الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ جنرل کیانی کے غنڈوں کی طرف سے نوید بٹ کے خاندان کو قتل کی دھمکی

آج خفیہ ایجنسیوں نے نوید بٹ کی فیملی کو نوید بٹ کے قتل کی دھمکی پر مبنی پیغام بھیجا کہ اگر وہ اپنی دعوت سے باز نہ آئے تو نوید بٹ کو قتل کر کے اس کے لاش کو کہیں پھینک دیا جائے گا۔ یہ کیانی کے غنڈوں کی پرانی عادت ہے کہ جب اللہ پر پکا ایمان رکھنے والا شخص حق سے منہ نہ موڑے تو وہ ایسے حربے اپناتے ہیں۔ قتل کی دھمکی دے کر کیانی نے محض اپنی غلطیوں میں ایک اور غلطی کا اضافہ ہی کیا ہے، جیسا کہ اس سے قبل اس نے نوید بٹ کو اغواء کر کے فاش غلطی کی ہے۔ کیونکہ کیانی کی اس غلطی نے پاکستان میں خلافت کی پکار کو مزید مضبوط کر دیا ہے اور تمام لوگوں کے سامنے کیانی کے فکری دیوالیہ پن کو آشکار کر دیا ہے اور حزب التحریر کی طرف امت کو متوجہ کر دیا ہے جو اسلام کے مطابق امت کی دیکھ بھال کے لیے حکمرانی کی منتظر (government in waiting) ہے۔

قتل کی دھمکیوں کا یہ حربہ کیانی نے اپنے بدمعاش آقا امریکہ سے سیکھا ہے، کہ جس کے اپنے لوگ دنیا سے محبت کرتے ہیں اور موت سے ڈرتے ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ ایسی دھمکیاں اور ننگی طاقت کااستعمال دوسروں پر بھی کارگر ثابت ہو گا۔ مگر ظلم و جبر اس امت پر کارگر ثابت نہیں ہوتا جو اسلام کی راہ میں اور خلافت کے قیام کی جدوجہد میں شہادت کی سعادت حاصل کرنے والے سپوتوں کو گِن گِن کر نہ تو افسردہ ہوتی ہے اور نہ ہی اس کے حوصلے پست ہوتے ہیں، خواہ ان کی تعداد ہزاروں میں پہنچ جائے جیسا کہ آج شام اور وسط ایشیاء کی صورتِ حال ہے۔

کیانی کی طرف سے ننگی طاقت کے استعمال کا حربہ دراصل بیرونی طاقتوں کے کسی بھی ایجنٹ کی ضرورت ہے، کیونکہ کیانی ایک غلام ہے اور غلام کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہوتی۔ کیانی اپنے آقا امریکہ کی ہدایات کے بغیر اپنی مرضی سے چند جملے بھی نہیں ادا کرتا، وہ امریکہ جو دن رات اسے حکم دیتا ہے۔ اور جہاں تک اسلامی دنیا میں خلافت کا معاملہ ہے تو اس پر تو امریکہ بھی گُنگ ہے کیونکہ یہ چیز واضح ہے کہ اسلامی دنیا کے لیے نظامِ خلافت مغربی استعماری غلبے سے کہیں بہتر ہے۔ مسلمانوں کے علاقوں کی مغرب طاقتوں کے ہاتھوں تقسیم، امت کے وسائل کی لوٹ مار اور امت کی افواج کے ہاتھ باندھنے سے قبل خلافت کئی دہائیوں تک دنیا کی سپر پاور تھی، جس کے سائے تلے کئی رنگوں، نسلوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے انسان امن و سکون کی زندگی بسر کرتے تھے۔ تو یہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ مغربی استعماری طاقتوں کا رکھوالا کیانی نوید بٹ کو، کہ جو قومی سطح پر خلافت کی آواز تھا، فئیر ٹرائل کے لیے سرِ عام پیش کرے، چہ جائیکہ وہ پاکستان کو نجات دلانے کے حقیقی رستے کے متعلق نوید بٹ سے کھلم کھلا مباحثہ کرے۔

پس حزب التحریر کیانی اوراس کے آقائوں سے کہتی ہے کہ اپنے ہی غصے میں جل مرو، اپنی مایوسی کی دلدل میں ہی ڈوب مرواور اپنے رہے سہے دنوں کی گنتی کر لو، کیونکہ تم سے قبل کئی جابروں نے اللہ کے نور کو بجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ نور اور روشن ہو گیا اور اس نے ان جابروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آج ان کا نام و نشان باقی نہیں۔

(يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ)

"یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اﷲکے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں۔ مگر اﷲاپنے نور کو مکمل کئے بغیر ماننے والا نہیں خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو۔" (التوبہ: 32)

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ نوید بٹ کے خاندان کی جانب سے پریس کانفرنس

معزز صحافی حضرات

اسلام علیکم

جمعہ 11 مئی 2012 کو نماز جمعہ سے پہلے، سادہ لباس میں ملبوس پاکستانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو اس کے معصوم بچوں کے سامنے اغوا کر لیا جب وہ انھیں اسکول سے واپس گھر لے کر پہنچے ہی تھے۔ تا حال نوید بٹ لاپتہ ہیں۔ یہ واقع جنرل کیانی کی ایجنسیز کی ہاتھوں اغوا ہونے والے حزب التحریر کے شباب میں ایک نیا اضافہ ہے۔ ان کا جرم یہ ہے کہ وہ پاکستان سے امریکی راج کے خاتمے اور خلافت کے قیام کی جدوجہد کر رہے تھے۔ ابھی چند دن قبل ہی رحیم یار خان کے مشہور و معروف ڈنٹسٹ اور حزب التحریر کے رکن ڈاکٹر عبدل القیوم نو ماہ کی قید جنرل کیانی کے قائم کردہ عقوبت خانے میں گزار کر آئیں ہیں۔ ان کی ضعیف العمری اور شوگر کے مریض ہونے کے باوجودکیانی کے عقوبت خانے میں انھیں شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انھیں قرآن تک پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی کہ کہی وہ اللہ کے کلام سے سکون حاصل نہ کر لیں۔ نوید بٹ کے اغوا سے قبل کراچی سے آئی-ٹی مینجر اور رکن حزب التحریر حبیب اللہ سلیم کو بھی اغوا کیا گیا اور وہ بھی تا حال لاپتہ ہیں۔

قابل احترام میڈیا نمائندگان، ہم آپ کے سامنے کچھ نکات رکھنا چاہتے ہیں:

1 نبی ﷺ نے مسلمان کو کسی بھی صورت میں نقصان پہنچانے کو حرام قرار دیا ہے جس میں تشددبھی شامل ہے چاہے وجہ کچھ بھی ہو یا کتنا ہی بڑا جرم ہی کیوں نہ کیا گیا ہو۔ نبی ﷺ نے فرمایا:

بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنْ الشَّرِّ أَنْ يحقر أَخَاهُ الْمُسْلِمَ

كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَ عِرْضُهُ وَمَالُهُ وَدَمُهُ

"ایک مسلمان کے لئے یہ گناہ ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے۔ ایک مسلمان کا سب کچھ دوسرے مسلمان پر حرام ہے۔ اس کا خون، اس کی عزت اور اس کا مال" (مسلم نے اس حدیث کو روایت کیا)

إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ النَّاسَ فِي الدُّنْيَا

"یقینا اللہ ان لوکوں کو عذاب دے گا جو دنیا میں لوگوں کو عذاب دیتے تھے۔" (مسلم)

لہذا اس شخص کے متعلق کیا کہا جائے گا جو کہ مسلمانوں کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بناتا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ ہمارا رب اللہ ہے۔ اس شخص کی بربادی کے متعلق کیا کہا جائے گا جو موئمنین کو اس لیے تشدد کا نشانہ بناتا ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ اللہ سبحان و تعالی نے ایک حدیث قدسی میں فرمایا ہے:

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ

"رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ فرماتا ہے کہ جس نے میرے دوست سے دشمنی کی، میں اس کے خلاف جنگ کا اعلان کرتاہوں" (بخاری)۔

میں اللہ سبحان و تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ نوید بٹ کی حمائت میں آپ کے لکھے ہوئے ایک لفظ پر بھی اللہ آپ کو اجر سے محروم نہ رکھے۔

2 اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں،

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ

إِنْ يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُوا لَكُمْ أَعْدَاءً وَيَبْسُطُوا إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ

اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو! میرے اور اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناو۔ تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو۔ اگر وہ تم پر قابو پالیں تو وہ تمھارے (کھلے) دشمن ہو جائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کرنے لگیں اور (دل سے) چاہنے لگیں کہ تم بھی کفر کرنے لگ جاو۔ (الممتحنة۔2)

نوید بٹ اور حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں اور ہمارے وقت کے اصل مجرموں یعنی جنرل کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چند غدار رفقاء جنہوں نے اپنے ذاتی فائدے کے لیے افواج پاکستان اور ہمارے ملک پرقبضہ کر لیا ہے، کے درمیان ایک عظیم تضاد ہے۔ ایک طرف نوید بٹ جنرل کیانی کے غنڈوں کے عقوبت خانے میں اس لیے ہیں کہ وہ استعماری طاقتوں کے پاکستان کے خلاف منصوبوں کو بے نقاب کر رہے تھے جبکہ دوسری طرف جنرل کیانی اپنے دوستوں یعنی امریکی جنرلوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے، جن میں جنرل جون ایلن بھی شامل ہے جس کے ہاتھ نومبر 2011 کو سلالہ پر ہونے والے امریکی اور نیٹو حملے کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کے پاک خون سے لبریز ہیں، کے ساتھ مل کر خطے میں امریکی صلیبی جنگ کو مزید وسعت دینے کے لیے کام کرہا ہے اور اس جنگ کو اہم ترین شہر کراچی تک پھیلانا چاہتا ہے۔

3 اس بات کو سامنے رکھیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:

إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الظَّالِمَ فَلَمْ يَأْخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمْ اللَّهُ بِعِقَابٍ مِنْهُ

"اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے"(ابودائود، ترمذی، ابنِ ماجہ)

سیاسی و فوجی قیادت میں موجود ظالموں نے پاکستان کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں وہ جنگل کے قانون کے مطابق حکمرانی کرتے ہیں۔ انھیں اپنے بنائے ہوئے قوانین کا بھی کوئی لحاظ نہیں۔ وہ صرف اسی کو قانون سمجھتے ہیں جو صلیبیوں کو فائدہ پہنچا سکے۔ یہی وجہ ہے کہ جب امریکی کٹ پتلی گیلانی یہ سمجھتے ہوئے سپریم کورٹ کی توہین کرتا ہے کہ وہ کٹ پتلی نہیں بلکہ اس ملک کا اصل حکمران ہے تو سپریم کورٹ گیلانی کے خلاف انتہائی تیزی سے حرکت میں آتی ہے اور اسے یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ کون اس ملک کا اصل حکمران ہے۔ لیکن دوسری جانب حزب التحریر کے رکن ڈالٹر عبدل القیوم نو ماہ ایک عقوبت خانے میں گزار دیتے ہیں لیکن ان کی رہائی کے لیے کورٹ کوئی با معنی قدم نہیں اٹھاتی جبکہ ان کے سامنے ان کا کیس بھی موجود تھا۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم اس تشویش میں مبتلا ہیں کہ کیا عدالت نوید بٹ کے مقدمے میں بھی ظالموں کے دباو کے تحت نو ماہ تک خاموش رہے گی؟ کیا یہ ظالم فرعون کا قول و فعل اختیار نہیں کرتے جس کی قرآن میں مذمت کی گی ہے؟

فَقَالَ أَنَا رَبُّكُمُ الأَعْلَى النازعات

فرعون بولا: تم سب کا رب میں ہی ہوں۔ ((النزعت۔24)

قَالَ فِرْعَوْنُ مَا أُرِيكُمْ إِلاَّ مَا أَرَى وَمَا أَهْدِيكُمْ إِلاَّ سَبِيلَ الرَّشَادِ

فرعون بولا:میں تو تمھیں وہی رائے دے رہا ہوں جو خود دیکھ رہا ہوں اور میں تمھیں بھلائی کی راہ ہی بتلا رہا ہوں۔ (الموئمن۔29)

کیانی جیسے ظالم اپنے خلاف بولے جانے والے ایک لفظ کو بھی برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں بلکہ وہ اس کو بیرونی سازش قرار دیتا ہے جبکہ ہر شخص جانتا ہے کہ کیانی اور اس کے سیاسی و فوجی قیادت میں موجودچند غدار ساتھی خود بیرونی سازش ہی کہ وجہ سے اقتدار میں ہیں۔ یہ اپنے دن اور رات کفار کے ساتھ گزارتے ہیں جو انھیں احکامات دیتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور ایمان والوں سے جنگ کرو تا کہ استعماری طاقتوں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔ کیانی اور مسلم دنیا کے غدار حکمران جان لیں کہ اب وہ اسلام کے نفاذ اوراس کی ریاست خلافت کے قیام کے لیے امت کی جدوجہد کو روک نہیں سکتے۔ پوری مسلم دنیا میں امت اسلام کے نفاذ کے لیے غدار مسلم حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اب وہ دوبارہ غداروں کی غلامی کو قبول نہیں کریں گے۔

4 بجائے اس کے کہ وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائے تا کہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران حزب التحریر کو نصرة دے کر خلافت کا قیام عمل میں لائیں اور اپنی سرزمین سے امریکی موجودگی کے خاتمے کا سنجیدہ کام شروع کیا جا سکے، کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چندغدار ساتھیوں نے خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے آخری مایوس کن امریکی کوشش کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیسا کہ ایک کے بعد دوسرا امریکی ایجنٹ گر رہا ہے اور باقی بھی کسی بھی وقت گر نے والے ہیں، امریکہ پوری مسلم دنیا میں خلافت کے قیام کو روکنے کی آخری مایوس کن کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کی یہ کوشش مسلمانوں کو قریش کے ان آخری حربوں کی یاد دلارہی ہے جو انھوں نے ہجرت سے کچھ عرصے قبل مدینہ میں پہلی اسلامی ریاست کے قیام کو روکنے کے لیے کیں تھیں۔ کیانی تم اپنے آقاوں کے ساتھ مل کر کتنی ہی کوشش کر لو تمھارے منصوبے کا ناکام ہونا ناگزیر ہے۔

وَاذْكُرُواْ إِذْ أَنتُمْ قَلِيلٌ مُّسْتَضْعَفُونَ فِي الأَرْضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَآوَاكُمْ وَأَيَّدَكُم بِنَصْرِهِ وَرَزَقَكُم

اور اس حالت کو یاد کرو جب کہ تم زمین میں قلیل تھے، کمزور شمار کیے جاتے تھے۔ اس اندیشے میں رہتے تھے کہ تم کو لوگ نوچ کھسوٹ نا لیں۔ سو اللہ نے تم کو رہنے کی جگہ دی اور تم کو اپنی نصرت سے قوت دی اور تم کو نفیس چیزیں دیں تاکہ تم شکر کرو۔ (انفال۔26)

5 ہم افواج پاکستان میں موجود اہل قوت اور اہل نصرة سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اللہ،رسول ﷺ اور امت سے اپنی وفاداری کو نبھائیں نہ کہ کفار کے مطالبات کو تسلیم کرتے چلے جائیں۔ جب تک آپ کی قیادت میں غدار موجود ہیں جو کہ ا مت کی اس سب سے بڑی آزادی کی جنگ میں امت کا ساتھ دینے کے بجائے مغربی ممالک کا ساتھ دیتے رہیں گے، امت اسی طرح ذلیل و رسوا اور دشمنوں کے ہاتھوں تباہ و برباد ہوتی رہے گی۔ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مغرب کی حمائت پر بھروسہ مت کریں بلکہ اللہ پر بھروسہ کریں۔ یہی وہ وقت ہے کہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دی جائے جو غداروں کو گرفتار کرے گی اور ان کو ان کے جرائم کی سزا دے گی۔ اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں:

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ*مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ

نا انصافوں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھ وہ تو انھیں اس دن تک مہلت دیے ہوئے ہے جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔ وہ اپنے سر اوپر اٹھائے بھاگ رہے ہوں گے خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں نہ لوٹے گی اور ان کے دل خالی اور اڑے ہوئے ہوں گے۔ (ابراھیم۔41,42)

اسلام علیکم

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ نوید بٹ کے خاندان کے قانونی مشیر، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ جناب عمر حیات سندھو کی جانب سے پریس سٹیٹمنٹ

میڈیا، انسانی حقوق اور وکلاء برادری کے معزز نمائندگان

اسلام علیکم

اس بات کا سخت افسوس ہے کہ میرے موکل کے شوہر، نوید بٹ، جو کہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان ہیں، کو عدالتی احکامات کے باوجود آج جمعہ 18 مئی 2012 کو عدالت میں حکومت پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے پیش نہیں کیا۔ میرے موکل کو 11 مئی 2012 کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے حکومتی ایجنسیوں نے اغوا کیا تھا۔

میں جناب نوید بٹ، جو کہ الیکٹریکل انجینئر اور ایک جانے پہچانے معزز سیاست دان ہیں، کی سلامتی کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتا ہوں۔ ابھی چند دن قبل ہی رحیم یار خان کے مشہور و معروف ڈنٹسٹ اور حزب التحریر کے رکن ڈاکٹر عبد القیوم نو ماہ کی قید حکومتی ایجنسیوں کے عقوبت خانے میں گزار کر آئیں ہیں۔ ان کی ضعیف العمری اور شوگر کے مریض ہونے کے باوجود عقوبت خانے میں انھیں شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انھیں قرآن تک پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی کہ کہیں وہ اللہ کے کلام سے سکون حاصل نہ کر لیں۔ نوید بٹ کے اغوا سے قبل کراچی سے آئی-ٹی مینجر اور رکن حزب التحریر حبیب اللہ سلیم کو بھی حکومتی ایجنسیوں نے اغوا کیا اور وہ بھی تا حال لاپتہ ہیں۔ کیا ہمیں نوید بٹ کے متعلق جاننے کے لیے مزید نو ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔

مجھے اس بات کا شدید افسوس ہے کہ یہ تمام واقعات اس ملک میں رونما ہو رہے ہیں جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا۔ صرف اسلام کے نفاذ اور خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے پر کیوں ان جیسے اچھے اوراعلٰی کردار کے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے؟ فوری انصاف کے کیا تقاضے ہیں؟ یہ دیکھا گیا ہے کہ جب وزیر اعظم کورٹ کی توہین کرتے ہیں تو عدلیہ فوراً حرکت میں آتی ہے تا کہ اسے راہ راست پر لایا جا سکے۔ کیا یہ اس وجہ سے تھا کہ وزیر اعظم نے ملک کے اصل حکمرانوں کے اختیار کو استعمال کرنے کی کوشش کی تھی؟ جبکہ دوسری جانب جب رکن حزب التحریر ڈاکٹر عبد القیوم نے ملک میں امریکی راج کو چیلنج کیا تو انھیں نو ماہ تک ایجنسیوں کے عقوبت خانے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ایجنسیاں عدالت کے سامنے حلفیہ جھوٹ بولتی رہیں کہ وہ ان کے پاس نہیں ہیں۔ کیا یہ قانون ہے؟ یہ توجنگل کا قانون ہے۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔

نوید بٹ کا وژن یہ ہے کہ اس ملک اور اس کی فوج کو مضبوط کیا جائے اور اقوام عالم میں اس ملک کا وقار بڑھایا جائے۔ ان کا یہ حق ہے کہ انھیں مجرم ٹھہرانے سے پہلے سنا جائے بجائے اس کے کہ انھیں قید کر کے ان کی آواز کو بند کر دیا جائے۔ میں تمام با ضمیر لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ نوید بٹ کی جدوجہد کی حمائت کریں۔

اسلام علیکم

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ پاکستان میں امریکی محافظوں نے اب حزب التحریر کے ضعیف العمر رشتہ داروں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے

کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھی غنڈوں نے خلافت کے قیام کی پکار کے خلاف اعلان جنگ کے بعد اپنے غلیظ ہتھکنڈوں میں مزیداضافہ کر دیا ہے۔ حزب التحریر کے شباب کی گرفتاریوں، اغوا اور غائب کیے جانے کے باوجود خلافت کے قیام کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی کمی نہ دیکھتے ہوئے اب کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چند ساتھیوں نے حزب التحریر کے شباب کے بوڑھے والدین کو اپنے ظلم کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ پشاور میں گرفتار کیے گئے حزب التحریر کے رکن کی ضمانت کی سماعت کے دوران پولیس نے انتہائی سرعت کے ساتھ ان کے والد کو اس الزام میں گرفتار کر لیا کہ وہ اس کار کے مالک ہیں جو رکن نے پمفلٹ کی تقسیم کے لیے مسجد پہنچنے کے لیے استعمال کی تھی۔ اسی طرح 29 مارچ کو لاہور ماڈل ٹاون میں واقع ایک گھر پر حکومتی غنڈوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہاں پر ایک ہفتہ وار درس ہو رہا تھا۔ اس دن سے اس گھر کے بوڑھے مالک اب تک صرف اس لیے جیل میں ہیں کہ انھوں نے اپنے گھر کو اسلام کی ترویج کے لیے وقف کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

البركة في أكابركم

"تمھارے بڑوں میں برکت ہے۔"

خلافت کی زبردست افواج کو حکم تھا کہ وہ جنگ کے دوران بھی کفار کے بوڑھوں سے لڑنے سے باز رہیں۔ تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ اتنی اعلیٰ دعوت کے حاملین کے بوڑھے والدین جن کے سر کے بال بھی سفید ہو چکے ہوں ان سے ایسا سلوک کیا جائے؟ یقینا پاکستان کی موجودہ قیادت اس امت کی ان صفات و اقدار سے کوسوں دور ہو چکی ہے جو اس امت کی پہچان ہیں۔ مغربی تہذیب و ثقافت جو بوڑھوں کی ذمہ داری سے دست بردار ہو نے کا سبق پڑھاتی ہے، کو مکمل طور پر قبول کر لینے والی کیانی کی انتظامیہ اپنے بوڑھوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور کسی حد کی پرواہ نہیں کرتی۔ اس کے علاوہ پوری مسلم دنیا میں موجود غدار حکمران مجموعی طور پردنیا کی سب سے بڑی افواج رکھنے کے باوجود، جس کی تعداد تیس لاکھ سے زائد ہے، صلیبی قاتلوں کے ہاتھوں اپنے بوڑھوں، بچوں، عورتوں، شہداء کی لاشوں ،قرآن اور نبی ﷺ کی شان کی بے حرمتی کے باوجود انگلی تک اٹھانا گوارا نہیں کرتے۔ تو پھر کیا یہ حکمران جو کفار کی خدمت بجا لانے کے لیے امت کی طاقت کو استعمال کرتے ہیں اس قابل ہیں کہ ایک ادنی ٰسپاہی بھی ان سے وفاداری کاعہد کرے چہ جائیکہ وہ معزز فوجی کمانڈر جن کی کمانڈ کے تحت ہزاروں سپاہی کام کرتے ہیں ان حکمرانوں سے وفادار ی کا عہد نبھائیں؟ یہی وقت ہے کہ افواج میں موجود مخلص افسران آگے آئیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں تا کہ اس امت، اس کی فوج اور دین اسلام کی عظمت و عزت کو بحال کیا جائے۔ یہی وقت ہے کہ آج کا سعد ؓ آگے بڑھے کہ جس طرح نبی ﷺ کے وقت سعد ؓ نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کو اسلامی ریاست کے قیام کے لیے نصرة دی تھی اور حالات کا رخ مسلمانوں کے حق میں پھیر دیا تھا۔ اے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران! حزب التحریر آپ کو وہ الفاظ یاد کروانا چاہتی ہے جو نبی ﷺ نے سعد ؓ کی بوڑھی والدہ سے ان کے بیٹے کے انتقال کے وقت کہے۔نبی ﷺ نے فرمایا:

ليرقأ (لينقطع) دمعك، ويذهب حزنك، فإن ابنك أول من ضحك الله له واهتز له العرش

"تمھارے آنسو تھم جائیں گئے اور تمھارا غم کم ہو جائیگا اگر تم یہ جان لو کہ تمھارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ سبحانہٰ وتعالی ٰمسکرائے اور اللہ کا تخت ہل گیا۔" (طبرانی)

تو اے عزیز افسران کون ہے تم میں سے جو سعد بننا چاہے گا؟

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان کے اغوا کا مسئلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نوید بٹ کو کیانی کے آقاوں کے حوالے نہ کیا جائے  

آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نویدبٹ کو 18 مئی کے دن لازمی عدالت میں پیش کیا جائے اور انھیں غیر ملکی ایجنسیوں کے حوالے نہ کیا جائے۔ نوید بٹ کو 11 مئی کو حکومتی ایجنسیوں نے لاہور سے اغوا کیا تھا۔ اسی دوران کل کراچی میں حزب التحریر کے پانچ کارکنان کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ نویدبٹ کے اغوا سے متعلق پریس ریلیز تقسیم کر رہے تھے۔ ان میں سے تین کے متعلق کوئی خبر نہیں کہ ان کو کہاں رکھا گیا ہے۔ نوید بٹ اور حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں اور آج کے اصل مجرموں یعنی جنرل کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے غدار رفقاء کے درمیان ایک واضح تضاد ہے۔ ایک طرف نوید بٹ کو جنرل کیانی کے غنڈے اس جرم میں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ وہ استعماری طاقتوں کے پاکستان کے خلاف منصوبوں کو بے نقاب کر رہے تھے جبکہ دوسری طرف جنرل کیانی اپنے دوستوں یعنی امریکی جر نیلوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر خطے میں امریکی صلیبی جنگ کو مزید وسعت دینے کے لیے کام کرہا ہے اور اس جنگ کو کراچی تک پھیلانا چاہتا ہے۔ جنرل کیانی کے ان دوستوں میں جنرل جون ایلن بھی شامل ہے جس کے ہاتھ نومبر 2011 کو سلالہ پر ہونے والے امریکی اور نیٹو حملے کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کے پاک خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ بجائے اس کے کہ جنرل کیانی اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائے تا کہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران حزب التحریر کو نصرة دے کر خلافت کا قیام عمل میں لائیں اور پاکستان کی سرزمین سے امریکی موجودگی کے خاتمے کا سنجیدہ کام شروع کیا جا سکے، کیانی نے خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے آخری ناکام امریکی کوشش کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک کے بعد دوسرا امریکی ایجنٹ گر رہا ہے اور باقی بھی کسی بھی وقت گر نے والے ہیں، امریکہ پوری مسلم دنیا میں خلافت کے قیام کو روکنے کی آخری ناکام کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کی یہ کوشش مسلمانوں کو قریش کے ان آخری حربوں کی یاد دلارہی ہے جو انھوں نے ہجرت سے کچھ عرصے قبل مدینہ میں پہلی اسلامی ریاست کے قیام کو روکنے کے لیے کیں تھیں۔ کیانی تم اپنے آقاوں کے ساتھ مل کر کتنی ہی کوشش کر لو تمھارے منصوبے کا ناکام ہونا ناگزیر ہے۔

وَاذْكُرُواْ إِذْ أَنتُمْ قَلِيلٌ مُّسْتَضْعَفُونَ فِي الأَرْضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَآوَاكُمْ وَأَيَّدَكُم بِنَصْرِهِ وَرَزَقَكُم

اور اس حالت کو یاد کرو جب کہ تم زمین میں قلیل تھے، کمزور شمار کیے جاتے تھے۔ اس اندیشے میں رہتے تھے کہ تم کو لوگ نوچ کھسوٹ نہ لیں۔ سو اللہ نے تم کو رہنے کی جگہ دی اور تم کو اپنی نصرت سے قوت دی اور تم کو نفیس چیزیں دیں۔ (انفال۔26)

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

 

Read more...

کیانی، گیلانی، زرداری اور تمام امریکی چمچوںکے نام ایک کھلا خط من جانب مسزنوید بٹ  

اے امریکہ کے غلامو!

تم سب اچھی طرح جانتے ہو کہ 11 مئی 2012 بروز جمعہ دوپہر ساڑھے بارہ بجے میرے شوہر نوید بٹ ترجمان حزب التحریر، بچوں کو ان کے سکول سے واپس گھر لے کر آئے۔ ابھی وہ گیٹ پر گاڑی پارک ہی کر رہے تھے کہ آٹھ دس خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان کو گاڑی سے کھینچ کر اتارا اور آئی ایس آئی کی مخصوص گاڑی سفید سوزوکی ڈبہ میں ڈال کر لے گئے۔ یہ تمام واقعہ ہمارے ایک ہمسائے نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ اس نے بتایا کہ دو گاڑیاں ان کی گاڑی کے اطراف میں کھڑی تھیں اور یہ اہلکار سیاہ رنگ کی ٹی شرٹ اور پینٹ میں ملبوس تھے جن کی پشت پر سیکیورٹی کے الفاظ تحریر تھے۔ ان افراد کے علاوہ کچھ آدمی سادہ شلوار قمیص پہنے ہوئے تھے۔ میرے بچے اس واقعے کے بعد انتہائی خوفزدہ ہو گئے اور روتے ہوئے گھر کے اندر داخل ہوئے۔ میرے ایک بیٹے کی عمر دس سال، دوسرے کی نو اور بیٹی صرف چھ سال کی ہے۔ جبکہ چھوٹا دو سال کا بیٹا میرے پاس گھر میں تھا۔

تم سب اس بات سے بھی اچھی طرح واقف ہو کہ میرے شوہر کا جرم کیا ہے اور تمہارے خدا امریکہ نے اسے کیوں جرم ٹھہرایا ہے۔

میرے شوہر کا جرم یہ ہے کہ وہ حزب التحریر کے پاکستان میں ترجمان ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت کے ترجمان جو خلافت ِراشدہ کے دوبارہ قیام کے ذریعے اسلامی طرزِ زندگی کے ازسرِ نو احیاء کے لیے کام کر رہی ہے۔ 2003 میں مشرف نے حزب التحریر پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ حزب تیزی سے عوام و خواص میں مقبول ہو رہی تھی۔ کونسا مسلمان اس بات سے متفق نہ ہوگا کہ مسلمانوں کے 57 کے بجائے ایک ریاست اور ایک امیر ہونا چاہئیے۔ چنانچہ اس مقبولیت سے خائف ہو کرمشرف نے اپنے آقا امریکہ کے حکم پر حزب التحریر پر بین لگا دیا۔ اس کے بعد سے ان خفیہ ایجنسیوں نے حزب التحریر کے ممبران اور کارکنوں کو مسلسل ہراساں، گرفتار اور اغوا کرنے کا لامتناہی سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ میرے شوہر کو بھی انہوں نے کئی مرتبہ اغوا کرنے کی کوشش کی۔ کئی مرتبہ ان کو پولیس نے گھیر لیا لیکن اللہ نے ان کو محفوظ رکھا۔ ہم نے بارہ سال مسلسل غیر قانونی اغوا کے خوف میں گزارے۔ اور یہ خوف ہمیں اپنے اس نام نہاد اسلامی ملکِ پاکستان کی ان "اسلامی" ایجنسیوں سے تھا، جن کا کام اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں پر نظر رکھنا، ان کی جاسوسی کرنا اوراور ان کے شر سے مسلمانوں کو بچانا ہونا چاہئیے۔ لیکن افسوس یہ ادارے تم جیسے امریکی پٹھووئں کے ذاتی غلام بن کر رہ گئے ہیں ۔اور ان مخلص مسلمانوں کی جاسوسی کرتے اور انہیں قید و اغوا کرتے ہیں، جو اس اسلام کے نام پرقائم کی جانے والی اس ریاست پاکستان میں اسلام کا مکمل نظام قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ جو اس کے لیے آواز بلند کرتے ہیں۔ جو اس کی دعوت عام کرتے ہیں کہ اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ ہونا چاہئے اور جو اسلام کو دنیا میں غالب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اے امریکہ کے زرخرید غلامو! تم کیا سمجھتے ہو کہ اپنی ان ذلت آمیز حرکتوں اوربزدلانہ کاروائیوں سے خلافت کا قیام روک لو گے۔ یا ہمیں ڈرا دھمکا کر اس کام سے باز کرلو گے۔ اللہ کی قسم آج ہم بھی تمہیں وہی الفاظ کہتے ہیں جو اللہ کے رسول ﷺ نے قریش مکہ کے بارے میں کہے تھے کہ: "اگر یہ لوگ سورج کو میرے دائیں ہاتھ پر اور چاند کو بائیں ہاتھ پر بھی لا کر رکھ دیں تب بھی میں اس کام سے نہ رکوں گا"۔ تو اے امت کے غدارو، اے دشمنانِ دین! کر لو جو کرنا ہے۔ لے آئو اپنا تمام لاؤ لشکر، اپنے تمام مددگار، اپنے تمام خدا؛ امریکہ،برطانیہ اورپورا یورپ ۔آؤ لڑ کے دیکھو تمام جہانوں کے رب اور اس کے لشکروں سے۔ دیکھیں تو جیت کس کی ہوتی ہے؟

اس ایک شخص نوید بٹ کو پکڑ کر تمہیں کیا حاصل ہوگا؟ کیا خلافت کی دعوت رک جائے گی؟ یا تم امریکہ کے دربار میں اپنی فتح مندی اور کامیابی کی داستان سناؤ گے۔ کہ تم نے اس نہتے اکیلے بیمارآدمی کو کس طرح آٹھ دس مسلح جنگجوئوں کی مدد سے اغوا کیا۔ اور کس طرح تم نے اس کو خفیہ مقام پر ماورائے عدالت اور قانون رکھا ہوا ہے۔ اور تمہارے زیرِ حکومت قانون کی کس قدر عملداری ہے؛ جنگل کے قانون کی!

اور اے خفیہ ایجنسیوں کے اہلکارو! خدا کا خوف کرو۔ شرم سے ڈوب مرو۔ تم لوگ اسلام اور پاکستان کے مسلمانوں کا دفاع نہیں ان سے غداری کر رہے ہو۔ تم جن لوگوں کی نوکری کر رہے ہو وہ ہمارے بد ترین دشمن ہیں۔ یہ کیانی، زرداری اور گیلانی ہی ہیں جن کے ہاتھ قبائلی علاقے اور افغانستان اور پاکستان کے ہزاروں معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ تم اپنی روٹی روزی بچانے کے لیے ان کا حکم بجالاتے ہو لیکن دراصل تم خود اپنی روٹی روزی پر بھی لات مار رہے ہو اور اپنے ہی بچوں کا مستقبل تاریک کر رہے ہو۔ جب ملک ہی نہ رہے گا تو کھائو گے کہاں سے۔ اور وہ زندگی جہاں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہے اسے بھی آگ میں جھونک رہے ہو۔ کچھ تو اللہ کا خوف کرو۔ تم لوگ کافر نہیں مسلمان ہو!! پھر تمہاری وفاداریاں کس کے ساتھ ہونی چاہئیں؟ کفر کے ساتھ یا اسلام کے ساتھ؟ کیانی اور گیلانی کے ساتھ یا حزب التحریر اور مسلمانوں کے ساتھ؟ اگر تم سب ایک ہی بار ان غداروں کی حکم عدولی کا فیصلہ کر لو گے تو ان کے اقتدار کا خاتمہ ہو جائے گا اور وہ اپنی حکومت صرف تمہارے کندھوں پر بیٹھ کر کرتے ہیں۔ ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین کھینچ لو تاکہ تم دنیا میں بھی فلاح پاؤ اور آخرت میں بھی اللہ کی جناب میں سرخرو ٹھہرو۔

اے کیانی، زرداری اور گیلانی!

میرے شوہر کو اور حبیب الرحمٰن کو فوراً رہا کرو۔ تم ان کو جتنے دن مزید اپنی قید میں رکھو گے اتنا ہی تمہارے جرائم کی فہرست میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اور جان رکھو کہ خلافت تمہارے ایک ایک جرم کا حساب لے گی۔ اور خلافت بس اللہ کے حکم سے آنیوالی ہے۔ درحقیقت وہ تمہارے سر پر تلوار کی طرح لٹک رہی ہے۔ اب گری کہ تب گری۔ اور مجرموں کا انجام بڑا عبرتناک ہوا کرتا ہے۔

مسز نوید بٹ

 

Read more...

جنرل کیانی نے حزب التحریرکے ترجمان نوید بٹ کو اغوا ء کرنے کے لیے اپنے غنڈے بھیج کر یہ ثابت کر دیا کہ اس کے پاس اپنے دفاع کے لیے سچائی پر مبنی ایک لفظ بھی نہیں

آج نمازِ جمعہ سے کچھ ہی دیر قبل ،سادہ کپڑوں میں ملبوس پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے، پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان نوید بٹ کو ان کے چھوٹی عمر کے معصوم بچوں کے سامنے یرغمال بنا لیا،جب وہ انہیں سکول سے واپس گھر لا رہے تھے۔ ایجنسی اہلکار انہیں اپنی ڈبل کیبن جیپ میں ڈال کر لے گئے اور ان کے بچوں کو سڑک پر بے یارومددگار چھوڑ گئے۔ یہ جنرل کیانی کی ایجنسیوں کی طرف سے حزب التحریرکے شباب کوپے در پے گرفتار کرنے کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ وہ ایجنسیاں جسے کیانی یوں استعمال کر رہا ہے جیسا کہ وہ اس کے ذاتی ملازم ہیںکہ جن کا کام کیانی کے تخت و تاج کی حفاظت کرنا ہے۔ کیانی ظلم و جبر کے استعمال پر اس لیے اتر آیا ہے کیونکہ حزب التحریر کی طرف سے بے نقاب کرنے کے جواب میں کیانی کے پاس اپنی صفائی بیان کرنے کے لیے سچائی پر مبنی ایک لفظ بھی نہیں۔ حزب التحریر پاکستان میں امریکہ کے اہم ایجنٹ جنرل کیانی کو اس کی ہر غداری پر بے نقاب کر رہی ہے، خواہ یہ ریمنڈ ڈیوس کامعاملہ ہو یاایبٹ آباد پر امریکی حملہ ہویا پاکستان کی مسلح افواج سے ان مخلص فوجی افسران کی چھانٹی کرنا ہو کہ جو امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ پر کیانی کا محاسبہ کرتے ہیںیاسلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو حملہ ہو یاافغانستان پر قابض افواج کی خاطر نیٹو سپلائی لائن کو دوباراکھولنا ہو یا ''نارملائزیشن ''کے نام پر پاکستان کو بھارت کی ذیلی ریاست بنا نے کے لیے سیاچن میں پاکستان کے فوجی جوانوں کے خون کا سودا کرنے کا عمل ہو۔

کیانی جیسے جابر اپنے خلاف احتجاج کے کسی بھی لفظ کو ناجائز اور غیر قانونی سمجھتے ہیں اور اسے بیرونی طاقتوں کی سازش قرار دیتے ہیں جبکہ وہ خودبیرونی ایجنڈے کی پیداوار ہیں۔ وہ دن رات کفار کی صحبت میں بیٹھتے ہیں،وہ کفار جو انہیں حکم دیتے ہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور مومنین کے ساتھ جنگ کریں اور استعماری کفار کے مفادات کو پورا کریں، اور یہ جابر حکمران کفار کے ان احکامات کو بجا لاتے ہیں۔ کیانی اور اسلامی دنیا کے دیگر غدار حکمران اس بات کو جان لیں کہ وہ اسلام اور اس کی ریاستِ خلافت کے قیام کی طرف امت کے بڑھتے ہوئے قدموں کو ہرگزنہیں روک سکتے۔ پوری مسلم دنیا میں مسلمان غداروں کے خلاف اسلام کی خاطر کھڑے ہو رہے ہیں ، اور اب یہ مسلمان چین سے نہیں بیٹھیں گے اور نہ ہی انہیں دوباراسلایا جا سکتا ہے۔

حزب التحریر پاکستان کی افواج میں موجود اہلِ قوت و نصرت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور امت کے ساتھ اپنی وفاداری کو ثابت کریں نہ کہ کفار کی ڈکٹیشن کے ساتھ۔ اے افواجِ پاکستان کے افسران حضرات !جب تک آپ کی قیادت کی صفوں میں غدار موجود ہیں کہ جن کے دِلوں میں استعمار کے پنجے سے نجات کے لیے امت کا ساتھ دینے کی بجائے مغرب کے دارالحکومتوں میں بسنے کی تمنا رچی ہوئی ہے، امتِ مسلمہ اپنے دشمنوں کے ہاتھوں ذلت اور مایوسی سے ہی دوچار رہے گی۔ حزب التحریرآپ کو اس بات کی طرف بلاتی ہے کہ آپ مغرب کے اتحادی بننے کو اہمیت دینے کی بجائے اللہ کی خوشنودی کو اہمیت دیں ۔ یہی وہ وقت ہے کہ آپ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرت دیں ، جو کہ غداروں کو ان کے قبیح جرائم کی سزا دے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ*مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ

''اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے ۔ وہ اِن کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی (اور لوگ) سر اوپراٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل (خوف کے مارے) ہوا ہو رہے ہوں گے''(ابراہیم: 42-43)

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

اسلام آباد اور لاہور کے بعد حزب التحریر کے ممبران کی کراچی اور پشاور میں بھی گرفتاریاں حزب التحریر کیانی اور زرداری کی غداری کو بے نقاب کرنے اور خلافت کے قیام کے لئے جد و جہد جاری رکھے گی

اسلام آباد اور لاہور میں حزب التحریر کے درسوں پر ریڈ کر کے چالیس کے لگ بھگ کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد حکومتی ایجنسیوں کا حزب کو ٹارگٹ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایجنسیوں نے کراچی میں دو ہفتہ قبل حزب التحریر کے ممبر حبیب اللہ کو ان کے بیوی بچوں کی موجودگی میں گھر کے باہر سے اغوا کر لیا اور وہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ غنڈے ان کے موبائل اور کمپیوٹر تک ساتھ لے گئے اور اطلاع کے مطابق اس وقت وہ ملیر کینٹ میں کسی عقوبت خانہ میں بند ہیں۔ دوسری طرف جمعہ کے روز پشاور میں حکومتی ایجنسیوں نے حزب التحریر کے رکن پروفیسر عرفان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا۔ انسداد دہشت گردی کے جج نے انہیں دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

افسوس یہ سیکورٹی ایجنسیاں حزب کے مخلص کارکنوں کو پکڑ پکڑ کر بند کرتی ہیں جبکہ سی آئی اے اور بلیک واٹر کے دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ حقیقت میں حزب ہی وہ واحد اپوزیشن ہے جو امریکہ اور دیگر استعماری طاقتوں کے خلاف عرب دنیا سے لے کر جنوب مشرقی ایشیاء اور پاکستان سے لے کر وسط ایشیاء تک نبرد آزما ہے۔ پاکستان میں بھی حزب کے خلاف کاروائیاں اس وقت تیز ہو گئیں جب حزب نے پاکستان کے حقیقی حاکم کیانی کی غداری کو بے نقاب کرنا شروع کیا اور امریکی مفادات کے خلاف امت کو ابھارا۔ یہ کیانی ہی ہے جو نہ صرف افغانستان میں امریکہ کی مدد کر رہا ہے اور پاکستان کے مسلمانوں کو تہہ تیغ کر رہا ہے بلکہ وہ بھارت کو اس خطے میں بالادستی دلوانے کے لئے بھی سرگرم عمل ہے۔ حال ہی میں سیاچن اور دفاعی بجٹ سے متعلق کیانی کے بیانات سے وہ ایک بھارتی این جی او کا ملازم زیادہ اور پاکستانی فوج کا سپہ سالار کم نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی سرپرستی میں پاکستان نے ہندوستان کو ایم ایف این سٹیٹس دیا، واہگہ پر تجارتی دروازہ کھولا، افغانسان تک رسائی دلوائی، کشمیر کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے ساتھ آزادانہ تجارت شروع کی اور اب سیاچن پر شکست تسلیم کر کے فوجیں واپس بلانے کی باتیں بھی کی جا رہی ہیں تاکہ بزدل بھارتی فوجیوں کے مورال کو مضبوط بنایا جا سکے۔ کیانی آج کا یحییٰ خان ہے جو امریکی اشارے پر پاکستان کو تباہ کر رہا ہے۔

حزب التحریر فوج میں موجود مخلص افسروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ آج کے یحییٰ خان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ حزب التحریر اعلان کرتی ہے کہ وہ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ کی مدد سے خلافت قائم ہو جائے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

حکومتی ایجنسیوں نے ڈاکٹر عبد القیوم کو نو مہینے بعد اپنے عقوبت خانے سے رہا کر دیا کیانی اور زرداری حزب التحریر اور اس کے شباب کو خلافت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتے

ڈاکوؤں اور اغوا کاروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حکومتی ایجنسیوں نے بھی رات کی تاریکی میں رحیم یارخان کے مشہور ڈینٹل سرجن اور حزب التحریر کے رکن ڈاکٹر عبد القیوم کو رہا کر دیا۔ انہیں نو ماہ قبل حکومتی غنڈوں نے ان کی گاڑی روک کر ان کی بیٹی کی موجودگی میں اغوا کیا تھا۔ نو ماہ کے دوران ان کی بزرگی کا لحاظ کئی بغیر انہیں جسمانی تشدد کے علاوہ ذہنی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انہیں مزید اذیت دینے کی خاطر انہیں قرآن تک مہیا کرنے سے انکار کر دیا گیا تاکہ وہ اس سے اطمینان حاصل نہ کر سکیں۔ اس دوران آئی ایس آئی اور ایم آئی نے ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرائے اور اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ جھوٹ بولا کہ ڈاکٹر عبدالقیوم ان کی حراست میں نہیں۔ یہ حکمران اور ان کی ایجنسیاں اللہ اور اس کی کتاب کی حرمت کو بالائے طاق رکھ کر جھوٹ بولنے میں ذرہ برابر بھی تأمل نہیں کرتیں۔

امریکی چاکری میں ان حکومتی کارندوں نے اللہ کے نام پر حلف اٹھانے کو مذاق سمجھ لیا ہے۔ ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ تم لوگوں نے امریکہ کی خاطر دنیا بھی بیچ دی ہے اور آخرت بھی۔ آج بھی حزب التحریر کے رکن حبیب اللہ ملیر کینٹ کے علاقے میں انہی حکومتی ایجنسیوں کے زندان خانے میں ٹارچر برداشت کر رہے ہیں۔ اللہ انہیں استقامت دے اور ان کے اغوا کاروں کو اس ظلم کا بدترین بدلہ دے۔ اسی طرح پشاور سے حزب کے رکن عرفان اللہ بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ ہم زرداری اور کیانی کو بھی بتا دینا چاہتے ہیں کہ گزشتہ نو ماہ کے دوران اغوا، گرفتاریاں، ٹارچر، ریڈ ز وغیرہ حزب التحریر کی جدوجہد کو بال برابر بھی کمزور نہ کر سکیں بلکہ ان کاروائیوں نے اسے مزید تیز کیا ہے۔ امت کو معلوم ہو گیا ہے کہ یہ غدار حقیقت میں کس سے ڈرتے ہیں۔ وہ تمام فرینڈلی اپوزیشن پارٹیاں جو جمہوریت اور اس نظام کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہیں استعمار کے ایجنڈے کے عین مطابق کام کر رہی ہیں اور حزب التحریر ہی وہ جماعت ہے جو اس نظام کو اکھاڑ کر اسلامی نظام نافذ کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اور اس کام میں مخلص بھی ہے۔

بے شک رسول اللہ ﷺ کی دعوت کو ابو لہب اور ابو جہل کے عناد اور مخالفت نے مقبولیت دی تھی اور آج بھی زرداری اور کیانی کی بیوقوفیاں یہی کردار ادا کر رہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب انشاء اللہ آج کے ابو لہب اور ابو جہل انصاف کے کٹہرے میں کھڑے کئے جائیں گے، اور وہ دن مؤمنین کے لئے نہایت خوشی کا دن ہوگا!

نوید بٹ

پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک