الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    16 من محرم 1438هـ شمارہ نمبر: PR16063
عیسوی تاریخ     پیر, 17 اکتوبر 2016 م

اسلام نافذ کرو، سیکولر ازم کا خاتمہ کرو

واشنگٹن کو خوش کر کے اگلی مدت اقتدار کو یقینی بنانے کے لئے نواز شریف نے لبرل ازم کے اندھے کنویں میں چھلانگ لگا کر کوئی عزت داروں والا کام نہیں کیا

 

 

پاکستان کی پارلیمنٹ نے اسلام پسند اور سیکولر قانون سازوں کے درمیان گرما گرم بحث کے بعد 6 اکتوبر 2016 کو ایک قانون کی منظوری دی جس میں زنا بلجبر اور خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کرنے والوں کی سزاوں میں اضافہ اور متاثرہ خاندان کی جانب سے مجرم کو معاف کردینے کے حق کو ختم کردیا گیا ۔مغربی دارلحکومتوں کی جناب سے اس اقدام پر جشن اور حکومت کی تعریف و توصیف کی گئی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اس قانون کی منظوری کی حمایت کی اور دعویٰ کیا کہ، “غیرت کے نام پر قتل میں کوئی عزت نہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ، “میں پارلیمنٹ، غیر سرکاری تنظیموں ، سول سوسائٹی، تعلیمی حلقوں، میڈیا اور ان تمام لوگوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے سخت محنت کی اور اس قانون کی منظوری میں ہماری حمایت کی”۔ حزب التحریر واضح کردینا چاہتی ہے کہ حکومت کی جانب سے لبرل آزادیوں اور سیکولر ازم کی بنیاد پر بنائے گئے قوانین کو نافذ کرنے میں کوئی عزت و غیرت نہیں جبکہ معاشرے میں بے حیائی اور کرپشن کو پھیلائے بغیرصرف اسلام کے مکمل نفاذ کے ذریعے مرد و خواتین کے حقوق کا بھر پور تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح نواز شریف کی جانب سے بے حیائی اور کرپشن کے دروازے کھول دینے اور اس کے سیلاب میں اپنے نوجوانوں کو برباد کردینے میں بھی کوئی عزت و غیرت نہیں۔ اس قانون کو منظور کروا کر نواز شریف نے خود کو ایک ایسے لبرل سیاست دان کے طور پر پیش کیا ہے جو اپنے آقا کے لئے ناگزیر ہے تا کہ واشنگٹن کی خوشنودی سے اگلی مدت اقتدار کو بھی یقینی بنا سکے۔

 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ شِبْرًا بِشِبْرٍ وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّى لَوْ دَخَلُوا فِي جُحْرِ ضَبٍّ لاَتَّبَعْتُمُوهُمْ

‏”‏ ‏.‏ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ آلْيَهُودَ وَالنَّصَارَى قَالَ ‏”‏ فَمَنْ

“تم قدم با قدم اپنے سے پہلے گزرے لوگوں کے نقش قدم پر چلوں گے یہاں تک کہ اگر وہ چھپکلی کے سوراخ میں داخل ہوں گے تو اس میں بھی تم ان کی پیروی کرو گے۔ ہم نے کہا: اللہ کے رسول کیا آپ کا’ تم سے پہلے’ سے مراد یہود و نصاریٰ ہیں؟ انہوں نے کہا: اور کون ہوسکتے ہیں(ان دو کے علاوہ)؟”(مسلم)۔

 

حکومت نے قرآن و سنت سے رجوع نہیں کیا، جو ہر زمانے اور اور ہر مقام کے لئے جامع اور صحیح ہیں ، بلکہ حکومت کافر مغربی تنظیموں کی ہدایات کے سامنے جھک گئی جو کہ شرم و حیا ء اور خواتین کی عزت و عفت کو تحفظ فراہم کرنے سے کوسوں دور ہیں چاہے ان ہدایات کو مغرب میں نافذ کیا جائے جہاں سے یہ ہدایات آئیں ہیں یا مسلم دنیا میں نافذ کی جائیں جو ان کا ہدف ہے۔ غیرت کے نام پر کیے جانے والے جرائم کے خلاف قوانین مغرب اور اس کی تنظیموں کے نقطہ نظر کے مطابق بنائے گئے ہیں جو سیکولر ازم، لبرل ازم اور”شخصی آزادی”کے نام پر اخلاقی تنزلی، کرپشن، بے حیائی اور شیطانیت کو فروغ دیتے ہیں۔ مغرب کی یہ خواہش ہے کہ مسلمان ان قوانین کے ذریعے اپنی عزت و غیرت سے لاپروا ہو جائیں اور جب ان کے سامنے شیطانیت اور بے حیائی کے کام ہوں تو وہ خاموش رہیں اور اس طرح یہ صورتحال اخلاقی طور پر کمزور لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ زنا اور بے حیائی کے کاموں میں بغیر کسی خوف کے ملوث ہوں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

 

وَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ كَمَا كَفَرُوا فَتَكُونُونَ سَوَاءً

“وہ یہی چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ خود کافر ہیں (اسی طرح) تم بھی کافر ہو کر (سب) برابر ہو جاؤ”(النساء:89)۔

 

مسلم دنیا بلکہ پوری دنیا نے مغربی تہذیب کی شیطانیت اور حقیقی چہرے کو حال ہی میں دیکھا جب امریکی صدارت کے ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرپ کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ خواتین کے متعلق انتہائی گھٹیا گفتگو کررہا ہے اور انہیں جنسی سامان قرار دے رہا ہے جن کا مقصد مرد کی جنسی خواہشات کی تکمیل ہے۔

 

اگر راحیل-نواز حکومت واقعی خواتین کے حقوق کے حوالے سے مخلص ہوتی اور اس چیز کو بنیاد بنا کر اُن مسائل کو حل کرتی جو معاشرے میں مرد و خواتین کوغیر اخلاقی طرز عمل اختیار کرنے مجبور کرتے ہیں ، تو وہ اس مسئلہ کو حل کرتی کہ نوجوان معاشی مجبوریوں کی وجہ سے شادی نہیں کرپاتے، وہ عوامی مقامات پر بے حیائی اور عریانی و فحاشی کے مظاہر کو روکتی، وہ مرد و عورت کے اختلاط کو روکتی، وہ مرد و خواتین کو مجبور کرتی کہ وہ اسلامی احکامات کے مطابق لباس زیب تن کریں اور وہ ٹیلی وژن اسٹیشنز اور ویب سائٹس کو مغربی طرز زندگی کی ترویج سے روکتی جس میں عورت کو ایک ایسی شے بنا کر پیش کیا جاتا ہے جس کا مقصد مرد کو تفریح فراہم کرنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اگر خواتین کی عزت و عفت کے تحفظ کے لئے سنجیدہ ہوتی تو وہ تعلیم، میڈیا ، مساجد اور دیگر پیلٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے مرد و خواتین کو معاشرتی زندگی میں اسلام کے تصورات سے آگاہ اور اُن کی تربیت کرتی۔ لیکن حکومت نے جان بوجھ کر تعلیمی نصاب کو تبدیل کیا تا کہ نوجوانوں کو اپنے دین اسلام کی گہری آگاہی سے نا آشنا رکھ کر اِس سے دور کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ حکومت مغربی تہذیب اور اس کی طرز زندگی کے ہر گھٹیا پہلو کی ترویج کرتی ہے اور ریاستی سطح پر اِن کی اندھی تقلید کرتی ہے جبکہ مغربی اقدار نے خود اُن کے اپنے معاشرے میں خاندان، ممتا اور عزت و غیرت کی تمام اقدار کا جنازہ نکال دیا ہے۔ لیکن یہ معاملات نواز شریف اور اس کے ساتھیوں کے دماغوں سے بہت دور ہیں کیونکہ ان کا واحد مقصد اپنے اقتدار سے چمٹے رہنا ہے چاہے اس کے نتیجے میں ان آخرت ہی کیوں نہ برباد ہوجائے۔

 

اس قانون کی منظوری جہاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ نواز شریف اپنا اقتدار برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے وہی پاکستان کے اسلام سے محبت کرنے والے عوام کے لیے بھی اس میں یہ سبق ہے کہ تھوڑا تھوڑا اسلام کا نفاذ ایک دھوکہ ہے لہٰذا وہ اس کوشش کو مکمل طور پر مسترد کردیں ۔ اسلام کو تھوڑا تھوڑا جزوی طور پر نافذ کرنا نہ صرف گناہ ہے بلکہ یہ اسلام سے بغض رکھنے والوں کو، اسلام کے جزوی نفاذ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو اسلام کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور اس پر حملہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

 

اسی لیے مسلمانوں کو معاشرتی مسائل کے حل کے لیے جنرل ضیا ء کے نام نہاد اسلامی دور میں قوانین کو اسلامی بنانے کے نام پر جو قوانین بنائے گئے اور اس کے بعد کی آنے والی حکومتوں کے دور میں بنائے گئے قوانین کو بھی بنیاد نہیں بنانا چاہیے بلکہ انہیں اسلام کے مکمل اور فوری نفاذ کا مطالبہ کرنا چاہیے جو صرف اور صرف ریاست خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ لہٰذا ہم تما م مسلمان مرو د خواتین، نوجوانوں اور بوڑھوں کو دعوت دیتے ہیں کہ نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت کے قیام کے لئے کام کریں تا کہ اُن کی عزت و غیرت کا تحفظ ہو سکے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا حاصل ہو۔

 

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ

“مؤمنو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آتش (جہنم) سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر) ہیں جو ارشاد اللہ تعالیٰ ان کو فرماتا ہے اُس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم اُن کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں “(التحریم:6)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک