المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 10 من ذي الحجة 1441هـ | شمارہ نمبر: 1441 AH / 031 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 30 جولائی 2020 م |
پریس ریلیز
حزب التحریر کی جانب سے عید الاضحیٰ کے مبارک موقع کی مبارک باد
اللہ اکبر، اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا الہ الااللہ۔۔۔اللہ اکبر، اللہ اکبر، وللہ الحمد
اللہ کے نام سے جورحمٰن اوررحیم ہے۔۔۔تمام تعریفیں اس ذات کی جو تمام کائنات کا رب ہے، جو اپنے بندوں کے اعمال کا حساب لیتا ہے، کل خزانوں کا مالک، ہرشے سے بےنیاز جسے اس دنیا کے کسی مال کی ضرورت نہیں، ہر شے کا کل مختاراور جو عزت اور شرف کا مالک ہے۔
اور امن و سلامتی ہو سب سے معزز بندےﷺ پر، جس نے کعبہ کو مشرکین کی نجاست سے پاک کیا تھا اور مکّہ کی حیثیت کو بحال کیا کہ ایک بار پھر صرف ایمان والے ہی اس کا طواف کرسکیں، ہمارے آقا محمدمصطفیٰﷺ اور ان کے خاندان اور ان کے صحابہؓ پر۔
البیہقی نے السنن الکبری میں سعید ابن جبیرسے ابن عباسؓ کی یہ روایت نقل کی کہ انہوں نے رسول الل ہﷺ کو یہ کہتے سنا،
«مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلُ مِنْهُ فِي عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ. قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللهِ؟ قَالَ: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فِي سَبِيلِ اللهِ ثُمَّ لَا يَرْجِعُ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ»
" کوئی بھی اچھا عمل جو کسی اور دنوں میں کیا جائے، اللہ کو عشرۂ ذوالحجہ میں کئے گئے اعمال سے زیادہ محبوب نہیں۔ صحابہؓ نے دریافت کیا: حتی کہ جہاد فیسبیل اﷲبھی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جہاد فیسبیل اللہ بھی نہیں سوائے اس جہاد کے جس میں کوئی شخص جو اپنا جان ومال لے کر نکلےلیکن کچھ واپس لے کر نہ آئے"۔
پس ہم عید الاضحیٰ کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ذی الحجہ کےپہلے دس دنوں میں کئے جانے والے نیک اعمال کے بدلے میں مومنین کیلئے خوشی اور فرحت کا باعث ہے
الحج الاکبر کو خوش آمدید، جوحاجیوں کے لیے یہ انتہائی خوشی کا دن ہوتا ہے جب وہ اس عظیم فرضیت کی ادائیگی کو پورا کرتے ہیں۔
قربانی کے دن کو خوش آمدید، جب مسلمان اپنے جد امجد حضرت ابراہیم ؑ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنی قربانی کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔
تکبیرات تشریق کے دنوں کو خوش آمدید جس میں مسلمان "اللہ اکبر" پکارتے ہیں۔
میرے لیے یہ امر بھی باعث خوشی ہے کہ میں اپنی ، حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ اور اس کے تمام اراکین کی جانب سے امیر حزب التحریر،مشہور فقیہ عطا بن خلیل ابو الرشتہ اور تمام مسلمانوں کو عید کی مبارک باد پیش کررہا ہوں۔
اس سال عید ایسی صورتحال میں آئی ہے کہ دنیا بھر میں حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ آئیڈیالوجی، جو دنیا پر غالب ہے، انسانیت کے لیے خود کو ایک درست آئیڈیالوجی ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اگرچہ اس نے انسانی زندگی کو شہری زندگی کی سہولیات اور مادی ترقی سے بھر دیا ہے جس کے ساتھ سیکولر آئیڈیالوجی کی آمیزش بھی ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس حق کو مسترد کرتی ہے کہ صرف وہی اپنے بندوں کے لیے قوانین بناسکتا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دنیا ایجادات اور دریافتوں سے بھر گئی ہے لیکن اس کے ساتھ پریشانی میں مبتلا لوگوں سے بھی بھری پڑی ہے۔ آپ کوایسے لوگ ملتے ہیں جن کے دل آخرت میں ہر قسم کے خیر کی امید سے خالی ہیں، اور وہ لوگ جو شدید غربت کا شکار ہیں اور دو وقت کی روٹی کے حصول کے لیے اپنا خون پسینہ ایک کرتے ہیں، اور وہ جوبے کار کی جنگوں میں مارے گئے ہیں جن کا کوئی مقصد نہیں ہے، اور وہ جن کو وسائل سے محروم کردیا گیا ہوا ہے جبکہ وہ ان کے چاروں جانب موجود ہیں، اور وہ جو حکمرانی کرتے ہیں اور پھر غداری کرتے ہیں جس کے بعد انہیں عزت سے نوازا جاتا ہے، اور وہ جو اپنی جنسی شناخت کھو چکے ہیں اور یہ جانتے ہی نہیں کہ وہ مرد ہیں کہ عورت بلکہ کیا انسان بھی ہیں، اور وہ جو لوگوں کی دولت کو لوٹتے ہیں اور انہیں غربت کی دلدل میں دھکیل کر بھی ان کی دولت کی ہوس ختم نہیں ہوتی، اور ہزاروں کی تعداد میں وہ لوگ ہیں جو اخلاقی معیار کھو کر ہزاروں کی تعداد میں خودکشیاں کررہے ہیں۔
مغرب اپنی ناکامی کے باعث ہم سے یہ چاہتا ہے کہ ہم اس لغو بات پر یقین کرلیں کہ یہ وہ قیمت ہے جو ہمیں ٹیکنالوجی اور طبی سہولیات کے بدلے دینی ہی دینی ہے!
اے مسلمانو!
آپ میں سے اکثریت اپنے ممالک میں رہتے ہوئے بھی خوشیوں سے محروم ہیں اور وہ جو کچھ محفوظ ہیں انھیں بھی مسلمانوں کی بدتر صورتحال چین سے نہیں رہنے دیتی۔ اور جو ہجرت کرنے پر مجبور ہوتا ہے تا کہ ظلم و جبر اور کرپشن سے بھاگ سکے، وہ بھی اپنے گھر جانے کی خواہش کے باعث مطمئن نہیں رہتا۔ آپ کی صورتحال معزز صحابہؓ جیسی ہی ہے، ان میں سے کچھ نے اپنے قبیلوں میں پناہ لی لیکن قریش کی جانب سے اپنے بھائیوں کو تنگ کرنے پر دل ہی دل میں کڑھتے رہتے۔ اور کچھ نے حبشہ ہجرت کی اور جب تک وہاں رہے آرام سے نہ بیٹھ سکے۔ اور کچھ پر ان کے اپنے قبیلے والے ہی حملہ آور ہوئے، ان پر تشدد کیا اور انہیں نقصان پہنچایا۔ اور رسول اللہﷺ کے صحابہؓ کی یہی صورتحال برقرار رہی جب تک اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یثرب، المدینہ المنورہ میں اسلامی ریاست کے قیام میں مدد فراہم نہیں کی، جہاں رسول اللہﷺ نے اسلام اور ریاست اسلام کی شمع کو روشن کیا۔
اسی طرح سے آپ اور آپ کی زندگیاں بھی محفوظ نہیں رہیں گی، اقوام آپ پر حملہ آور ہونے کے لیے ایک دوسرے سے لڑتی ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے لگڑ بگھڑ شکار کے لیے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں۔ یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک آپ کے عقیدے سے پھوٹنے والی ریاست بحال نہیں ہوجاتی، جو آپ کو اور آپ کے مفادات کا تحفظ کرے گی اور آپ کے امور کی دیکھ بھال کرے گی۔ ثوبانؓ(رسول اللہﷺ کے آزاد کردہ غلام) کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«يُوشِكُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمُ الأُمَمُ مِنْ كُلِّ أُفُقٍ كَمَا تَدَاعَى الأُكَلَةُ عَلَى قَصْعَتِهَا»
" قریب ہے کہ دیگر قومیں تم پر ایسے ہی ٹوٹ پڑیں جیسے کھانے والے پیالوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں "(احمد)۔
اور اس حملے کا جواب اسلامی ریاست ، نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت،کے علاوہ کوئی اور نہیں دے سکتا۔۔۔لہٰذا ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ خلافت کو بحال کریں ، اس میں ہی آپ کی طاقت اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی ہے، اور اسی سے ہی آپ ان مشکلات والی زندگی سے چھٹکارا حاصل کریں گے جو اللہ کی یاد سے غافل شخص کو گھیر لیتی ہے ،
وَمَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِكۡرِىۡ فَاِنَّ لَـهٗ مَعِيۡشَةً ضَنۡكًا وَّنَحۡشُرُهٗ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ اَعۡمٰى ط قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرۡتَنِىۡۤ اَعۡمٰى وَقَدۡ كُنۡتُ بَصِيۡرًا ط قَالَ كَذٰلِكَ اَتَـتۡكَ اٰيٰتُنَا فَنَسِيۡتَهَاۚ وَكَذٰلِكَ الۡيَوۡمَ تُنۡسٰى
"اور جو میری ذکرسے منہ پھیرے گا ،اس کی زندگی تنگ ہوجائے گی اور روز قیامت ہم اسے اندھا کرکے اٹھائیں گے ۔ وہ کہے گا اے میرے پروردگار آپ نے مجھے اندھا کرکے کیوں اٹھایا میں تو دیکھ سکتاتھا۔ اللہ فرمائے گا کہ ایسا ہی (ہونا چاہیئے تھا)، تیرے پاس میری آیتیں آئیں تو تونے ان کو بھلا دیا۔ اسی طرح آج ہم تجھ کو بھلا دیں گے" (طہ، 126-124)۔
انسانیت کے لیے بھیجی گئی بہترین امت!
آپ کی یہ مبارک آوازیں اللہ کے حکم سے دنیا کی فضاؤں میں گونج رہی ہیں:"کوئی رب نہیں سوائے اللہ کے، جس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اپنے غلاموں کو کامیابی دی اور اپنے سپاہیوں کو مضبوط کیا اور اکیلے ہی جماعتوں کو شکست دی۔۔۔" یقیناً کامیابی اللہ کی جانب سے ہی ہے لیکن اللہ نے دنیا میں کامیابی کو جدوجہد کے ساتھ منسلک کردیا ہے، اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان لوگوں کو کامیابی عطا نہیں فرماتا جو یہ کہتے ہیں،
فَاذۡهَبۡ اَنۡتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَاۤ اِنَّا هٰهُنَا قٰعِدُوۡنَ
"تم اور تمہارا رب جاؤ اور لڑو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے" (المائدہ، 5:24)۔
لہٰذا ان کی سزا یہ تھی،
فَاِنَّهَامُحَرَّمَةٌ عَلَيۡهِمۡ اَرۡبَعِيۡنَ سَنَةً ۚ يَتِيۡهُوۡنَ فِىۡالۡاَرۡضِؕ فَلَا تَاۡسَ عَلَى الۡقَوۡمِ الۡفٰسِقِيۡنَا
"وہ(ملک) ان پر چالیس برس تک کے لیے حرام کر دیا گیا (کہ وہاں جانے نہ پائیں گےاور) زمین میں سرگرداں پھرتے رہیں گے تو ان نافرمان لوگوں کے حال پر افسوس نہ کرو"(المائدہ، 5:26)۔
اللہ قادرالملک ایمان والے مخلص بندوں کی مدد کرتے ہیں جو اس کے دین کی مدد کرتے ہیں،
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَـنۡصُرُوۡا اللّٰهَ يَنۡصُرۡكُمۡ وَيُثَبِّتۡ اَقۡدَامَكُمۡ
"اے اہل ایمان! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تم کو ثابت قدم رکھے گا"(محمد، 47:7) ۔
تو اس عید اپنے عزم کی تجدید کریں۔۔۔ اور نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لیے ہمارے ساتھ جدوجہد کریں۔ ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں، اللہ ہمیں اپنی فتح سے نوازے، یقیناً وہ پکارنے والوں کی صدا سنتا ہے۔
اللہ اکبر، اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا الہ الااللہ، اللہ اکبر، اللہ اکبر، وللہ الحمد
انجینئر صلا ح الدین عدادہ
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.domainnomeaning.com |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com |