المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 15 من جمادى الثانية 1439هـ | شمارہ نمبر: PR18018 |
عیسوی تاریخ | پیر, 05 مارچ 2018 م |
مسلمانوں کا تحفظ نبوت کے طریقے پر خلافت کے بغیر ناممکن ہے
شامی مسلمان ہماری افواج کی مدد کے منتظر ہیں
شام باالخصوص مشرقی غوطہ کے مسلمانوں پر ہونے والی بدترین وحشیانہ بمباری کے خلاف اور ان کی مدد کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کرنے کے لیے حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا:” شام کے جابر کو گردن سے پکڑنے کے لیے فوجی دستوں کو شام روانہ کیا جائے جو مساجد،اسپتالوں، گھروں اور اسکولوں کو نشانہ بنا رہاہے ” اور ” اے افواج پاکستان! شام کے مسلمانوں کی مدد کے لیے حرکت میں آؤ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرو”۔
مشرقی غوطہ اور شام میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا خاتمہ کرنا کوئی مشکل نہیں اگر ترکی اور اردن سے یہ کہاجائے کہ وہ پاکستانی افواج کے لیے فوجی اڈے فراہم کریں اور پھر ایک مشترکہ آپریشن کے ذریعے بشار کے اقتدار کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح پاکستان شام میں بشار کے خلاف لڑنے والے جنگجووں کو انٹیلی جنس معاونت فراہم کرسکتا ہے جیسا کہ اس نے سوویت روس کے خلاف افغانستان میں کیا تھا۔لیکن ایسے اقدامات وہ قیادت اٹھاتی ہے جو مخلص ہو۔ صورتحال یہ ہے کہ ایک کے بعد ایک مسلم علاقوں میں کفار اور ان کے اتحادی مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کو پامال کررہے ہیں اور مسلمانوں کے حکمران اپنے نام نہاد قومی سلامتی کے تقاضوں کے تحفظ کے نام پر کفار کا ساتھ دے رہے ہیں یا پھر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے شام میں امن کے قیام کے لیےاپنا کردار ادا کرنے کی منت سماجت کررہے ہیں۔ اس بات میں اب کوئی شک و شبہہ باقی ہی نہیں رہا کہ اقوام متحدہ و بین الاقوامی برادری مظلوم مسلمانوں کا تحفظ کرنا ہی نہیں چاہتیں لہٰذا ان سے مدد کی درخواستیں کرنا وقت کی بربادی ہے۔ اسی طرح یہ بات بھی ثابت ہو چکی ہے کہ انڈونیشیا سے مراکش تک مسلمانوں کے حکمران اندھے اور بہرے ہیں جنہیں مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے کفار کے جرائم نظر ہی نہیں آتے اور یہ حکمران مسلمانوں کے قاتلوں کے ساتھ دوستیاں کرتے اور اتحاد بناتے ہیں۔
مسلمان اپنی چودہ سو سالہ تاریخ میں کبھی اتنے بے کس و لاچار نہیں ہوئے جتنا کہ 3 مارچ 1924 کو خلافت کے خاتمے کے بعد سے ہوگئے ہیں۔ کمزور سے کمزور ترین خلافت کے دور میں بھی کفار مسلمانوں پر ظلم کرنے سے گھبراتے تھے۔ لیکن آج جب خلافت نہیں اور مسلمانوں کے حکمران کفار کے اتحادی بنے ہوئے ہیں جنہوں نے ہماری مسلم افواج کو بیرکوں میں بند کررکھا ہے تو کفار کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہا رہے ہیں۔ اس صورتحال سے نکلنے کا واحد حل نبوت کے طریقے پر ایک بار پھر خلافت کا قیام ہے جو مسلم علاقوں کو کلمے کے جھنڈے تلے ایک لڑی میں پرو دے گئی اور ان کی عظیم افواج کو حرکت میں لائے گی اور مسلمانوں اور دنیا بھر کی مظلوم اقوام کو کافر سرمایہ دار ممالک کے ظلم و ستم سے نجات دلائے گی۔ بغیر خلافت کے مسلمانوں کا تحفظ ممکن ہی نہیں ہے اور اسی وجہ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا ،
((اِنَّمَاالاِمَامُ جُنَّة یُقَاتَلُ مِن وَّرَائہِ وَیُتَّقٰی بِہ))
“بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتاہے”(مسلم)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |
Image Gallery
https://domainnomeaning.com/ur/index.php/%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%D9%81%D8%B3/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86/1541.html#sigProId3d0e1135f1