الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    9 من ذي الحجة 1442هـ شمارہ نمبر: 91 / 1442
عیسوی تاریخ     پیر, 19 جولائی 2021 م

پریس ریلیز

باجوہ عمران سرکار قرامطیوں کے پیروکار محمد بن سلمان کو حج پر پابندیوں سے کیسے روکے جبکہ یہ خود دین پر پابندیاں لگائے صلیبی کفار کے سہولت کار ہیں؟

 

حج 1442ھ  کے مناسک حج اور حاجیوں کی نشر ہونے والی کوریج میں مسلمانوں کی انتہائی قلیل تعداد دیکھ کر پوری امت مسلمہ کے کلیجے کٹ اور دل خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ یہ دوسرا حج ہے جس میں سعودی بادشاہ کے لاپرواہ اور عیاش بیٹے  بن سلمان نے کورونا وبا کی روک تھام کے نام پر پوری دنیا کے مسلمانوں کے حج کے فریضے کی ادائیگی پر بے جا پابندیاں عائد کرکے مسلمانوں کی عبادات کی راہ میں روڑے اٹکائے۔   گزشتہ سالوں کے برعکس جب 25 لاکھ مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کرتے تھے،  پچھلے سال محض دس ہزار اور اس سال صرف 60 ہزار افراد کو حج کی اجازت دی گئی اور یوں خانہ کعبہ میں (نعوذ باللہ) قبرستان کی ویرانی کا منظر پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ وہ جرات ہے جو آج سے پہلے کوئی حجاز مقدس کا حکمران کرنے کی جرات نہیں کر سکا۔  جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے واضح ارشاد فرمایا ہے؛

﴿وَأَذِّن فِي ٱلنَّاسِ بِٱلۡحَجِّ يَأۡتُوكَ رِجَالٗا وَعَلَىٰ كُلِّ ضَامِرٖ يَأۡتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٖ (27) لِّيَشۡهَدُواْ مَنَٰفِعَ لَهُمۡ وَيَذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ فِيٓ أَيَّامٖ مَّعۡلُومَٰتٍ﴾

"اور لوگوں کو حج کی عام اجازت دے دوتاکہ وہ دور دراز مقامات سے تمہارے پاس پیدل اور اونٹوں پر سوار ہو کر آئیں ، تاکہ وہ ان فائدوں کو دیکھیں جو یہاں ان کیلئے رکھے گئے ہیں، اور وہ چند مقررہ دنوں میں اللہ کی عبادت کریں"(سورہ الحج،28-27) 

 

آل سعود کے موجودہ امریکی ایجنٹ حکمران اگر چاہتے تو باآسانی کرونا ویکسین کی شرط کے ساتھ حج کی اجازت دے سکتے تھے جو کروڑ ہا مسلمان لگا چکے ہیں، لیکن ان کا تو یہ ارادہ ہی نہیں تھا۔ وگرنہ یہی حکمران اسی کرونا میں General Entertainment Authority بنا کر ہر ہفتے غیر اخلاقی پروگرامات کا سلسلہ شروع کئے ہوئے ہیں جس میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں، یہاں تک کہ ان پروگراموں میں شرکت کیلئے  3 دن کے اندر اندر ویزے بھی جاری کئے گئے۔ لیکن دیگر مسلم حکمرانوں کی مانند پاکستان کے حکمرانوں نے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ اور دیگر زیارتوں کو آل سعود کی ذاتی جاگیر سمجھ رکھا ہے کہ وہ جس کو جب چاہیں اس سے روک سکتے ہیں اور اس فریضے کی ادائیگی سے  سعودی حکمران، آل سعود اور ان کے کاروباری پارٹنر اربوں اور کھربوں کی آمدن کمائیں اور عام مسلمانوں کی جیب پر ڈاکہ ڈالیں اور حج کے فریضے کی ادائیگی کو مشکل سے مشکل بنائیں، اور اس لوٹ مار میں یہ مسلم حکمران اپنے ملکوں کی سطح پر اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں۔ اور آخر باجوہ عمران حکومت کیسے بن سلمان کو روکیں جبکہ وہ خود امریکی صلیب کی  اتحادی ہونے پر فخر کرتے ہیں، سعودی حکومت کی یمن کے مسلمانوں پر بمباری میں ان کی حمایت کرتے ہیں، افغانستان میں امریکہ کیلئے رسد کے ٹھیکیدار اور کابل کیلئے امریکی منصوبے کے سہولت کار ہیں اور امریکی منصوبے کے مطابق ہی کشمیر کو سرنڈر کر رہے ہیں؟ یہ حکمران کس منہ سے آل سعود سے جواب طلبی کریں جبکہ یہ خود 3 ہزار ارب کی سودی ادائیگیوں کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے براہ راست جنگ کا مورچہ سنبھالے ہوئے ہیں، حدود کو معطل کئے ہوئے ہیں، انگریز کے قانون سے حکومت کرتے ہیں، اس پر فخر کرتے ہیں اور خود جہاد کرتے ہیں اور نہ دوسروں کو جہاد کی اجازت دیتے ہیں!

  

اے پاکستان کے علمائے کرام!

اے پاکستان کے مسلمانوں! اے پاکستان کے اہل قوت! خلافت کے انہدام کے بعد اسلام کی گرہیں کھلتے کھلتے بات نماز اور حج پر آ پہنچی ہے۔ اور یہ معاملہ ویسے ہی درست ہو گا جہاں سے یہ بکھرا ہے۔ اور وہ خلافت کا دوبارہ قیام ہے۔ یہ عثمانی خلافت تھی جس نے حاجیوں کی سہولت کیلئے دمشق سے حجاز تک ٹرین سروس چلائی، تاکہ حاجیوں کیلئے حج کو آسان سے آسان بنایا جا سکے۔ لیکن اس جدید ٹیکنالوجی اور بے بہا وسائل کے باوجود یہ حکمران حج کو مشکل سے مشکل تر کرنے کی تگ و دو میں ہے تاکہ اسے محض "مذہبی سیاحت"کے طور پر ایک کاروبار بنایا جائے ، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مادی منافع کا حصول ہو۔  اٹھیں، اور آواز بلند کریں ، دین کا یہ مذاق بند کروائیں اور خلافت کے قیام کیلئے منبروں، چوراہوں الغرض ہر صدا سو بلند کریں تاکہ مسلم امہ ایک بار پھر اس کامل دین کی حاکمیت میں سانس لے سکے جو ہمارے تمام مسائل کا حل ہے۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک