الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بنگلہ دیش میں حزب التحریر کے کارکنوں پر حراست میں وحشیانہ تشدد، بجلی کے جھٹکے بھی لگائے گئے حزب التحریر کے وفدنے اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا

عمران یوسفزئی ، نائب ترجمان حزب التحریر اور ممبر حزب التحریر طاہر خان پر مشتمل حزب کے ایک وفد نے کل اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کا دورہ کیا اور حزب التحریر کے شباب پر دوران حراست ہونے والے وحشیانہ تشدد کے خلاف حزب التحریر کا احتجاجی مراسلہ پہنچایا۔ وفد نے بنگلہ دیشی سفیر سے ملنے کی درخواست کی لیکن بزدل حکومت کے نمائندوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ میں بنگلہ دیش کی بدنام زمانہ اذیت پسند ایجنسی ''ٹاسک فورس فار انٹروگیشن‘‘ کے ہاتھوں حزب التحریر کے ایک درجن سے زائد ممبران اور کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ یہ ممبران 22دسمبر اور19جنوری کو گرفتار کر کے اس سادیت پسند ایجنسی کے حوالے کئے گئے ہیں جس کے تشدد کے واقعات حال ہی میں گارڈین اخبار میں سامنے آئے ہیں۔ باوجود یہ کہ حزب التحریر کے بارے میں تمام مسلمان حکومتیں اور مغربی ممالک کی حکومتیں قطعی طور پر جانتی ہیں کہ حزب ایک سیاسی جماعت ہے اور اس کے اراکین کسی قسم کی عسکریت پسندی میں ملوث نہیں لیکن اس کے باوجود بنگلہ دیش حکومت نے مغربی آقاؤں کے کہنے پر اس پر پابندی لگائی ،اس کے ترجمان، چیف کوارڈینیٹر اور دیگر عہدیداروں کو قید کیا اور اس کے ممبران کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے طریقہ کار میں آنکھیں باندھ کر ڈنڈوں سے مارنا، برہنہ کر کے الٹا لٹکانا، 45منٹ تک بجلی کے جھٹکے لگانا خصوصاً نازک حصوں پر اور برف کی سلوں پر لمبے دورانیہ کے لئے لٹاناشامل ہے۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ کے ذریعے انسانی حقوق کے اداروں کو بھی جھنجوڑا ہے کہ وہ ان ضمیر کے قیدیوں پر ظلم و تشدد روکنے کیلئے متحرک ہوں۔ حکمران یاد رکھیں، خلافت ان کی اسلام دشمنی اور کافروں کی چاکری کا حساب ضرور لے گی۔ اور انشاء للہ وہ دن زیادہ دور نہیں۔

 

عمران یوسفزئی

نائب ترجمان حزب التحریر

 

Read more...

مردان میں پاک فوج پر امریکہ کا ایک اور حملہ!! دھماکوں کے ذریعے امریکہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور شمالی وزیرستان آپریشن کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے

مردان کے ''ریمنڈ ڈیوس‘‘ نے ایک بار پھر فوج کو نشانہ بنایا۔ یہ وہی پرانی حکمت عملی ہے جس کے تحت امریکہ قبائلی عوام اور فوج میں انتقام کی آگ بھڑکا کر مسلمان کو مسلمان کے خلاف لڑا رہا ہے۔ اس فتنے کی جنگ سے امریکہ لطف اندوز ہو رہا ہے جس میں دونوں طرف مسلم خون بہایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ریمنڈ ڈیوس سے وہ موبائل سمز بھی برآمد ہوئی ہیں جن سے وہ عسکریت پسند وں سے رابطہ کرتا تھا۔ چنانچہ ثابت ہوا کہ ایک طرف تو امریکہ دہشت گردوں کے ذریعے شہری علاقے میں بم دھماکے کرواتا ہے اور فوج کو نشانہ بناتا ہے تو دوسری طرف وہ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں پر ظالمانہ فوجی آپریشن مسلط کرتا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوتے ہیں، ہزاروں شہید کئے جاتے ہیں اور سینکڑوں گھروں اور دکانوں کو مارٹر گولوں اور لڑاکا جہازوں کی مدد سے صفہ ہستی سے مٹا دیا جاتا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس اور اس جیسے دیگر کرائے کے قاتل پاکستان میں امریکی جنگ کے کلیدی مہرے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس کی رہائی کے لئے امریکی حکومت کی بلند ترین سطح سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اور اب تو یہ تک کہا جا رہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی ''ایڈ‘‘ بند کر سکتا ہے۔ ایسا کرنا پاکستان اور پاکستانی فوج کے لئے نہایت ہی خوش آئند ہوگا کیونکہ پھر ہم دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ لڑنے کے بھی پابند نہ رہیں گے۔ امریکہ کی رسد کو جاری رکھنے کا بھی کوئی جواز باقی نہ رہے گا۔ یوں امریکہ کے پاس اس خطے سے نکلنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ بچے گا اور اسی سے خطے کے مسلمانوں کی کایا پلٹے گی۔ ہم اہل طاقت میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نہ وہ ریمنڈ ڈیوس جیسے کرائے کے قاتل رہا کریں، جو پاکستان میں انتشار پھیلاتے ہیں اور نہ ہی وہ امریکہ کے اشارے پر شمالی وزیرستان آپریشن شروع کریں۔ اس کے برعکس انہیں چاہئے کہ وہ امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لئے خلافت قائم کرنے میں حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ تیونس اور مصر کے مظاہروں نے ثابت کر دیا ہے کہ محض نہتے عوام کو سڑکوں پر لا کر تبدیلی نہیں لائی جاسکتی، جب تک کہ اس ملک کے اہل طاقت یعنی فوج نصرت فراہم نہ کرے۔ یہی تبدیلی کا شرعی اور عملی طریقہ کار ہے جس پر حزب التحریر کاربند ہے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

شمائلہ بی بی کے قتل کا ذمہ دار امریکہ ،غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہے

کل ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے فہیم کی بیوہ، شمائلہ بی بی، نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی۔ اس سے زیادہ افسوس ناک واقعہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ ایک مدعی نے انصاف نہ ملنے کی بنا پر اپنی زندگی اپنے ہی ہاتھوں ختم کر لی۔ اس خاتون نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ اس نے یہ اقدام اس لئے کیا کہ حکومت اسے انصاف فراہم کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی تھی۔ اخباری رپورٹ کے مطابق امریکہ اپنے ایجنٹ حکمرانوں کے ساتھ مل کر مقتولین کے ورثاء کو کیس کی عدم پیروی کے لئے دھمکیاں دے رہا تھا جس سے دل برداشتہ ہو کرشمائلہ نے احتجاجاً خودکشی کی۔ حکومت جان لے کہ عوام کسی طور پر ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کو قبول نہیں کریں گے۔ شمائلہ بی بی کے قاتل امریکہ، غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہیں۔ ہم نام نہاد سول سوسائٹی اور ان سیاسی پارٹیوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا اس مردہ نظام کو ''خودمختار ججوں‘‘ کے ٹیکے نے نئی زندگی عطا کر دی؟ کیا لوگوں کو مفت اور فوری انصاف مہیا ہوگیا؟ عوام کو دو سال عدلیہ بحالی تحریک میں سڑکوں پر ذلیل و رسوا کر کے اور امریکی جنگ سے توجہ ہٹا کر انہوں نے کس کے ایجنڈے کی تکمیل کی؟ حزب التحریر نے اس وقت بھی عوام کو باور کرایا تھا کہ اس باطل نظام میں ''مخلص‘‘ ججوں کی تعیناتی سے انصاف مہیا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ نظام تو اللہ کی شریعت کے بجائے اسمبلی میں بیٹھے کرپٹ اشرافیہ کی شریعت کو قانون کا ماخذ اور حلال و حرام کا مقیاس بنا تاہے۔ جس نظام کا بیج ہی کافر برطانیہ کا لگایا گیا ہو، اس میں سے طاہر اور پاکیزہ پھل کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟ یہ نظام محض استعماراور کرپٹ حکومتی اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنایا گیا ہے جس میں کبھی صدارتی اور سفارتی استثناء دیا جاتا ہے تو کبھی NRO کے ذریعے سیاہ کو سفید بنا دیا جاتا ہے۔ جبکہ خلافت کے نظام میں اللہ نے انسان سے قانون سازی کا اختیار چھین کر اس کرپشن کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے۔ اسلام کی رو سے امریکہ جیسی کافر حربی ریاست سے سفارتی تعلقات تک استوار نہیں کئے جاسکتے تو سفارتی استثناء کا معاملہ تو بہت پیچھے رہ جاتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو اس سرمایہ دارانہ نظام سمیت اکھاڑ کر اندھے کنویں میں دفن کر دیا جائے۔ صرف اسی صورت میں امریکہ سے نجات ممکن ہے۔ اے اہل طاقت! کیا تم لاہور میں اور ڈیورنڈ لائن پر امریکہ کے قتل عام پر چپ سادھے رہو گے؟ کیا تم دیکھتے نہیں کہ امریکہ تم سے کام بھی لیتا ہے اور جب چاہتا ہے تمہارے فوجی جوانوں کو بھون بھی ڈالتا ہے۔ تم جانتے ہو کہ سپلائی لائن کی شکل میں امریکہ کی شہ رگ تمہارے ہاتھ میں ہے تو کیا تم پھر بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہو گے؟! اٹھو اور پاکستان کے مسلمانوں کے تحفظ پر لئے گئے حلف کی پاسداری کرو اورحزب التحریر کو بیعت دے کر خلافت کا انعقاد کرو ۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے!!

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

Read more...

غدار حکمرانو! تم کب تک امریکہ کے جوتے چاٹو گے!! امریکی کرائے کے قاتل کا تین شہریوں کو دن دیہاڑے بھون ڈالنا لاہور شہر پر ''ڈرون حملہ‘‘ ہے

حکومت نے پہلے ہی بلیک واٹر کو کھلے عام بم دھماکے کرنے اور شہریوں کو اٹھانے کی کھلی اجازت دے رکھی ہے لیکن کل کے واقعے نے ثابت کر دیا کہ غدار حکمرانوں نے امریکیوں کو دن دیہاڑے قتل عام کا بھی لائسنس دے رکھا ہے۔ جس طرح حکومتِ پنجاب کے غدارِ اعلیٰ نے کرائے کے امریکی قاتل کو بچانے کے لئے پولیس کو استعمال کیا، اس کی اس سے زیادہ بدتر مثال نہیں مل سکتی۔ پولیس نے فوری طور پر مظلوم اور مقتول نوجوانوں کو ڈاکو قرار دے دیا۔ کسی نے یہ نہ پوچھا کہ اگر یہ ڈاکو تھے تو آخر انہیں گولیاں پشت میں کیوں لگیں؟ نہ ہی یہ معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کہ اندر سے فائر ہونے والی گولیوں کے نشان سامنے کی ونڈ سکرین میں کیوں ہیں جبکہ ڈاکے میں مزاحمت کی صورت میں دونوں اطراف کے شیشوں پر گولیاں لگنی چاہئے تھیں۔ یہ بھی پوچھنے کی زحمت نہ کی گئی کہ یہ امریکی قاتل مقتولین کی فلم اور تصاویر کیوں بنا رہا تھا۔ اس قتل نے عراق میں بلیک واٹر کے قتل عام کی دردناک یاد تازہ کر دی جہاں وہ جب چاہتے جسے چاہتے قتل کرتے تھے اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا تھا۔ ہم سوال پوچھتے ہیں کہ آخر اب پاکستان میں مزید کیا ہونا باقی رہ گیا ہے؟! کیا اس سے بھی بڑی غداری ممکن ہے؟ پاکستان کی حکومتی پارٹیاں اور فرینڈلی اپوزیشن کی غداری مکمل طور پر بے نقاب ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کفریہ جمہوری نظام بھی بے نقاب ہو چکا ہے جو اِن کرائے کے قاتلوں کو قوانین کے ذریعے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ حکمران اب جنیوا کنونشن کی آڑ میں اس قاتل کو بچانے کی باتیں کر رہے ہیں حالانکہ وہ ڈپلومیٹک ویزے کے بجائے وزِٹ ویزے پر پاکستان آیا اور اسے کسی قسم کا سفارتی استثناء حاصل نہیں۔ تیونس میں ایک شخص کی خودکشی نے عوام کو حکمرانوں کو اکھاڑ کر پھینکنے پر مجبور کر دیا۔ اے مسلمانو! کیا یہ تین لاشیں تمہیں متحرک کرنے کے لئے کافی نہیں؟ اٹھو! اور پاکستان کی سڑکوں کو اپنے بابرکت قدموں سے بھر دو اور پاکستان کی اہلِ طاقت افواج کو مجبور کر دو کہ وہ تمہارے ساتھ مل کر ان غدار حکمرانوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں۔ اے پاک فوج! اپنی ذمہ داری پوری کرو اور بیرکوں میں بیٹھ کر مسلمانوں کا قتلِ عام دیکھنے کے بجائے اِن غداروں کو گریبان سے پکڑ کر زمین پر پٹخ دو اور خلافت کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کرو۔ صرف اسی طرح امریکہ کو خطے سے نکالا جاسکتا ہے ورنہ ذلت کبھی بھی ہمارا ساتھ نہ چھوڑے گی۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

امت کسی صورت شمالی وزیرستان آپریشن قبول نہیں کریگی!!! جوبائڈن میڈیا سے کترا کر اور حکمرانوں کو آنکھیں دکھاکر واپس بھاگ گیا

امریکی نائب صدر جو بائڈن میڈیا کو سوال جواب کا موقع دیے بغیر محض ایک جوائنٹ پریس کانفرنس کر کے واپس بھاگ گیا۔ دوسری طرف میڈیا کو مصروف رکھنے کے لئے بنوں میں مسجد پر بم دھماکا بھی کروا دیا گیا جسے میڈیا میں پویس سٹیشن پر دھماکے کے طور پر پیش کیا گیا۔ حکمران اپنا غلامانہ اور شکست خوردہ بیان دھراتے رہے کہ ہم شمالی وزیرستان آپریشن اپنی مرضی کے مطابق کریں گے، جیسے اس سے قبل وہ تمام اہم فیصلے اپنی مرضی سے کرتے چلے آئے ہیں!! وکی لیکس نے حکمرانوں اور اپوزیشن لیڈروں کی امریکہ سے بچگانہ شکایتوں کا پول پہلے ہی کھول دیا ہے۔ اب وہ خودمختاری کا دعویٰ کرتے اچھے نہیں لگتے۔ ان ایجنٹ حکمرانوں کو اب سمجھ نہیں آرہی کہ وہ شمالی وزیرستان میں ایک نئے آپریشن کے لئے کیا بہانہ بنائیں۔ درّے مارتی ویڈیو فلم، پریڈ گراؤنڈ مسجد کا قتل عام، اسلامی یونیورسٹی اور پشاور مینابازار کے بم دھماکے اور جی ایچ کیو پر حملہ وغیرہ جیسے کارڈز تو وہ پہلے ہی کھیل چکے ہیں اب حکومتی شعبدہ بازوں کی ٹوپی میں کوئی نیا شعبدہ بچا ہے یا نہیں؟! مصیبت یہ بھی ہے کہ پاکستان کے عوام امریکی عوام کی طرح سیاست سے نابلد بھی نہیں کہ انہیں بآسانی بدھو بنایا جاسکے! دوسری طرف سردیوں میں تین ہزار میگا واٹ کا مصنوعی شارٹ فال بھی پیدا کر دیا ہے جو ان حکمرانوں کی غداری کو عیاں کرنے کے لئے کافی ہے۔ عوام کے لئے زندگی کو مزید تکلیف دے بنانے کے لئے گیس کا مصنوعی بحران بھی شروع کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کو کچھ سوچنے سمجھنے کا موقع ہی نہ دیا جائے۔ ایسے میں حکومتی چمچے ہمیں امریکی لالی پاپ پر ہی خوش ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو پچاس ارب ڈال کا خسارہ، تیس ہزار جانوں کا نذرانہ دینے اور افغان اور کشمیر پالیسی پر یو ٹرن لینے کے بعد محض اس پر ہی خوش ہو جانا چاہئے کہ ہم نے امریکہ کو افغانستان میں بھارت نواز حکومت قائم کرنے سے روک رکھا ہے۔ کیا یہ ہے ہماری ''عظیم کامیابی‘‘؟! اس کو تو مونگ پھلی کے دانوں (peanuts) سے بھی تعبیر کرنا مذاق ہوگا۔ حزب التحریر حکمرانوں کو متنبہ کرتی ہے کہ عوام شمالی وزیرستان آپریشن کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ وہ مسلمان کے ہاتھوں مسلمان کا قتل کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔ وقت آگیا ہے کہ فوج میں موجود مخلص مسلمان آگے بڑھیں اور لڑکھڑاتے،زخمی اور بھوکے گدھ ، امریکہ، کو خلافت کے وار سے جہنم واصل کریں۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو نہ صرف امریکہ کو خطے سے نکالے گی بلکہ اس کے شر سے پوری دنیا کو نجات دلائے گی۔

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

پاکستان کی کایا پلٹنے کے لئے حزب التحریر کا اسلام پر مبنی 11 نکاتی ایجنڈا

پاکستان کے عوام کی ابتر حالت موجود استحصالی سرمایہ دارانہ نظام اور کرپٹ حکمرانوں کا نتیجہ ہے۔ ایسے میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اس کرپٹ نظام اور حکمرانوں کو برقرار رکھتے ہوئے چند نکاتی ایجنڈے دینے سے حالات نہیں بدلیں گے۔ حزب التحریر نے صرف پاکستان کے مسلمانوں ہی کے لئے نہیں بلکہ پوری انسانیت کی حالت بدلنے کے لئے اسلام کے متبادل نظام کی تفصیلات پیش کی ہیں اور اسی کے نفاذ کے ذریعے پاکستان کی حالت بدلے گی۔ اسلام کے نفاذ کے سلسلے میں درج ذیل گیارہ نکات پاکستان کی کایا پلٹ دیں گے۔


۱۔ پاکستان میں خلافت قائم کرتے ہوئے شریعت اسلامی کا یک مشت اور مکمل نفاذ کیا جائے۔ خلافت فوری طور پر دیگر مسلمان ممالک کو اپنے اندر ضم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھا ئے گی۔ یہ امت کی وحدت ہی ہے جو امت کی طاقت ہے اور یہ خلافت کے قیام کے بغیر ممکن نہیں۔
۲۔ تیل، گیس، بجلی، کوئلے اور سونے کے وسائل سمیت تمام معدنیات کو عوامی اثاثہ جات قرار دے کر اسے بغیر کسی ٹیکس یا ہوش ربا منافع امت تک پہنچایا جائے۔ یوں نہ صرف مہنگائی میں کمی اور غربت کا خاتمہ ہوگا بلکہ انڈسٹری کو بھی نئی زندگی ملے گی۔
۳۔سود سمیت تمام غیر شرعی سرگرمیوں کاخاتمہ کیا جائے۔ نیز روپے کو ڈالر سے جدا کر کے اسے اسلام کے حکم کے مطابق سونے اور چاندی سے مربوط کیا جائے۔ یوں روپے کی قیمت میں استحکام پیدا ہوگا اور ڈالر کی ڈوبتی کشتی سے چھٹکارہ ملے گا۔
۴۔ جی ایس ٹی سمیت تمام بالواسطہ ٹیکسوں کا خاتمہ کرتے ہوئے اسلام کے بلاواسطہ ٹیکس اور محاصل نافذ کئے جائیں۔ ان میں خراج، عشر، رکاز، حِمیٰ،جزیہ اور زکاۃ شامل ہیں۔ نیز ہر شہری کی بنیادی ضروریات کی ضمانت ریاست دیگی۔
۵۔ قانون سازی کا اختیار اللہ کے پاس ہے چنانچہ قومی اسمبلی اور سینٹ جیسے قانون ساز اداروں کا خاتمہ کیا جائے۔ یہ وہی ادارے ہیں جن کے ذریعے امریکہ کبھی سترھویں ترمیم اور کبھی NRO کے ذریعے اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ خلیفہ محض اللہ کی شریعت کو نافذ کرنے کا پابند ہوگا اور جمہوریت کے برخلاف اللہ کے قانون کے نفاذ کے لئے کسی اکثریتی ووٹ کی ضرورت نہ ہوگی۔
۶۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت تمام استعماری ممالک کے سفارتخانوں کا خاتمہ کیا جائے اور ان سے تمام تعلقات ختم کر دئے جائیں۔
۷۔ دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے امریکی رسد کاٹی جائے اور پاکستانی فوج اور قبائلی مسلمانوں کے درمیان خانہ جنگی فوری طور پر بند کی جائے۔
۸۔ اقوام متحدہ سے، جو امریکہ کی لونڈی ہے، فوری طور پر کنارہ کشی اختیار کی جائے اور دیگر غیر استعماری ممالک سے دوطرفہ بنیاد پر تعلقات استوار کئے جائیں۔ نیز خارجہ پالیسی کی بنیاد اسلامی دعوت کو پوری دنیا تک پھیلانا ہوگا جس کا عملی طریقہ جہاد ہے۔
۹۔ فحاشی وعریانی پر مکمل پابندی عائد کرکے اور اس کے میڈیا سمیت تمام ذرائع مسدود کرکے معاشرے کو اسلامی بنیاد پر استوار کیا جائے۔
۱۰۔ انگریزکے چھوڑے عدالتی قوانین کا فی الفور خاتمہ کیا جائے اور شریعت کے مطابق تمام عدالتی فیصلے نمٹائے جائیں۔
۱۱۔ پرائمری تعلیم سب کے لئے مفت فراہم کی جائے جس کا محور اسلامی شخصیت پیدا کرنا اور دیگر سائنسی اور علمی فنون سے بچوں کو آراستہ کرنا ہو۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک