الجمعة، 27 جمادى الأولى 1446| 2024/11/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ہالبروک اپنے زر خرید غلاموں سے ماہانہ رپورٹ لینے پاکستان آن پہنچا - حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

سوٹ پینٹ میں ملبوس امریکی بھیڑیے این آر او زدہ حکمرانوں سے ماہانہ رپورٹ لینے کے لئے پاکستان آدھمکے ہیں۔ ہر قسم کی غیرت و حمیت سے عاری یہ حکمران سر جھکائے اور ہاتھ باندھے آج کے لات، منات اور عزۃ کے چرنوں میں مسلمانوں کو ذبح کر رہے ہیں۔ گزشتہ ۸ سالوں کے دوران ان حکمرانوں نے امریکی جنگ کو پاکستان کی جنگ بنانے کے لئے دل و جان سے امریکہ کا ساتھ دیا۔ اس ضمن میں ملک کے طول و عرض میں جگہ جگہ بم دھماکے کروائے گئے اور فوجی آپریشنوں کے ذریعے لاکھوں افراد کو اشتعال دلا کر انہیں دہشت گردی کی جنگ میں ایندھن بننے کے لئے تیار کیا گیا۔ اور اب ان حکمرانوں نے شمالی وزیر ستان کو غیر اعلانیہ طور پر امریکہ کے حوالے کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ تقریباً روزانہ ڈرون حملہ کرتا ہے اور پاکستان احتجاج کرنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتا۔ یہ ہے پاکستان کی "رِٹ آف دی سٹیٹ" جسے بچانے کے لئے قبائلی علاقہ جات اور سوات میں لاکھوں مسلمانوں کو دربدر ، ان کے گھروں پر بمباری اور سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا تھا۔ ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیںکہ ان میں اگر ذرہ برابر بھی غیرت باقی رہ گئی ہے تو وہ امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کریں، جو ان کے اپنے مطابق، پاکستان کو 35 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا چکی ہے۔ اگر ان حکمرانوں نے امریکی ڈکٹیشن پر عمل جاری رکھا تو پاکستان مزید انتشار کا شکا ر ہو گا۔ حزب التحریر نے امریکی وائسرائے کی آمد پر پاکستان کے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا۔ لاہور میں یہ مظاہرہ کل پریس کلب کے باہر منعقد کیا گیا جبکہ کراچی ، اسلام آباد اور پشاور میں یہ مظاہرے آج منعقد کئے گئے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "اے پاک فوج! ہالبروک کا انکار کرو - امریکی سفارتخانے کو مسمار کرو"، "No more Muslim Blood for Obama's Crusade" وغیرہ۔ مزیدبرآں مقررین نے اپنے خطاب میں اس امرپر زور ڈالا کہ پاکستان سے امریکی اثر و رسوخ اور دہشت گردی کی کاروائیوں کا خاتمہ خلافت کے انعقاد کے ذریعے ہی ممکن ہے اور امت اور اہل طاقت کو چاہئے کہ وہ حزب کے ساتھ مل کر اس عظیم فرض کو سر انجام دیں۔

Read more...

سوال و جواب ۱۵ شوال ۱۴۲۸ ھ/ 26 اکتوبر 2007 ء

سوال ۔ امریکہ نے ، جو پاکستان پر مکمل اثرورسوخ رکھتا ہے ، بے نظیر بھٹو کے لیے عام معافی اور اس کی پاکستان واپسی کو کیسے قبول کر لیا؟ اس حقیقت کے باوجود کہ اس کی تمام تر وفاداریاں برطانیہ کے لیے ہیں جہاں پر اس نے گزشتہ آٹہ سال گزارے ہیں؟

دوسرا یہ کہ ان واقعات کے تحت پاکستان کس رخ کو جا رہا ہے؟

Read more...

سوال و جواب ۴ ذولقعدہ ۱۴۲۹ ھ / 2 نومبر 2008 ء

سوال ۔ نیوز ایجنسیوں نے 28 اکتوبر 2008 کو بروز منگل رپوٹ کیا کہ پاکستانی ارو افغان عہد یراروں کے مابین ملاقات ہوئی ہے جس میں افغانستان کے قبائلی سرداروں نے  بھی شرکت کی۔۔۔

Read more...

گیس لوڈ شیڈنگ اور CNG بحران: اصل مسئلہ گیس کی کمی نہیں، بلکہ یہ حکمران امریکی جنگ سے توجہ ہٹانے کے لئے کام کر رہے ہیں

حکومت نے ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ پس ایک ایسے وقت میں جب پاکستان بلیک واٹر کے امریکی قاتلوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، امریکی ہدایات پر وزیرستان، اورکزئی، باجوڑ، مہمند ، مالاکنڈ اور خیبر ایجنسی میں فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے، شمالی وزیرستان امریکہ کے حوالے کیا جا چکا ہے جہاں وہ بے دریغ ڈرون حملے کر رہا ہے اور ہزاروں مسلمان اپنے خاندانوں سمیت جاڑے کے موسم میں کھلے آسمان تلے بے آسرا پڑے ہیں۔ حکومت ایک کے بعد ایک بحران کھڑا کر کے امریکی مداخلت اور ریشہ دوانیوں سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پس حکومت کبھی نام نہاد''جمہوریت کو خطرات ‘‘کا ڈرامہ رچاتی ہے اور کبھی گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر کے عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیتی ہے۔ جہاں تک گیس کے بحران کا تعلق ہے تو یہ سب حکومتی ٹوپی ڈرامہ ہے۔ اس وقت بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کے پاس سر پلس پیداوار ﴿زائد گیس﴾ موجود ہے جس کو استعمال نہیں کیا جا رہا۔ یاد رہے کہ CNGسیکٹرٹوٹل گیس کا صرف 6فی صد استعمال کرتاہے، جس کو پورا کرنا ذرا بھی مشکل نہیں۔ اس وقت حکومت 35فیصد گیس سے بجلی بنا رہی ہے جبکہ بجلی کوئلے، پانی اور ہوا سے کم لاگت میں بن سکتی ہے ، اور ان کی پاکستان میں کوئی کمی بھی نہیں۔ پاکستان کا پانی سے بجلی کاپوٹینشل50ہزار میگا واٹ، ہوا سے 50ہزار میگاواٹ جبکہ کوئلے سے کئی لاکھ میگا واٹ ہے جبکہ پاکستان کی ضرورت20ہزارمیگا واٹ سے بھی کم ہے۔ دراصل وجہ گیس کی کمی نہیں بلکہ ایک ان غدار اور خائن حکمرانوں کاایک اور یو ٹرن ہے۔ ان حکمرانوں نے آج سے دس سال پہلے خود ہی CNGکو پروموٹ کیا اور آج جب 25لاکھ سے زائد گاڑیاں اس پر منتقل ہو گئی ہیں، 3ہزار CNGاسٹیشن پر لوگوں نے اربوں روپے لگا دئیے، لاکھوں خاندان کی روزی روٹی اس پر منحصر ہو گئی ہے، تو حکومت ایک بار پھر IMFکی جانب سے 'وحی‘ آنے پر اس کا گلہ گھونٹ رہی ہے۔ ہر مہینے ایک ایک گاڑی میں 500 لٹرکا مفت پٹرول اڑانے والے یہ حکمران لاکھوں خاندانوں کی خون پسینے کی کمائی برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اے مسلمانوں یہ حکمران تمہارے قابل ہی نہیں ؛ ان کا واحد مقصد اپنے آقاؤں کو خوش کرنا اور اپنی جیبیں بھرنا ہے ۔ انھیں اکھاڑ کر خلافت قائم کرو جو ان مصنوعی بحرانوں سمیت اصل بحرانوںسے بھی امت کو نجات دلائے گی، اور اس خطے کو امریکیوں کا 'گورا قبرستان‘ بنادے گی۔

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک