السبت، 28 جمادى الأولى 1446| 2024/11/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ پاکستان میں امریکی محافظوں نے اب حزب التحریر کے ضعیف العمر رشتہ داروں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے

کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھی غنڈوں نے خلافت کے قیام کی پکار کے خلاف اعلان جنگ کے بعد اپنے غلیظ ہتھکنڈوں میں مزیداضافہ کر دیا ہے۔ حزب التحریر کے شباب کی گرفتاریوں، اغوا اور غائب کیے جانے کے باوجود خلافت کے قیام کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی کمی نہ دیکھتے ہوئے اب کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چند ساتھیوں نے حزب التحریر کے شباب کے بوڑھے والدین کو اپنے ظلم کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ پشاور میں گرفتار کیے گئے حزب التحریر کے رکن کی ضمانت کی سماعت کے دوران پولیس نے انتہائی سرعت کے ساتھ ان کے والد کو اس الزام میں گرفتار کر لیا کہ وہ اس کار کے مالک ہیں جو رکن نے پمفلٹ کی تقسیم کے لیے مسجد پہنچنے کے لیے استعمال کی تھی۔ اسی طرح 29 مارچ کو لاہور ماڈل ٹاون میں واقع ایک گھر پر حکومتی غنڈوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہاں پر ایک ہفتہ وار درس ہو رہا تھا۔ اس دن سے اس گھر کے بوڑھے مالک اب تک صرف اس لیے جیل میں ہیں کہ انھوں نے اپنے گھر کو اسلام کی ترویج کے لیے وقف کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

البركة في أكابركم

"تمھارے بڑوں میں برکت ہے۔"

خلافت کی زبردست افواج کو حکم تھا کہ وہ جنگ کے دوران بھی کفار کے بوڑھوں سے لڑنے سے باز رہیں۔ تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ اتنی اعلیٰ دعوت کے حاملین کے بوڑھے والدین جن کے سر کے بال بھی سفید ہو چکے ہوں ان سے ایسا سلوک کیا جائے؟ یقینا پاکستان کی موجودہ قیادت اس امت کی ان صفات و اقدار سے کوسوں دور ہو چکی ہے جو اس امت کی پہچان ہیں۔ مغربی تہذیب و ثقافت جو بوڑھوں کی ذمہ داری سے دست بردار ہو نے کا سبق پڑھاتی ہے، کو مکمل طور پر قبول کر لینے والی کیانی کی انتظامیہ اپنے بوڑھوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور کسی حد کی پرواہ نہیں کرتی۔ اس کے علاوہ پوری مسلم دنیا میں موجود غدار حکمران مجموعی طور پردنیا کی سب سے بڑی افواج رکھنے کے باوجود، جس کی تعداد تیس لاکھ سے زائد ہے، صلیبی قاتلوں کے ہاتھوں اپنے بوڑھوں، بچوں، عورتوں، شہداء کی لاشوں ،قرآن اور نبی ﷺ کی شان کی بے حرمتی کے باوجود انگلی تک اٹھانا گوارا نہیں کرتے۔ تو پھر کیا یہ حکمران جو کفار کی خدمت بجا لانے کے لیے امت کی طاقت کو استعمال کرتے ہیں اس قابل ہیں کہ ایک ادنی ٰسپاہی بھی ان سے وفاداری کاعہد کرے چہ جائیکہ وہ معزز فوجی کمانڈر جن کی کمانڈ کے تحت ہزاروں سپاہی کام کرتے ہیں ان حکمرانوں سے وفادار ی کا عہد نبھائیں؟ یہی وقت ہے کہ افواج میں موجود مخلص افسران آگے آئیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں تا کہ اس امت، اس کی فوج اور دین اسلام کی عظمت و عزت کو بحال کیا جائے۔ یہی وقت ہے کہ آج کا سعد ؓ آگے بڑھے کہ جس طرح نبی ﷺ کے وقت سعد ؓ نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کو اسلامی ریاست کے قیام کے لیے نصرة دی تھی اور حالات کا رخ مسلمانوں کے حق میں پھیر دیا تھا۔ اے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران! حزب التحریر آپ کو وہ الفاظ یاد کروانا چاہتی ہے جو نبی ﷺ نے سعد ؓ کی بوڑھی والدہ سے ان کے بیٹے کے انتقال کے وقت کہے۔نبی ﷺ نے فرمایا:

ليرقأ (لينقطع) دمعك، ويذهب حزنك، فإن ابنك أول من ضحك الله له واهتز له العرش

"تمھارے آنسو تھم جائیں گئے اور تمھارا غم کم ہو جائیگا اگر تم یہ جان لو کہ تمھارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ سبحانہٰ وتعالی ٰمسکرائے اور اللہ کا تخت ہل گیا۔" (طبرانی)

تو اے عزیز افسران کون ہے تم میں سے جو سعد بننا چاہے گا؟

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نوید بٹ کو کیانی کے آقاوں کے حوالے نہ کیا جائے  

آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نویدبٹ کو 18 مئی کے دن لازمی عدالت میں پیش کیا جائے اور انھیں غیر ملکی ایجنسیوں کے حوالے نہ کیا جائے۔ نوید بٹ کو 11 مئی کو حکومتی ایجنسیوں نے لاہور سے اغوا کیا تھا۔ اسی دوران کل کراچی میں حزب التحریر کے پانچ کارکنان کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ نویدبٹ کے اغوا سے متعلق پریس ریلیز تقسیم کر رہے تھے۔ ان میں سے تین کے متعلق کوئی خبر نہیں کہ ان کو کہاں رکھا گیا ہے۔ نوید بٹ اور حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں اور آج کے اصل مجرموں یعنی جنرل کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے غدار رفقاء کے درمیان ایک واضح تضاد ہے۔ ایک طرف نوید بٹ کو جنرل کیانی کے غنڈے اس جرم میں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ وہ استعماری طاقتوں کے پاکستان کے خلاف منصوبوں کو بے نقاب کر رہے تھے جبکہ دوسری طرف جنرل کیانی اپنے دوستوں یعنی امریکی جر نیلوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر خطے میں امریکی صلیبی جنگ کو مزید وسعت دینے کے لیے کام کرہا ہے اور اس جنگ کو کراچی تک پھیلانا چاہتا ہے۔ جنرل کیانی کے ان دوستوں میں جنرل جون ایلن بھی شامل ہے جس کے ہاتھ نومبر 2011 کو سلالہ پر ہونے والے امریکی اور نیٹو حملے کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کے پاک خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ بجائے اس کے کہ جنرل کیانی اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائے تا کہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران حزب التحریر کو نصرة دے کر خلافت کا قیام عمل میں لائیں اور پاکستان کی سرزمین سے امریکی موجودگی کے خاتمے کا سنجیدہ کام شروع کیا جا سکے، کیانی نے خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے آخری ناکام امریکی کوشش کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک کے بعد دوسرا امریکی ایجنٹ گر رہا ہے اور باقی بھی کسی بھی وقت گر نے والے ہیں، امریکہ پوری مسلم دنیا میں خلافت کے قیام کو روکنے کی آخری ناکام کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کی یہ کوشش مسلمانوں کو قریش کے ان آخری حربوں کی یاد دلارہی ہے جو انھوں نے ہجرت سے کچھ عرصے قبل مدینہ میں پہلی اسلامی ریاست کے قیام کو روکنے کے لیے کیں تھیں۔ کیانی تم اپنے آقاوں کے ساتھ مل کر کتنی ہی کوشش کر لو تمھارے منصوبے کا ناکام ہونا ناگزیر ہے۔

وَاذْكُرُواْ إِذْ أَنتُمْ قَلِيلٌ مُّسْتَضْعَفُونَ فِي الأَرْضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَآوَاكُمْ وَأَيَّدَكُم بِنَصْرِهِ وَرَزَقَكُم

اور اس حالت کو یاد کرو جب کہ تم زمین میں قلیل تھے، کمزور شمار کیے جاتے تھے۔ اس اندیشے میں رہتے تھے کہ تم کو لوگ نوچ کھسوٹ نہ لیں۔ سو اللہ نے تم کو رہنے کی جگہ دی اور تم کو اپنی نصرت سے قوت دی اور تم کو نفیس چیزیں دیں۔ (انفال۔26)

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

 

Read more...

کیانی، گیلانی، زرداری اور تمام امریکی چمچوںکے نام ایک کھلا خط من جانب مسزنوید بٹ  

اے امریکہ کے غلامو!

تم سب اچھی طرح جانتے ہو کہ 11 مئی 2012 بروز جمعہ دوپہر ساڑھے بارہ بجے میرے شوہر نوید بٹ ترجمان حزب التحریر، بچوں کو ان کے سکول سے واپس گھر لے کر آئے۔ ابھی وہ گیٹ پر گاڑی پارک ہی کر رہے تھے کہ آٹھ دس خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان کو گاڑی سے کھینچ کر اتارا اور آئی ایس آئی کی مخصوص گاڑی سفید سوزوکی ڈبہ میں ڈال کر لے گئے۔ یہ تمام واقعہ ہمارے ایک ہمسائے نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ اس نے بتایا کہ دو گاڑیاں ان کی گاڑی کے اطراف میں کھڑی تھیں اور یہ اہلکار سیاہ رنگ کی ٹی شرٹ اور پینٹ میں ملبوس تھے جن کی پشت پر سیکیورٹی کے الفاظ تحریر تھے۔ ان افراد کے علاوہ کچھ آدمی سادہ شلوار قمیص پہنے ہوئے تھے۔ میرے بچے اس واقعے کے بعد انتہائی خوفزدہ ہو گئے اور روتے ہوئے گھر کے اندر داخل ہوئے۔ میرے ایک بیٹے کی عمر دس سال، دوسرے کی نو اور بیٹی صرف چھ سال کی ہے۔ جبکہ چھوٹا دو سال کا بیٹا میرے پاس گھر میں تھا۔

تم سب اس بات سے بھی اچھی طرح واقف ہو کہ میرے شوہر کا جرم کیا ہے اور تمہارے خدا امریکہ نے اسے کیوں جرم ٹھہرایا ہے۔

میرے شوہر کا جرم یہ ہے کہ وہ حزب التحریر کے پاکستان میں ترجمان ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت کے ترجمان جو خلافت ِراشدہ کے دوبارہ قیام کے ذریعے اسلامی طرزِ زندگی کے ازسرِ نو احیاء کے لیے کام کر رہی ہے۔ 2003 میں مشرف نے حزب التحریر پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ حزب تیزی سے عوام و خواص میں مقبول ہو رہی تھی۔ کونسا مسلمان اس بات سے متفق نہ ہوگا کہ مسلمانوں کے 57 کے بجائے ایک ریاست اور ایک امیر ہونا چاہئیے۔ چنانچہ اس مقبولیت سے خائف ہو کرمشرف نے اپنے آقا امریکہ کے حکم پر حزب التحریر پر بین لگا دیا۔ اس کے بعد سے ان خفیہ ایجنسیوں نے حزب التحریر کے ممبران اور کارکنوں کو مسلسل ہراساں، گرفتار اور اغوا کرنے کا لامتناہی سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ میرے شوہر کو بھی انہوں نے کئی مرتبہ اغوا کرنے کی کوشش کی۔ کئی مرتبہ ان کو پولیس نے گھیر لیا لیکن اللہ نے ان کو محفوظ رکھا۔ ہم نے بارہ سال مسلسل غیر قانونی اغوا کے خوف میں گزارے۔ اور یہ خوف ہمیں اپنے اس نام نہاد اسلامی ملکِ پاکستان کی ان "اسلامی" ایجنسیوں سے تھا، جن کا کام اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں پر نظر رکھنا، ان کی جاسوسی کرنا اوراور ان کے شر سے مسلمانوں کو بچانا ہونا چاہئیے۔ لیکن افسوس یہ ادارے تم جیسے امریکی پٹھووئں کے ذاتی غلام بن کر رہ گئے ہیں ۔اور ان مخلص مسلمانوں کی جاسوسی کرتے اور انہیں قید و اغوا کرتے ہیں، جو اس اسلام کے نام پرقائم کی جانے والی اس ریاست پاکستان میں اسلام کا مکمل نظام قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ جو اس کے لیے آواز بلند کرتے ہیں۔ جو اس کی دعوت عام کرتے ہیں کہ اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ ہونا چاہئے اور جو اسلام کو دنیا میں غالب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اے امریکہ کے زرخرید غلامو! تم کیا سمجھتے ہو کہ اپنی ان ذلت آمیز حرکتوں اوربزدلانہ کاروائیوں سے خلافت کا قیام روک لو گے۔ یا ہمیں ڈرا دھمکا کر اس کام سے باز کرلو گے۔ اللہ کی قسم آج ہم بھی تمہیں وہی الفاظ کہتے ہیں جو اللہ کے رسول ﷺ نے قریش مکہ کے بارے میں کہے تھے کہ: "اگر یہ لوگ سورج کو میرے دائیں ہاتھ پر اور چاند کو بائیں ہاتھ پر بھی لا کر رکھ دیں تب بھی میں اس کام سے نہ رکوں گا"۔ تو اے امت کے غدارو، اے دشمنانِ دین! کر لو جو کرنا ہے۔ لے آئو اپنا تمام لاؤ لشکر، اپنے تمام مددگار، اپنے تمام خدا؛ امریکہ،برطانیہ اورپورا یورپ ۔آؤ لڑ کے دیکھو تمام جہانوں کے رب اور اس کے لشکروں سے۔ دیکھیں تو جیت کس کی ہوتی ہے؟

اس ایک شخص نوید بٹ کو پکڑ کر تمہیں کیا حاصل ہوگا؟ کیا خلافت کی دعوت رک جائے گی؟ یا تم امریکہ کے دربار میں اپنی فتح مندی اور کامیابی کی داستان سناؤ گے۔ کہ تم نے اس نہتے اکیلے بیمارآدمی کو کس طرح آٹھ دس مسلح جنگجوئوں کی مدد سے اغوا کیا۔ اور کس طرح تم نے اس کو خفیہ مقام پر ماورائے عدالت اور قانون رکھا ہوا ہے۔ اور تمہارے زیرِ حکومت قانون کی کس قدر عملداری ہے؛ جنگل کے قانون کی!

اور اے خفیہ ایجنسیوں کے اہلکارو! خدا کا خوف کرو۔ شرم سے ڈوب مرو۔ تم لوگ اسلام اور پاکستان کے مسلمانوں کا دفاع نہیں ان سے غداری کر رہے ہو۔ تم جن لوگوں کی نوکری کر رہے ہو وہ ہمارے بد ترین دشمن ہیں۔ یہ کیانی، زرداری اور گیلانی ہی ہیں جن کے ہاتھ قبائلی علاقے اور افغانستان اور پاکستان کے ہزاروں معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ تم اپنی روٹی روزی بچانے کے لیے ان کا حکم بجالاتے ہو لیکن دراصل تم خود اپنی روٹی روزی پر بھی لات مار رہے ہو اور اپنے ہی بچوں کا مستقبل تاریک کر رہے ہو۔ جب ملک ہی نہ رہے گا تو کھائو گے کہاں سے۔ اور وہ زندگی جہاں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہے اسے بھی آگ میں جھونک رہے ہو۔ کچھ تو اللہ کا خوف کرو۔ تم لوگ کافر نہیں مسلمان ہو!! پھر تمہاری وفاداریاں کس کے ساتھ ہونی چاہئیں؟ کفر کے ساتھ یا اسلام کے ساتھ؟ کیانی اور گیلانی کے ساتھ یا حزب التحریر اور مسلمانوں کے ساتھ؟ اگر تم سب ایک ہی بار ان غداروں کی حکم عدولی کا فیصلہ کر لو گے تو ان کے اقتدار کا خاتمہ ہو جائے گا اور وہ اپنی حکومت صرف تمہارے کندھوں پر بیٹھ کر کرتے ہیں۔ ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین کھینچ لو تاکہ تم دنیا میں بھی فلاح پاؤ اور آخرت میں بھی اللہ کی جناب میں سرخرو ٹھہرو۔

اے کیانی، زرداری اور گیلانی!

میرے شوہر کو اور حبیب الرحمٰن کو فوراً رہا کرو۔ تم ان کو جتنے دن مزید اپنی قید میں رکھو گے اتنا ہی تمہارے جرائم کی فہرست میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اور جان رکھو کہ خلافت تمہارے ایک ایک جرم کا حساب لے گی۔ اور خلافت بس اللہ کے حکم سے آنیوالی ہے۔ درحقیقت وہ تمہارے سر پر تلوار کی طرح لٹک رہی ہے۔ اب گری کہ تب گری۔ اور مجرموں کا انجام بڑا عبرتناک ہوا کرتا ہے۔

مسز نوید بٹ

 

Read more...

جنرل کیانی نے حزب التحریرکے ترجمان نوید بٹ کو اغوا ء کرنے کے لیے اپنے غنڈے بھیج کر یہ ثابت کر دیا کہ اس کے پاس اپنے دفاع کے لیے سچائی پر مبنی ایک لفظ بھی نہیں

آج نمازِ جمعہ سے کچھ ہی دیر قبل ،سادہ کپڑوں میں ملبوس پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے، پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان نوید بٹ کو ان کے چھوٹی عمر کے معصوم بچوں کے سامنے یرغمال بنا لیا،جب وہ انہیں سکول سے واپس گھر لا رہے تھے۔ ایجنسی اہلکار انہیں اپنی ڈبل کیبن جیپ میں ڈال کر لے گئے اور ان کے بچوں کو سڑک پر بے یارومددگار چھوڑ گئے۔ یہ جنرل کیانی کی ایجنسیوں کی طرف سے حزب التحریرکے شباب کوپے در پے گرفتار کرنے کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ وہ ایجنسیاں جسے کیانی یوں استعمال کر رہا ہے جیسا کہ وہ اس کے ذاتی ملازم ہیںکہ جن کا کام کیانی کے تخت و تاج کی حفاظت کرنا ہے۔ کیانی ظلم و جبر کے استعمال پر اس لیے اتر آیا ہے کیونکہ حزب التحریر کی طرف سے بے نقاب کرنے کے جواب میں کیانی کے پاس اپنی صفائی بیان کرنے کے لیے سچائی پر مبنی ایک لفظ بھی نہیں۔ حزب التحریر پاکستان میں امریکہ کے اہم ایجنٹ جنرل کیانی کو اس کی ہر غداری پر بے نقاب کر رہی ہے، خواہ یہ ریمنڈ ڈیوس کامعاملہ ہو یاایبٹ آباد پر امریکی حملہ ہویا پاکستان کی مسلح افواج سے ان مخلص فوجی افسران کی چھانٹی کرنا ہو کہ جو امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ پر کیانی کا محاسبہ کرتے ہیںیاسلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو حملہ ہو یاافغانستان پر قابض افواج کی خاطر نیٹو سپلائی لائن کو دوباراکھولنا ہو یا ''نارملائزیشن ''کے نام پر پاکستان کو بھارت کی ذیلی ریاست بنا نے کے لیے سیاچن میں پاکستان کے فوجی جوانوں کے خون کا سودا کرنے کا عمل ہو۔

کیانی جیسے جابر اپنے خلاف احتجاج کے کسی بھی لفظ کو ناجائز اور غیر قانونی سمجھتے ہیں اور اسے بیرونی طاقتوں کی سازش قرار دیتے ہیں جبکہ وہ خودبیرونی ایجنڈے کی پیداوار ہیں۔ وہ دن رات کفار کی صحبت میں بیٹھتے ہیں،وہ کفار جو انہیں حکم دیتے ہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور مومنین کے ساتھ جنگ کریں اور استعماری کفار کے مفادات کو پورا کریں، اور یہ جابر حکمران کفار کے ان احکامات کو بجا لاتے ہیں۔ کیانی اور اسلامی دنیا کے دیگر غدار حکمران اس بات کو جان لیں کہ وہ اسلام اور اس کی ریاستِ خلافت کے قیام کی طرف امت کے بڑھتے ہوئے قدموں کو ہرگزنہیں روک سکتے۔ پوری مسلم دنیا میں مسلمان غداروں کے خلاف اسلام کی خاطر کھڑے ہو رہے ہیں ، اور اب یہ مسلمان چین سے نہیں بیٹھیں گے اور نہ ہی انہیں دوباراسلایا جا سکتا ہے۔

حزب التحریر پاکستان کی افواج میں موجود اہلِ قوت و نصرت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور امت کے ساتھ اپنی وفاداری کو ثابت کریں نہ کہ کفار کی ڈکٹیشن کے ساتھ۔ اے افواجِ پاکستان کے افسران حضرات !جب تک آپ کی قیادت کی صفوں میں غدار موجود ہیں کہ جن کے دِلوں میں استعمار کے پنجے سے نجات کے لیے امت کا ساتھ دینے کی بجائے مغرب کے دارالحکومتوں میں بسنے کی تمنا رچی ہوئی ہے، امتِ مسلمہ اپنے دشمنوں کے ہاتھوں ذلت اور مایوسی سے ہی دوچار رہے گی۔ حزب التحریرآپ کو اس بات کی طرف بلاتی ہے کہ آپ مغرب کے اتحادی بننے کو اہمیت دینے کی بجائے اللہ کی خوشنودی کو اہمیت دیں ۔ یہی وہ وقت ہے کہ آپ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرت دیں ، جو کہ غداروں کو ان کے قبیح جرائم کی سزا دے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ*مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ

''اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے ۔ وہ اِن کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی (اور لوگ) سر اوپراٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل (خوف کے مارے) ہوا ہو رہے ہوں گے''(ابراہیم: 42-43)

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

اسلام آباد اور لاہور کے بعد حزب التحریر کے ممبران کی کراچی اور پشاور میں بھی گرفتاریاں حزب التحریر کیانی اور زرداری کی غداری کو بے نقاب کرنے اور خلافت کے قیام کے لئے جد و جہد جاری رکھے گی

اسلام آباد اور لاہور میں حزب التحریر کے درسوں پر ریڈ کر کے چالیس کے لگ بھگ کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد حکومتی ایجنسیوں کا حزب کو ٹارگٹ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایجنسیوں نے کراچی میں دو ہفتہ قبل حزب التحریر کے ممبر حبیب اللہ کو ان کے بیوی بچوں کی موجودگی میں گھر کے باہر سے اغوا کر لیا اور وہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ غنڈے ان کے موبائل اور کمپیوٹر تک ساتھ لے گئے اور اطلاع کے مطابق اس وقت وہ ملیر کینٹ میں کسی عقوبت خانہ میں بند ہیں۔ دوسری طرف جمعہ کے روز پشاور میں حکومتی ایجنسیوں نے حزب التحریر کے رکن پروفیسر عرفان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا۔ انسداد دہشت گردی کے جج نے انہیں دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

افسوس یہ سیکورٹی ایجنسیاں حزب کے مخلص کارکنوں کو پکڑ پکڑ کر بند کرتی ہیں جبکہ سی آئی اے اور بلیک واٹر کے دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ حقیقت میں حزب ہی وہ واحد اپوزیشن ہے جو امریکہ اور دیگر استعماری طاقتوں کے خلاف عرب دنیا سے لے کر جنوب مشرقی ایشیاء اور پاکستان سے لے کر وسط ایشیاء تک نبرد آزما ہے۔ پاکستان میں بھی حزب کے خلاف کاروائیاں اس وقت تیز ہو گئیں جب حزب نے پاکستان کے حقیقی حاکم کیانی کی غداری کو بے نقاب کرنا شروع کیا اور امریکی مفادات کے خلاف امت کو ابھارا۔ یہ کیانی ہی ہے جو نہ صرف افغانستان میں امریکہ کی مدد کر رہا ہے اور پاکستان کے مسلمانوں کو تہہ تیغ کر رہا ہے بلکہ وہ بھارت کو اس خطے میں بالادستی دلوانے کے لئے بھی سرگرم عمل ہے۔ حال ہی میں سیاچن اور دفاعی بجٹ سے متعلق کیانی کے بیانات سے وہ ایک بھارتی این جی او کا ملازم زیادہ اور پاکستانی فوج کا سپہ سالار کم نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی سرپرستی میں پاکستان نے ہندوستان کو ایم ایف این سٹیٹس دیا، واہگہ پر تجارتی دروازہ کھولا، افغانسان تک رسائی دلوائی، کشمیر کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے ساتھ آزادانہ تجارت شروع کی اور اب سیاچن پر شکست تسلیم کر کے فوجیں واپس بلانے کی باتیں بھی کی جا رہی ہیں تاکہ بزدل بھارتی فوجیوں کے مورال کو مضبوط بنایا جا سکے۔ کیانی آج کا یحییٰ خان ہے جو امریکی اشارے پر پاکستان کو تباہ کر رہا ہے۔

حزب التحریر فوج میں موجود مخلص افسروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ آج کے یحییٰ خان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ حزب التحریر اعلان کرتی ہے کہ وہ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ کی مدد سے خلافت قائم ہو جائے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

حکومتی ایجنسیوں نے ڈاکٹر عبد القیوم کو نو مہینے بعد اپنے عقوبت خانے سے رہا کر دیا کیانی اور زرداری حزب التحریر اور اس کے شباب کو خلافت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتے

ڈاکوؤں اور اغوا کاروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حکومتی ایجنسیوں نے بھی رات کی تاریکی میں رحیم یارخان کے مشہور ڈینٹل سرجن اور حزب التحریر کے رکن ڈاکٹر عبد القیوم کو رہا کر دیا۔ انہیں نو ماہ قبل حکومتی غنڈوں نے ان کی گاڑی روک کر ان کی بیٹی کی موجودگی میں اغوا کیا تھا۔ نو ماہ کے دوران ان کی بزرگی کا لحاظ کئی بغیر انہیں جسمانی تشدد کے علاوہ ذہنی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انہیں مزید اذیت دینے کی خاطر انہیں قرآن تک مہیا کرنے سے انکار کر دیا گیا تاکہ وہ اس سے اطمینان حاصل نہ کر سکیں۔ اس دوران آئی ایس آئی اور ایم آئی نے ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرائے اور اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ جھوٹ بولا کہ ڈاکٹر عبدالقیوم ان کی حراست میں نہیں۔ یہ حکمران اور ان کی ایجنسیاں اللہ اور اس کی کتاب کی حرمت کو بالائے طاق رکھ کر جھوٹ بولنے میں ذرہ برابر بھی تأمل نہیں کرتیں۔

امریکی چاکری میں ان حکومتی کارندوں نے اللہ کے نام پر حلف اٹھانے کو مذاق سمجھ لیا ہے۔ ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ تم لوگوں نے امریکہ کی خاطر دنیا بھی بیچ دی ہے اور آخرت بھی۔ آج بھی حزب التحریر کے رکن حبیب اللہ ملیر کینٹ کے علاقے میں انہی حکومتی ایجنسیوں کے زندان خانے میں ٹارچر برداشت کر رہے ہیں۔ اللہ انہیں استقامت دے اور ان کے اغوا کاروں کو اس ظلم کا بدترین بدلہ دے۔ اسی طرح پشاور سے حزب کے رکن عرفان اللہ بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ ہم زرداری اور کیانی کو بھی بتا دینا چاہتے ہیں کہ گزشتہ نو ماہ کے دوران اغوا، گرفتاریاں، ٹارچر، ریڈ ز وغیرہ حزب التحریر کی جدوجہد کو بال برابر بھی کمزور نہ کر سکیں بلکہ ان کاروائیوں نے اسے مزید تیز کیا ہے۔ امت کو معلوم ہو گیا ہے کہ یہ غدار حقیقت میں کس سے ڈرتے ہیں۔ وہ تمام فرینڈلی اپوزیشن پارٹیاں جو جمہوریت اور اس نظام کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہیں استعمار کے ایجنڈے کے عین مطابق کام کر رہی ہیں اور حزب التحریر ہی وہ جماعت ہے جو اس نظام کو اکھاڑ کر اسلامی نظام نافذ کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اور اس کام میں مخلص بھی ہے۔

بے شک رسول اللہ ﷺ کی دعوت کو ابو لہب اور ابو جہل کے عناد اور مخالفت نے مقبولیت دی تھی اور آج بھی زرداری اور کیانی کی بیوقوفیاں یہی کردار ادا کر رہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب انشاء اللہ آج کے ابو لہب اور ابو جہل انصاف کے کٹہرے میں کھڑے کئے جائیں گے، اور وہ دن مؤمنین کے لئے نہایت خوشی کا دن ہوگا!

نوید بٹ

پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے فیصلے پاکستان میں امریکی تسلط کو بڑھانے کے لیے ہیں

وزیراعظم گیلانی کی صدارت میں ہونے والی کابینہ کی دفاعی کمیٹی (DCC) کے فیصلے درحقیقت پاکستان پر امریکی تسلط (فٹ پرنٹ) کو نہ صرف برقرار رکھنے بلکہ مزید بڑھانے کے لیے کیے گئے ہیں۔ حزب التحریر دفاعی کمیٹی کے ان فیصلوں کی پرزور مذمت کرتی ہے اور انھیں مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ یہ فیصلے مشرف کے دور سے جاری امریکہ کے ساتھ غیر قانونی اور غیر شرعی خفیہ تعاون کو قانونی شکل دے کر ان کو جاری رکھنے کی ایک کوشش ہے۔ کیا دفاعی کمیٹی کے یہ فیصلے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں بڑھائی جائیں، انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ کیا جائے، پاکستان میں امریکی سفارتی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی موجودگی کو شفاف بنایا جائے اور نیٹو سپلائی لائن کے قوائد و ضوابط طے کئے جائیں، پاکستان میں امریکی فٹ پرنٹ کو مزید بڑھانے کا باعث نہیں بنیں گے؟ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار کبھی بھی نیٹو سپلائی لائن کی بندش یا پاکستان سے امریکی فٹ پرنٹ کا خاتمہ نہیں چاہتے تھے۔ لیکن ایبٹ آباد اور سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد افواج پاکستان اور عوام میں امریکہ کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے خاتمے اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے خلاف اٹھنے والی نفرت کو ٹھنڈا کرنے کے لیے نیٹو سپلائی لائن کی جزوی بندش کا ڈرامہ رچایا گیا۔ اب پانچ مہینے گزر جانے اور ربر سٹمپ پارلیمنٹ کا کاندھا استعمال کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت نے پاکستان میں امریکی مداخلت کے آگے بند باندھ دیا ہے۔ کابینہ کمیٹی کے یہ فیصلے پرانی شراب کو نئی بوتل میں ڈال کر پیش کرنے کے مترادف ہے۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے سلالہ چیک پوسٹ پر شہید ہونے والے افسران اور جوانوں کے خون کا سودا کر دیا ہے۔ حزب التحریر امت اور افواج پاکستان کے مخلص افسران کو بتا دینا چاہتی ہے کہ یہی وہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار ہیں جنھوں نے پہلے اسلام کے خلاف امریکی جنگ شامل ہونے کے لیے یہ عذر دیا تھا کہ امریکہ کشمیر، معیشت کی مضبوطی اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی حفاظت میں مدد دے گا۔

لیکن یہ تمام دعوے جھوٹے نکلے۔ یہی وہ سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود غدار ہیں جنہوں نے پاک فوج کے جوانوں کو قبائلی علاقوں میں اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف لڑنے پر آمادہ کرنے کے لیے بھارتی مداخلت کا واویلا مچایا۔ لیکن اس مسئلے کو آج تک کسی عالمی فورم پریا بھارت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات تک میں نہ اٹھایا۔ محسوس یہ ہوتا ہے کہ بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں بھارتی مداخلت کی بات ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت امریکہ اور بھارت کی مرضی سے کی جارہی تھی تاکہ فتنے کی جنگ شروع کی جاسکے اور بعد ازاں جب یہ بھڑک اٹھے تو "انڈین فیکٹر" کو خاموشی سے دفنا دیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ اب جبکہ پورے فاٹا میں آپریشن ہو چکے ہیں یکایک بھارت کو MNF سٹیٹس دے دیا گیا۔ اسے تجارتی راہداری بھی مہیا کر دی گئی۔ چند اشیاء کے علاوہ باقی اشیاء کی تجارت کی اجازت بھی دی جا رہی ہے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ پاکستان کو بھارت کا مرہون منت بنانے کے لئے اس سے بجلی اور تیل بھی درآمد کرنے کی بات کی جارہی ہے تاکہ حکمران یہ کہہ کر کشمیر سے دستبرداری اختیار کر سکیں کہ ہم بھارت کے خلاف کیسے کھڑے ہو سکتے ہیں جب ہماری بجلی اور تیل تو وہاں سے آتا ہے۔ اس غداری میں "فرینڈلی اپوزیشن" بھی شامل ہے جس میں سب سے آگے نواز شریف اور شہباز شریف ہیں۔ حال ہی میں نواز شریف کی طرف سے کارگل پر شکست تسلیم کر کے فوجیں واپس بلانے کی بَڑ اور سپلائی لائن کھولنے کی حمایت نے ثابت کر دیا ہے کہ PPP اور PML-N دونوں امریکہ کے مفادات کے تحفظ میں مکمل ہم آہنگ ہیں۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر زرداری اور کیانی کی غداری کو روکیں اور حزب التحریر کو نصرة دے کر خلافت کا قیام عمل میں لائیں۔ پھرخلافت امت اور افواج کو متحرک کر کے پاکستان کو امریکی اور بھارتی تسلط سے ہمیشہ کے لیے نجات دلائے گی۔

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب التحریر ایک عالمی کانفرنس کا اعلان کر تی ہے ''امت کا انقلاب : اسے نا کام بنانے کی سازشیں اورفیصلہ کن اسلامی وژن‘‘

ان حالات میں جب عرب علاقوں میں انقلاب کی لہر، امت مسلمہ میں زبردست جوش وخروش اور حکمرانوں اور ان کے نظاموں کے خلاف غصے کی تپش کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں پھیلا رہی ہے، ایسے میں عالمی طاقتیں اس انقلاب کی لہر کو ہائی جیک کرنے، استعمار کے مفادات کو محفوظ کر نے اورخلافت کے ذریعے اسلام کی واپسی کو ناکام بنانے کے لیے رسہ کشی میں مصروف ہیں۔


ہم حزب التحریر کے شباب امت میں موجود مخلص بیٹوں کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اورخلافت کے قیام کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ ہم استعماری طاقتوں، علاقائی حکمرانوں اور ان کے حواریوں میں سے ان کے آلۂ کاروں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ یہ علاقے ہمارے ہیں اور تم غیر ملکی در انداز ہو، اب تمہیں اتنا دور پھینک دیا جائے گا کہ تمہارا نام ونشان بھی نہ رہے گا۔ تمہاری اوقات نہیں کہ تم عرش کے رب کے ارادے اور وعدے کو چیلنج کرسکو جس نے اسلام کی واپسی کی بشارت دی ہے، تمہاری حیثیت خلافت کی فیصلہ کن آندھی کے سامنے ایک پر سے زیادہ نہیں۔

اس جدوجہد کے ضمن میں ہم ایک بین الاقوامی کانفرنس کا اعلان کرتے ہیں،جس کا موضوع امت کے بیٹوں کا انقلاب،اس کو ناکام بنانے کی سازشیں اور فیصلہ کن اسلامی وژن ہے۔ اس میں حزب التحریراور اس کے علاوہ امت کے بیٹوں میں سے نامور سیاستدان، مفکرین ، میڈیا کے لوگ اور دوسرے احباب شرکت کریں گے۔ اس میں بعض حساس ترین مسائل کا احاطہ کیا جائے گا جن میں اہم ترین یہ ہیں:


قوموں کے انقلابات کا سبب، شام کا انقلاب، کامیابی اورعالم عرب میں انقلابات کا افق، انقلابیوں کا گم شدہ پروگرام، مغر ب اور حکمرانوں نے انقلابات کے ساتھ کیا رویہ رکھا؟ انقلاب کو ہائی جیک کر نے کی کوششیں، اقلیتیں، ویلفیئر اسٹیٹ اوربین الاقوامی حمایت کی دعوت سیاسی خودکشی ہے، انقلابات اور مغربی غلبے کا ڈگمگا نا، خلافت کا عظیم وژن وغیرہ۔ نیز ان کے علاوہ دیگر اہم ترین اور حساس مسائل بھی شامل ہیں۔


موجودہ زمانے میں درجنوں چھوٹی چھوٹی نا م نہاد ریاستوں کے قیام کے ذریعے امت کی وحدت کو پارہ پارہ کیا گیا، اور مغرب کی جانب سے اس پر مصنوعی شناختیں مسلط کی گئیں۔ چنانچہ امت پر یہ جیو پولٹکل حقیقت زبردستی تھوپی گئی ۔ مغرب کے یہ پالتو حکمران، جنہیں اس نے ہم پر مسلط کر رکھا ہے، مغرب میں بیٹھے اپنے آقاکے مفادات کی حفاظت کررہے ہیں اور امت کے وسائل اور دولت پر مغربی غاصبانہ قبضے کو مستحکم کر رہے ہیں۔یہ حکمران اسلامی طرززندگی کے از سر نو احیاء کی کسی بھی سنجیدہ کوشش پر حملہ آور ہوتے ہیں اور اس کے خلاف مختلف قسم کے کھوکھلے ،فرسودہ اور تعفن زدہ نعروں کا سہارا لیتے ہیں مثلاً وطنیت، قومیت، اشتراکیت اورجمہوریت وغیرہ ۔ اب ناکامی ان تمام نعروں اور کفریہ علامتوں کا مقدر بن چکی ہے ،انشاء اللہ بہت جلد یہ سب ایک ایسی سیاہ تاریخ بن جائے گی جو کبھی دھرائی نہ جائے گی۔

 

10جمادی الآخر 1433ھ بمطابق یکم مئی 2012ء کو لبنان میں کانفرنس کا انعقاد کیا جائیگا


کانفرنس میں شرکت کی دعوتِ عام ہے، یاد رہے کانفرنس کا آنکھوں دیکھا حال براہ راست حزب کے مرکزی میڈیا آفس سے نشر کیا جائے گا۔ سیٹ بک کرنے اور ریزرویشن کے لیے نیچے دیے گئے فون نمبر اور ای میل ایڈرس پر رابطہ کریں۔

 

عثمان بخاش ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس
حزب التحریر

موبائل: 009611307594
ٹیلی فون اور فیکس: 0096171724043
ای میل: This e-mail address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

 

Read more...

کیانی نے اپنی غداری کو چھپانے کے لئے ایک بار پھر پارلیمنٹ کا کندھا استعمال کر لیا سپلائی لائن کھولنا شرعاً حرام ہے ؛ یہ اسلام، امت مسلمہ اور مجاہدین کے ساتھ بدترین غداری ہے!

عوام کو بجلی کے شدید بحران، کراچی کی ٹارگٹ کلنگ اور گلگت کی نام نہاد فرقہ وارانہ دہشت گردی جیسے مسائل میں الجھا کر کے کیانی اور اس کے حواریوں نے اپنی غداری کو چھپانے کے لئے پارلیمنٹ کا کندھا استعمال کر لیا۔ اللہ کے قانون کے مکمل برخلاف دشمن کو مسلمانوں کے قتل عام میں مدد فراہم کرنے کے لئے نیٹو سپلائی لائن ایک بار پھر کھول دی گئی۔ عوام کو بیوقوف بنانے کی خاطر صرف یہی کہنے پر اکتفاء کیا گیا کہ رسد میں گولہ بارود نہیں بھیجا جائیگا۔ جیسے ان حکمرانوں میں ہمت ہے کہ وہ نیٹو کا ہر کنٹینر کھول کر تسلی کر سکیں کہ اس میں فوجی ساز و سامان ہے یا کھانے پینے کی اشیاء؟ بالفاظ دیگر بین السطور پارلیمنٹ نے حکومت کو سپلائی لائن کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ پارلیمنٹ نے ایک فاحشہ کی طرح اپنا جسم بیچنے کی نئی قیمت لگا دی ہے۔ ان کفریہ سفارشات کو چند سیاستدانوں اور اسلامی علماء دونوں نے متفقہ طور پر قبول کیا ہے۔ افسوس علماء ایک طرف تو ''اسلام زندہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں اور دوسری طرف اسلام دشمن امریکہ کی سپلائی لائن کھولنے کے حق میں ووٹ ڈالتے ہیں۔

بے شک اس کفریہ جمہوریت کے حمام میں سب ہی ننگے ہیں۔ عوام کو اس کفریہ نظام سے کسی خیر کی توقع نہیں۔ اس سے قبل بھی اسی جمہوری نظام نے سترھویں ترمیم کے ذریعے سپلائی لائن کو قانونی حیثیت فراہم کی تھی اور شراب، سور، فوجی ڈائپرز اور گولہ بارود کو بحفاظت افغانستان تک پہنچانے کی سبیل مہیا کی تھی۔ کیا یہ پارلیمنٹیرنز ، خصوصاً علماء، یہ بھول گئے ہیں کہ جس خوراک کی ترسیل کی اجازت آج یہ دے رہے ہیں اسی خوراک سے توانائی لے کر نیٹو فوجی شہداء کی متبرک لاشوں پر پیشاب کرتے اور ہماری الہامی کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہیں؟ کیا وہ بھول گئے ہیں کہ اس خوراک سے طاقت لے کر یہ جانوروں سے بھی بدتر فوجی افغانستان کے نہتے بچوں اور بوڑھوں کو قتل اور ہماری بہنوں کی آبرو ریزی کرتے ہیں؟ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اس خوراک کی ترسیل میں مدد فراہم کرنا شرعاً حلال ہے یا قطعی حرام؟! کیا ہم شلوار کے پائنچوں اور داڑھی کی لمبائی پر ہی اسلام کے احکامات منطبق کرتے رہیں گے یا اسلام کا تعلق ہماری خارجہ پالیسی اور ملکی قوانین سے بھی ہے؟ تو آخر کیوں اہل علم اس قطعی حرام کے خلاف آواز بلند نہیں کر تے اور وقت آنے پر اپنا وزن دشمنوں کے پلڑے میں ڈال دیتے ہیں؟ حقیقت سب کو معلوم ہے کہ کیانی کی ایک آواز پر یہ سب سیاستدان ڈھیر ہو جاتے ہیں۔

آخر کیا وجہ ہے کہ یہ سیاستدان حزب التحریر کے دلیر اور مخلص شباب سے کچھ نہیں سیکھتے جو آج بھی کیانی اور زرداری کے عقوبت خانوں میں حق گوئی کی بنا پر محبوس ہیں؟ کیانی امریکہ کا وفادار ترین ایجنٹ ہے جسے تین سال کی ایکسٹینشن امریکہ نے ایسے ہی نہیں دے دی۔ وقت آگیا ہے کہ فوج میں موجود افسر فیصلہ کریں کہ انہوں نے راشد منہاس کے نقش قدم پر چل کر اپنے سینئیر کی غداری کے خلاف کھڑا ہونا ہے یا جنرل نیازی کی طرح یحییٰ خان کے اشاروں پر چلتے ہوئے ملک توڑ دینا ہے؟ عوام دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح امریکہ نے پہلے مشرف کے ذریعے ملک تباہ کیا اور اب وہ کیانی اور اس کے چند حواریوں کے ذریعے بچا کھچاملک ادھیڑ رہا ہے۔ اے مخلص افسرو! اٹھو، اس سے پہلے کہ فوج اور سیاستدانوں میں موجود امریکی غدار ملک کو مکمل طور پر بیچ دیں اور پھر تمہارے ہاتھ بچانے کے لئے کچھ نہ بچے!

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک