ۔ جبکہ اسلامی عدالتی نظام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لہذا ان NGO'sکو چاہئے کہ وہ مسئلے کی جڑ تک پہنچیں اور عورتوں پر ہونے والے ظلم سے نجات کیلئے انگریز کے چھوڑے عدالتی نظام کے خاتمے اور اسلامی نظام عدل کے نفاذ کیلئے آواز بلند کریں نہ کہ اسلامی سزا کو اپنے تعصب کا نشانہ بنائیں۔ ان حکمرانوں اور NGO'sکو مسلمانوں کی پرواہ ہے اور نہ رسول اللہ ﷺ کی حرمت کا پاس ہے۔ ہر گزرتا دن اور ہر نیاواقعہ مسلمانوں پر یہ امرواضح کر رہا ہے کہ مسلمانوں کا خلافت کے بغیر کوئی مستقبل نہیں۔ یہ خلیفہ ہی ہو گا جو توہین رسالت کے مرتکبین کو تختہ دار پر لٹکائے گا تاکہ آئیدہ کوئی ایسی گستاخی کرنے کا سوچ بھی نہ سکے؛ خواہ وہ صلیبی پوپ خود ہی کیوں نہ ہو۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

حزب التحریر نے ملک بھر میں درجنوں کامیاب 'خلافت ریلیاں‘ اور مظاہرے منعقد کئے؛ ہزاروں کی شرکت ، سات کارکن گرفتار ریلیوں کا مقصد عوام کو اور اہل طاقت کو باور کرا ناتھا کہ حقیقی تبدیلی صرف خلافت سے ہی ممکن ہے

حزب التحریر نے اعلان کے مطابق 5 نومبر کو لاہور، کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، ملتان اور رحیم یار خان میں چالیس سے زائد 'خلافت ریلیاں‘ اور مظاہرے منعقد کئے جن میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔ سخت سکیورٹی کے باوجود حزب کے دلیر شباب نے مسجد شہداء لاہور ، بلیو ایریا اسلام آباد، پشاور پریس کلب اور جہانگیر پارک صدر کراچی میں مظاہرے کئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں مختلف مارکیٹوں اور بازاروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ حکومت نے کل حزب التحریر کے تین کارکنوں کو راولپنڈی اور لاہور سے گرفتار کیا جبکہ آج پنڈی سے ہی چار اور شباب کو گرفتار کر لیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عین جمعہ کے وقت جب حزب التحریر نے مختلف علاقوں سے ریلیان نکالنی تھیں درہ آدم خیل کی ایک مسجد میں دھماکہ کر دیا گیا جس کی وجہ سے پورے میڈیا کی توجہ اس قتل عام کی طرف مبذول ہو گئی۔ امت اور میڈیا کی توجہ بانٹنے کے لئے حکومت اور امریکی پرائیویٹ ایجنسیاں پہلے بھی اسی قسم کی کاروائیاں کرتی رہی ہیں۔ لیکن حزب حکومت اور ان کے آقا امریکہ کو بتا دینا چاہتی ہے کہ وہ کچھ بھی کر لیں خلافت کی پکار دن بدن زور پکڑ رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب خلافت کا پر نور سورج طلوع ہو گا اور پوری دنیا کو منور کر دے گا۔ آج کی ریلیوں نے امت میں پائی جانے والی تبدیلی کی خواہش کو درست سمت دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ امت جان چکی ہے کہ حقیقی تبدیلی چہروں کی تبدیلی سے ممکن نہیں اور جب تک یہ سرمایہ دارانہ نظام اکھاڑ کر خلافت کا نظام نافذ نہیں کیا جائیگا کسی تبدیلی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ حزب افواج پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پاکستان کو اس ابتر صورتحال سے نکالنے کے لئے اپنا شرعی فرض ادا کرے اور حزب التحریر کو نصرت دے کر خلافت راشدہ قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

تصویریں: 5 نومبر 2010 خلافت ریلیاں

Read more...

پشاور یونیورسٹی سے حزب التحریر کے کارکن کو گرفتار کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا 5 نومبر کو ہونے والی خلافت ریلیوں نے ایجنٹ حکمرانوں کے راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں

خلافت کے قیام کی پکار پر امت کی زبردست حمایت نے ایجنٹ حکمرانوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ اپنی بوکھلاہٹ میں حکومت نے حزب التحریر کے کارکنان کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ایجنٹ حکمرانوں نے ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور کے فائنل ائیر کے طالب علم عبدالقدوس کویونیورسٹی سے گرفتار کر کے اس کوشدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد میں اس پر مقدمہ درج کر کے چوری چھپے اس کا مزید ایک دن کاجسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ۔ و ہ تاحال جیل کی کال کوٹھری میں بند ہے۔ راولپنڈی میں سرکاری غنڈوں نے دو مرتبہ حزب التحریر کے ممبران کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم امت کے ڈٹ جانے کے باعث سرکاری غنڈوں کو منہ کی کھانی پڑی اور وہ ہاتھ ملتے رہ گئے۔ اس وقت بھی راولپنڈی میں بینر لگانے والے دو محنت کش پولیس کی حراست میں ہیں۔ حزب التحریر خلافت ریلیوں کے سلسلے جاری اپنی مہم کے دوران اب تک لاکھوں پمفلٹ تقسیم کر چکی ہے ، ہزاروں اسٹکرز ، پوسٹر، اور پول کارڈ چسپاں کئے جا چکے ہیں اور یہ پیغام ہزاروں افراد تک پہنچا دیا گیا ہے۔

اے ایجنٹ حکمرانو! تم اچھی طرح جانتے ہو کہ تمھارے یہ ہتھکنڈے پہلے بھی بری طرح ناکام ہوئے ہیں اور ایک بار پھر تم ہاتھ ملتے رہ جاؤ گے۔ تم نہ تو حزب کے شباب کو خوفزدہ کر سکتے ہو جن کے دلوں میں ایمان کی شمع روشن ہے اور نہ تم امت کو ڈرا سکتے ہو جو کھلے عام سرکاری غنڈوں کے مقابلے میں حزب کے شباب کا ساتھ دے کر تمہاری کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے۔ تمہارا وقت گزر گیا ہے، امت جاگ چکی ہے اور تمہارے سارے ہتھکنڈوں کی ناکامی نوشتہ دیوار بن چکی ہے۔ جلد ہی خلافت کے قیام سے تمہیں ان تمام کرتوتوں کیلئے جواب دہ ہونا پڑے گا۔

عمران یوسفزئی
پاکستان می حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب کراچی میں قتل و غارت گری کی شدید مذمت کرتی ہے کراچی میں بدامنی جمہوریت کا تحفہ ہے

حزب التحریرکراچی میں جاری قتل و غارت گری کی شدید مذمت کرتی ہے۔ کراچی جو کہ ملک کا معاشی انجن ہے اس کی اس بگڑتی صورتحال پر حکمرانوں کی پر اسرار بے عملی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس معاملہ میں حکمرانوں کا بھی اہم کردار ہے۔ جب کبھی بھی لوگوں کی توجہ اہم ملکی معاملات سے ہٹانی مقصود ہوتی ہے کراچی کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا جاتا ہے۔اس وقت جبکہ ملک میں کڑوڑوں سیلاب زدگان حکمرانوں کی بے توجیحی کی وجہ سے بے آسرا پڑے ہیں، پاک امریکہ اسٹریجک ڈئیلاگ کے نام پر پاکستان پر امریکی گرفت کو مزید مضبوط کروانے کے لیے حکمرانوں کا ایک وفد واشنگٹن یاترا پر ہے اور قبائلی علاقوں میں خاموشی سے فوجی آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا ہے تو ایک بار پھر کراچی کو بدامنی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اب جبکہ جمہوریت کو آئے تین سال ہونے کو ہیں اور کراچی میں ہر جماعت حکومت میں شامل بھی ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے اندھیروں میں مزید اضافہ ہی ہوا ہے۔دراصل جمہوریت ایسا نظام دینے سے قاصر ہے جس میں اہل لوگ حکمرانی کی مسند پربیٹھیں بلکہ جمہوریت میں جو جتنا بڑا بد معاش،بد کردار اور بد عنوان ہوتا ہے وہی حکمرانی کی کرسی پر بیٹھتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جمہوریت اس بات کا موقع فراہم کرتی ہے کہ چند لوگ مل کر جو قانون چاہیں بنا سکتیں ہیں اس لیے چور،ڈاکو،بھتہ گیر،قاتل اور بدمعاش لوگ اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے پارلیمنٹ میں پہنچ کر N.R.O.جیسے امتیازی قوانین بناتے ہیں اور پھرعوامی مینڈیٹ کے نام پر گلی،محلوں،بازاروں اور شہروں پر قبضے کی جنگ شروع کردیتے ہیں تاکہ لوگوں پر اپنی ناجائز دولت کے زریعے رعب ڈال سکیں اور اگلے انتخابات لڑنے کے لیے پیسے اکٹھے کیے جاسکیں ۔کراچی شہر اس وقت اس کی بہترین مثال ہے۔جب تک جمہوری نظام رہے گا اسی طرح کے لوگ اقتدار میں آتے رہے گے۔ کراچی کے مسلۂ کا حل صرف اور صرف خلافت کا قیام ہے کیونکہ خلافت میں کوئی بھی قانون سازی نہیں کرسکتا بلکہ قرآن و سنت قوانین کا ماخذ ہوتے ہیں اس لیے بدعنوان عناصر کے لیے اس نظام کے زریعے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے کوئی زرائع موجود نہیں ہوتے اور اسی لیے ان کی اس نظام میں شمولیت کی خواہش بھی نہیں رہتی ۔ خلیفہ ایک باکردار،قابل اور بہترین منتظم کو کراچی کا عامل(شہر کا حاکم) بنائے گا۔کیونکہ یہ عامل اپنے اقتدار کے لیے مختلف سیاسی گروپز کی حمائت کا محتاج نہیں ہوگا اور وہ صرف قرآن و سنت کے نفاز کو یقینی بنائے گا، اس لیے عامل بغیر کسی دباوء اور خوف کے بلا متیاز جرائم پیشہ لوگوں کے خلاف انتظامیہ کو حرکت میں لائے گا،نجی و عوامی اثاثوں کو قبضہ مافیا سے چھڑوائے گا،بھتہ گیری اور نو گو ایریاز کا خاتمہ کرے گا اور گرفتار مجرموں کوخلافت کے عدالتی نظام کے زریعے بہت جلد نمونہء عبرت بنا دے گا۔جمہوریت بھی کراچی کا مسلۂ حل کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

صرف خلافت ہی کراچی کا مسلۂ حل کرسکتی ہے۔ حزب التحریرکراچی کے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ جمہوریت اور اس سے جڑی ہر قیادت کو مسترد کردیں اورحزب کی قیادت میں بروز جمعہ ۵ نومبر کو خلافت ریلیوں میں شمولیت اختیار کر کے کراچی کوخلافت کے قیام کی سیاسی جدوجہد کے اہم مرکزمیں تبدیل کردیں۔


شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حقیقی تبدیلی امریکی ایجنٹ حکمرانوں کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہے حزب التحریر 5 نومبر بروز جمعہ ملک بھر میں خلافت ریلیاں منعقد کرے گی

حزب التحریر 5 نومبر 2010 بروز جمعہ ملک بھر میں خلافت ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ یہ ریلیاں زیرعنوان: "حقیقی تبدیلی: امریکی ایجنٹ حکمرانوں کا خاتمہ اور خلافت کا قیام" منعقد کی جائیں گی۔ ان ریلیوں کا مقصد امت کو حقیقی تبدیلی سے آگاہ کرنا ہے جو امت کی زندگی کو اندھیروں سے نکال کر اجالوں سے منور کرے گی۔ آج تبدیلی کی پکار اس لئے زبان زدِ خاص و عام ہے کیونکہ 63 سالوں سے ملک پر مسلط سرمایہ دارانہ نظام اور اس کو چلانے والے فوجی یا جمہوری حکمران اس ملک میں کسی قسم بھی قسم کی بہتری لانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے ان کی زندگیوں کو مزید اندھیروں میں دھکیل دیا ہے، بنیادی خوراک کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر کے 5 کروڑ پاکستانیوں کو رات کو بھوکا سونے پر مجبور کردیا گیا ہے، ملک کو مزیدقرضوں کے دلدل میں دھکیل دیا گیاہے اور پاکستان کو امریکی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایٹمی طاقت اور دنیا کی ساتویں بڑی فوج کی حامل ریاست میں ہو رہا ہے۔

ہر حکمران نے سرمایہ داریت کو ہی بھرپور طریقے سے نافذ کیا اور جب بھی حکمرانوں کے خلاف عوام کی رائے اس قدر شدید ہو گئی کہ ان کے لیے اپنے مغربی آقاؤں کے احکامات کو نافذ کرنا دشوار ہو گیا تو استعماری کفار نے اپنے ہی لائے ہوئے ایجنٹ حکمرانوں کو قربان کر دیا۔ پھر الیکشن یا فوجی انقلاب کے ذریعے ایک نئے ایجنٹ کو لا بٹھایا، تاکہ پاکستان میں نافذ استعماری نظام کو بچایا جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کا اعتماد اس نظام اور ہر اس لیڈرشپ سے اٹھ چکا ہے جو اس نظام میں شامل ہونے کے لیے بے چین ہیں۔ اس استعماری نظام کی اصلاح نہیں ہوسکتی اور نہ ہی اس کے ذریعے کبھی حقیقی تبدیلی آ سکتی ہے۔ حقیقی تبدیلی صرف خلافت ہی لائے گی کیونکہ خلافت ایک ایسا نظام ہے جو اللہ سبحانہْ و تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات پر قائم ہوتا ہے اور عوام کو چند لوگوں کی خواہشات کے حوالے نہیں کرتا۔ اسی لیے یہ نظام انسان کو انسان کی غلامی سے نکال کر عوام کو ظلم سے نجات دلاتا ہے۔اسی لئے پاکستان کے عوام کو اس حقیقی تبدیلی سے روشناس کرانے کے لیے حزب نے ملک بھر میں 5 نومبر کوخلافت ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ریلیوں کے ذریعے امت کو یہ باور کرایا جائے گا کہ حقیقی تبدیلی صرف خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ خلافت اپنے قیام کے چند گھنٹوں کے اندر اندر نیٹو سپلائی لائن کاٹ دے گی۔ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں مخلص مسلمانوں کو ساتھ ملا کر امریکہ کا ناطقہ بند کریگی۔ تیل ،گیس، بجلی کے کارخانوں، سونے، تانبے، کوئلے اور دیگر تمام معدنیات کی کانوں کو عوامی ملکیت قرار دے گی۔ سودی قرضوں کی ادائیگی فوراً منسوخ کرے گی۔ انکم ٹیکس، سیلزٹیکس جیسے ظالمانہ ٹیکسوں کا خاتمہ کر کے اسلامی محصولات یعنی خراج، عشر، زکوة کا نظام نافذ کرے گی اور خلافت تمام مسلم ممالک کو ایک واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گی اور یوں خلافت دنیا کی عظیم ترین ریاست بن کر ابھرے گی۔ اس موقع پر حزب میڈیا، سیاسی جماعتوں میں موجود مخلص عوامی نمائندوں، علمائ، وکلائ، سیاسی تجزیہ نگاروں اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تبدیلی کے نام پر بار بار کی جانے والی سازش سے نہ صرف امت کو باخبر کریں بلکہ حقیقی تبدیلی یعنی خلافت کی طرف امت کی رہنمائی بھی کریں۔

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

ڈاکٹر عافیہ کیس اس امر کی بدنما مثال ہے کہ سرمایہ دارنہ نظام حکمرانوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کسی بھی درجے تک گر سکتاہے، اور اس نظام میں عدل محض ایک خواب ہے

ہمارے دین نے عورت کو عزت کا مقام دیا ۔ ہماری تاریخ کی مثالوں سے ثابت ہے کہ رسول اللہﷺ نے اس یہودی کے قتل کو جائز قرار دیا جس نے ایک مسلمان عورت کو جان بوجھ کر بے پردہ کیا۔ خلیفہ معتصم با اللہؒ نے ایک مسلمان عورت کی پکار پر خلافت کی اسلامی فوج کو اس کی مدد کیلئے روانہ کیا جب رومیوں نے اس پر حملہ کیا۔ اس کے مقابلے میں ہمارے حکمران خطوط بھجواتے ہیں اور میڈیا کے سامنے خالی خولی بیانات داغتے ہیں۔ حقیقت میں وہ صرف اپنی کرسی اور دولت کیلئے ڈرتے ہیں کہ کہیں امریکہ ناراض نہ ہو جائے ، اسلئے وہ اپنی بہن کیلئے کچھ نہیں کرتے جس کا انھیں روز قیامت جواب دینا پڑے گا۔ ڈاکٹر عافیہ ہماری مسلمان بہن ہے اور ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں میں سے کسی سے کم نہیں۔ عافیہ ہماری ذمہ داری ہے اور تمام دنیا میں موجودہماری مسلمان بہنوں کا روپ اور چہرہ ہے، جس کی جان ، عزت اور بچوں سب نے ان بڑے سرمایہ دار ممالک کے ہاتھوں شدید زک اٹھائی۔ 19ویں صدی کے آغازسے اسلامی سر زمین پر کفار کے حملوں اور 3مارچ،1924ء کو خلافت کے انہدام کے بعد سے ہماری بہنوں نے شدید مصائب کا سامنا کیا اور تا حال کر رہی ہیں۔ مغربی اقوام یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ عورتوں کے حقوق کے چیمپئن ہیں اور انھوں نے عورتوں کے حقوق کی ان تحریکوں کو اسلامی سر زمین میں درآمد کیا۔ ان تحریکوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام عورتوں پر ظلم ڈھاتا ہے جبکہ سرمایہ دارانہ آئیڈیالوجی عورتوں کو آزادی دیتی ہیں۔ ان لوگوں نے جمہوریت، عدل، انسانی حقوق اور آزادیوں جیسے بظاہر دلکش اصطلاحات سے دھوکا دینے کی کوشش کی۔ تاہم اسلامی ریاست میں خواتین انتہائی امن اور عدل کے ساتھ زندگی گزارتی رہی ہیں جو انھیں کسی بھی انسان کے بنائے ہوئے نظام میں نہیں ملا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ایک اسلامی ریاست کے بغیر ہماری زندگی انتہائی سفاک اورنیچ جانور وں کے رحم و کرم پر بسنے والی زندگی جیسی ہے۔ اس دین سے ہم کو جدا کرنے کے سلسلے میں ان کے پھیلائے گئے جھوٹ کی ناکامی نے انھیں مزید زیادتی پر اکسایا۔ اور ڈاکٹر عافیہ کا کیس اس کی واضح مثال ہے کہ یہ کفار ہمیں ہمارے دین سے ڈرانا چاہتے ہیں۔ یہ ہمیں بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے آقا ہیں اور ہم ان کے غلام اوریہ ہمارے ساتھ جو ظلم، زیادتی اور سلوک کرنا چاہیں ، کر سکتے ہیں۔ حجاب پر ان کے مسلسل حملوں کے باوجود، اور مسلمان عورتوں سے جاری زیادتیوں کے باوجود پہلے سے زیادہ عورتیں اسلام قبول کر رہی ہیں، سیکولرزم کو مسترد کر رہی ہیں اور اقامت دین کے فریضے کی ادائیگی کیلئے خلافت کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ہم ان حکمرانوں کو یاد دلاتے ہیں کہ تم حکمرانی کے عہدوں پر ہو اور تمہیں اپنے اعمال کا جواب دینا پڑے گا۔ ہم اپنی افواج کو بھی یاد دلاتے ہیں کہ تم نے ایک اعلیٰ پیشہ اختیار کیا ہے، تمہارا رول اس امت کی حفاظت کرنا ہے اور اللہ کے کلمہ کو بلند کرنا ہے۔

اے افواج! اپنی تاریخ یاد کرو اور اس کرپٹ نظام کو مسترد کر دواور خلافت کے قیام کیلئے نصرہ دو۔

اے امت مسلمہ ! تم نے ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ اور ان حکمرانوں کے خلاف کھڑا ہو کر اپنے ایمان کا اظہار کر دیا ہے۔ پس تمہیں چاہئے کہ اپنے آواز حزب التحریر کی خلافت کے قیام کی جدوجہد کے حق میں مزید بلند کرو۔

 

خواتین ممبران
حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک