السلام علیکم!
آپ سب میرے شوہر کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے سلسلے میں اکثر و بیشتر آپ لوگوں سے رابطے میں رہتے تھے۔ اور آپ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ 11 مئی 2012 بروز جمعہ انہیں حکومتی غنڈوں نے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ اپنے بچوں کو سکول سے لے کر گھر پہنچے ہی تھے۔ میرے تین معصوم بچوں کے سامنے انہوں نے انہیں گھسیٹ کر گاڑی سے اتارا اور آئی ایس آئی کی مخصوص سفید سوزوکی کیری ڈبہ میں ڈال کر فرار ہو گئے۔
محترم نمائندگانِ ذرائع ابلاغ!
میرے شوہر گزشتہ بارہ برس سے ذرائع ابلاغ کے شعبے میں خلافت سے متعلق شعور و آگاہی کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بحیثیت ترجمان حزب التحریر آپ میں سے کئی لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں کیں۔ آپ میں سے کئی کو خطوط لکھے اور حزب التحریر کا لٹریچر اور کتابیں آپ تک پہنچائیں۔ ان کی آپ سے کوئی ذاتی غرض نہ تھی، نہ ہی انہیں اس کٹھن اور پر خار راستے میں کوئی مالی یا دنیاوی فوائد حاصل ہونے کی توقع تھی۔ وہ آپ سے صرف اس بات کے خواہاں رہے کہ آپ اس مشترک فریضے میں ان کے ساتھ شامل ہوں اور قیامِ خلافت میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ہم نے بارہ سال اسی خوف میں گزارے کہ آج یا کل خفیہ ایجنسی کے غنڈے انہیں اٹھا کر نہ لے جائیں۔ یہی خطرہ اس مملکتِ خدادادِ پاکستان میں ہر اس مخلص مسلمان کو لاحق ہے جو اسلام کے مکمل نظام اور خلافت کے قیام کی کوشش کر رہا ہے۔ ہمارے کئی ممبران اور کارکنوں کو ایجنسیوں کی طرف سے ہراساں، قید اور اغوا کیا گیا۔ ہمارے قرآن و سنت ﷺ پر مبنی پبلک درسوں پر چھاپے مارے گئے اور کارکن گرفتار کئے گئے۔ ابھی بھی نوید بٹ کے علاوہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے حزب کے ممبر حبیب اللہ ایجنسیوں کی غیر قانونی قید میں ہیں۔
محترم صحافی حضرات!
میرے شوہر نے ایک طویل عرصہ آپ کو یہ باور کرانے میں صرف کیا ہے کہ موجودہ جمہوری نظام، سرمایہ دارانہ نظام اور موجودہ حکومتیں اور سیاستدان ناکام ثابت ہو چکے ہیں اور اگلے سو سال تک بھی ناکام ہی رہیں گے۔ وہ آپ کو یہ بھی بتاتے رہے ہیں کہ اس مشکل صورتحال سے نکلنے کا صرف ایک ہی حل ہے، وہ حل جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا عطا کردہ ہے اور جو رسول اللہ ﷺ نے قائم کیا تھا۔ اور جو حل 1924 تک نافذالعمل رہا۔ اور جس کے سائے تلے مسلمان مضبوط، مستحکم، عظیم الشان اور طاقتور ترین تھے۔ اور وہ حل جو ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے کیونکہ اس کا قیام ہم پر فرض ہے۔ اللہ سبحان و تعالی کا فرمان ہے:
إِنْ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلَّهِ
"حکم تو صرف اللہ ہی کا ہے۔" (یوسف۔67)
وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ
"اور جو اللہ تعالی کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے فیصلہ نہ کرے تو ایسے لوگ ہی ظالم ہیں۔"(مائدہ۔45)
مگر افسوس آپ میں سے اکثرنے اس پکار اور اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہنے کے بجائے عارضی فائدوں، نوکریوں اور دنیا کو ترجیح دی۔ مگر یاد رکھیں اس وقت ملکی اور عالمی حالات جس نہج پر چل رہے ہیں آپ ان دنیاوی فائدوں سے بھی جلد ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ اس وقت تمام عالمِ اسلام بشمول پاکستان کو بلکہ پوری انسانیت کو صرف اللہ جل جلالہ کا نظام ہی بچا سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ یہ زندگی عارضی ہے اور وقتِ مقررہ سے پہلے کسی کو موت نہیں آسکتی۔ آپ کا خوف آپ کو دنیا میں بھی مشکلات میں مبتلا کرے گا اور آخرت میں بھی ندامت اور حزیمت کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ اللہ سبحان وتعالی فرماتے ہیں۔
وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى
"اور جو میرے ذکر (قرآن) سے منہ موڑے گا تو اس کی زندگی تنگ ہو جائے گی اور قیامت کے دن بھی ہم اس کو اندھا کر کے اٹھائیں گے۔" (طہ۔124)
نبی ﷺ کا ارشاد ہے:
أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَكُمْ رَهْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا رَآهُ أَوْ شَهِدَهُ فَإِنَّهُ لَا يُقَرِّبُ مِنْ أَجَلٍ وَلَا يُبَاعِدُ مِنْ رِزْقٍ
"خوف تم میں سے کسی کو حق بات کہنے اور امراء کو نصیحت کرنے سے نہ روکے، جب وہ اسے دیکھے یا اس کی شہادت دے، بے شک حق بات کہنا نہ تو موت کو قریب کر سکتا ہے اور نہ ہی رزق کو دور کر سکتا ہے۔" (احمد)
لہٰذا خدارا! اس خوف کے گڑھے سے باہر آجائیں اور کھلم کھلا حزب التحریر کے نام اور جدوجہد کا تذکرہ کریں۔ اس کے گمشدہ کارکنوں او ر اسکے کارکنوں کو ہراساں کئے جانے کا ذکر کریں۔ میں آپ سے پوچھتی ہوں ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمۂ حق کہنے کا بیڑہ کس نے اٹھا رکھا ہے؟ یہ کس کے ذمے ہے؟ کیا یہ میڈیا کا کام نہیں؟ جب تک آپ حزب کے نام اور دنیا بھر میں اس کی خلافت کے قیام کے لیے کی جانے والی جدوجہد اور قربانیوں کی خبریں چھاپنے سے گھبراتے رہیں گے تب تک نہ آپ لوگوں کے ذاتی حالات میں کوئی بہتری آسکتی ہے اور نہ ملکی اور عالمی حالات میں۔
محترم اینکر پرسنز، رپورٹرز اور کالم نگار صاحبان!
آج، جب میرے شوہر کو ان حکومتی غنڈوں نے 11 مئی 2012 کو اغوا کیا تھا اور پھر 24 مئی کو خفیہ ایجنسیوں نے ہمیں نوید بٹ کے قتل کی دھمکی پر مبنی پیغام بھیجا کہ اگر وہ اپنی دعوت سے باز نہ آئے تو نوید بٹ کو قتل کر کے ان کی لاش کو کہیں پھینک دیا جائے گا، آپ کا یہ دینی، اخلاقی اور پیشہ وارانہ فرض ہے کہ آپ اس درندگی اور لاقانونیت کے خلاف لکھیں اور پروگرام پیش کریں۔ کیونکہ بحیثیت ترجمان حزب التحریر ولایہ پاکستان ان کا آپ لوگوں سے قریبی واسطہ اور تعلق رہا ہے۔ اگر آپ اس ظلم پر خاموشی اختیار کریں گے تو یہ ایجنسیاں جنہیں حکمرانوں نے اپنی ذاتی لونڈی بنا رکھا ہے، اپنے ظلم میں اور شیر ہو جائیں گی۔ نبی ﷺ کا ارشاد ہے:
وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتَأْمُرُنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلَتَنْهَوُنَّ عَنْ الْمُنْكَرِ أَوْ لَيُوشِكَنَّ اللَّهُ أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عِقَابًا مِنْهُ ثُمَّ تَدْعُونَهُ فَلَا يُسْتَجَابُ لَكُمْ
"اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے تم ضرور بالضرور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرو گے ورنہ خطرہ ہے کہ اللہ تم پر اپنی طرف سے عذاب نازل کر دے پھر تم اس کو پکارو گے لیکن وہ تمہاری دعا قبول نہیں کرے گا۔"(ترمذی)
عوام کو آگاہ کرنے اور حکمرانوں کو خوف میں مبتلا کرنے والا ہتھیار یعنی قلم اور کیمرہ تو صرف آپ لوگوں کے پاس ہے۔ تو کیاچیز آپ کو حقیقی تبدیلی لانے میںمدد کرنے سے روک رہی ہے؟ میرے شوہر آپ کو سینکڑوں بار بتا چکے ہیں کہ یہ صرف حزب ہی ہے جو اسلامی نظام کی مکمل تفصیلات، جزئیات اور عملی احکامات عوام کے سامنے پیش کر رہی ہے۔ جس کے پاس ایک قابلِ نفاذ اور مکمل طور پر قرآن و سنت ﷺ سے اخذ کردہ آئین موجود ہے۔ نیز دین و دنیا کے بہترین ماہرین، سیاستدانوں اور عالمی وژن رکھنے والے افراد پر مشتمل ٹیم بھی اسی حزب کا خاصہ ہے، جو آج بھی چالیس سے زائد ممالک میں پھیلی دنیا کی سب سے بڑی عالمی سیاسی جماعت کو ایک امیر تلے نہایت کامیابی سے چلا رہی ہے۔ تو پھر کیا چیز آپ کو اس حقیقی تبدیلی کے عمل میں شامل ہونے سے روک رہی ہے؟ جبکہ آپ خوب جانتے ہیں کہ نواز شریف سے لے کرفضل الرحمان تک اور عمران خان سے لے کر نام نہاد مذہبی جماعتوں تک کوئی بھی حقیقی اپوزیشن نہیں اور نہ ان میں سے کسی سے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کیانی، زرداری اور گیلانی کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔ کیونکہ یہ تمام کے تمام اسی نظام کی بقا اور حکومتی لوٹ مار میں اپنی اپنی باری چاہتے ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت استعمار کو اگر کوئی خطرہ ہے تو صرف اور صرف حزب التحریر اور اس کی خلافت کی پکار سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں ہم پر پابندی لگائی جاتی ہے، ہمارے ممبران کو اغوا، قید اور شہید کیا جاتا ہے۔ کاغذ اور قلم سے کلمہ ٔ حق ادا کرنے والے میرے شوہر کو غیر قانونی طور پر پابندِسلاسل رکھا جاتا ہے جبکہ استعمارکے ایجنٹ اور سرمایہ دارانہ نظام کے رکھوالے چور، ڈاکو، لٹیرے اور قاتل کھلے پھرتے ہیں۔
محترم نمائندگانِ ذرائع ابلاغ!
میرے شوہر نوید بٹ کو کیانی کے حکم پر آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے اغوا کیا ہے۔ کیونکہ وہ نیٹو کی سپلائی لائن کھولنے کی شدید مخالفت کر رہے تھے۔ اور امریکہ کے ساتھ مل کر اس دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہانے پر کیانی، زرداری اور گیلانی کو غدار قرار دے رہے تھے۔ مجھے بتائیے کہ اس میں کونسی بات غلط ہے؟ یا پھر اسلام کے نام پر قائم ہونے والے ملک میں خلافت کے قیام کی بات کرنا کوئی جرم ہے؟ پس اب یہ آپ کا فرض ہے کہ اس اغوا کے خلاف پر زور آواز بلند کریں۔ ورنہ آپ قیامِ خلافت کے بعد نہ تو دنیا میں اپنے حق میں کوئی صفائی پیش کر سکیں گے اور نہ ہی یومِ آخرت آپ کو کوئی حیلہ و حجت غضبِ الٰہی سے بچا سکے گا۔ لہٰذا آپ کے پاس اب بھی سنہرا موقع ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی پکار پر لبیک کہہ کے اپنی دنیا و آخرت سنوار لیں۔ ارشادباری تعالیٰ ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ
"اے ایمان والو اللہ اور رسول ﷺ کی پکار پر لبیک کہو جب وہ اس چیز کے لیے تمہیں پکاریں جس میں تمہارے لیے زندگی ہے" (انفال۔24)
وما علینا الا البلاغ