المكتب الإعــلامي
ولایہ سوڈان
ہجری تاریخ | 29 من رمــضان المبارك 1445هـ | شمارہ نمبر: HTS 1445 / 28 |
عیسوی تاریخ | پیر, 08 اپریل 2024 م |
پریس ریلیز
جب بھی خلافت کا ذکر ہوتا ہے، حزب التحریر کا ذکر ہوتا ہے، اور جب بھی حزب التحریر کا ذکر ہوتا ہے، خلافت کا ذکر ہوتا ہے
(ترجمہ)
ہم نے الجزیرہ نیٹ میں مورخہ 4/6/2024 بروز ہفتہ، عطا المنان بخیت، سابق سوڈانی سفارت کار اور افریقہ سینٹر فار اسٹڈیز (استنبول-ترکی) کے ڈائریکٹر کے تحریر کردہ ایک مضمون کا جائزہ لیا، جس کا عنوان تھا "خلافت کے بغیر ایک سو سال"۔ اگرچہ مصنف نے مضمون کے ذریعے اس بات پر زور دیا کہ پوری سیاسی تاریخ میں مسلمان خلافت کے سائے میں زندگی بسر کرتے رہے اور اسے ختم کرنے کا فیصلہ لوگوں کے لیے مشکل تھا اور اس نے اداسی اور الجھن کی لہر کو جنم دیا، لیکن مصنف نے خلافت کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انصاف نہیں کیا! اُس نے جن باتوں یا مقالوں تذکرہ کیا وہ اسے بحال کرنے کے لیے بالکل مخالف سمت میں تھیں، بلکہ وہ درحقیقت مغرب کی تخلیق کردہ حقیقت کی تقدیس تھی ، نا کہ مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی جو نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے پیاسے ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم اور اس جیسے دیگر اداروں نے مسلمانوں کو متحد کرنے کا جھوٹا نعرہ لگایا اور اُس تفرقہ اور تقسیم کو دوام بخشا جو آج امت میں پائی جاتی ہے۔ بلکہ یہ ادارے اور تجویزیں جن کا مصنف نے ذکر کیا ہے خلافت کے قیام میں تاخیر کی وجوہات میں سے ایک وجہ ہیں!
بدقسمتی سے، مصنف نے جانتے بوجھتے ہوئے اُس واحد حزب کو نظر انداز کیا جس نے پوری تندہی، خلوص اور شعور سے کام کیا، تاکہ نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کو دوبارہ بحال کیا جا سکے۔ یہ حزب، جو گذشتہ صدی کی پچاس کی دہائی سے کام کر رہی ہے، امت کے اندر ہی رہ کر اور اس کے ساتھ مل کر اسے غفلت سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے، اس نظریہ کو سمجھنے کے بعد اَس حزب نے راستہ دیکھا اور خلافت راشدہ کو نبوت کے نقش قدم پر بحال کرنے میں سرگرم عمل ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ حزب نے حکمرانی، سیاست، معیشت، معاشرت، تعلیمی پالیسی، خارجہ پالیسی وغیرہ میں اسلامی نظامِ زندگی کی وضاحت کی۔ حزب نے کتاب اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی سنت اور صحابہ کرامؓ کے اجماع اور قیاس کی بنیاد پر اجتہاد کیا اور 191 آرٹیکلز کا ایک آئین بھی تیار کر چکی ہے۔
میڈیا تک رسائی پر پابندی کے باوجود، حزب التحریر ایک ایسے جھنڈے کی طرح بن گئی ہے جس کے سر پر آگ ہے جو کرپشن کو جلاتی ہے، نیکی کی راہ کو روشن کرتی ہے، اور جس کے نام سے خلافت جڑ گئی ہے۔ جب بھی خلافت کا ذکر ہوتا ہے تو حزب التحریر کا ذکر ہوتا ہے اور جب بھی حزب التحریر کا ذکر ہوتا ہے تو خلافت کا ذکر ہوتا ہے۔ علمی دیانتداری کے تقاضے کے طور پر، مصنف کو، امت کے اہم مسئلے پر بات کرتے ہوئے، سچ بولنا چاہیے تھا اور ان حاملین دعوت کے بارے میں غیر جانبدار رہنا چاہیے تھا جو دن رات اسلامی طرز زندگی یعنی نبوت کے نقش قدم پر خلافت راشدہ ثانیہ کے قیام کی بحالی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
ہمارے رب سبحانہ وتعالیٰ کا وعدہ ہے:
[وَعَدَ اللهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ]
"جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنا دے گا" (النور، 24:55)،
اور پیارے محمد ﷺ کی بشارت ہے کہ انہوں نے فرمایا:
«ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ - ثُمَّ سَكَتَ»
"پھر نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم ہو گی۔ پھر وہ خاموش ہو گئے" (مسند احمد)۔
ابراہیم عثمان (ابوخلیل)
ولایہ سوڈان میں حز ب التحریرکے ترجمان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ سوڈان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: 0912240143- 0912377707 http://www.domainnomeaning.com |
E-Mail: Spokman_sd@dbzmail.com |