الجمعة، 27 جمادى الأولى 1446| 2024/11/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    24 من شـعبان 1441هـ شمارہ نمبر: 53 / 1441
عیسوی تاریخ     جمعہ, 17 اپریل 2020 م

پاکستان کے اس بوسیدہ نظام کومسمار کر دینا چاہیے جو ہمیں کورونا وائرس کی بیماری یا لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی فاقہ کشی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کرتا ہے

 

بعض رعایتوں کے باوجود، لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع نے پاکستان میں کورونا وائرس کی مہلک  بیماری کے خطرات اور لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی فاقہ کشی کے حوالے سےایک نئی گرم بحث چھیڑ دی ہے۔ لیکن ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ حالات اتنی شدت اس لئے اختیار کر گئے کیونکہ یہ حکمران اسلام  کے احکامات کی پاسداری سے منحرف  اور سرمایہ دارانہ نظام سے ڈھٹائی کے ساتھ چمٹنے کے مرتکب ہیں۔

اسلام یہ لازم قرار دیتا ہے کہ جہاں سے وباء کا آغاز ہو، فوراً اس علاقے کو قرنطینہ کر دیا جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

إِذَا سَمِعْتُمْ بِالطَّاعُونِ بِأَرْضٍ فَلَا تَدْخُلُوهَا وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا فَلَا تَخْرُجُوا مِنْهَا

"جب تم سن لو کہ کسی جگہ طاعون کی وباء پھیل گئی ہے تو وہاں مت جاؤ لیکن جب کسی جگہ یہ وباء پھوٹ پڑے اور تم وہیں موجود ہو تو اس جگہ سے نکلو بھی مت" (بخاری)۔

 

پاکستان کے حکمرانوں نے تفتان کے علاقے کے قرنطینہ میں کوتاہی برتی جس کی وجہ سے یہ وائرس ملک کے چاروں کونوں تک پھیل گیا۔ ساتھ ہی ساتھ ان حکمرانوں نے کافی عرصہ تک ہوائی سفر پر بھی پابندی نہیں لگائی جس کی وجہ سے مزید خرابی پیدا ہوئی۔

 

اسلام نے چُھوتی امراض کے حوالے سے یہ رہنمائی فراہم کی ہے کہ بیماروں کو صحت مند افراد سے علیحدہ کیا جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

لاَ تُورِدُوا المُمْرِضَ عَلَى المُصِحِّ

"بیمار کو تندرُست کے ساتھ مت رکھو" (بخاری)۔

 

چھوتی امراض میں مبتلا بیماروں کو صحت مند افراد سے الگ رکھنا ضروری ہے یا ان کے درمیان کوئی رکاوٹ موجود ہونی چاہیے، یا دونوں صورتیں اختیار کی جائیں۔ حکمرانوں نے اس معاملے میں غفلت کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے یہ وائرس کئی رہائشی علاقوں میں پھیل گیا اور میڈیکل عملے کے لوگوں میں بھی منتقل ہوگیا۔

 

اسلام نے اُن افراد کے حوالے سے بھی رہنمائی فراہم کی ہے جن کے جسم میں یہ وائرس موجود ہوتا ہے، لیکن اس کے اثرات اُن پر ظاہر نہیں ہوتے، جنہیں خاموش کیرئیر (silent carriers) کہتے ہیں اور جن کے بڑی تعداد میں موجود ہونے کی وجہ سے وباء غیر محسوس طریقے سے دیگر لوگوں میں پھیل جاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا،

أَلاَ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَ كُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالأَمِيرُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ وَ هُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ

"تم میں سے ہر کوئی نگہبان ہے اور اس سے اس کے زیر نگرانی لوگوں کے متعلق سوال ہوگا، اور حکمران عوام الناس پر نگہبان ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق سوال ہوگا"

(بخاری و مسلم)۔

 

پس ریاست کو چاہئے کہ وہ وائرس کی موجودگی معلوم کرنے کیلئے بہت بڑے پیمانے پر لوگوں کے ٹیسٹ کرے جو پاکستان جیسی آبادی والے ملک میں دسیوں لاکھ کی تعداد میں ہوں، تاکہ خاموش کیرئیرز کی بروقت نشاندہی ہوسکے۔

 

اس طرح اسلام پر عمل درآمد ریاست کے لئے اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ شروعات سے ہی وباء کو ممکن حد تک محدود کیا جائے اور وباء کے بڑھنے کی صورت میں اس پر قابو پایا جائے تاکہ ملک مسئلے میں گھِر کر بے بس ہونے سے بچ سکے اس حد تک کہ پورے ملک کو ہی لاک ڈاؤن کر دیا جائے جیسا کہ بہت سے سرمایہ دار ممالک نے کیا جس میں امریکا بھی شامل ہے۔ یقیناً مکمل لاک ڈاؤن کے نتیجے میں بدترین بھوک کی جو صورتحال پیدا ہوتی ہے، وہ وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل میں مزید اضافہ کر دیتی ہے۔ لہٰذا اسلام کے احکامات کی پابندی اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ زندگی کے معاملات چلتے رہیں اور مسلمانوں احتیاطی تدابیر کے ساتھ اپنے تمام اسلامی فرائض کی تکمیل کریں، جیسا کہ حصولِ رزق کیلئے دوڑ دھوپ کرنا، حصولِ علم اور مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنا۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

پاکستان کے حکمرانوں سے اس بات کی کوئی امید نہیں کہ وہ آج کے اس ضرورت کے وقت میں اسلام کے مطابق امت کی رہنمائی اور قیادت کریں یا انسانیت کے سامنے اسلام کی روشن مثال کو پیش کریں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ رمضان کے بے بہا برکتوں والے مہینے میں ہم سب نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام کی زبردست کوشش کریں، عام لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس کی پکار بلند کریں اور پاکستان کی افواج میں موجود مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اس کے فوری قیام کے لیے حزب التحریر کو نُصرۃ فراہم کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک