الجمعة، 27 جمادى الأولى 1446| 2024/11/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    20 من ربيع الاول 1360هـ شمارہ نمبر: 1441/22
عیسوی تاریخ     اتوار, 17 نومبر 2019 م

پریس ریلیز

پارلیمانی ہو یا صدارتی ، دو ٹکے کا یہ نظام حسب عادت اشرافیہ کو این آر او دیتا رہے گا

جس جمہوری نظام کی بنیاد، خمیر اور ڈھانچہ NRO پر بنا  ہو ، اس میں انصاف کی ضمانت، برابری اور NRO نہ دینےکا دعویٰ کرنا رتی برابر عقل سے بھی خالی ہونے کے مترادف ہے۔ اگرچہ فہم و شعور والےلوگ تو پہلے سے ہی اس تبدیلی کے ڈھکوسلے سے واقف تھے، یا جلد ہی جان گئے تھے، لیکن تاحال تبدیلی لگانے کی امید لگانے والوں کے سامنے کل NRO نہ دینے کا دعویٰ کرنے والا یہ نظام مکمل بے نقاب ہو گیا۔   جو اشرافیہ (Elite class) کو علاج کیلئے سزا ہونے کے بعدبھی  ضمانت دے کر بیرون ملک بھیجتا ہے لیکن صرف شک کی بنیاد پر مقدمے بھگتتے سینکڑوں حوالاتی قیدی بیماری کے باعث جیل میں انتقال کر جاتے ہیں لیکن  ان کیلئے ایک دن کے نوٹس پر ہائی کورٹ کی سماعت مقرر کی جاتی ہے اور نہ انھیں ایسی کوئی بیرون ملک علاج کی اجازت ملتی ہے۔

 

جمہوریت کی بنیاد ہی ایک  کمپرومائز تھا  جب اللہ کی ذات کےانکار پر اصرارکئے بغیر مفکرین اور چرچ کے درمیان رب کو مسجد، مندر اور چرچ کا قیدی “بنانے کی NRO  ڈیل ہوئی۔ اور خودمختاری رب سے چھین“ کر عوام کے نام پر اشرافیہ کو دے دی گئی۔ اس وقت سے آج تک ہر گزرتے دن کے ساتھ اشرافیہ عوام کو چند حقوق کا لالی پاپ دے کر تمام وسائل پر اپنی گرفت مضبوط کرتی جا رہی ہے۔  پارلیمانی نظام ہو یا صدارتی، قوانین بنانے کی فیکٹری عوامی نمائندوں کے نام پر اشرافیہ کے پاس ہی رہتی ہے۔  دعوٰ ی تویہ کیا جاتا ہے کہ جمہوریت میں سب لوگ برابر ہوتے ہیں لیکن درحقیقت اشرافیہ دوسرے سے” زیادہ برابر “ ہوتے ہیں۔ 17ویں ترمیم ہو یا اکیسویں، NRO کا قانون ہو یا صدر، وزیراعظم اور گورنروں کامختلف قوانین سے استثناء،  ارکان اسمبلی کے استحقاق ہو  یا اعلیٰ عدلیہ کے احتساب کیلئے حد درجہ پیچیدہ طریقہ کار،  یا اپنی مرضی سے کچھ ایکشن کو جرائم اور کچھ کو قانونی قرار دیں،  اور یوں سود، غریب عوام پر ٹیکس، حربی کافروں سے الائنس، ملکی سالمیت پر کمپرومائز، ڈالروں کے عوض امریکی جنگیں لڑنا، سب قانوناً جرائم نہیں، لیکن غیر شرعی ٹیکس کی ریٹرن جمع نہ کرانا جرم قرار دیا جاتا ہے، یوں یہ نظام ہر قدم پر NRO کرتا چلا جا رہا ہے۔

 

باجوہ-عمران حکومت، اپنے پیشروں کی مانند ٹرمپ اور مودی کو NRO دینے کے بعد اشرافیہ کو NRO دینے کی اسی روش پر چل رہے ہیں، جو جمہوریت کا خاصہ ہے۔ یہ بلیک میلنگ کا وہ نظام ہے جو طاقتور کے سامنے جھکتا اور کمزور کو پیس کر رکھ دیتا ہے۔یہ خلافت کا نظام ہی تھا جس میں شرع کی حاکمیت تھی جس کے باعث خلیفہ راشد حضرت علی رض اپنے زرہ کی چوری کا مقدمہ ایک یہودی شہری سے عدم ثبوت کی بنا پر ہار جاتے ہیں، گورنر مصر عمر بن العاص رض کے بیٹے کو کوڑے لگتے ہیں۔یہ وہ نظام ہے جس میں آپ ﷺنے اصول طے کر لیا   ہے کہ

وَايْمُ اللَّهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا“

اللہ کی قسم اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا“ (صحیح مسلم)۔

 

اور تیرہ سو سال کی اسلامی تاریخ میں ایسا کوئی ایک بھی جانا مانا واقع موجود نہیں کہ جب قاضی نے اللہ کی شرع کو چھوڑ کر اشرافیہ کو نوازنے کیلئے اللہ کے احکامات سے پہلوتہی کی ہو۔  یہ خلافت ہی ہے جس میں مجلس امت ہو یا خلیفہ ، کوئی بھی ایک بھی شرعی حکم کو نہیں بدل سکتا۔  یہاں تک کہ جب عمر رض نے نیک نیتی سے شادیاں آسان بنانے کیلئے مہر کی کم رقم فکس کرنی چاہی، تو ایک خاتون شہری نے مسجد میں اٹھ کو ان کا احتساب کرتے ہوئے کہا کہ جو حق ہمیں اللہ نے دیا ہے ان پر آپ کیسے قدغن لگا سکتے ہیں؟ جس پر انھیں اپنی پالیسی کو بدلنا پڑا۔  خلیفہ کے کسی غیر شرعی عمل پر قاضی مظالم کی عدالت  اس کا فیصلہ معطل کر سکتی ہے۔  جمہوریت اور آمریتوں کا گھن چکر سب کے سامنے بےنقاب ہے۔   اللہ کی وحی پر مبنی نظام خلافت ہی تمہیں استعمار اور اس کے ایجنٹ اشرافیہ کی چنگل سے نجات دلائے گا۔  اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا؛                                                                           

”يَآ اَيُّـهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيْمِ“

”تواے بنی آدم، تمھیں کس نے اپنے کریم رب سے دھوکے میں ڈال رکھا ہے“(سورہ الانفطار: 6) ۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک