الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    11 من صـفر الخير 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/014
عیسوی تاریخ     جمعہ, 11 نومبر 2016 م

پریس ریلیز

﴿وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ أَكَابِرَ مُجْرِمِيهَا لِيَمْكُرُوا فِيهَا وَمَا يَمْكُرُونَ إِلَّا بِأَنفُسِهِمْ وَمَا يَشْعُرُونَ

"اور ہم نے اسی طرح ہر ہر شہر اور ہر ہر بستی میں بڑے بڑے مجرم قرار دئیے ہیں اور آخر کار ان کا معاملہ اس حد کو پہنچ گیا کہ وہ مکر میں مشغول ہوگئے۔ لیکن وہ صرف اپنے آپ کو ہی فریب دیتے ہیں اور سمجھتے نہیں ہیں"(الانعام:123)

 

امریکی صدارت کے لیے ٹرمپ کا انتخاب

 

امریکی صدارت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب نے پوری دنیا میں شور شرابہ برپا کردیا اور یورپ، ایشیا اور امریکہ کی اسٹاک پارکیٹوں کے لیے شدید جھٹکے کا باعث بنا۔ اس کے علاوہ جرمن چانسلر مارکل نے اس کے انتخاب پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور یہ کہا کہ تعاون کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ (ٹرمپ)جمہوری اصولوں اور اقدار کی تعظیم کرے۔ فرانس کے صدر نے بھی ٹرمپ کے بیانات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا جو مشترکہ اقدار کے خلاف ہیں جبکہ یورپی وزرائے خارجہ کا اجلاس طلب کیا گیا تا کہ اس انتخاب کےنتائج پر بحث کی جائے۔

 

لیکن مسلمانوں کے لیے ٹرمپ کا انتخاب کیا معنی رکھتا ہے؟ کفار کے سردار امریکہ کی اسلام اور مسلم  دشمنی کی بھٹی  سے کچھ نیا سامنے نہیں آئے گا۔ کیا اوباما، "جمہوریت پسند" مسلمانوں کا دوست تھا؟! یا اس سے قبل ری پبلکن صدر بش جونئیر مسلمانوں کا دوست تھا؟! کیا وائٹ ہاوس میں اب تک آنے والے صدور نےاسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے شدید دشمنی  اور ہمارے علاقوں کو اپنے قابو میں رکھنے کے لیے مسلسل سازشوں، ہماری دولت اور  قدرتی وسائل کی  چوری و لوٹ مار، جابر حکمرانوں کی حمایت اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے سائے میں مسلم امت کو یکجا ہونے سے روکنے  کے علاوہ کچھ کیا ہے؟

 

پہلے جارج بش نے مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگ کا اعلان کیا تھا جب اس نے ہمارے لوگوں کے خلاف افغانستان پر جارحیت کا آغاز کیا تھا اور اسی دوران عراق میں جنگ کے دوران اس کے شیطانی عزائم نے واضح کردیا کہ وہ مسلمانوں کو تباہ کردینا چاہتا ہے۔ پھر اوباما آیااور اس نے  2009 میں انقرہ اور قاہرہ اور 2011  جکارتہ میں اپنی چکنی چپڑی تقریروں کے ذریعے مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی۔  اور یہ سب کچھ اس سے پہلے تھا جب اس نے شام کے انقلاب کو ناکام بنانے کے لیے دمشق کے قاتل کی مکمل حمایت کر کے اپنی اصلیت واضح کردی۔ اگرچہ اس نے ڈرون کے استعمال پر جارج بش کی مخالفت کی تھی جب وہ اپوزیشن میں تھا لیکن جیسے ہی وہ حکومت میں آیا اس نے ڈرون حملوں میں اضافہ کردیا اور پاکستان، افغانستان، عراق، یمن، صومالیہ اور شام کی مسلم سرزمینوں میں دہشت، قتل و غارت گری اور تباہی کا بازار گرم کردیا۔

 

ہم اسلامی عقیدے کی بنیاد پر اس موضوع پر خطاب کررہے ہیں اور اسی لیے ہم امریکی حکمرانوں کی جانب سے  اسلام اور مسلمانوں کے خلاف شدید اور گہری دشمنی کے علاوہ کسی چیز کے امید نہیں رکھتے۔ اس بات سے قطع نظر کہ وائٹ ہاوس میں کون سا نیا چہرہ آتا ہے حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اپنی اس پالیسی کو جاری رکھے گا جس کا مقصد  اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنا ہے۔  لیکن امریکہ ظاہری طور پر کتنا ہی طاقتور نظر آئے یہ سلسلہ ایسے ہی نہیں چلتا رہے گا، باطل کا خاتمہ ہوگا کیونکہ لوگوں کی مشکلات کو ختم ہونا ہی ہے جب مسلمان  اپنے ایمان کے ساتھ  اپنے رب کے لیے استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں، اس فانی دنیا  کو اللہ کی رضا پر ترجیح دیتے ہیں  اور شریعت کے نفاذ کی جدوجہد کر کے اللہ کے کام کی حمایت کرتے ہیں۔ اور ایسا اس لیے ہے کہ وہ اس قابل ہیں کہ انسانیت کو امریکہ کے ہاتھوں پہنچائےگئے زخموں کو بھر سکتے ہیں اور انہیں  کفر کے اندھیروں، سرمایہ دارانہ تہذیب کے ظلم اور  اس محدود دنیاوی زندگی    سے نکال کر انہیں اسلام کی روشنی، اس کے انصاف اور آخرت و جنت  کے وسیع  اور نہ ختم ہونے والی زندگی میں لاسکتے ہیں۔ یہ اس اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا وعدہ ہے اور اس کا وعدہ حق ہے اور امید ہے کہ وہ وقت دور نہیں ہے۔

 

﴿وَعَدَ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا

"اللہ نے وعدہ کیا ہے تم میں سےان سے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے کہ ضرور انہیں زمین میں حکمرانی دے گا جیسا کہ ان سے پہلے والوں کو دی تھی۔ اور ضرور ان کےلیےجما دے گا ان کا وہ دین جو ان کے لیے پسند فرمایا ہے اور ضرور ان کے خوف کو امن سے بدل دے گا کہ انہوں نے میری ہی عبادت کی اور میرا کسی کو شریک نہیں ٹہرایا "(النور:55)

 

عثمان بخاش

ڈائریکٹرمرکزی میڈیا آفس حزب التحریر 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.domainnomeaning.com
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک