المكتب الإعــلامي
ولایہ سوڈان
ہجری تاریخ | 25 من رمــضان المبارك 1444هـ | شمارہ نمبر: HTS 1444 / 40 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 16 اپریل 2023 م |
پریس ریلیز
مقدس خون کے ضیاع کی قیمت پرطاقت کی لڑائی
24 رمضان المبارک 1444 ہجری بمطابق 15 اپریل 2023 ء ، بروز ہفتہ کی صبح سے مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اچانک پرتشدد لڑائی چھڑ گئی۔ اس پریس ریلیز کی تحریر تک، سوڈان کے مختلف حصوں میں، دارالحکومت خرطوم اور اس کے مختلف علاقوں میں یہ لڑائی تاحال جاری ہے۔ اس حرام لڑائی میں اب تک دونوں جانب سے سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، حتیٰ کہ نہتے معصوم شہری بھی اس کا نشانہ بنے ہیں، جن کا اس تنازعےسے کوئی مفاد، دلچسپی یا لینا دینا نہیں تھا۔
یہ واقعی افسوسناک ہے کہ یہ لڑائی مسلمانوں کے درمیان رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہورہی ہے، جو تقویٰ اور اللہ سے توبہ کا مہینہ ہے۔ یہ ایک ایسی اتھارٹی کے لیے جنگ ہے جس کے رخ کا تعین کافر استعمار اپنے عزائم کے مطابق کررہا ہے اور استعمار یہ طے کرتا ہے کہ کس کو حکمرانی کا حق ہے اور کس کو نہیں۔ حتیٰ کہ یہ استعمار ملک کے آئین اور قوانین کی تفصیلات میں بھی مداخلت کرتا ہے،یوں وہ اس تنازعے کا سپانسر اور اس کے اندر کا ایک اہم کردار بن گیا ہے۔
اگرچہ کافر استعمار ہی دراصل ملک کے سارے سیاسی عمل کو چلارہے ہیں ، لیکن وہ اس منکرشیطان کی مانند ہیں کہ جب تصادم شروع ہوا اور مقدس خون بہایا گیا، تو کہتے ہیں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ اندرونی معاملہ ہے! اس کا تذکرہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے الحادث چینل پر کیا۔ یہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ انھیں ہمارے بہائے جانے والے خون کی کوئی پرواہ نہیں۔ بلکہ ان کےمفادہماری طاقت کو کنٹرول کرنے اورہمارے وسائل لوٹنے میں ہیں۔
ہم حزب التحریر، ولایہ سوڈان میں فوج کے کمانڈروں اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈروں کو اس خون کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جو بہایا جا چکا ہے اور اب بھی بہایا جا رہا ہے، اور ہم درج ذیل امور کی تصدیق کرتے ہیں:
اول: فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان یہ لڑائی ایک حرام لڑائی ہے، جس میں قاتل اور مقتول دونوں آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛
إذَا الْتَقَى الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ
’’اگر دو مسلمان تلواریں لے کر آمنے سامنے آئیں، تو قاتل اور مقتول دونوں آگ میں ہیں۔‘‘ (الجامعہ الصغیر، السیوطی)
دوم: اسلام میں فوج کا کام مسلمانوں کی بستیوں اور ٹھکانوں کی حفاظت کرنا اور اللہ کی رضا کے لیے جہاد کرنا ہے، نہ کہ اپنے لیے اقتدار حاصل کرنا۔
سوم: شریعت کی رو سے صرف مسلمانوں کے خلیفہ کی کمان میں ایک ہی لشکر کا ہونا جائز ہے۔
چہارم: اسلام نے اختیار امت کو تفویض کیا ہے۔ یہ امت ہی ہے جو ایسے شخص کی بیعت کرتی ہے جو خلیفہ کی شرائط اور کتاب اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی سنت کے مطابق حکمرانی کی شرائط کو پورا کرتا ہے۔
پنجم: اسلام میں حکومت اور اختیار مادی فائدہ نہیں ، بلکہ یہ اللہ کے قوانین کا اطلاق اور امت کے معاملات کی دیکھ بھال ہے۔
آخر میں: ہم فوج کے کمانڈروں اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈروں سے کہتے ہیں کہ اللہ سے ڈرو اور ہوش کے ناخن لو ، مسلمانوں کا خون مت بہاؤ، اور حزب التحریر کو نبوت کے منہج پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لیے نصرۃ عطا کریں، کہ پہلی خلافت راشدہ مدینہ منورہ میں قائم ہوئی۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان کی تعریف میں فرمایا؛
﴿وَالَّذِينَ آوَواْ وَّنَصَرُواْ أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا لَّهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾
"اور جن لوگوں نے ان کو پناہ اور مدد دی، وہی (انصار) سچے مومن ہیں۔ ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔" (سورۃ الانفال، 8:74)
ابراہیم عثمان (ابوخلیل)
ولایہ سوڈان میں حز ب التحریرکے ترجمان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ سوڈان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: 0912240143- 0912377707 http://www.domainnomeaning.com |
E-Mail: Spokman_sd@dbzmail.com |