الجمعة، 27 جمادى الأولى 1446| 2024/11/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    18 من شوال 1438هـ شمارہ نمبر: PR17055
عیسوی تاریخ     بدھ, 12 جولائی 2017 م

 پانامہ لیکس ثابت کرتا ہے کہ جمہوریت کرپشن کی نگہبان ہے

حقیقی، موثر اور بروقت احتساب صرف

نبوت کے طریقے پر قائم خلافت میں ہی ممکن ہے

 

10 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ میں پانامہ مقدمے کے حوالے سے پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کا خلاصہ یہ ہے کہ وزیراعظم اور ان کے بچے اپنے اثاثوں کی منی ٹریل ثابت نہیں کر سکے اور ان کا طرز زندگی ان کے اعلان شدہ اثاثوں سے مطابقت نہیں رکھتا، لہٰذا مزید کارروائی کے لیے اس معاملے کو قومی احتساب بیورو (نیب) میں بھیجا جائے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ جون 2012 میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی سپریم کورٹ نے نااہل قرار دے کر اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا لیکن حکومت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) ہی کی برقرار رہی جس نے راجہ پرویز اشرف کو نیا وزیر اعظم بنا دیا جس کے خلاف پہلے سے قومی احتساب بیورو (نیب) پانی و بجلی کے وزیر کی حیثیت سے کی جانی والی مالیاتی کرپشن کی تحقیقات کر رہا تھا۔ لہٰذا اگر اس بار مسلم لیگ-ن کا وزیر اعظم گھر بھیج دیا جاتا ہے تو حکمران جماعت ایک اور کرپٹ حکمران نامزد کر دے گی اور اپنی باقی مدت پوری کر لے گی۔ یقیناً جمہوریت کرپشن کی نگہبان ہے۔

 

               درحقیقت جمہوری نظام یا انسانوں کے بنائے کسی بھی نظام میں حکمرانوں کا حقیقی، موثر اور بر وقت احتساب ممکن ہی نہیں۔ پانامہ پیپرز اور اس جیسے دوسرے معاملات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پوری دنیا میں جمہوریت کرپٹ حکمرانوں کو اتنے قانونی مواقع فراہم کرتی ہے کہ وہ آسانی سے حکومتی طاقت کو ریاستی اور عوامی وسائل کو لوٹنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اپنی کرپشن کو چھپا بھی لیتے ہیں۔ پوری دنیا میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ سالوں تک تحقیقات اور عدالتی کارروائی چلنے کے بعد بھی کرپٹ حکمران اس لیے مجرم قرار نہیں دیے جاتے کیونکہ مکمل ثبوت موجود نہیں ہوتے۔ اُن لوگوں کا حقیقی، موثر اور بروقت احتساب جن کی رسائی حکومتی طاقت اور وسائل تک ہے صرف اور صرف نبوت کے طریقے پر قائم ریاست خلافت میں ہی ممکن ہے جو انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کو نہیں بلکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قوانین کو نافذ کرتی ہے۔ ابی حمید الساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے الأزد قبیلے سے ایک شخص ابن اتبیہ کو زکوۃ جمع کرنے کے لیے مقرر کیا۔ جب وہ زکوۃ جمع کر کے واپس رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے تو انہوں نے کہا: “اے نبی ﷺ! یہ آپ (بیت المال) کے لیے ہے اور یہ میرا ہے جو مجھے تحفے میں دیا گیا ہے”۔ تو رسول اللہ ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی تعریف کی اور فرمایا:

 

مَا بَالُ الْعَامِلِ نَـبْـعَـثُـهُ فَيَأْتِي يَقُولُ هَذَا لَكَ وَهَذَا لِي فَهَلاَّ جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ فَيَـنْـظُـرُ أَيُهْدَى لَهُ أَمْ لاَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَأْتِي بِشَيْءٍ إِلاَّ جَاءَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَـبَـتِـهِ إِنْ كَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَاءٌ أَوْ بَقَرَةً لَهَا خُوَارٌ أَوْ شَاةً تَيْعَرُ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْنَا عُفْرَتَيْ إِبْطَيْهِ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ ثَلاَثاً

“ایک اہلکار جسے میں نے بھیجا کیوں واپس آ کر یہ کہتا ہے کہ ‘یہ آپ کے لیے اور یہ مجھے تحفے میں دیا گیا ہے’؟ وہ کیوں نہ اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر میں رہتا اور دیکھتا کہ پھر اسے یہ تحفے ملتے ہیں یا نہیں؟ اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے، اس مال (زکوۃ) میں سے اگر کوئی بھی ناجائز طریقے لے لے گا تو قیامت کے دن اسے وہ اپنی گردن پر اٹھائے ہوئے ہو گا۔ اگر اونٹ ہے تو وہ اپنی آواز نکالتا ہوا آئے گا، گائے ہے تو وہ اپنی اور اگر بکری ہے تو وہ اپنی آواز نکالتی ہو گی۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ ہم نے آپ ﷺ کی بغل مبارک کی سفیدی بھی دیکھ لی اور تین بارفرمایا اے اللہ! کیا میں نے تیرا حکم پہنچا دیا” (بخاری و مسلم)۔

 

               پاکستان کے مسلمانوں کو حزب التحریر ولایہ پاکستان خبردار کرتی ہے کہ ان جمہوری تماشوں سے آپ کے لیے کوئی خیر برآمد نہیں ہو گا۔ موجودہ تماشے سے قبل مشرف کے مارشل لاء دور میں “جمہورت کی بحالی” اور پھر پی پی پی کے دور میں “عدلیہ بحالی” تحریک سے آپ کے لیے کوئی خیر برآمد نہیں ہوا اور کرپشن ویسے ہی چلتی رہی۔ جمہوریت مستقبل میں بھی آپ کے لیے کسی خیر کا باعث نہیں بنے گی کیونکہ اس نظام کے تحت تمام ادارے برطانوی راج کے چھوڑے ہوئے کفریہ قوانین کے تحت کام کرتے ہیں۔ ان تماشوں کے ذریعے جمہوری نظام سے آپ کی امیدیں وابستہ رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے تا کہ آپ کو نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے ذریعے حقیقی تبدیلی لانے کے لیے کام کرنے سے روکا جائے۔ لہٰذا خود کو ان جمہوری تماشوں سے دور رکھیں اور اپنی تمام تر توانائیاں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام پر لگا دیں کیونکہ حکمرانوں کا حقیقی، موثر اور بروقت احتساب ریاست خلافت میں ہی یقینی ہے۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک