الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

روسی یا امریکی عسکری مداخلت  شام کے سرکش  کے سقوط اور زمین پر اللہ کی حکمرانی قائم کرنے کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتی

 

اس فضاء میں جبکہ سفاک بشارالاسد  کی شکست یقینی ہے،  اِس کی فوج کی جانب سے اُس کی حکومت کی حفاظت کرنے کی صلاحیت میں روز بروز کمی واقع ہورہی ہے، اس کے گروہ(علوی فرقے) کے علاقوں تک عسکری  خطرات پہنچ چکے ہیں   اور ان کے اندر شدید بے چینی  پائی جاتی ہے ، سرکش کو بچانے میں ایرانی مداخلت کے کارگر نہ ہونے  اور پھر امریکہ  کی جانب سے داخلی طور پر اپنے جنگجووں کی داغ بیل ڈالنے میں ناکامی  اور اس سب کے نتیجے میں اس حکومت کے اچانک زمین بوس ہونے کا حقیقی خطرہ جس کا اظہار اوباما نے بھی کیا ۔۔۔اس صورتحال  میں روس  کا  دھمکی آمیز موقف سامنے آیا اور ایسے جدید تر اسلحے کے ساتھ براہ راست عسکری مداخلت کی  جس کو استعمال صرف روسی ماہرین ہی کرسکتے ہیں۔  ایسی فضاء میں جہاں  میڈیا نے خوف اور ہولناکی کا ماحول  ایسی آڈیوز اور ویڈیوز سےپیدا کیا  ہے  جس کی ڈوریں امریکہ سے ہلائی جارہی ہیں ، پھر اس مداخلت کے بارے میں بیانات سامنے آئے اور اس پر تبصرے کیے گئے۔  اس اقدام سے امریکہ اور روس دونوں کا مقصد  مسلمانوں کو  جنیوا فیصلوں کی بنیاد پر قائم  امریکی حل کو قبول کرنے کے لیے خوفزدہ  اور مجبور کر نا ہے۔ اس  حل کی ابتدا عبوری مرحلے سے ہو گی، جس کے حوالے سے  گفتگو بھی کی جارہی ہے کیونکہ امریکہ یہ قبول کر رہا ہے کہ سفاک بشار اس حل کا حصہ ہو گا۔

 

یہ  ہالی ووڈ کی طرح کا  خوساختہ ماحول  امریکہ کے لیے مزید ناکامی کا باعث ہو گا  اور اس کا  مجرم ایجنٹ  صورتحال کو قابو کرنے میں مزید ناکام ہو گا کیونکہ روس نے  شامی حکومت کی انواع و اقسام کے اسلحے سے امداد کب روکی تھی  جس کا مقصد مسلمانوں کو قتل کرنا تھا؟!۔۔۔ہاں ایک بات سنجیدہ ہے  اور وہ یہ کہ  اسد کے پاس اپنی حکومت کو بچانے کے لیے فوجیوں کی تعداد نا کافی تھی۔ اس بات کا اعتراف بشار نے اپنے تازہ ترین بیان میں بھی کیا۔ لہٰذا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ شکست کے دہانے پر ہے اور جس کے نتیجے میں امریکہ کو بھی شکست ہو گی۔ یہ ہے وہ صورتحال جس کے تناظر میں حالیہ قدم اٹھایا گیا ہے اور درحقیقت جس کا مقصد بشار کی مدد کرنا اور اسے بچانا ہے۔ مگر امریکہ، جو منافقت میں تمام حدیں پار کر چکا ہے،نے  شام میں حقائق کو مصنوعی طریقے سے  تبدیل کرنا  چاہا،  اوراسی وجہ سے ہم نے اس کو ہالی وڈ کی طرح کا ایک خود ساختہ  منصوبہ کہا۔ اور ایسا اس لیے ہے کہ  اسد  امریکہ کی اس قدر کھلی  اور واضح معاونت  اور حمایت کے باوجود ناکام ہو گیا، خاص کر ایران کو مکمل طور پر اس کی خدمت میں لگانے کے باوجود جو ابھی تک لگا ہوا ہے اورتمام تر  دستیاب وسائل  کو استعمال کر رہا ہے ۔ ایران نے بشار کی پیسے،  ماہرین ،انٹلیجنس اور اپنی فوج اور انقلابی گارڈز کے افسران کے ذریعے مدد کی ہے۔ ایران نے ہی بشار کی مدد فرقہ ورانہ عسکری ملیشیا اور کرائے کے فوجیوں سے کی جنہیں  لبنان، عراق، یمن اور افغانستان سے لیا گیا تھا۔ یہ ہے وہ صورتحال جس کے اندر  یہ ہنگامی  قدم بشار کو بچانے کے لیے اٹھایا کیا گیا ہے اور یہ سب کچھ امریکہ کی ناکامی کی عکاسی کر تی ہے۔

 

مسلمانوں کے بارے میں امریکہ کی پالیسی بش کے زمانے میں مجرمانہ تھی  تو یہی پالیسی اوباماکی بھی ہے، اس میں صرف جرائم کا اضافہ ہوا ،اس میں مکاری  و دھوکہ بازی    کا اضافہ  ہوا  حتی کہ خود روس بھی اس  مکاری کا شکار ہے۔ ایسا اس لیے ہے   کیونکہ روس  امریکی منصوبے پر عمل پیرا ہے جبکہ  اُس کا اپنا کوئی الگ منصوبہ نہیں ہے جس پر وہ خود عمل کرے۔ اس کا موقف بالکل وہی ہے جو امریکہ چاہتا ہےجو کہ یہ ہے کہ امریکہ اس کشمکش کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پر دے میں اسلام کے خلاف جنگ بنا نا چاہتا ہے  اور مسئلے کا حل جنیوا فیصلوں کی اساس پر کرنا چاہتا ہے۔ اس روسی مداخلت  کو  امریکہ نے یہ کہہ کر خوش آئند قرار دے دیا کہ ، "امریکہ روس کی جانب سے داعش تنظیم  کے خلاف کسی بھی  شرکت  کو خوش آمدید کہتا ہے"۔   جبکہ یورپی سفارت کاروں نے اٹلی کے " آکی" نیوز ایجنسی   سے بات کر تے ہوئے کہا کہ "یہ روسی   حرکت امریکی اجازت کا نتیجہ ہے"َ۔

 

اے شام کے صابر اور مخلص  مسلمانو! ہم سب  یہ محسوس کررہے ہیں کہ اللہ ہمارے ساتھ ہیں اور وہ ہمارے محافظ ہیں۔ لہٰذا امریکی مکر کو اللہ قدرت اور طاقت والے نے اسی پر الٹ دیا  ، جبکہ ہمارے لوگوں کے خلاف انواع و اقسام کے جرائم  کا ارتکاب کیا گیا مگر  دشمن کو بھی زخم لگے ہیں جیسا کہ ہمیں لگے ہیں۔  تاہم ہمارے قتل ہونے والے انشاء اللہ جنت میں ہیں اور دشمن کے مرنے والے جہنم میں ہیں۔  اللہ تعالی فرماتا ہے،

 

﴿وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِنْ تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

 

"ان کے مقابلے میں حواس باختہ مت ہو اگر تمہیں دکھ پہنچتا ہے  تو ان کو بھی دکھ پہنچتا ہے   جیسا  کہ تمہیں دکھ پہنچتا ہے مگر تم اللہ سے جو امید رکھتے ہو  وہ ایسی امید نہیں رکھتے اور اللہ ہی جاننے والا اور حکمت والا ہے"(النساء:104)۔

 

اس تحریک نے جو اپنی سب سے  قیمتی چیز پیش کی،  اس کا صلہ اس کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا کہ  اللہ سبحانہ وتعالیٰ راضی ہو جائیں اور  اس کے نتیجے میں  وہ خلافت راشدہ قائم ہو جس کی بشارت  رسول اللہ ﷺ  نے دی ہے کہ وہ نبوت کے طرز پر خلافت ہو گی۔  یہ اللہ کی طرف سے عظیم شرف ہو گا   کہ یہ دوسروں سے پہلے شام میں قائم ہو، اورشام ہی اس کا مسکن ہو۔ جیسا  الصادق اور المصدوق ﷺ نے فرمایا کہ یہ آخر زمانے میں  جابرانہ حکمرانی کے بعد قائم ہو گی جس میں ہم رہ  رہے ہیں:

 

«ثم تكون خلافة على منهاج النبوة»

" پھراس کے بعد  نبوت کے طرز پر خلافت قائم ہو گی" یعنی خلافت راشدہ ہو گی۔

 

اور آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا :

 

«عقر دار الإسلام في الشام»

"اسلام کا مسکن شام میں ہے"۔

 

حزب التحریر

ولایہ شام

6 ذی الحجۃ 1436 ہجری

20ستمبر2015عیسوی

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : اتوار, 20 ستمبر 2015م

حزب التحرير
ولایہ شام

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک