الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    27 من ذي القعدة 1441هـ شمارہ نمبر: 83 / 1441
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 18 جولائی 2020 م

پریس ریلیز

استعمار کے سرمایہ دارانہ معاشی نظام کے "باکس" کی بیڑیاں پہن کر معاشی ترقی کے لیے کوئی "آؤٹ  آف دی باکس" حل نہیں آسکتا

 

11 جولائی 2020 کو وزیر اعظم عمران خان نے مالیات اور معیشت کے حوالے سے اپنے بنائےتھنک ٹینک کے اجلاس کی صدارت کی اور معاشی ترقی بڑھانے کے لیے ‘آؤٹ آف دی باکس’ (out of the box)حل کی ضرورت پر زور دیا۔ ہم پوچھتے ہیں کہ یہ سرکار استعماری سرمایہ دارانہ معاشی نظام سے وفاداری کا دم بھرتے ہوئے اور اس استحصالی نظام کے' باکس' کی بیڑیاں پہن کرکس منہ سے  "آؤٹ آف دی باکس"حل کی بات کرتی ہے؟  وہی سودی قرضے ، روپے کی قدر میں مسلسل کمی،تیل،  بجلی و گیس اورکھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں  مسلسل اضافہ،عمران خان کی پٹاری میں کوئی منفرد حل موجود نہیں ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کو آسان "سودی" قرض دینا یا تعمیراتی شعبے کو مراعات فراہم کرنا، وہ چلے ہوئےکارتوس اورلارے لپے ہیں،  جو اس سے پہلے کئی حکومتیں خصوصاً مسلم لیگ-ن بھی چلا چکی ہے جس سے بینکوں اور چند سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچتا ہے لیکن عوام کا بال بال سودی قرضوںمیں ڈوب جاتا ہے۔  100 دنوں میں تبدیلی، دو سو نامعلوم معیشت دانوں کی  معجزہ لانے والے ٹیم، 90 دن میں کرپشن کے خاتمے جیسے ڈھکوسلوں کی ناکامی کے بعد باجوہ –عمران سرکار 'آؤٹ آف دی باکس ' حل کا ڈھنڈورا پیٹھ رہی ہےلیکن عملاً آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن اور ٹیم کے ساتھ وہی  سرمایہ دارانہ معاشی نظام نافذکر رہی ہے جس کہ باعث چند سرمایہ داروں کی دولت میں تو اضافے کا سلسلہ ویسے ہی جاری ہے لیکن ملک و عوام کی معیشت کا جنازہ نکلتا جارہا ہے۔

 

اگر باجوہ عمران سرکار 'آؤٹ آف دی باکس' حل چاہتی ہیں  تو سرمایہ دارانہ معاشی نظام کو ترک کر کے اسلام کے معاشی نظام کو اپنانا ہوگاجو حقیقت میں ہماری معاشی مشکلات کا  واحدقابل عمل 'آؤٹ آف دی  کیپٹلسٹ باکس’ حل ہے۔  سب سے پہلا’آؤٹ آف دی باکس’ حل سود کا خاتمہ ہے۔ صرف اس ایک فیصلے سے ہر سال 3 ہزار ارب روپےکی سود کی ادائیگیوں پر خرچ کی جانے والی رقم ، جو اس وقت ہماری کُل محاصل کا تقریباً 60 فیصد بنتی ہے، بچ جائے گی جو عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے استعمال ہو سکے گی۔  اسلام کے معاشی نظام کا دوسرا 'آؤٹ آف دی باکس' حل تیل، بجلی، گیس اور معدنی وسائل کو عوامی ملکیت ،ان کی نجکاری کو حرام اور ریاست کو ان کے امورکا ذمہ دار  قرار دینا ہےجس سے اس شعبے کا کھربوں روپے کا خالص منافع ،جو اس وقت چند سرمایہ داروں کی تجوریوں میں جا رہا ہے، بیت المال میں جمع ہوگا اور ریاست کو عوامی امور کی نگہبانی کے لیے قرض نہیں لینا پڑے گا۔ اسی طرح زراعت  اورصنعت کو انتہائی مناسب قیمتوں پر توانائی اور معدنیات دستیاب ہونگی جس سے پیداواری لاگت میں کمی آنے کے باعث معیشت کا پہیہ تیزی سے چلے گا۔   اسلام کا تیسرا 'آؤٹ آف دی باکس'حل یہ ہے کہ ریاست تعمیرات، بھاری صنعتوں، ٹیلی کمیونیکیشن، ریلوے، ہوا بازی اور ان جیسے دوسرے شعبوں میں براہ راست لیڈاور سرمایہ کاری کرے جہاں کثیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اربوں کھربوں کا منافع بھی ہوتا ہے۔ اس طرح ریاست کے پاس مزید بھاری وسائل جمع ہوجائیں گے۔ اسلام کا چوتھا'آؤٹ آف دی باکس'حل یہ ہے کہ اسلام جنرل سیلز ٹیکس،  ایکسائز ، پیٹرولیم لیوی اور اس قسم کا کوئی ٹیکس لاگو نہیں کرتا جو امیر اور غریب پر بلاامتیازیکساں شرح سے نافذ ہوتا ہو، جو پاکستان کے اکثریتی لوئر مڈل کلاس آبادی کے پاس قابل استعمال آمدن کو بڑھا کر معیشت کو زبردست بڑھوتری فراہم کرے گا۔ اسلام کا پانچواں 'آؤٹ آف دی باکس' حل سونے اور چاندی کو کرنسی قرار دینا ہے جس سے افراط زر یعنی مہنگائی کی بنیاد ہی ختم ہوجاتی ہے۔ اسلام کا چھٹا ‘آؤٹ آف دی باکس’ حل یہ ہے کہ کوئی بھی شخص جو بنجرزمین کو آباد کرے جس کا کوئی مالک نہ ہو، تو وہ اس کا مالک بن جاتا ہے، تین سال کاشت نہ کرنے والے سے زمین واپس لی جاتی ہے اور مزارعت کی اجازت نہیں ہوتی ۔ اس حکم سے دیہی علاقوں میں بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا ،زراعت کے شعبے میں انقلاب آئے گا اور دیہات سے شہر کی جانب ہجرت کا سلسلہ کم ہوجائے گا۔ تو اگر باجوہ-عمران حکومت ‘آؤٹ آف دی باکس’ حل نافذ کرنے میں سنجیدہ ہیں تو وہ سرمایہ دارانہ معاشی نظام کو ترک کر کے اسلام کے معاشی نظام کو نافذ کریں۔   لیکن استعمار کے غلام یہ حکمران کبھی ایسا نہیں کریں گے۔ یہ صرف نبوت کے طرز پر قائم خلافت راشدہ ہو گی جو ان شرعی احکامات کو اللہ کا حکم جان کر نافذ کرے گی۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک