الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    18 من ذي الحجة 1444هـ شمارہ نمبر: 45 / 1444
عیسوی تاریخ     جمعرات, 06 جولائی 2023 م

پریس ریلیز

پاکستان کے حکمران کافر استعمار کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں!

 

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرے گا ۔ انھوں نے یہ بیان اتوار 2 جولائی 2023 کو ٹوکیو میں NHK کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ایک ایسے وقت میں دیا جب پاکستان اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔پچھلے ماہ ہی پاکستان نے روس سے خام تیل کی درآمد شروع کی ہے۔ بھٹو نے کہا کہ اس درآمد کا مقصد لوگوں کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے، نہ کہ کسی ایک ملک سے درآمدات کو کسی دوسرے ملک سے منتقل کرنا۔ بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت پر گامزن ہیں اور انہیں امید ہے کہ یہ مزید مضبوط ہوں گے۔

 

مسلمان حکمران ایسے ہی ہیں۔ وہ سرمایہ دارانہ نظام سے حکومت کرکے عوام کو بحران میں دھکیلتے ہیں اور انھیں ضَرَرپہنچاتے ہیں۔ وہ کافر استعمار کی اندھی تقلید اور ان کے مطالبات کے سامنے سر تسلیم خم کر کے تباہی کو دعوت دیتے ہیں۔ وہ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مغربی نُسخوں پر عمل درآمد میں جلدی کرتے ہیں! اور اگر تنقیدی آوازیں بہت بلند ہو جائیں، غربت کی شرح حد سے بڑھ جائے اور رات کی تاریکی میں کچھ سجھائی نہ دیں تو اس کا حل بھی مغرب سے درآمد کردہ نسخوں میں ہی ڈھونڈا جاتا ہے۔ وہ بھول جاتے ہیں کہ مغرب خود اپنے مسائل کو حل کرنے سے عاری ہے۔ درحقیقت مغرب کے اپنے مسائل اب مسلمانوں کی سَرزمین سے بھی زیادہ پیچیدہ ہوگئے ہیں۔ یہ حکمران ایسےہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،

 

خَتَمَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَعَلَى سَمْعِهِمْ وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

"اللہ نے ان کے دلوں اور کانوں پر مہر لگا رکھی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا ہے اور ان کے لیے بڑا عذاب تیار ہے۔" (سورۃ البقرۃ، 2:7)۔

 

وہ بحرانوں سے نکلنے کے لیےاسی مغرب سے رجوع کرتے ہیں جو خود ان بحرانوں کی اصل وجہ ہے۔ پس ان کی مثال ان کی سی ہے جو کڑاہی سے نکل کر آگ میں کودجاتے ہیں۔ کیا بھٹو کو پاکستان کے توانائی بحران کا حل پیوٹن کے زار پرست روس میں نظر آتا ہے؟ روس تو خود اپنے لیڈروں کی عاقبت نااندیشی اور بدعنوانی کی وجہ سے اپنے خلاف مغرب کی جنگ کے بوجھ تلے دب رہا ہے؟

 

بھٹو اور ان کی حکومت کو اخلاقی اقدار  کی پامالی کا بھی کوئی احساس نہیں۔ انہوں نے اِس کو بھی نظرانداز کر دیا کہ روس شام میں مؤمنین کے سروں پربیرل بموں اور نیپام جیسے مادے کی بمباریاں کر رہا ہے۔ اُنھیں یہ بھی احساس نہیں کہ روس اس دور کے جابر اور امریکی ایجنٹ بشار الاسد کی حمایت کرتا ہے، نہ ہی اُنھیں اس کا کوئی لحاظ ہے کہ روس کو امت مسلمہ کو مسلمانوں کے ملک چیچنیا کی تباہی کا تاوان بھی ادا کرنا ہے۔ انہوں نے نفرت انگیز صلیبی سربوں کی روسی حمایت پر آنکھیں بند کر لیں، جنہوں نے مسلمانوں کو ذبح کیا اور پاک دامن مسلمان خواتین کی عصمت دری کی۔ یہ حکمران روس کے اندر اور وسطی ایشیا کی پڑوسی ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف روس کے جرائم کو درخود اعتناء نہیں سمجھتے۔ یہ حکمران اس بات کو بھی نظر انداز کرتے ہیں کہ روس بہت سے افریقی اور ایشیائی مسلم ممالک میں اپنے کرائے کے مجرموں کے ذریعے کیا کر رہا ہے!!!

 

روس کے جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ روس دوسرے استعماری ممالک جیسے امریکہ، برطانیہ اور فرانس سے کم جارح ، کم مجرم اور اسلام اور مسلمانوں کا کم دشمن نہیں ہے۔ لیکن چونکہ ان حکمرانوںکو نہ تو مظلوموں کا کوئی احساس ہے اور نہ ہی یہ اس امت سے مخلص ہیں، لہٰذا انھوں نے روس کے تمام جرائم پر آنکھیں بند کر لی ہیں۔ درحقیقت، اس حکومت کو امت پر پڑنے والی تکالیف کی کوئی پرواہ نہیں کیونکہ ان کا تعلق اِس امت سے ہے ہی نہیں۔ مزید برآں، شاید پاکستان اور روس کی حکومت کے درمیان اس حالیہ میل جول کی وجہ پاکستانی حکومت کے آقا، امریکہ کی طرف سے ملنے والا اشارہ تھا۔ یہ اس لیے ہے تاکہ روس، ہر جانب سے امریکی ایجنٹوں میں پھنس جائے ، اور اسے واشنگٹن کی جانب رجوع کرنے کے علاوہ کوئی راہ فرار نہ ملے۔

 

اسلامی خلافت، جو پاکستان میں جلد ہی قائم ہونے والی ہے، ان شاء اللہ، پاکستان میں سیکولر نظام کے پیدا کردہ تمام مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگی۔ یہ لوگوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اس وسیع لا متناہی وسائل سے مستفید ہو سکیں جو اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو عطا کی ہے، جو کہ لوگوں کے لیے آرام دہ زندگی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔ باقی جہاں تک توانائی میں خود کفالت کا تعلق ہے، تو یہ صرف تیل تک محدود نہیں ہے، اگرچہ حکومت نے پاکستان کے 354 ملین بیرل تیل کے اپنے ثابت شدہ ذخائر کو مجرمانہ طور پر نظر انداز کیا ہوا ہے۔اس حکومت کے اپنے اندازے کے مطابق 27 ارب بیرل تیل کے ذخائر پاکستان میں موجود ہیں لیکن اس کی تلاش کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے، جس میں زیر آب اور زیر زمین دونوں ذخائر شامل ہیں،اور تیل سے مالا یہ علاقے زیادہ تر بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں واقع ہیں۔ توانائی کے ماہرین اس حقیقت کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ  دریاؤں پر جدید ڈیموں کی صلاحیت، ہوا کی طاقت، سمندری توانائی، شمسی توانائی، کوئلہ اور گیس سے پیدا ہونے والی توانائی کی استعداد ملک کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔اگر ان وسائل پر کرپٹ حکمرانوں، ان کے حواریوں اور مغرب میں ان کے آقاؤں سے وابستہ نجی کمپنیوں کی ملکیت نہ ہوتی تو عوام کو ان کی توانائی کی تمام ضروریات پوری طرح مہیا کی جاتیں۔ مسلمانوں کی دولت کے استحصال سے ان کمپنیوں کو روکنا صرف ریاست کا کام ہے۔ تو اس وقت کیا صورتحال کیا ہوگی جب ریاست ان وسائل کا انتظام اور نگرانی براہ راست سنبھال لےگی! یہ ریاست کا کام ہے کہ وہ بجلی کے منصوبوں کی تعمیر اور بھاری صنعت کے قیام کو یقینی بنائے، توانائی کے شعبے کو درکار مشینری اور آلات مقامی طور پر فراہم کرے، اس کے علاوہ اگر ضرورت ہو تو بیرون ملک سے درآمد بھی کرے۔

 

ملک جن بحرانوں سے دوچار ہے، وہ اس کے غریب ہونے، یا ذخائر کی کمی یا وسائل کی کمی کی وجہ سے نہیں ہیں۔ بلکہ اس صورتحال کی وجہ پاکستان کے حکمران ہیں، جن کی نااہلی، مجرمانہ غفلت، اور مغرب کی غلامی کی وجہ سے ملک اور ہم نقصان اٹھا رہے ہیں، کیونکہ ان حکمرانوں کا اس امت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ حکمران لوگوں کے امور کی دیکھ بھال کے فرض کو پورا نہیں کرتے۔  اس کے بجائے وہ عوام کو دباتے ہیں، انہیں فاقہ کشی پر مجبور کرتے ہیں اور کرپشن کے ذریعے انہیں زندہ درگور کرتے ہیں۔  یہ حکمران ایک نظام زندگی کے طور پر اسلام کی حکمرانی کو بھی روکتے ہیں، جو امت کو اپنی سابقہ حیثیت پر واپس آنے کے قابل بنائے گی۔ یہ امت، بہترین امت تھی جسے تمام انسانیت کی فلاح کے لیے اٹھایا گیا تھا ، اور جس نے اپنے ایمان، فکر اور زندگی کے تمام شعبوں میں برتری حاصل کی تھی۔ لہٰذا امت کے ہر مخلص فرد پر، بالخصوص اہل قوت پر فرض ہے کہ وہ ان حکمرانوں کو اور اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ انہیں چاہیے کہ وہ حزب التحریر کی اہل قیادت کو اختیار حوالے کریں ، جو نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ))

"مومنو! اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اُس پکار کاجواب دو، جب وہ تمہیں اُس اَمر کی جانب بلائیں جس میں تمہارے لئے زندگی ہے۔ اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوتا ہے اور یہ بھی کہ تم سب اس کے رُوبرو جمع کیے جاؤ گے۔"(الانفال، 8:24)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک