غدار حکمران حزب التحریر کی کامیاب ریلیوں سے بوکھلا گئے!! حزب کے گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن کے گھر کے باہر بارود رکھنے کا مضحکہ خیز الزام لگا دیا گیا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے حزب التحریر کے پشاور میں ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی، جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔ حزب التحریر اس حکومتی سازش کی پر زور مذمت کرتی ہے اور جماعت اسلامی کی لیڈرشپ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومتی سازش کو مسترد کر دیں اور پبلک بیان کے ذریعے حکومتی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیں۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ آج فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ حکمران شائد نہیں جانتے کہ حزب التحریر کے کارکنان پر عسکریت پسندی کا الزام لگا کر انھوں نے آسمان پر تھوکا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے گو کہ یہ ادارے حزب کی جدوجہد کے خلاف ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ تہمت لگانے کی ہمت نہیں کر سکے جو اس ایجنٹ حکومت نے لگائی ہے۔ یہاں تک کہ حزب پر پابندی لگانے والی حکومتیں بھی اپنی ساکھ بچانے کیلئے حزب پر عسکریت پسندی کا الزام نہیں لگاتی بلکہ "یہودیت کے خلاف ہونا" جیسے الزامات کا سہارا لیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت حزب کی طرف سے پابندی کے خلاف دائر شدہ کیس کی پیروی نہیں کر رہی اور کیس گزشتہ چار سال سے ہائی کورٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے "عسکری طریقہ کار" کو صرف "غلط لائحہ عمل" ہی نہیں بلکہ "حرام" قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبوی ﷺ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔
عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان