الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    6 من رمــضان المبارك 1439هـ شمارہ نمبر: PR18036
عیسوی تاریخ     منگل, 22 مئی 2018 م

 صرف خلافت ہی خطے میں امن کو یقینی بناسکتی ہے: 

 

نارملائزیشن کی پالیسی کو مسترد کر دو جو مسلمانوں کو جارح ہندو ریاست کے سامنے کمزور کررہی ہے

 

پاکستان کے حکمران بھارت کے ساتھ نارملائزیشن کی راہ پر بڑھتے چلے جارہے ہیں اور ہندو ریاست کی مسلسل جارحیت کے باوجود اسے مراعات اور آسانیاں فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان کے حکمرانوں کے کمزور اور مصلحت پسندانہ کردار کی وجہ سے بھارتی انٹیلی جنس 'را' کے سابق سربراہ اے ایس دلت کو 21مئی 2018 کو بھارتی حکومت کو یہ تجویز دینےکی ہمت ہوئی کہ بھارت دونوں ممالک کے درمیان معطل بات چیت کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے پاکستان کے آرمی چیف کو دورہ بھارت کی دعوت دے۔ بھارت کے ساتھ نارملائزیشن کا عمل مسلمانوں کے لیے امن اور خوشحالی کا ضامن تو نہیں بنے گا البتہ انہیں ایک ایسی ریاست کے سامنے کمزور کردے گا جو مسلسل پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔ فوجی سطح پر نارملائزیشن کے تحت پاکستان کے حکمران استعماری مطالبے کے مطابق مسلسل بھارتی جارحیت کے باوجود "تحمل" کامظاہرہ کررہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اُن تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں جو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے لڑ رہی ہیں۔ معاشی سطح پر نارملائزیشن کے تحت پاکستان کے حکمران بھارتی درآمدات کے لیے دروازے کھولنے پر کام کررہے ہیں اور استعماریوں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہماری صنعت و زراعت کو بھارت کے سامنے مفلوج کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ سیاسی سطح پر نارملائیشن کے تحت استعماریوں کے ساتھ مل کر یہ حکمران اسلام کے ساتھ ہماری گہری وابستگی کو ختم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں اور بھارتی میڈیا اور اس کے ثقافتی اثرات کے فروغ کے لیے پاکستان کے دروازے کھول رہے ہیں۔

پاکستان کے حکمران مسلمانوں سے نفرت کرنے والے ہندو مشرکین کے ساتھ نارملائزیشن کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے خبردار کیا ہے:

 

مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

"جو لوگ کافر ہیں، اہل کتاب یا مشرک وہ اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے خیر (وبرکت) نازل ہو۔ اور اللہ تو جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے"(البقرۃ:105)۔

 

پاکستان کے حکمران ہندو ریاست کے سامنے ایک ایسے وقت پر جھک رہے ہیں جب اس کی افواج بددل ہیں اوربہت سارے علاقوں میں اندرونی محاذوں پر مصروف ہیں اور وسائل کی کمی کاشکار ہیں اور جب اس کے 65 فیصد ہتھیار متروک ہوچکے ہیں۔ پاکستان کے حکمران ایک یقینی دشمن کے سامنے کمزوری کامظاہرہ کررہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّـهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

"اور کفار کا پیچھا کرنے میں سستی نہ کرنا اگر تم بےآرام ہوتے ہو تو جس طرح تم بےآرام ہوتے ہو اسی طرح وہ بھی بےآرام ہوتے ہیں اور تم اللہ سے ایسی امیدیں رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھ سکتے اور اللہ سب کچھ جانتا اور (بڑی) حکمت والا ہے"(النساء:104)۔

 

کئی صدیوں تک اسلام نے برصغیر پاک و ہند کے رہنے والوں کے تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنایا اور انہیں ہندو کی عصبیت، تنگ نظری اور ظلم سے بچایا۔ اسلام کی حکمرانی کے تحت برصغیر پاک و ہند انصاف، خوشحالی اور ہم آہنگی کا نمونہ اور دنیا کے لیے ایک مثال تھا۔ اور آج بھی صرف اسلام ہی اس خطے کے لوگوں کو امن اور خوشحالی فراہم کرسکتا ہے جو انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کی وجہ سے شدید مصائب کا شکار ہیں۔ یقیناً مسلمانوں کو ہندو ریاست کے ساتھ نارملائزیشن کے عمل کو مسترد کردینا چاہیے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ اس خطے میں اسلام ایک بار پھر ایک طرز زندگی کے طور پر واپس آسکےجو باقی تمام طرز زندگی پر غالب ہو۔

 

 ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک