المكتب الإعــلامي
ولایہ سوڈان
ہجری تاریخ | 23 من رجب 1438هـ | شمارہ نمبر: HTS 37/1438 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 20 اپریل 2017 م |
پریس ریلیز
کیا سوڈانی حکومت کو کوئی ندامت نہیں ہوئی کہ وہ سود کھا رہی ہے، جو اللہ کے خلاف جنگ ہے؟
سوڈانی حکومت اور عرب فنڈ برائے اکانومک و سوشل ڈیویلپمنٹ نے 200 ملین ڈالر قرضے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ اس رقم کے ذریعے خرطوم کے جنوب میں واقع الباقیر کے علاقے میں 350 میگاواٹ کا ایک بجلی گھر تعمیر کیا جائے گا۔ عرب فنڈ کے بیان میں انکشاف کیا گیا کہ قرض ادا کرنے کی مدت 30 سال تک ہے اور اس میں مزید سات سال کی توسیع کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے ۔ اس کا سالانہ شرح سود دو فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ قرض کے اس معاہدے پر دستخطوں کی تمام رسمی کارروائیاں مراکش کے دارالحکومت رباط میں عمل میں لائی گئیں (سوڈان ٹریبیون 18 اپریل2017)۔
اس خبر میں مذکورہ دو فیصد شرح سود حرام منافع ہے،اور ربا کو حلال قرار دینے والے کی سزا بھی دین میں وہ چیز ہے جو بدیہی امور ( معلوم بالضرورۃ) میں سے ہے۔ ہر شخص یہ جانتا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف اللہ تعالیٰ کا اعلان ِ جنگ ہے ۔ ہم میں سے کون ہے جواللہ سے لڑنے کا سوچ سکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ + فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لا تَظْلِمُونَ وَلا تُظْلَمُونَ﴾.
"اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور اگر تم ( واقعی ) مؤمن ہو تو سود کا جو حصہ بھی (کسی کے ذمے) رہ گیا ہو اُسے چھوڑدو۔ پھر بھی اگر ایسا نہ کروگے تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سُن لو۔ اور اگرتم ( سود سے ) توبہ کرو تو تمہارا اصل سرمایہ تمہارا حق ہے ۔ نہ تم کسی پر ظلم کرو ،نہ تم پر ظلم کیا جائے "(البقرۃ:279-278)
اس حکومت کی ہمت کتنی بڑھ گئی ہےکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ امور کو حلال کرنے میں کسی پس وپیش سے کام نہیں لیتی۔ اس حکومت نے بہت زیادہ سودی قرضے لیے ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں عذاب بن گئی ہیں ، اور ان قرضوں کے نتیجے میں سوائے تباہی و بدحالی کے انہیں کچھ ہاتھ نہیں آیا ۔ ان سودی قرضوں سے بجائے اس کے کہ اُن کے مسائل حل ہوجاتے، ان کے حالات بد سے بد تر ہوچکے ہیں۔ کہاں ہے مروی ڈیم جس کی تعمیر میں سودی رقم استعمال کی گئی،جس کے بارے میں کہا جاتا رہا کہ یہ ڈیم تعمیر ہوکر نہ صرف ملک میں بجلی کی فراوانی ہوجائےگی بلکہ بر آمد بھی کریں گے، مگر بعد میں معلوم ہوا کہ یہ صرف ایک ڈھکوسلا تھا اور ہمیں دھوکہ دیا گیا ۔ اس ڈیم سے بجلی کی پیداوار کے جو دعوے کیے گئے تھے اس کا عشر عشیر بھی پیدا نہیں کیا جا سکا،جبکہ ملک کی صورتحا ل یہ ہے کہ اربوں ڈالر ضائع کرنے کے باوجود آج تک اس کی بجلی کی ضرورت پوری نہیں کی جاسکی !! اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے سچ فرمایا:
﴿يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ﴾.
" اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے"(البقرۃ:276)۔
جنوب میں جن 22 سکولوں کے لیے قرض لیا گیا تھا وہ رقم کہاں گئی؟ جس کے بارے اس وقت کے وزیر اعظم احمد ابراہیم الطاہر نے کہا تھا کہ " اگر یہ مکمل سودی قرض بھی ہو ، تو اپنے مفادات کے لیے ہم اس کی اجازت دینے میں حق بجانب ہیں"۔ ان لوگوں نے مفاد کو ہی اپنا دین اور رب بنا لیا ہے، جس کے لیے وہ اللہ کے حرام کو حلال اور حلال کو حرام بناتے ہیں۔
کیاسوڈانی حکومت کواس سے بھی عبرت حاصل نہیں ہوئی کہ جو منصوبے وہ سود ی رقم سے شروع کردیتی ہے اس میں کوئی برکت نہیں ہوتی ؟ اس حکومت کو کھوکھلی معیشت اور پھیلتی ہوئی غربت نظر آتی ہے نہ ہی تمام بیرونی کرنسیوں کے مقابلے میں سوڈانی پاونڈ کی گرتی ہوئی قدر سے اس کو کوئی سبق حاصل ہوا۔ یہ صرف اور صرف سرمایہ دارانہ نظام کو نافذ کرنے کے ثمرات ہیں جو ربا( سود) کی حلت پر قائم ہے۔ امام مسلم ؒنے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے ، وہ فرماتے ہیں:
((لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ وَكَاتِبَهُ وَشَاهِدَيْهِ وَقَالَ هُمْ سَوَاءٌ))
" رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے ، کھلانے والے ، (سودی معاملے کو ) تحریر کرنے والے، اس کے گواہ بننے والوں پر لعنت بھیجی اور کہا کہ یہ سب برابر ہیں"۔
" ہم حزب التحریر / ولایہ سوڈان حکومت کو یہ کہتے ہیں : اللہ تعالیٰ کے غضب سے ڈرو اور خبردار! اس کی حرمتوں کو پامال نہ کرنا، حکومت پر یہ لازم ہے کہ وہ اس سرکشی سے باز آجائے اور اپنے رب کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ربا( سود) سے ہاتھ جھاڑ دے، اور اس سرمایہ دارانہ نظام سے براءت کا اعلان کردے جو اللہ اور اس کے رسول کا مخالف ہے، جو غریب اور بے کس لوگوں کا خون چوس چوس کر اپنی حرص وہوا کی تسکین کرتا ہے۔ حکومت پر لازم ہے کہ وہ ایک ایسی ریاست کے ذریعے جس سے اللہ راضی ہوتا ہے، اللہ کے احکامات نافذ کرے، یعنی خلافتِ راشدہ علی منہاج النبوۃ ۔ خلافت ہی معیشت کو بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور انسانوں کے پروردگار کے احکامات نافذ کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے:
(فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلا يَضِلُّ وَلا يَشْقَى * وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى)
" تو جو کوئی میری ہدایت کی پیروی کرے گا، وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ کسی مشکل میں گرفتار ہوگا۔ اور جو میری نصیحت سے منہ موڑےگا تو اُس کو بڑی تنگ زندگی ملے گی اور قیامت کےدن ہم اُسے اندھا کرکے اُٹھائیں گے" ( طٰہٰ :124-123)۔
ابراہیم عثمان (ابوخلیل)
ولایہ سوڈان میں حزب التحریرکے ترجمان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ سوڈان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: 0912240143- 0912377707 http://www.domainnomeaning.com |
E-Mail: Spokman_sd@dbzmail.com |