الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ماضی میں توہین آمیز خاکوں پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی نے کافروں کو مزید شہ دی '' اے پاک فوج! اٹھو اور خلافت کو قائم کرکے گستاخانِ رسول کو منہ توڑ جواب دو‘‘؛ حزب التحریر کے احتجاجی مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے فیس بک پر توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے خلاف کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ یہ مظاہرے پریس کلب اور میڈیا دفتر کے باہر منعقد کئے گئے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھارکھے تھے جس پر یہ نعرے تحریر تھے:

"اے پاک فوج! اٹھو اور خلافت کو قائم کرکے گستاخانِ رسول ﷺ کو منہ توڑ جواب دو"، اے مسلمانو! ناموسِ رسالت کا تحفظ مذمتی قراردادوں سے نہیں بلکہ پاک فوج کے عملی جہاد سے ممکن ہے" اور "توہین رسالت کرنے والوں کی تمام تر جرأت غدارحکمرانوں کی وجہ سے ہے"۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کافر ایک بار پھر اسلام اور نبی ﷺ کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کے حکمران اس توہین میں مکمل طور پر ان کی حمایت اور پشت پناہی کر رہے ہیں۔ یہ مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ہی ہے جس نے فیس بک جیسے بے وقعت ادارے کو ایک ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کا حوصلہ دیا۔ اگر مسلم حکمرانوں نے ڈنمارک کے خلاف فوجیں متحرک کی ہوتیں تو آج ہمیں یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ سو سال ان کافروں کو مسلمانوں کے شعائر پر حملہ کرنے کی ہمت نہ ہو سکی کیونکہ خلافت ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لئے ہر دم تیار تھی۔ صرف ایک صدی قبل جب فرانس اور برطانیہ نے توہین آمیز ڈرامہ چلانے کی کوشش کی تو خلیفہ عبدالحمید ثانی کی جہاد کی ایک دھمکی ہی اس ڈرامے کو بند کرنے کے لئے کافی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک "آزادیوں" کے تصور کا تعلق ہے تو یہ محض ایک ڈھکوسلہ ہے جسے اسلام کی پیٹھ پر کوڑے برسانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا یہ آزادیاں فرانس کے سکولوں میں مسلم عورت کو حاصل ہیں جہاں انہیں اپنی مرضی سے حجاب لینے کی بھی اجازت نہیں؟ کیا یہ آزادیاں ان سینکڑوں مسلمانوں کو حاصل ہیں جو گوانتاناموبے میں پچھلے آٹھ سال سے پڑے گل سڑ رہے ہیں اور انہیں اتنا بھی علم نہیں کہ انہیں کس گناہ کی پاداش میں اغوا کیا گیا ہے؟ کیا کسی بھی شخص کو ہولوکاسٹ پر تنقید کرنے کی اجازت ہے؟ ہر گز نہیں! تو پھر آزادیوں کو بنیاد بنا کر رسول اللہ ﷺ کی ذات ہی کو کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ مغر ب جانتا ہے کہ مسلمانوں کی ڈھال یعنی خلافت موجود نہیں اور یہ غدار حکمران انہی کے ایجنٹ ہیں جن کا کام محض مسلمان عوام کو کنٹرول کرنا اور مغرب کے مفادات کا تحفظ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی "فیس بک" ہے جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران حزب التحریر پاکستان کے میڈیا آفس اور ترجمان کے پیج کو دو دفعہ بند کر چکی ہے لیکن اسلام پر حملہ کرنے والے پیج کو بند کرنے کے لئے تیار نہیں۔

مقررین نے پاکستان فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے حرکت میں آئیں گستاخان رسول ﷺ کو منہ توڑ جواب دیں۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب وہ ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کریں اور ایک خلیفہ راشد تلے بذریعہ جہاد کافروں کو ان کے کرتوتوں کا مزا چکھائیں۔!

نوید بٹ

پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

تصویریں

Read more...

افغان جنگ دراصل خلافت کے قیام کو روکنے کیلئے ہے: برطانوی افواج کے حالیہ ریٹائرڈ سربراہ کا اقرار حکمران اور افواج پاکستان جواب دیں، کیا وہ خلافت روکنے والوں کے ساتھ ہیں یا خلافت لانے والوں کے ساتھ!!!

آخر کار بلی تھیلے سے باہر آ ہی گئی۔ برطانوی افواج کے حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے سربراہ اور نئے وزیراعظم کے مشیر سر جنرل رچرڈ ڈناٹ نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں اس امر کا اقرار کیا ہے کہ افغان جنگ دراصل خلافت کو قائم کرنے سے روکنے کیلئے ہے۔ ان سے جب افغانستان پر قبضے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا ؛''وہاں پر ایک اسلامی ایجنڈا ہے جس کی اگر جنوبی افغانستان، یا افغانستان یا جنوبی ایشیا میں ہم مخالفت نہ کریں یا اس کا خاتمہ نہ کریں تو سچی بات یہ ہے کہ اس کا اثر پھیلتا جائے گا۔ ہاں یہ پھیل سکتا ہے، اور یہ بہت اہم نکتہ ہے ، ہم﴿آگے﴾ دیکھ رہے ہیں کہ یہ جنوبی ایشیا سے مشرق وسطیٰ اور وہاں سے شمالی افریقہ اور چودویں اور پندرویں صدی خلافت کے عروج کے مقام کی جانب بڑھ رہا ہے۔۔۔ ‘‘ ۔ پس کفار نے ایک بار پر خلافت کے قیام کے خلاف جاری خفیہ جنگ سے پڑدہ اٹھایا ہے۔ اس سے پہلے بش، بلئیر، کلارک، رمسفیلڈ، ہنری کسنجر اور دیگر کفار کئی کئی بار خلافت کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کر چکے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ خلافت تمام مسلمانوں کے دلوں کی آرزو اور مسلمانوںکی وحدت کا واحد ذریعہ ہے۔ کفار اس کوشش میں ہیں کہ خلافت کو ایک دہشتگرد ریاست کے روپ میں پیش کیا جائے تاکہ اس کے قیام پر عالمی رائے عامہ کو اس کے خلاف ابھارا جا سکے۔ لیکن وہ یہ بھول گئے ہیں کہ خلافت کا 1300سالوں پر محیط درخشاں ماضی پوری انسانیت کیلئے ایک کھلی کتاب ہے ،جس کے دوران مسلمان اور غیر مسلم اسلامی نظام کے تحت پر امن زندگی بسر کرتے تھے۔ حکمران اور افواج پاکستان کے سربراہوں سے امت جواب طلب کرتی ہے کہ وہ بتائیںوہ خلافت راشدہ قائم کرنے والوں کے ساتھ ہیں یا خلافت روکنے والے کافروں کے ساتھ!!! ۔نیٹو اور اس کے اتحادی غدار حکمران سن لیں وہ مل کر بھی خلافت راشدہ کے قیام کو نہیں روک سکیں گے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ضرور پوری ہو کر رہے گی۔ انشاء اللہ!

 

 

Read more...

امریکی کاسہ لیس حکمران حزب التحریر کا اہل قوت کیلئے بے باک اعلامیہ روکنے میں ناکام!

امریکی ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کرو؛ حزب التحریر کا اہل قوت کو اعلامیہ

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے اپنے اعلان کے مطابق 9مئی بوقت 3بجے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں اہل قوت کو ایک بے باک اعلامیہ پیش کیا۔ حزب التحریر کے ایک بہادر ممبر نے یہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں اہل قوت سے براہ راست مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امریکی کاسہ لیس حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کریں کیونکہ یہ اہل قوت ہی ہیں جن کے کندھوں پر چڑھ کر یہ حکمران ملک پر امریکہ کی گرفت کو دن بدن مستحکم کرتے جا رہے ہیں اور فتنے کی جنگ کو بھڑکا کر قبائلیوں اور افواج کا خون ناحق ضائع کر رہے ہیں تاکہ امریکہ کے کمزور پڑھتے قبضے کو افغانستان میں سہارا دیا جا سکے۔ حزب کا ممبر اعلامیہ پیش کرنے کے بعد امریکی ایجنٹوں کی تمام تر سیکیوریٹی اور نفری کو چکمہ دے کر بحفاظت محفوظ مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ۔ جس پر حکومتی چیلے حواس باختہ ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے اور موقع پر موجود دو طالب علموں کو گرفتا رکر لیا جن کا حزب سے کوئی تعلق نہیں۔ حزب التحریر حکومت کی ان اوچھے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ حزب التحریر نے تمام بڑے شہروں میں اس اعلامئے کو تقسیم کرنا شروع کر دیا ہے جس میں تمام امت سے یہ استدعا بھی کی ہے کہ وہ اس اعلامیہ کو اہلِ قوت میں موجود اُن تمام مخلص لوگوں تک پہنچائیں،جنہیں وہ جانتے ہیں۔ اس سلسے میں میڈیا بھی اپنا اسلامی فریضہ ادا کرے ۔ حکومت سن لے ، ہماری جانب سے خلافت کیلئے غیر مشروط بیعت کے علاوہ ہر طرح کی ڈیل سے کھلا انکار ہے۔ پس اس سلسلے میں حزب سے کسی قسم کا رابطہ انھیں کوئی فائدہ نہیں دے گا۔

Read more...

9 مئی اعلامیہ کو روکنے اور حزب التحریر کو عسکریت پسندی اور انتشار سے منسلک کرنے کے لئے یہ غدار حکمران اور ان کی ایجنسیاں کسی حد تک بھی جاسکتی ہیں

حزب التحریر نے ایک ماہ پر محیط ایک کامیاب مہم چلانے کے بعد کل 9 مئی کو اہل قوت کو اعلامیہ پیش کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس اعلامیہ کو پیش کرنے کے لئے حزب نے کل سہ پہر تین بجے اسلام آباد پریس کلب کا انتخاب کیا ہے جہاں سے اہل قوت کو ایک بھر پور پیغام پہنچایا جائیگا تاکہ وہ پاکستان اور مسلمانوں کو اس ابتر صورتحال سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اس سے قبل امریکی اشارے پر حکومت کی خفیہ ایجنسیاں حزب کے ممبران کے گھر جا کر حزب کو دہشت گردی سے منسلک کرنے کی دھمکیاں دے چکی ہیں۔ اب تک یہ ایجنسیاں لاہور، رحیم یار خان اور راولپنڈی میں حزب التحریر کے ممبران کو گھروں پر آ کر ہراساں کر چکی ہیں اور اس وقت بھی راولپنڈی میں حزب کے ممبر کے گھر کے باہر ڈیرہ ڈالے بیٹھی ہوئی ہیں۔ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں سے کچھ بعید نہیں کہ وہ عوام اور میڈیا کی توجہ اس اہم اعلامیہ سے ہٹانے کے لئے دھماکوں کا سہارا لیں جو وہ وقتاً فوقتاً کرتے رہتے ہیں۔ نیز اس کا بھی قوی امکان ہے کہ یہ ایجنسیاں حزب کی پر امن جدوجہد کو عوام کی نظروں میں گرانے کے لئے اس دن حکومتی غنڈوں کے ذریعے توڑ پھوڑ کا بازار گرم کریں۔ یا حزب کو کسی دہشت گردی کے واقعے سے منسلک کرنے کیلئے نام نہاد ''انٹیلی جنس رپورٹ‘‘ جاری کرتے ہوئے میڈیا میں چلائیں۔ ہم عوام اور میڈیا کو آگاہ کرنا چاہتے ہیںکہ وہ ان حکومتی ہتھکنڈوں سے خبردار رہیں۔ نیز یہ کہ حزب کا اس قسم کی تمام کاروائیوں سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی تبدیلی لانے کے لئے عسکریت پسندی کوئی خاطر خواہ کردار ادا کرسکتی ہے۔ حزب التحریر حکومت اور ان کے چیلوں کو خبردار کرتی ہے کہ اس قسم کی حرکت سے وہ امت میں نہ صرف اپناکھویا ہوا اعتبار مزید کھو دیں گے کیونکہ عوام اور میڈیا حزب کی پرامن جدوجہد سے اچھی طرح واقف ہیں۔ حزب اس قسم کی کسی سازش کو فی الفور عوام کے سامنے بے نقاب کر دے گی۔ ہماری میڈیا سے التماس ہے کہ وہ اس قسم کی کسی خبر کو بلا تصدیق و تحقیق شائع یا براڈ کاسٹ نہ کریں۔

Read more...

پابندی اور ترجمان کی گرفتاری کے خلاف حزب التحریر کے ایک وفد نے اسلام آباد میں بنگلہ دیشی ایمبیسی کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا: عمران یوسفزئی ڈپٹی ترجمان


اسلام آباد ﴿پ، ر﴾ حزب التحریر کے دو رکنی ایک وفد نے طاہر سدوزئی کی قیادت میں آج اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کا دورہ کیا اور ایمبیسی کے سینئر آفیسر کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے ایک احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔ حزب التحریر کے نائب ترجمان عمران یوسفزئی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ اس مراسلے میں حزب التحریر نے شیخ حسینہ کے ان جرائم سے پردہ اٹھایا ہے جس کے ذریعے وہ بنگلہ دیش کو امریکہ ، برطانیہ اور بھارت کی ایک کالونی بنا رہی ہے، افواج کو کمزور کر رہی ہے اور ملک کو ایک مصنوعی توانائی اور پانی کے بحران میں دھکیل کر عوام کی توجہ ان غداریوں سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس پر مستزاد، شیخ حسینہ نے ان جرائم کو بے نقاب کرنے پر امریکی ہدایات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے حزب التحریر پر پابندی لگا دی اور اس کے ترجمان اور دیگر ممبران کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ حزب التحریر کے اس وفد نے ایمبیسی کے عہدیدار سے زبانی بھی ان امور پر گفتگو کرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ پریس ریلیز میںکہا گیا ہے کہ حزب نہ صرف امت کے سامنے انتہائی جرا،ت کے ساتھ ان ایجنٹ حکمرانوں کی خیانت کو بے نقاب کرتی رہے گی بلکہ وہ حکمرانوں کے سامنے بھی کلمہ حق کہنے سے کبھی بھی نہیں ہچکچائے گی۔

نوٹ: احتجاجی مراسلہ ﴿پریس ریلز﴾ ساتھ منسلک ہے۔

 

Read more...

لوڈشیڈنگ میں یکایک کمی نے ثابت کر دیا کہ بجلی کا بحران مصنوعی تھا

چاروں وزراء اعلیٰ کی میٹنگ کے فوراً بعد لاہور جیسے بڑے شہر میں یکا یک لوڈ شیڈنگ میں نمایاں طور پر کمی آگئی ۔ اور یہ بھی عندیہ دیا جارہا ہے کہ چند واجبی سے اقدامات کر کے حکومت ٣٣ فیصد لوڈشیڈنگ کم کر سکتی ہے۔ کیا ان وزراء اعلیٰ نے مل بیٹھ کر کوئی نیا پاور پلانٹ لگا لیا ہے؟ کیا ان کی میٹنگ کے بعد بجلی چوروں نے بجلی کی چوری بند کر دی ہے؟ کیا دریاؤں میں معجزانہ طور پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گیا ہو؟ جی نہیں! درحقیقت بات صرف اتنی ہے کہ ان تمام غداروں نے مل بیٹھ کر عوام کو بجلی مہیا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جو پہلے بھی موجود تھی جسے ان کے حکم پر عوام سے روک دیا گیا تھا۔ پاکستان کی بجلی کی پیداواری صلاحیت ١٨ ہزا میگاواٹ سے زائد ہے لیکن ان حکمرانوں نے سردیوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا جب ڈیمانڈ دس سے گیارہ ہزار میگا واٹ سے زائد نہیں ہوتی۔ یہ حقیقت اب عوام سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں رہی کہ قبائلی علاقوں میںجاری امریکی جنگ اور پاکستان پر بڑھتے ہوئے امریکی تسلط سے توجہ ہٹانے کے لئے یہ مصنوعی بحران پیدا کیا گیا تھا۔ اب جبکہ اورکزئی آپریشن بھی ختم ہونے کو ہے، اگلے فوجی آپریشن کے شروع ہونے تک لوڈشیڈنگ میں کمی کر کے بلکتی عوام کو ریلیف مہیا کرنا ضروری ہوگیا تھا ۔ نیز عوامی غم وغصے اور کرغیزستان کے وزراء کے انجام سے خوفزدہ پاکستانی وزراء اعلیٰ نے فوراً بجلی مہیا کرنے میں ہی اپنی عافیت جانی۔ ہم عوام کو خبردار کرتے ہیںکہ اگلا آپریشن شروع کرنے سے قبل بم دھماکوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا جائیگا اور پھر بجلی کے بحران کے ذریعے عوام کو اس آپریشن میں ہونے والے قتل عام سے لاعلم رکھا جائیگا۔ ڈکٹیٹر حکومت ٹی وی چینل بند کر کے عوام کو حقیقت سے بے خبر رکھتی تھی جبکہ جمہوری حکومت بجلی بند کر کے عوام کو لاعلم رکھتی ہے۔ نہ ہو گا بانس نہ بجے گی بانسری!! ہم ان غدار حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ آخر کب تک عوام کے غیض و غذب سے بچ سکیں گے؟ وہ دن دور نہیں جب خلافت کے قیام کے بعد ان غداروں کو اپنی غداری کا حساب دینا ہوگا۔ یقینا وہ دن انصاف کی فتح اور استعمار کی شکست کا دن ہو گا۔ اور اللہ اس دن مؤمنین کے دلوں کو خوشی اور تشکر سے بھر دیگا۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک