الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    10 من رجب 1360هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/039
عیسوی تاریخ     جمعہ, 07 اپریل 2017 م

پریس ریلیز

شام کی حکومت کے جرائم میں ایک باب کا اضافہ اور دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے

 

4 اپریل 2017، بروز منگل کی صبح دنیا نے  شام کے مغرب میں واقع ادلب کے علاقے خان شیخون میں ایک خوفناک قتل عام کا مشاہدہ کیا جہاں ظالم شامی حکومت نے زہریلی سیرین گیس  استعمال کی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد شہری ہلاک اور 400 سے زائد لوگ زخمی ہوگئے جس میں بڑی تعداد بچوں کی تھی۔ اس بات کی تصدیق ادلب کے ڈائریکٹر صحت  نے کی ہے۔

الجزیرہ نے بتایا کہ 30 بچے اور خواتین فوراً جاں بحق ہوگئے جبکہ باقی لوگ ہسپتال پہنچنے کے دوران جاں بحق ہوئے۔  اس قتل عام کے بعد جب شہر ایک شدید بحرانی صورتحال سے دوچار تھا ، جنگی طیارے دوبارہ نمودار ہوئے تا کہ دفاعی اور طبی مراکز کو نشانہ بنائیں  جس کے بعد  الرحمن ہسپتال تباہ ہوگیا جو متاثرین کو طبی امداد پہنچا رہا تھا۔

 

اس خوفناک قتل عام نے 21 اگست 2013 کے واقع کی یاد تازہ کردی جس میں 1500 لوگ دمشق کے مضافات، غوطہ میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ خون کا ایک قطرہ بہے بغیر لوگ نیند کے عالم میں اس دارفانی سے کوچ  اور 5000 سے زائد  زخمی ہوگئے تھے، جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی، جب اسی شامی حکومت کی افواج  نے بمباری کے ذریعے  کیمیائی حملہ کیا تھا ۔

 

شامی حکومت نے پچھلے کچھ سالوں میں اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں پر  اس کیمیائی اسلحے سے حملہ کیا ہے جنہیں بین الاقوامی طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ان حملوں  کی تعداد تقریباً 140 ہے جس میں سیکڑوں لوگ شہید  اور زخمی ہوئے۔ یہ سب کچھ اس دوران ہوا جب عالمی سطح پر 12 آزاد تنظیموں اور 6 اہم ریاستوں کی حکومتوں نے اس کی پُرزور مذمت کی۔

 

ایک بار پھر مذمت اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور شاید ہی کسی اہم ملک کی حکومت ایسا کرنے میں پیچھے رہی ہو خصوصاً امریکہ جس نے اس سے پہلے 2013 میں  کیمیائی ہتھیاروں کو ہٹانے کےمنصوبے کا  اعلان کیا تھا جس کے ذریعے  باراک اوباما کی اس دہمکی کو عملی جامع پہنانے کی کوشش کی گئی تھی  کہ "کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال سرخ لکیر ہے"۔ اُس وقت کیری نے اِس جانب اشارہ  کیا تھا  کہ کیمیائی ہتھیاروں کا ہٹایا جانا  ایک اچھا حل ہے اور  اس طرح امریکہ کو فوجی مداخلت نہیں کرنا پڑے گی، اور روس نے بھی اس حل کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اسد حکومت کو اس بات پر راضی کرے گا۔

 

لیکن  غوطہ قتل عام کے بعد اسد حکومت کا مزید شامی شہروں پر کلورین گیس سے حملہ کرنا ، جس میں خان شیخون کا حالیہ حملہ بھی شامل ہے، اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ  بین الاقوامی برادری  اس حکومت کی حامی ہے اور مذاکرات کے ذریعے اس کی عمر کو بڑھا رہے ہیں کیونکہ انہوں نے  ان قتل عام کے خلاف کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا  بلکہ وہ شامی بحران کے پُرامن حل کی کوشش کررہے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی بھی نہیں کراتے کہ قتل عام کے ذمہ داروں پر مقدمے چلائیں جائیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ قتل عام  اور لوگوں کو ان کے علاقوں سے بے دخل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا گیا تا کہ انقلاب کو دفن کردیا جائے جو اپنی ابتداء سے اسلامی نعروں اور مطالبات سے مزین ہے۔ یہ سب کچھ  اپنے مفادات کے مطابق اس مجرم حکومت کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ایسی کوشش کو ناکام کرنے   کے لیے کیا جارہا ہے جو اس  استعماری نظام سے باہر سانس لینا چاہتا ہو۔

 

شام میں ہمارے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ  مسلمانوں کے حکمرانوں کی خاموشی کی وجہ سے ہو اہے جو اب بھی اس حد تک اپنے آقاوں کی خوشنودی چاہتے ہیں  کہ سیکیورٹی خدشات کو جواز بنا کر سرحدوں کو شامی حکومت کے مظالم سے بچ کر  آنے والوں کے لیے بند کردیتے ہیں۔ ایک ترک اہلکار نے کہا کہ حکام نے منگل کے دن ادلب کے ساتھ  باب الھوی کی گزر گاہ کو "سیکیورٹی خدشات" کا کہہ کر بند کردیا، اور ساتھ میں یہ امید دلائی کہ جلد ہی اس گزر گاہ کو کھول دیا جائے گا جبکہ اس وقت درجنوں ایمبولینسز زخمیوں کو لیے اس گزر گاہ کے دروازے کے سامنے کھڑی تھیں۔

 

باقی مسلمانوں کی طرح شام کے مسلمان  بھی  ان حکمرانوں سے کوئی امید نہیں رکھتے لیکن وہ آنسووں اور تکلیف کے ساتھ چیختے چلاتے فوجی بیرکوں میں موجود مسلمان افواج کی جانب دیکھتے ہیں خصوصاً وہ افواج جو ان سے محض چند کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہیں، کہ وہ آئیں  اور انہیں کامیابی دلائیں، ان کی تکالیف کو ختم کریں  اور نبوت کے طریقے پر خلافت کو قائم کرکے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے وعدے کو پورا کردیں، جس میں ہمیں ظالموں کے ظلم سے نجات اور امن و تحفظ ملے گا ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ * وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْسًا لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ * ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ

"اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔ اور جو لوگ کافر ہوئے انہیں ہلاکت ہو، اللہ ان کے اعمال غارت کردے گا۔ یہ اس لیے کہ وہ اللہ کی نازل کردہ چیز سے ناخوش ہوئے پس اللہ تعالیٰ نے (بھی) ان کے اعمال ضائع کردیے"(محمد:9-7)

 

شعبہ خواتین

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.domainnomeaning.com
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک