الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    19 من صـفر الخير 1439هـ شمارہ نمبر: PR17075
عیسوی تاریخ     بدھ, 08 نومبر 2017 م

امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت قائم کرو

پاکستان کے حکمرانوں کا امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پر واویلا ایک دھوکہ ہے

اور امریکہ سے پاک بھارت معاملات میں ثالثی کی درخواست اس کا ثبوت ہے 

 

پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے 6 نومبر 2017 کو اسلام آباد میں امریکہ-پاکستان کے درمیان چوتھے دو طرفہ مذاکرات سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں امن اور بھارت کے ساتھ تناؤ کے خاتمے کے لیے امریکہ کی ثالثی کا خیر مقدم کیا۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس خودکش اور تباہ کن تجویز کو مسترد اور اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ جنرل باجوہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت امریکہ کی نگرانی میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کر رہے ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کی امید کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے۔ امریکہ بھارت کو سفارتی مذاکرات کے ذریعے ایسی کامیابی دلوانا چاہتا ہے جو وہ کبھی بھی میدان جنگ میں حاصل نہیں کر سکتا۔ جہاں تک بھارت کے ساتھ تعلقات کو “معمول” پر لانے کا معاملہ ہے تو اس کے ذریعے امت شدید خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے کیونکہ پاک بھارت تعلقات کو معمول پر لانے کا مطالبہ دراصل امریکہ کا مطالبہ ہے جو یہ چاہتا ہے کہ پاکستان خطے میں بھارت کے علاقائی قوت بننے کی خواہش کی راہ میں حائل نہ ہو۔ تعلقات کو “معمول” پر لانے کا مقصد “انتہاپسندی کے خلاف جنگ” کے نام پر اسلام کو کچلنا، “سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے” کے نام پر مقبوضہ کشمیر میں مسلم مزاحمت کی کمر میں چھرا گھونپنا اور “تحمل” کے نام پر ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری ہے۔ ایک بار پھر پاکستان کے حکمران امریکی منصوبے کو اپنے منصوبے کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ اپنے آپ کو عوام کے غیض و غضب سے بچا سکیں جو امریکہ اور اس کے ایجنٹوں سے سخت نفرت کرتے ہیں۔

 

بھارتی جنتا پارٹی کے خواب “اکھنڈ بھارت” کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے غدار حکمران امریکہ سے براہ راست ثالثی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ امریکہ تو ان دشمن ممالک کی فہرست میں سب سے آگے ہے جو مسلم علاقوں کو فتنے کی آگ میں جھونک رہے ہیں اور خود امریکہ اور اس کےاتحادی، ہندو ریاست اور یہودی وجود کی افواج، مسلمانوں پر حملے اور انہیں جانی اور مالی نقصان پہنچانے میں سب سے پیش پیش ہیں۔ امریکہ ایک کھلا دشمن ہے جس کے خلاف ہم حالتِ جنگ میں ہیں اور اس کے ساتھ اتحاد کا مطلب یقینی دھوکہ ہے جو ہم پہلے بھی کئی بار کھا چکے ہیں۔ اور اس بار بھی امریکہ کی جانب سے دھوکہ یقینی ہے کیونکہ پاکستان میں امریکہ کے سفیر نے امریکہ-پاکستان کے درمیان چوتھے دو طرفہ مذاکرات کے اسی اجلاس کے دوران، جس میں خواجہ آصف نے امریکی ثالثی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، یہ کہا کہ “واشنگٹن اسے (بھارت کو) ایک ابھرتی ہوئی عالمی طاقت اور انڈو پیسیفک (ہند-اوقیانوس) کے خطے میں اسٹریٹیجک شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے”۔

 

اے افواج پاکستان میں موجود مخلص مسلم افسران!

آپ کے حکمران آپ کے ازلی دشمن بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں اور آپ کی قیادت اس غداری میں برابر کی شریک ہے۔ جب تک ہندو ریاست موجود ہے، جو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی، مسلمانوں کے لیے کوئی امن اور خوشحالی نہیں ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

“نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ مشرکین یہ چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو، اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمت خصوصیت سے عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے” (البقرۃ:105)۔

 

لہٰذا آپ اس کھلی غداری کو روکیں اور اس کو روکنے کا ایک ہی حل ہے کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ پھر خلیفہ راشد مسلم علاقوں اور ان کی افواج کو ایک جھنڈے تلے یکجا کرے گا اور افغانستان و مقبوضہ کشمیر کی آزادی  کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں لائے گا جن کی ہیبت ہی دشمن کی شکست اور تباہی کا باعث ہو گی۔

 

لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِى صُدُورِهِمْ مِّنَ ٱللَّهِ ذٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُونَ

“(مسلمانو) تمہاری ہیبت ان کے دلوں میں اللہ سے بھی بڑھ کر ہے، یہ اس لیے کہ یہ بے سمجھ لوگ ہیں” (الحشر:13)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک