الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    27 من شـعبان 1438هـ شمارہ نمبر: PR17038
عیسوی تاریخ     بدھ, 24 مئی 2017 م

امریکی راج کا خاتمہ کرو

امریکی سفیر کو وائسرائے جیسی عزت دے کر باجوہ نے

آرمی چیف کے عہدے کی عظمت کو گھٹا دیا

 

22 مئی 2017 کو انتہائی حساس آرمی جنرل ہیڈکواٹر میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو داخلے کی اجازت دی گئی جہاں اس نے دنیا کی چھٹی بڑی آرمی کے سربراہ جنرل باجوہ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ریاض میں ہونے والے مسلمانوں کے غدار حکمرانوں کے ٹرمپ اجتماع میں شرکت کا “فالو اپ”(follow up) تھی جس میں باجوہ-نواز حکومت کے وفد نے بھی شرکت کی تھی۔ اس ملاقات میں امریکی سفیر نے مطالبہ کیا کہ افغانستان کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کوپاکستان نافذ کرے ، اوراس مقصد کے حصول کے لیے وہ افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت کو کچلنے کے لیے مزید عملی اقدامات کرے۔ ایک طرف ٹرمپ برسلز میں نیٹو اراکین سے ملاقات کرنے جارہا ہے تا کہ پاکستان اور افغانستان کے حوالے سے امریکی منصوبے پر ان کی حمایت حاصل کرسکے جبکہ دوسری جانب اسی دوران امریکی سفیر خطے میں امریکی راج کے وائسرائے کے طور پر جنرل ہیڈکواٹر میں آجاتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ مسلم افواج کو خطے میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جائے۔ بہت ہی باادب طریقے سے آئی۔ایس۔پی۔آر نے باجوہ کی جانب سے یہ اعلان کیا کہ، “چیف آف آرمی سٹاف (جنرل باجوہ) نےپاکستان کے موقف کا اعادہ کیا کہ اس کی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور نہ ہی ایسا کوئی عمل پاکستان کے خلاف برداشت کیا جائے گا”۔ لہٰذا افغانستان، عراق اور شام میں امریکہ کی دہشت گردی اور اس کےاتحادی بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی پر آنکھیں بند کر کے ، باجوہ نے پورے امریکی منصوبے کو قبول کرلیا جس کا مقصد کسی بھی مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی مزاحمت کو کچل دینا ہے۔ باجوہ پاکستان کی طاقتور افواج کے قد کاٹھ کو گھٹا کر افغانستان میں صلیبی امریکیوں اور مقبوضہ کشمیر میں ہندو قبضے کے خلاف مسلم مزاحمت کو کچلنے والی پولیس فورس میں تبدیل کررہا ہے۔ باجوہ-نواز حکومت، جس کا اختیار افواج کی قوت کی وجہ سے ہے، ہمارے دشمنوں کی حفاظت کے لیے دن رات ایک کررہی ہے۔ اس نے ” سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے”( ending cross-border terrorism)، ملٹری کے ملٹری سے تعاون” (military to military co-operation)اور “تحمل”( restraint) کے نام پر مسلمانوں کے خلاف لڑنے کے امریکی مطالبے کو قبول کرلیاہے۔ ان اصلاحات، ملاقاتوں اور بریفنگز کی حقیقت یہ ہے کہ باجوہ-نواز حکومت ہمارے دشمنوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کررہی ہے۔ ایک طرف امریکی “ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک” بھارتی “کل بھوشن یادیو” کے نیٹ ورک کے ساتھ مل کر پاکستان بھر میں افراتفری و ہیجان کی صورتحال پیدا اور قتل وغارت گری کرا رہا ہے تا کہ مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کیا جائے۔ جبکہ دوسری جانب باجوہ-نواز حکومت اس خون خرابے کو ہماری افواج کے ذریعے مسلم مزاحمت کو کچلنے کے لیے استعمال کررہی ہے۔   یقیناً یہ ایک گھٹیا حکومت ہے جو استعماری غلامی کے ذلت آمیز راستے پر بغیر کسی انحراف کے چل رہی ہے، وہ راستہ جو میر صادق اور میر جعفر کا ہے۔

 

اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!

باجوہ-نوازحکومت نہ تو آپ کی پرواہ کرتی ہے اور نہ اُن کی جن کی حفاظت کی آپ نے قسم اٹھا رکھی ہے۔ یہ نہ تو اس دین کی پرواہ کرتی ہے جسے آپ نے اپنے سینوں میں سجا رکھا ہے اور نہ ہی یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی پروا کرتی ہے۔ یہ اس خون مسلم کی بھی پروا نہیں کرتی جسے استعمال کرتے ہوئے یہ آپ کو امریکی مطالبات کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتی ہے۔ بلکہ یہ حکومت آپ کے دشمنوں کو کھل کر اپنا دوست بناتی ہے اور آپ کی صلاحیتوں اور دیگر خفیہ معلومات انہیں منتقل کرتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

“یہود و نصاریٰ کبھی آپ(محمد ﷺ) سے راضی نہ ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے مذہب کی پیروی نہ کریں”(البقرۃ:120)۔

 

یہ حکمران ہم میں سے نہیں ہیں اور ہم ان میں سے نہیں ہیں۔ لہٰذا   اے بھائیوں، آپ کس طرح اس بات کی اجازت دے رہے ہیں کہ یہ حکومت آپ کی قوت دنوں اور مہینوں کیا بلکہ ایک گھنٹے کے لیے بھی استعمال کرے؟   نبوت کے طریقے پر خلافت کے فوری قیام اور امریکی راج کے خاتمے کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں اور رمضان کے مہینے کو ایک بار پھر دشمنوں کے خلاف فتوحات کا مہینہ بنا دیں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک