الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    5 من صـفر الخير 1444هـ شمارہ نمبر: 05 / 1444
عیسوی تاریخ     جمعرات, 01 ستمبر 2022 م

پریس ریلیز

پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کو بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کرنے اور تعلقات کو نارملائز کرنے کے امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے

 

پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں سبزیاں اور فصلیں ضائع ہو گئی ہیں، جس کے باعث ان اشیاء کی قلت سے قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے۔ یقیناً یہ حکومت پر فرض ہے کہ وہ ضروری غذائی اجناس کی سپلائی اور ڈیمانڈ پر خصوصی نگاہ رکھے اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے اگر ان کی درآمد کی ضرورت ہے تو لازمی انہیں درآمد کرے۔ لیکن افسوسناک اور قابلِ مذمت بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت نے اس انسانی المیہ کی آڑ لے کر خطے میں امریکی منصوبے کی تکمیل کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا اور بھارت کے ساتھ تجارت کھولنے کی اجازت دینے کے منصوبے پر غور شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

 

کیا پاکستان کے لوگوں کی ان ضروریات کو صرف بھارت کے ذریعے سے ہی پورا کیا جاسکتا ہے؟ کیا ایران، افغانستان، وسطی ایشیا اور دیگر مسلم ممالک سے یہ اشیاء درآمد نہیں کی جاسکتیں؟ آخر کیا وجہ ہے کہ پاکستان میں جب بھی کسی چیز کی قلت پیدا ہوتی ہے تو حکمرانوں کی جانب سے سب سے پہلا آپشن بھارت ہی کیوں پیش کیا جاتا ہے؟ کیا حکمرانوں میں کوئی دینی غیرت و حمیت نہیں کہ وہ ہندو ریاست جس نے مقبوضہ کشمیر کو 5 اگست 2019 کو زبردستی اپنے اندر ضم کر لیا، جس نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ پورے ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے زندگی گزارنا ایک بدترین عذاب بنا دیا ہے، اور سب سے بڑھ کر ان کی حکمران جماعت کے اہم ترین رہنما ہمارے نبی محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں مسلسل گستاخی کر رہے ہیں، اُس ہندو ریاست کے سامنے ہم پیاز ٹماٹر کے لیے جھک جائیں؟

 

آج اگر خلافت ہوتی اور انڈونیشیا سے لے کر مراکش تک مسلمان ایک ریاست، ایک خلیفہ تلے یکجا ہوتے، تو کسی بھی مسلم علاقے میں آنے والے سیلاب یا قدرتی آزمائش کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمارے پاس بھر پور وسائل موجود ہوتے۔ اس طرح ہمیں کفار، امریکہ، یورپ، اور اقوامِ متحدہ سے امداد کی کوئی ضرورت ہی نہ ہوتی۔ خلافت کسی ایک علاقے میں ہونے والے نقصان کی تلافی اور مشکلات کا مداواہ اپنے دیگر علاقوں میں موجود وسائل کے ذریعے سے باآسانی اور انتہائی تیزی کے ساتھ کرلیتی، بالکل ویسے ہی جیسے خلیفہ راشد حضرت عمرالفاروقؓ کے دور میں جب مدینہ میں قحط پڑا تو مصر سے خوراک کے قافلے مدینہ کی ضروریات کو پوا کرنے کے لئے چل پڑے تھے، اور بحران کا فوری خاتمہ ہو گیا تھا۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

 انسانوں کے بنائے کسی بھی نظام، جس میں جمہوریت بھی شامل ہے، سے پیدا ہونے والی قیادت کبھی بھی آپ کے دینِ اسلام اور اسلام کے مطابق آپ کے حقوق اور ضروریات کا خیال نہیں رکھے گی بلکہ ہمیشہ استعماری طاقتوں کے مفادات کا ہی تحفظ کرے گی۔ موجودہ سیلاب کی صورتحال میں ایک بار پھر یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ ان حکمرانوں نے جب امریکہ کی جنگ لڑنی ہو یا ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے احکامات پر عمل درآمد کرنا ہو، تو یہ وسائل اور صلاحیتوں کی کمی کا رونا نہیں روتے بلکہ فوراً پوری ریاست کی مشینری کو حرکت میں لے آتے ہیں، لیکن جب اپنے لوگ سیلاب اور خوارک کی قلت کا شکار ہوں تو بہانوں کی لمبی فہرست پیش کر دیتے ہیں۔

موجودہ سیلاب اور خوراک کی قلت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ہمیں فوراً نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام کی ضرورت ہے۔ یقیناً یہ خلافت ہی ہوگی جو اپنے قیام کے چند منٹوں بعد اس بحرانی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری ریاستی مشینری کو حرکت میں لے آئے گی، مخلص رضاکاروں کی فوج کی رہنمائی اور مدد کرے گی جو پہلے سے میدانِ عمل میں موجود ہیں، تاکہ لوگوں کو فوری مدد فراہم کی جاسکے۔

 

اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص مسلمانو! 

آپ کے پاس یہ زبردست صلاحیت موجود ہے کہ ہمارے لوگوں کی مشکلات و مصائب کا فوری خاتمہ کرسکیں۔ لہٰذا روزِ قیامت آپ سے ہی اس حوالے سے سب سے کڑا احتساب بھی ہوگا۔ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ صرف خلافت کے قیام کے بعد ہی ہماری مشکلات میں گھری عوام کو بروقت بڑے پیمانے پر مدد فراہم ہوگی، اور دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی غدارنہ کوششوں کا خاتمہ ہوگا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

وَاِنِ اسۡتَـنۡصَرُوۡكُمۡ فِى الدِّيۡنِ فَعَلَيۡكُمُ النَّصۡرُ

"اور اگر وہ تم سے دین (کے معاملات) میں مدد طلب کریں تو تم کو مدد کرنی لازم ہوگی۔(الانفال، 8:72)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک