الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    28 من رجب 1443هـ شمارہ نمبر: 43 / 1443
عیسوی تاریخ     منگل, 01 مارچ 2022 م

پریس ریلیز

 

وزیراعظم پاکستان کی تقریر سرمایہ دارانہ معاشی نظام کی ناکامی کا اعتراف ہے،  

جس کوتین مہینوں کے"الیکشن" اقدامات سہارا نہیں دے سکتے، صرف خلافت ان مسائل کا مستقل حل مہیا کرتی ہے

 

 

بین الاقوامی معاشی آرڈرکے استحصالی نظام  کے باعث پاکستان سمیت پوری دنیا مہنگائی کے طوفان کا سامنا کر رہی ہے، جس کا رونا وزیراعظم اپنی تقریر میں کر رہے تھے، تاہم ان کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل موجود نہیں اور ان کی "الیکشن تقریر" محض ان معاشی تباہیوں کو چند مہینوں تک لٹکانے والے وہی اعلانات ہیں جس کا الزام وہ نواز شریف کو دیتے رہے ہیں، جس کا خمیازہ چند مہینوں بعد عوام کو اس سے بھی زیادہ سخت معاشی پالیسیوں کی صورت میں بھگتنے پڑتے ہیں۔   تین مہینوں کیلئے پٹرول کی قیمت  کو منجمد کرنا یا بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی نہ تو مہنگائی کے طوفان کو روک سکتی ہے، نہ  ہی عوام کو اس معاشی دلدل سے نکال سکتی ہے، کیونکہ وزیراعظم اس سرمایہ دارانہ معاشی نظام کے عالمی ڈھانچے کے پھندوں اور بیڑیوں  جیسے کہ آئی ایم ایف، ڈالر کی بنیاد پر کرنسی، عوامی اثاثوں کی پرائیوٹائزیشن، FATF، بالواسطہ ٹیکس، سودی قرضوں اور ادائیگیوں اور دیگر شکنجوں کو چھوڑنے پر تیار نہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ کروڑوں لوگ خطِ غربت سے نیچے چلے گئے لیکن اُس وقت وزیر اعظم کو "ریلیف" دینے کا خیال نہیں آیا، نہ ہی وزیراعظم کو "ریلیف" دینے کا خیال اُس وقت آیا جب ہر دن بجلی، گیس، چینی، تیل، کھاد، سیمنٹ ، دالیں، سبزیاں، گوشت مہنگی ہو رہی تھی  اور اب بھی ہورہی ہیں، لیکن جب اِس کو اپنی وزارتِ اعظمیٰ خطرے میں نظر آئی اور اِس وقت ذاتی مفاد میں آئی ایم ایف کی شرائط کو بھی تین مہینے کیلئے پرے پھینک  کر عارضی "ریلیف" کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ یقیناً جمہوریت ذاتی مفادات کا نظام ہے۔

 

 

کینسر کا علاج درد کی دواسے نہیں ہو سکتا، جو عارضی طور پر ٹھیک ہونے کا تاثر پیدا کرتی ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام پوری دنیا میں ناکام ہو چکا ہے۔ ملیشیا، ترکی، چین، سکینڈینیوین ماڈل سب ناکام ہو چکے ہیں۔  سرمایہ دارانہ نظام کا 7 سے 9فیصد جی ڈی پی ایک سے دو دہائی تک برقرار رکھنے کے بعد ٹرکل ڈاؤن سے چند فیصد عوام کو غربت سے نکالنے کا ماڈل ناقابل عمل ہے، جبکہ اسلام براہ راست دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی بنیاد کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ اسلام مسلم ممالک کو ایک ریاست میں جمع کرکے "بین الاقوامی قیمتوں " پر توانائی اور دیگر وسائل کو خریدنے کا مسئلہ ہی ختم کر دے گا۔ خلافت میں کوئی بالواسطہ ٹیکس  نہیں لگایا جاتا جو غریب لوگوں کو بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ خلافت ڈالر کو بین الاقوامی کرنسی کے طور پر عالمی لین دین سے ہٹا دے گی کیونکہ دنیا کے اکثریتی توانائی کے ذرائع مسلم دنیا کے پاس ہیں اور خلافت پیٹرو ڈالر کا نظریہ دفن کر دے گی۔ خلافت عوام کوتوانائی سستے داموں مہیا کرے گی کیونکہ سرکار یا نجی کمپنیاں  نہیں بلکہ لوگ اس کے براہ راست مالک ہیں۔ ریلیف کے نام پر دی جانے والے عارضی ٹوٹکوں کی جگہ خلافت کھربوں روپے کی  سودی ادائیگیوں کو مسترد کرکے اس کو مستقل عوام کیلئے وقف کر دے گی۔

 

ہر لیکشن سے پہلے اس طرح کے مراعاتی بجٹ پیش کیے جاتے ہیں۔ زرداری حکومت نے آخری سال میں تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کیا، نواز حکومت نے ساڑھے پانچ فیصد ترقی کا ڈھنڈورا پیٹا ، لیکن ان اقدامات سے عوام کو کیا ملا؟  مؤمن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا۔  وقت آ گیا ہے کہ ان ڈھکوسلوں کو مسترد کیا جائے اور خلافت قائم کرنے کیلئے اٹھ کھڑے ہو۔ اے افواج پاکستان!عوام آپ کو بطور مسیحا کے دیکھتے ہیں اور آپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جمہوریت اور آمریت کے اس شیطانی چکر کا خاتمہ کریں اور خلافت کیلئے نصرہ دیں، تاکہ دنیا ایک عادلانہ ورلڈ آرڈر کا مشاہدہ کر سکے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں؛

﴿هُوَ ٱلَّذِيٓ أَرۡسَلَ رَسُولَهُۥ بِٱلۡهُدَىٰ وَدِينِ ٱلۡحَقِّ لِيُظۡهِرَهُۥ عَلَى ٱلدِّينِ كُلِّهِۦ وَلَوۡ كَرِهَ ٱلۡمُشۡرِكُونَ

"وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس (دین) کو (دنیا کے) تمام دینوں پر غالب کردے۔ اگرچہ کافر ناخوش ہی ہوں۔"(سورۃالتوبہ، 9:33)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

 

پریس ریلیز

وزیراعظم پاکستان کی تقریر سرمایہ دارانہ معاشی نظام کی ناکامی کا اعتراف ہے،   جس کوتین مہینوں کے"الیکشن" اقدامات سہارا نہیں دے سکتے، صرف خلافت ان مسائل کا مستقل حل مہیا کرتی ہے

بین الاقوامی معاشی آرڈرکے استحصالی نظام  کے باعث پاکستان سمیت پوری دنیا مہنگائی کے طوفان کا سامنا کر رہی ہے، جس کا رونا وزیراعظم اپنی تقریر میں کر رہے تھے، تاہم ان کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل موجود نہیں اور ان کی "الیکشن تقریر" محض ان معاشی تباہیوں کو چند مہینوں تک لٹکانے والے وہی اعلانات ہیں جس کا الزام وہ نواز شریف کو دیتے رہے ہیں، جس کا خمیازہ چند مہینوں بعد عوام کو اس سے بھی زیادہ سخت معاشی پالیسیوں کی صورت میں بھگتنے پڑتے ہیں۔   تین مہینوں کیلئے پٹرول کی قیمت  کو منجمد کرنا یا بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی نہ تو مہنگائی کے طوفان کو روک سکتی ہے، نہ  ہی عوام کو اس معاشی دلدل سے نکال سکتی ہے، کیونکہ وزیراعظم اس سرمایہ دارانہ معاشی نظام کے عالمی ڈھانچے کے پھندوں اور بیڑیوں  جیسے کہ آئی ایم ایف، ڈالر کی بنیاد پر کرنسی، عوامی اثاثوں کی پرائیوٹائزیشن، FATF، بالواسطہ ٹیکس، سودی قرضوں اور ادائیگیوں اور دیگر شکنجوں کو چھوڑنے پر تیار نہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ کروڑوں لوگ خطِ غربت سے نیچے چلے گئے لیکن اُس وقت وزیر اعظم کو "ریلیف" دینے کا خیال نہیں آیا، نہ ہی وزیراعظم کو "ریلیف" دینے کا خیال اُس وقت آیا جب ہر دن بجلی، گیس، چینی، تیل، کھاد، سیمنٹ ، دالیں، سبزیاں، گوشت مہنگی ہو رہی تھی  اور اب بھی ہورہی ہیں، لیکن جب اِس کو اپنی وزارتِ اعظمیٰ خطرے میں نظر آئی اور اِس وقت ذاتی مفاد میں آئی ایم ایف کی شرائط کو بھی تین مہینے کیلئے پرے پھینک  کر عارضی "ریلیف" کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ یقیناً جمہوریت ذاتی مفادات کا نظام ہے۔

کینسر کا علاج درد کی دواسے نہیں ہو سکتا، جو عارضی طور پر ٹھیک ہونے کا تاثر پیدا کرتی ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام پوری دنیا میں ناکام ہو چکا ہے۔ ملیشیا، ترکی، چین، سکینڈینیوین ماڈل سب ناکام ہو چکے ہیں۔  سرمایہ دارانہ نظام کا 7 سے 9فیصد جی ڈی پی ایک سے دو دہائی تک برقرار رکھنے کے بعد ٹرکل ڈاؤن سے چند فیصد عوام کو غربت سے نکالنے کا ماڈل ناقابل عمل ہے، جبکہ اسلام براہ راست دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی بنیاد کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ اسلام مسلم ممالک کو ایک ریاست میں جمع کرکے "بین الاقوامی قیمتوں " پر توانائی اور دیگر وسائل کو خریدنے کا مسئلہ ہی ختم کر دے گا۔ خلافت میں کوئی بالواسطہ ٹیکس  نہیں لگایا جاتا جو غریب لوگوں کو بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ خلافت ڈالر کو بین الاقوامی کرنسی کے طور پر عالمی لین دین سے ہٹا دے گی کیونکہ دنیا کے اکثریتی توانائی کے ذرائع مسلم دنیا کے پاس ہیں اور خلافت پیٹرو ڈالر کا نظریہ دفن کر دے گی۔ خلافت عوام کوتوانائی سستے داموں مہیا کرے گی کیونکہ سرکار یا نجی کمپنیاں  نہیں بلکہ لوگ اس کے براہ راست مالک ہیں۔ ریلیف کے نام پر دی جانے والے عارضی ٹوٹکوں کی جگہ خلافت کھربوں روپے کی  سودی ادائیگیوں کو مسترد کرکے اس کو مستقل عوام کیلئے وقف کر دے گی۔

ہر لیکشن سے پہلے اس طرح کے مراعاتی بجٹ پیش کیے جاتے ہیں۔ زرداری حکومت نے آخری سال میں تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کیا، نواز حکومت نے ساڑھے پانچ فیصد ترقی کا ڈھنڈورا پیٹا ، لیکن ان اقدامات سے عوام کو کیا ملا؟  مؤمن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا۔  وقت آ گیا ہے کہ ان ڈھکوسلوں کو مسترد کیا جائے اور خلافت قائم کرنے کیلئے اٹھ کھڑے ہو۔ اے افواج پاکستان!عوام آپ کو بطور مسیحا کے دیکھتے ہیں اور آپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جمہوریت اور آمریت کے اس شیطانی چکر کا خاتمہ کریں اور خلافت کیلئے نصرہ دیں، تاکہ دنیا ایک عادلانہ ورلڈ آرڈر کا مشاہدہ کر سکے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں؛ ﴿هُوَ ٱلَّذِيٓ أَرۡسَلَ رَسُولَهُۥ بِٱلۡهُدَىٰ وَدِينِ ٱلۡحَقِّ لِيُظۡهِرَهُۥ عَلَى ٱلدِّينِ كُلِّهِۦ وَلَوۡ كَرِهَ ٱلۡمُشۡرِكُونَ﴾ "وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس (دین) کو (دنیا کے) تمام دینوں پر غالب کردے۔ اگرچہ کافر ناخوش ہی ہوں۔"(سورۃالتوبہ، 9:33)

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک