پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ پاکستان میں امریکی محافظوں نے اب حزب التحریر کے ضعیف العمر رشتہ داروں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھی غنڈوں نے خلافت کے قیام کی پکار کے خلاف اعلان جنگ کے بعد اپنے غلیظ ہتھکنڈوں میں مزیداضافہ کر دیا ہے۔ حزب التحریر کے شباب کی گرفتاریوں، اغوا اور غائب کیے جانے کے باوجود خلافت کے قیام کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی کمی نہ دیکھتے ہوئے اب کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چند ساتھیوں نے حزب التحریر کے شباب کے بوڑھے والدین کو اپنے ظلم کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ پشاور میں گرفتار کیے گئے حزب التحریر کے رکن کی ضمانت کی سماعت کے دوران پولیس نے انتہائی سرعت کے ساتھ ان کے والد کو اس الزام میں گرفتار کر لیا کہ وہ اس کار کے مالک ہیں جو رکن نے پمفلٹ کی تقسیم کے لیے مسجد پہنچنے کے لیے استعمال کی تھی۔ اسی طرح 29 مارچ کو لاہور ماڈل ٹاون میں واقع ایک گھر پر حکومتی غنڈوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہاں پر ایک ہفتہ وار درس ہو رہا تھا۔ اس دن سے اس گھر کے بوڑھے مالک اب تک صرف اس لیے جیل میں ہیں کہ انھوں نے اپنے گھر کو اسلام کی ترویج کے لیے وقف کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
البركة في أكابركم
"تمھارے بڑوں میں برکت ہے۔"
خلافت کی زبردست افواج کو حکم تھا کہ وہ جنگ کے دوران بھی کفار کے بوڑھوں سے لڑنے سے باز رہیں۔ تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ اتنی اعلیٰ دعوت کے حاملین کے بوڑھے والدین جن کے سر کے بال بھی سفید ہو چکے ہوں ان سے ایسا سلوک کیا جائے؟ یقینا پاکستان کی موجودہ قیادت اس امت کی ان صفات و اقدار سے کوسوں دور ہو چکی ہے جو اس امت کی پہچان ہیں۔ مغربی تہذیب و ثقافت جو بوڑھوں کی ذمہ داری سے دست بردار ہو نے کا سبق پڑھاتی ہے، کو مکمل طور پر قبول کر لینے والی کیانی کی انتظامیہ اپنے بوڑھوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور کسی حد کی پرواہ نہیں کرتی۔ اس کے علاوہ پوری مسلم دنیا میں موجود غدار حکمران مجموعی طور پردنیا کی سب سے بڑی افواج رکھنے کے باوجود، جس کی تعداد تیس لاکھ سے زائد ہے، صلیبی قاتلوں کے ہاتھوں اپنے بوڑھوں، بچوں، عورتوں، شہداء کی لاشوں ،قرآن اور نبی ﷺ کی شان کی بے حرمتی کے باوجود انگلی تک اٹھانا گوارا نہیں کرتے۔ تو پھر کیا یہ حکمران جو کفار کی خدمت بجا لانے کے لیے امت کی طاقت کو استعمال کرتے ہیں اس قابل ہیں کہ ایک ادنی ٰسپاہی بھی ان سے وفاداری کاعہد کرے چہ جائیکہ وہ معزز فوجی کمانڈر جن کی کمانڈ کے تحت ہزاروں سپاہی کام کرتے ہیں ان حکمرانوں سے وفادار ی کا عہد نبھائیں؟ یہی وقت ہے کہ افواج میں موجود مخلص افسران آگے آئیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں تا کہ اس امت، اس کی فوج اور دین اسلام کی عظمت و عزت کو بحال کیا جائے۔ یہی وقت ہے کہ آج کا سعد ؓ آگے بڑھے کہ جس طرح نبی ﷺ کے وقت سعد ؓ نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کو اسلامی ریاست کے قیام کے لیے نصرة دی تھی اور حالات کا رخ مسلمانوں کے حق میں پھیر دیا تھا۔ اے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران! حزب التحریر آپ کو وہ الفاظ یاد کروانا چاہتی ہے جو نبی ﷺ نے سعد ؓ کی بوڑھی والدہ سے ان کے بیٹے کے انتقال کے وقت کہے۔نبی ﷺ نے فرمایا:
ليرقأ (لينقطع) دمعك، ويذهب حزنك، فإن ابنك أول من ضحك الله له واهتز له العرش
"تمھارے آنسو تھم جائیں گئے اور تمھارا غم کم ہو جائیگا اگر تم یہ جان لو کہ تمھارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ سبحانہٰ وتعالی ٰمسکرائے اور اللہ کا تخت ہل گیا۔" (طبرانی)
تو اے عزیز افسران کون ہے تم میں سے جو سعد بننا چاہے گا؟
شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان