الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    2 من محرم 1439هـ شمارہ نمبر: PR17067
عیسوی تاریخ     جمعہ, 22 ستمبر 2017 م

بہت برداشت کرلیا ٹرمپ کی بکواس اور اس کے بھونکنے کو!

غیر ملکی طاقتوں سے اتحاد ختم کرو جو اسلام اور مسلمانوں کی دشمن ہیں اور اس دشمنی میں ایک دوسرے کی معاونت کرتی ہیں

 

افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کو فوری طور پر اقتدار سے ہٹادینا چاہیے تا کہ امریکہ کا اتحادی بننے سے ہونے والی مسلسل تباہی کو روکا اور ختم کیا جاسکے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 21 ستمبر 2017 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل امریکہ کی خارجہ تعلقات کی کونسل (سی ایف آر) سے جو خطاب کیا اس میں پاکستان کے لیے تمام امریکی اہداف کا احاطہ کیا گیا تھا ۔ عباسی نے کہا کہ، “ہم امریکہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جو بھی اختلافات سامنے آتے ہیں ان کو حل کرنے کے لیے ہم رابطے میں رہیں گے اور آگے بڑھیں گے”۔  پاکستان نے اس ریاست کے ساتھ اتحاد کر کےبہت نقصان اٹھایا ہے جو نہ صرف اسلام اور مسلمانوں کی دشمن ہے بلکہ اس دشمنی میں دوسروں کی بھی مدد کرتی ہے۔ امریکہ کے ساتھ اتحاد کا یہ نتیجہ ہے کہ پاکستان فتنے کی آگ میں جل رہاہے۔ یہ آگ ملک میں امریکہ کی نجی فوج اور انٹیلی جنس کو کام کرنے کی اجازت دینے سے لگی جنہوں نے امریکہ کے علاقائی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے “فالس فلیگ آپریشنز”   کے تحت بم دھماکے اور قتل و غارت گری کی مہمات چلائیں۔ امریکہ کے ساتھ اتحاد نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہماری طاقتور افواج بزدل امریکی افواج کو افغان طالبان کی زبردست اور کسی صورت نہ جھکنے والی مزاحمت سے بچانے کے لیے فوجی آپریشنز کرتی رہیں۔ امریکہ کے ساتھ اتحادنے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہماری انتہائی باصلاحیت انٹیلی جنس کو افغانستان میں امریکی مرضی کے مطابق سیاسی حل کو قبول کروانے کے لیے استعمال کیا جائے تا کہ افغانستان میں امریکہ کی موجودگی برقرار رہے اور اس کے بدلے میں امریکہ افغانستان میں بھارتی موجودگی کومستحکم   اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف اس کی وحشیانہ جارحیت کی حمایت کررہاہے۔

 

پاکستان کی حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ امریکہ کا متبادل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے یعنی کہ ایک اور غیر ملکی طاقت سے اتحاد۔ یہ کوئی حل نہیں کیونکہ   یہ غیر ملکی طاقت بھی اسلام اور مسلمانوں کی دشمن اور اس دشمنی میں دوسروں کی مدد کرتی ہے۔ چین مشرقی ترکستان (سینکیانگ) کے مسلمانوں کے خلاف شدید جارحانہ رویہ رکھتا ہے۔ چین وہاں کے مسلمانوں کو رمضان کے روزے، مساجد میں جانے اور داڑھیاں رکھنے سے روکتا ہے۔ چین میانمار کی قصائی حکومت کی سیاسی، معاشی اور فوجی حمایت کرتا ہے جو مسلمانوں کا قتل عام کررہی ہے۔ جہاں تک سی پیک ( چین پاکستان اقتصادی راہداری)کا تعلق ہے تو سی پیک نے پہلے ہی پاکستان کے اہم وسائل کو چین کی ملکیت میں دے دیا ہے جو کہ پاکستان کے لیے” گیم چینجر” (Game Changer) نہیں بلکہ” گیم لوزر”(Game Loser) ہے۔ سی پیک نے پاکستان کو مزید غیر ملکی سودی قرضوں کی دلدل میں دھکیل کر اس کے سر پر پہلے پڑے استعماری طاقتوں اور ان کے اداروں کے سودی قرضوں میں اضافہ کردیا ہے۔ سی پیک کے ذریعے حکومت نے پاکستان کے معاشی مستقبل کو چینی درآمدات اور لیبر کے ساتھ مشروط کردیا ہے جس کی وجہ سے مقامی زرعی اور صنعتی شعبے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جو پہلے ہی خود کو زندہ رکھنے کے لیے شدید جدوجہد کررہا ہے۔ آخرکیوں مسلمان بار بار غیر ملکی طاقتوں پرانحصار کی تباہ کُن پالیسی سے ڈسے جاتے رہیں؟ کیا ایک امریکہ کا تجربہ کافی نہیں ہے؟!

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

ہمیں کبھی بھی غیر ملکی طاقتوں سے اتحاد کے ذریعے تحفظ اور خوشحالی نہیں مل سکتی جو اسلام اور مسلمانوں سے لڑتے ہیں اور اس لڑائی میں دوسروں کی مدد بھی کرتے ہیں کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ

“اللہ تعالیٰ تمہیں صرف اُن لوگوں کی دوستی سے روکتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائیاں لڑیں اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی،تو جو لوگ ایسے کفار سے دوستی کریں وہی ظالم ہیں “

(الممتحنہ:9) ۔

 

مسلمانوں کوکبھی اہل کتاب اور مشرکین کی جارح قوتوں سے سوائے نقصان کے کوئی خیر نہیں مل سکتا کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

“نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ مشرکین یہ چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو۔ اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمتِ خصوصیت سے عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے”(البقرۃ:105)۔

  

یہی وقت ہے کہ مسلمان  غیر ملکی طاقتوں پر انحصار کرنے کی تباہ کن پالیسی کے اس عہد کا خاتمہ کریں ، اور نبوت کے طریقے پر ریاست خلافت کا قیام عمل میں لائیں ۔ صرف اسلامی حکمرانی ہی مسلمانوں کو طاقتور بنائے گی کیونکہ وہ ان کے علاقوں کو ایک ریاست خلافت کے تحت یکجا کرنے کے لیے کام کرے گی اور تمام مسلم علاقوں کو سڑکوں، مواصلات اور توانائی کے منصوبوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جوڑ دے گی۔ اس کے علاوہ غیر ملکی ٹیکنالوجی اور سرمائے پر انحصار کی پالیسی کی جگہ خلافت خود بھاری صنعتوں کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کرے گی جس میں انجن سازی،بھاری مشینری اور اسلحے کی فیکڑیاں شامل ہوں گی۔ اس طرح معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو گی اور اسلامی ریاست میں دنیا کی صف اول کی طاقت اور ریاست بننے کی صلاحیت پیدا ہو گی۔ اگر آج شمالی کوریا جیسا چھوٹا ملک ٹرمپ کے بھونکنے اور دھمکیوں کے خلاف کامیابی سے مزاحمت کرسکتا ہے تو پھر وہ خلافت ٹرمپ کو کیسا منہ توڑ جواب دے گی جو تمام مسلم امت کی سیاسی، معاشی اور فوجی طاقت کامظہر ہوگی؟ لہٰذا اب حزب التحریر کے ساتھ کھڑے ہو جائیں اور افواج میں موجود اپنے بیٹوں اور بھائیوں سے نبوت کے طریقے پر خلافت کے فوری قیام کے لیے نصرۃ طلب کریں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک