الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    12 من ذي القعدة 1444هـ شمارہ نمبر: 38 / 1444
عیسوی تاریخ     جمعرات, 01 جون 2023 م

پریس ریلیز

"سب سے پہلے معیشت" کا نعرہ ایک ڈھکوسلہ ہے جسے حکمران امت کے کلیدی امور پر بےعملی کے جواز کیلئے استعمال کررہے ہیں

 

26 مئی 2023 کو پاکستان کے وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگیوں کو پورا کرنے کے لیے محصولات اور اخراجات سے متعلق منصوبوں سے آگاہ کیا۔اپنے آقا سے منظوری حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے حکمران اب ایک اور استعماری بجٹ تیار کر رہے ہیں، جو ہماری معیشت کو مزید کھوکھلا کرنے کا باعث بنے گا۔ تاہم جب حکمرانوں سے امت مسلمہ یا پاکستان کے کلیدی مسائل  جیسے کشمیر کی آزادی یا بھارتی جارحانہ اقدامات کا منہ توڑ جواب دینے سے متعلق  پوچھا جاتا ہے تو حکمران یہ عذر پیش کرتے ہیں کہ ان اقدامات کیلئے پہلے معیشت کو درست کرکے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہو گا، اور اس کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ ان حکمرانوں کے پاس معاشی محاذ پر بھی وہی ٹوٹکے ہیں جو خود مغربی استعمار، جیسے امریکہ، آئی ایم ایف اورPost Washington Consensus ہمیں تجویز کرتا ہے، جبکہ یہی مغربی استعمار ہی ہماری معاشی بدحالی کا بنیادی سبب ہے۔  ؎ میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب،  اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں۔ لیکن یہ سادگی اور حماقت نہیں بلکہ پاگل پن ہے کہ جس زہر کے باعث بیماری کا آغاز ہوا ہو، اسی زہر کو دوا اور علاج کے نام پر قبول کیا جائے۔

 

جو لوگ معاشی استحکام کے حصول میں مخلص ہیں، انہیں محض ریاستی اعتماد کی بنیاد پر جاری شدہ کرنسی(Fiat)، سود پر مبنی فنانسنگ، عوامی وسائل کی نجکاری، ظالمانہ ٹیکسوں کے نظام، نجی شعبے کی قیادت میں بھاری صنعتوں کے فروغ اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے تباہ کن اثرات سے واقف ہونا چاہئیے۔  اور انہیں ان مسائل کے حقیقی حل کے بارے میں بھی واضح ہونا چاہئیے۔ یہ پالیسیاں نہ صرف ہماری دولت اور وسائل کو ہڑپ کرنے کے لیے استعمار کے ہتھیار ہیں، بلکہ یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے آخری رسول محمد ﷺ کے احکامات کی صریح نافرمانی بھی ہیں۔درحقیقت "اکانومی فرسٹ" (سب سے پہلے معیشت) کی دلیل پیش کرنے والے حکمران معاشی استحکام کے درست راستے پر بھی نہیں چل رہے، اسی لیے ہماری حالت ہر سال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ اور ایسا ہی ہوتا رہے گا جب تک کہ ہم تمام راستے چھوڑ کر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر اپنا سفر شروع نہیں کردیتے!

 

معاشی استحکام کا راستہ معاشی امور سمیت زندگی کے تمام معاملات میں اسلام کے نفاذ سے شروع ہوتا ہے۔ اس کا آغاز سرمایہ دارانہ معاشی پالیسیوں کو اسلام کی پالیسیوں سے انقلابی انداز میں بدلنے سے ہوتا ہے۔اسلام لازم قرار دیتا ہے کہ کرنسی سونے اور چاندی کی بنیاد پر ہو، کوئی انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، یا جنرل ٹیکس عائد نہ کیا جائے، سود سے پاک سرمایا کاری ہو، عوامی املاک جیسے تیل و گیس عوامی ملکیت میں ہو، ریاست خود براہ راست بھاری صنعتوں کی ذمہ داری اٹھائے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو مسترد کیا جائے۔ صرف اسلامی معاشی پالیسیوں سے ہی ہماری معیشت ڈالر اور استعماری تسلط کے چنگل سے نکلے گی، غریبوں کو براہ راست ریلیف ملےگا اور زرعی اور صنعتی پیداوار میں بےپناہ اضافہ ہوگا۔

 

جو لوگ مخلصانہ طور پر معاشی آزادی کے ہدف کی جانب بڑھنا چاہتے ہیں توانہیں معلوم ہونا چاہیے کہ خلافت کے ذریعے اسلام کا نفاذ ہی دنیا اور آخرت میں ہماری مصیبتوں کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔ درحقیقت اسلام سے باہر کوئی راحت نہیں، صرف مشقت اور تنگدستی کی زندگی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَمَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِكۡرِىۡ فَاِنَّ لَـهٗ مَعِيۡشَةً ضَنۡكًا وَّنَحۡشُرُهٗ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ اَعۡمٰى

"اور جو میرے ذکر سے منہ پھیرے گا تو اس کی زندگی تنگ ہوجائے گی اور قیامت کے دن ہم اسے اندھا کرکے اٹھائیں گے۔"(طہ، 20:124)۔ لہٰذا اے مسلمانو، نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں حزب التحریر کے ساتھ منسلک ہوجاؤ۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک