الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ازبکستان کے جابر کے قیدخانوں سے شہداء کےجنازوں کا سلسلہ جاری ہے

پریس ریلیز

وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُواْ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
"صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو کہ جب انھیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہمارا مالک تو اللہ ہی ہیں اور اسی کی جانب ہمیں لوٹنا ہے"(البقرۃ:156)

ازبکستان کے جابر،مجرم اوریہودی کریموف کے ہاتھوں حزب التحریر کے شباب کی شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 2ستمبر2013 کو بھائی نیمانوف کریم جون رَستامووچ شہید ہوگئے اور اللہ کے حکم سے جنت کے حقدار ٹہر گئے۔ ہم دعا گو ہیں اور اللہ کے سواء کسی کی تعریف نہیں کرتے۔ وہ 1975 میں تاشقند میں پیدا ہوئے اور شہادت کے وقت ان کی عمر 38 برس تھی۔
اللہ ہمارے بھائی نیمانوف پر اپنی رحمتیں نازل کرے، حزب التحریر میں شامل ہونے سے قبل وہ ازبک پولیس میں کام کرتے تھے لیکن حزب التحریر کے شباب سے ملنے اور اسلامی طرز زندگی کی بحالی کے لیے اُن کی دعوت اورازبکستان کی مجرم حکومت کے خلاف اُن کی جدوجہد کو جاننے کے بعد، انھوں نے اپنی نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور حزب التحریر میں شامل ہوگئے تاکہ وہ کریموف اور اس کی ظالم حکومت کے جرائم میں شمولیت اور حمائت سے محفوظ رہ سکیں اور ایسا انھوں نے صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کیا۔ اس طرح سے نیمانوف نے رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق خلافت راشدہ کے قیام اور اسلامی طرز زندگی کے اسرنو احیاء کے لیے حزب التحریر کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔
جیل میں کریموف کے غنڈوں کے ہاتھوں تذلیل اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود ہمارے بھائی نیمانوف کے جذبہ استقامت اور شوق شہادت کو ختم نہ کیا جاسکا۔ جب جابر اس کے ایمان کو کمزور کرنے میں ناکام ہوگیا تو اس سے کہا جانے لگا کہ وہ صرف یہ لکھ دے کہ وہ حزب التحریر کو مسترد کرتا ہے اور ظالم کریموف اور اس کے ساتھیوں سے رحم کی اپیل کرتا ہے تو اس کو رہا کردیا جائے گا۔ لیکن آفرین ہے نیمانوف پر ۔ وہ ظالم کس طرح اس کے جذبہ استقامت کو توڑ سکتے تھے جس نے اپنی روح اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سپرد کردی تھی۔
بدنام زمانہ قید خانہ نمبر 64/36میں ان مجرموں نے انتہائی بھیانک جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے نیمانوف کو ٹیوبرکلاسس کے وائرس کا انجکشن لگا دیا۔ اور جب وہ اس بیماری کا شکار ہوگیا تو اس وقت تک اسے علاج کی سہولت فراہم نہیں کی گئی جب تک اسے خون کی الٹیاں آنی شروع نہیں ہو گئیں۔
ہمارے بھائی کی شہادت کی کچھ دنوں کے بعد وہ انگورڈ18کے قید خانے سے اُس کی پاک و مقدس لاش اُس کے گھر لائے۔ اپنے اس خوفناک جرم کو چھپانے کے لیے کہ کہیں یہ خبر عوام الناس تک نہ پہنچ جائے انٹیلی جنس کے کئی افراد اور مقامی کونسل کے ممبران نے شہید کے گھر والوں کوشہید کا جسد خاکی جلد دفنانے پر مجبور کیا اور اس کی نمازے جنازہ بھی ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
ان بزدلوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ اسلام کے اِن داعیوں سے اُن کی موت کے بعد بھی ویسے ہی خوفزدہ ہوتے ہیں جیسے کہ اُن کی زندگی میں ہوتے تھے۔
ہمارا بھائی اپنے پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑ گیا ہے اور یہ بچے بھی اُن یتیموں میں شامل ہوگئے ہیں جن کے والدین کو ظالم کریموف کی حکومت نے قتل کردیا تھا۔ اللہ کریموف کو تباہ کرے۔
وَلاَ تَقُولُواْ لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبيلِ اللّهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاء وَلَكِن لاَّ تَشْعُرُونَ
" جو اللہ کی راہ میں قتل کردیے جائیں انھیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم اس کی سمجھ نہیں رکھتے "(البقرۃ:154)

Read more...

کیا شام کی بیواؤں کی فریاد سننے والا کوئی خلیفہ معتصم ہے!

پریس ریلیز

سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نےاتوار کی شام 1ستمبر2013 کوقاہرہ میں منعقد ہونے والے عرب وزرا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پرزوردیا کہ شامی عوام کو بچانے کے لیے کسی بھی عمل کو غیر ملکی مداخلت نہیں کہا جاسکتا۔اس نے یہ مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری شامی عوام کے خلاف اس یلغار کو روکنے کی کوشش کرے ،اس سے پہلے کہ سب کو قتل کردیا جائے۔
ہم سعود الفیصل سے سوال کرتے ہیں کہ وہ اور دوسرے تمام احمق جنہوں نے قاہرہ کے اِس اجتماع میں اُس کو سنا، سب کے اندر سے خلیفہ معتصم کی سی غیرت کہاں چلی گئی؟شام کے ظالم و جابر اورسرکش کو لگام دینے کے لیے کفار کی قیادت اور کفر کی افواج کے سامنے سوالی بننےپرتم کو شرم نہیں آتی جبکہ تم سب بشار جیسےہی ظالم و جابر اور سرکش ہو!!وہ افواج کہاں ہیں جن کے ذریعےتم نے امت کی دولت لوٹی ہے اورمسلسل لُوٹ رہے ہو؟؟یا تم اِن افواج کو اس دن کےلیے جمع کر رہے ہو جب امت تمہارے ظلم اور خیانت کے خلاف بھڑک اٹھے گی؟
اے امت مسلمہ:
ان نام نہاد ''لیڈروں"کی حقیقت تمہارے سامنے آشکار ہو چکی ہے کہ ان میں کوئی بھی ایسا نہیں جس کے اندر خلیفہ معتصم کی سی غیرت ہو بلکہ یہ پاک دامن خواتین اور بچوں کی مدد کے لیے ہمارے اُن صلیبی دشمنوں سے مدد مانگتے ہیں جو مومنوں کے بارے میں کسی قرابت یا رشتے کا لحاظ نہیں کرتے؟ہم اِن غدارقائدین کے جرائم کو ابھی بھولے نہیں ہیں،ان پر شاعر کا یہ قول صادق آتا ہے:
''کتنے یتیموں نے منہ بھر کر پکارا:ہائے معتصم ۔
جس کو ان (غدارقائدین)کے کانوں نے سن تو لیا لیکن یہ معتصم کی سی بہادری کی طرز پر حرکت میں نہیں آئے ۔
اگر چرواہا ہی اپنی بکریوں کا دشمن ہو تو بھیڑیے کو ملامت نہیں کی جاسکتی"
ہم الفیصل اور اس کے ساتھ قاہرہ میں اکھٹے ہو نے والوں سے کہتے ہیں:
تمہیں انسانی جان کی عصمت اور انسانی خون کی حرمت کا پورا علم ہے،اورتم یہ واضع طور پر جانتے ہو کہ تم سب احمق اور دنیا کے خواستگار اور اپنے مغربی آقا کی خدمت میں مشغول ہو۔۔۔اورہم نے تمھیں آج تک کبھی بھی یہود کے جرائم کو چیلنج کرتے بلکہ ان کے سامنے سر اٹھا کر بات کرنے کی ہمت کرتے ہوئے بھی نہیں دیکھا ۔
لیکن ہم امت مسلمہ میں سے ہر اُس شخص سے مخاطب ہیں جس کے دل میں ایمان کی تھوڑی سی بھی چنگاری ابھی باقی ہے ،اُن میں سے بھی سب سے پہلے اُن سپاہیوں اور افسران سے جو اِس ذلت اور رسوائی کا رخ موڑنے پر قادر ہیں کہ کیا تم نے اللہ کے اس فرمان کو نہیں سنا ہے:
((وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا))
"تمہیں کیا ہو گیا ہے جو تم اللہ کی راہ میں نہیں لڑتے حالانکہ ستائے گئے مرد،عورتیں اور بچے پکار رہے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اس ظالم بستی سے نکال دے جس میں رہنے والے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنی طرف سے سرپرست اور مدد گار مہیا کر دے"(النساء:75)۔
کیا تم نے رسول اللہ ﷺکی یہ حدیث نہیں سنی ہے کہ :
( إنما الإمام جنة يقاتل من ورائه ويتقى به)
"صرف خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کی قیادت میں لڑا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے حفاظت ہوتی ہے"(مسلم)۔
آپ ﷺ کا یہ فرمانا کہ "خلیفہ ہی ڈھال ہے"کا مطلب یہ ہے کہ وہ محافظ ہے کیونکہ وہ مسلمانوں کو کفار کی جانب سے ایذا رسانی سے محفوظ رکھتا ہے اور اسلام کی حفاظت کرتا ہے،اور "جس کی قیادت میں لڑا جاتا ہے"کا مطلب ہے کہ خلیفہ کی مدد سے کفار اور دوسرے لوگوں بلکہ ہر قسم کے فسادیوں اور ظالموں سے لڑا جاتا ہے (یہ امام النووی کی صحیح مسلم کی تشریح سے ہے)۔
اے فوج کے سپاہیوں اور افسران !تم اس امت کے فرزند ہو جس نے سورماؤں کو جنم دیا اس لیے الرحمن و الرحیم ،اللہ سبحانہ و تعالی کی اطاعت اور خلیفہ کی بیعت کی طرف دوڑ کر آؤ جو اللہ کے دین کی مدد اور اس کے کلمے کو بلند کرنے کے لیے تمہاری قیادت کرے گا ،یوں تم دنیا اور آخرت کی عزتوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاؤ گے۔ اورخبردار ان فرعونوں کے سپاہی مت بنو جو اللہ الواحد الاحد کی مدد سے عنقریب اپنی حکومتوں سمیت نیست ونابود ہو نے والےہیں۔
((وَاللَّـهُ غَالِبٌ عَلَىٰ أَمْرِ‌هِ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ))
"اور اللہ اپنے فیصلے میں غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے"(یوسف:21)

عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

 

Read more...

غدارشامی قومی اتحاد اور سازشی عرب لیگ، اللہ کے دشمن امریکہ سے اُسی کے ایجنٹ بشار کے جرائم کے خلاف مدد مانگ رہے ہیں!

پریس ریلیز

شامی انقلاب اور اپوزیشن قوتوں کے قومی اتحاد کے سربراہ احمد الجربا نے اتوار یکم ستمبر کو عرب لیگ سے بشار حکومت کے خلاف عسکری کاروائی کی حمایت کا مطالبہ کیا۔عرب وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجتماع کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الجربا نے کہا:"میں مکمل بھائی چارے اور انسانیت کی بنیاد پر آپ سے شامی حکومت کی جانب سے استعمال کیے جانے والے آلہ قتل کے خلاف بین الاقوامی کاروائی کی حمایت کا مطالبہ کرتا ہوں"۔
31 اگست 2013 کو امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے فون کال کے ذریعے الجربا کو مطمئن کرنے کی کوشش کی کہ صدر اوباما دمشق کے مضافات میں کیمیائی حملے کرنے پر بشار حکومت کا محاسبہ کرنے کے لیے بدستور پر عزم ہیں،اسی کے پیش نظر قاہرہ میں ہونے والی عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کےاجتماع کے اختتامی بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ" اس جرم کا ارتکاب کرنے والی شامی حکومت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے"۔
ایسا لگ رہا ہے کہ امریکہ کے پالے پوسے ایجنٹوں نے سرکش بشار کے سقوط کے بعد شام میں حکمرانی کی باگ ڈور سنبھالنے کے لیے جلد بازی میں اپنے منحوس چہروں سے نقاب ہٹادیا ہے،اور اپنی امریکہ کی خاطر دلالی اور کاسہ لیسی کو ظاہر کیا ہے اوراب وہ دھوکہ دہی اور فریب کی ضرورت بھی محسوس نہیں کر رہے ہیں۔امریکہ کی جانب سے بنا یا جانے والا یہ ایجنٹ قومی اتحاد، کافر مغرب کی دلالی میں سب کے سامنے بے ستر ہو گیا ہے۔اسی لیےاس نے سب سے پہلے شام کے خلاف امریکی حملے کو خوش آمدید کہا!
ہم اُن اندھوں اور صراط مستقیم سے بھٹکے ہوئے لوگوں سے کہتے ہیں کہ کیا اب بھی تم یہ نہیں سمجھ رہے ہو کہ امریکہ اللہ، اس کے رسولﷺ اور مومنین کا دشمن ہے۔پھر کس طرح ایک مسلمان اپنا معاملہ دشمنوں کے سپرد کرسکتا ہے؟!کس طرح کوئی عقلمند شخص امریکہ سے خیر کی توقع کرسکتا ہے؟!کیا تم یہ بھول گئے کہ امریکہ ہی نے سالہاسال سے اس حکومت کو پالا پوسا ہے ؟!امریکہ ہی شام میں مسلمانوں کے قتل عام اور ان کا خون بہانے کے لیے بشار کو مہلت پر مہلت دیتا رہا ہے؟!یا تم یہ بھول گئے کہ امریکہ نے مشرق ومغرب میں کس کس قسم کے قتل و غارت گری کا ارتکاب کیا ہے؟!پھر کیونکر ایک مسلمان امریکہ کی سازش سے بے فکر ہو سکتا ہےیا اُس سے بھلائی کا گمان کرسکتا ہے؟!سنو امریکہ ہی مسلمانوں کا دشمن نمبر ایک ہے۔اس لیے کسی بھی حالت میں شام کے سرکش سے جان چھڑانے کے لیے اس سے مددلینا جائز نہیں،
(( ولن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلا))
"اللہ کافروں کو مومنین پر کبھی بالادستی نہیں دیتا"(النساء:141)
اے شام کے نیکو کار انقلابیو :اپنی کمر کس لو اور اپنے زور بازو پر بھروسہ کرو،
((اصبروا وصابروا ورابطوا))
"صبر کرو صبر کی تلقین کرو اور ایک دوسرے کا دست وبازو بنو"(ال عمران:200)
یاد رکھو امریکی ایجنٹ بشار کو اللہ کے دشمن امریکہ کے نجس ہاتھوں سے نہیں اپنے باوضو ہاتھوں سے کرسی سے اٹھا کر پٹخ دو۔
((يا أيها الذين آمنوا لا تتخذوا عدوي وعدوكم أولياء تلقون إليهم بالمودة وقد كفروا بما جاءكم من الحق))
"اے لوگوں جو ایمان لائے ہو! میرے اور(خود) اپنے دشمن کو اپنا دوست مت بناؤ۔تم تو دوستی سے اُن کی طرف پیغام بھیجتے ہواور وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آچکا ہے کا انکار کرتے ہیں"(الممتحنہ:1)

 


عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

Read more...

بدھسٹ بے دھڑک سری لنکا میں مسلمانوں پر حملہ کر رہے ہیں، جبکہ ہماری مسلح افواج کو بیرکوں میں روکا جا رہا ہے

10 اگست 2013 بروز ہفتہ دارالحکومت کولمبو کے مرکزی علاقہ میں بدھوں کے ایک ہجوم نے ایک تین منزلہ مسجد اور قریبی گھروں پر حملہ کردیا ۔ یہ کسی لحاظ سے بھی کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں۔ حالیہ مہینوں میں بدھ مشرک گروہوں نےمسلمانوں اور عیسائیوں کو ہدف بنانے کی ایک منظم مہم چلا رکھی ہے۔جنوری 2013 میں بدھ راہبوں کے ایک ہجوم نے لاء کالج کو یہ کہتے ہوئے روند ڈالا کہ امتحانی نتائج مسلمانوں کے حق میں موڑ دیے گئے ہیں۔ چند ہفتوں بعد پجاری مشرکین نے دارالحکومت کے زبح خانوں پر بظاہر پولیس معاونت سے یہ الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا کہ ان میں گائے زبح کی جا رہی ہیں جو دارالحکومت کی حدود میں غیر قانونی کام ہے۔ سری لنکا کے بدھ متوں نے اب ہر چند دنوں بعد ایک "براہ ِراست کاروائی" کرنی شروع کر دی ہے۔پس بدھ مت ،جو کہ ملک کی آبادی کا 70 فیصد ہیں، کی جانب سےمسلمان مخالف سرگرمیوں کی لہر بڑھ رہی ہے۔جبکہ دوسرا بڑا گروہ مسلمانوں کا ہے جو10فیصد ہےجو ان مسلمان تاجروں کی آل اولاد ہیں جو ساتویں صدی میں آئے۔ بے شک ہر قسم کے مشرکین ایسے ہی ہیں جیسے اللہ سبحانہ و تعالیٰ انہیں بیان کرتا ہے۔
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا " "
(سورہ المائدہ 5 :82)
جو بات غم و غصہ میں اضافہ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ مشرکین گروہوں میں سب سے ممتاز Buddhist Strength Force (Bodu Bala Sena, BBS) کو حکومتی حمائت حاصل ہے۔ جو بات تشویش میں مزید اضافہ کردیتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ حملے دارلحکومت اور حکومت کے مضبوط حامی علاقوں میں پولیس کی معاونت سے ہو رہے تھے جبکہ دارالحکومت میں BBS کے نئے ٹریننگ سکول کی افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی ایک زور آور سیکریٹری دفاع اور صدر کا بھائی گوتا بھایا راجا پکسا (Gotabhaya Rajapaksa) تھا۔کیا ہی وہ انصاف تھا جو برصغیرمیں صدیوں پر محیط اسلامی حکومت کے تحت اسلام مہیا کرتا تھاجو عین اس حدیث کے مطابق تھاجو اسلامی ریاست تلے غیر مسلموں کی حفاظت کا مطالبہ کرتی ہے۔ من آذى ذمياً فقد آذاني " جس کسی نے ذمی (اسلامی ریاست کے غیر مسلم شہری) کو اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی۔
جس بات سی خون کھولتا ہے وہ یہ ہے کہ مسلمانوں پرحملے ہو رہے ہیں جبکہ مسلم دنیا کی مسلح افواج 60 لاکھ ہے جبکہ سری لنکا کی مسلح افواج محض 3 لاکھ ہے یعنی 20 : 1 کی نسبت۔ اور قریب ترین مسلح افواج پاکستان کی ایٹمی ہتھیاروں سے لیس 7 لاکھ مسلح فوج ہے۔ تا ہم خلافت میں نہ سمندر اور نہ ہی فاصلے ظالم کو اس کے انجام سے بچا پائیں گے۔ جب ہندوستان کے مسلمانوں پر مشرکین نے حملہ کیا تو خلیج فارس سے محمد بن قاسم کی زیر قیادت خلافت کی افواج حرکت میں آئیں۔ انہوں نے ظلم کا خاتمہ کیا اوراسلامی حکومت کے نور سے اسے تبدیل کر دیا۔لیکن آج یہ حکمران حملوں پر محض مذمت کر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں جبکہ ان کے پاس بدھسٹوں اور دوسروں کو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے سے روکنے اور ان کی حفاظت کے لئے ضرورت سے زائد ذرائع موجود ہیں!
پس سری لنکا میں مسلمانوں پر ظلم وستم خلافت کے قیام کی اشد ضرورت کے حوالے سے ایک سنجیدہ یاد دہانی ہے۔ اور یہ مسلح افواج میں موجود مخلصین کے لئے ایک محرک بھی ہے کہ وہ آگے بڑھیں اورخلافت کے قیام کے لئے نصرۃ مہیا کریں جوایک بار پھر دو میں سے کسی ایک خیر کو حاصل کرنے کے لیے ان کی قیادت کرے گی، ظالموں پر فتح اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی راہ میں شہادت دلائے گی ۔

 

 


مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

Read more...

شوال کے چاند کا نتیجہ اور عیدالفطر کی مبارکباد

پریس ریلیز

اللہ اکبر۔۔۔۔اللہ اکبر۔۔۔ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے۔۔۔اللہ اکبر۔۔۔اللہ اکبر۔۔۔۔تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں
تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ، سلامتی ہو رسول اللہ ﷺ پر ، ان کی آل پر، ان کے صحابہ پر اور ان تمام پر جنھوں نے حق کی راہ کی پیروی کی ، کہ جنھوں نے اسلامی عقیدہ کو تمام افکار کی بنیاد کو بنایا، احکام شریعہ کو اعمال کی بنیاد بنایا اور شریعت کو اپنے فیصلوں کی بنیاد بنایا۔
بخاری نے اپنی صحیح میں محمد بن زید سے روایت کی کہ انھوں نے کہا : میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ محمد ﷺ نے فرمایا : صوموا لِرُؤيتِهِ وأَفْطِرُوا لرؤيتِهِ فإنْ غُبِّيَ عليكم فأَكْمِلُوا عِدَّةَ شعبانَ ثلاثين "اسے(چاند) دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے(چاند) دیکھ کراس کا اختتام کرو، اگربادل ہوں تو تیس دن(شعبان اور شوال کے) مکمل کرو"۔
آج کی مبارک رات یعنی جمعرات کی رات، شوال کے چاند کی شہادتوں کو دیکھنے کے بعد، شریعت کےتقاضوں کے مطابق صحیح نئے چاند کا دیکھا جانا ثابت ہوچکا ہے۔ اس بنیاد پر:
اول: شباب کی جانب سے ،جنھیں نئے چاند کو دیکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، انڈونیشیا کے علاقے مشرقی مالوچ اور فلسطین کے علاقےبیت الحنین میں نئے چاند کے دیکھے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔
دوئم: اس کے علاوہ ہمیں سودیر، چاکرہ اور تامر سعودی عرب اور بھارت کے علاقے کتہشر میں کیرالہ اور مشرقی و مرکزی جاوا، مغربی پاپو اور جنوبی سولوؤسی انڈونیشیا سے مسلمانوں سے نئے چاند دیکھنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
لہذا کل جمعرات 8اگست 2013 شوال کے مہینے اور عیدالفطرکا پہلا دن ہوگا۔
اس موقع پر امیر حزب التحریر،مشہور فقیہ، عطا بن خلیل ابو الرَشتہ(اللہ انھیں اپنی حفاظت میں رکھے) اس عزیز امت مسلمہ کے تمام لوگوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔۔۔
اور وہ اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہمیں خلافت کے قیام کا تحفہ عطا فرمائیں جو زمین پر اللہ کے احکامات نافذ کرے گی، اسلام کی دعوت کو،جو کہ دنیا کے لیے ہدایت اور روشنی ہے ، پوری دنیا میں پھیلائے گی۔ وہ ریاست جو انصاف کرنے والی ہوگی، زمینوں کو آزاد کرائے گی اور اللہ کے بندوں کو انساف فراہم کرے گی۔ وہ ریاست جو جہاد کرنے والی ہوگی اوراس کی فتوحات کبھی نہ ختم ہونے والی ہوں گی تا کہ لوگ اپنی عیدوں پر اللہ اکبر کے نعرے لگائیں اور اپنی فتوحات کے دوران' اللہ اکبر، اللہ اکبر، کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے اور تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں' کے کلمے بلند کرے گے۔ ۔۔
اسی طرح میں حزب التحریرکے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور ان تمام اراکین کا جو امیر حزب التحریر کے لیے کام کرتے ہیں ،کی جانب سے تمام مسلمانوں کو عید الفطر کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
اے مسلمانو! میں اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا کرتا ہو کہ وہ ہمارے روزوں اور راتوں کے قیام کو قبول فرمائے، ہمارے رکوع و سجود کو قبول فرمائے اور ہمارے تمام اعمال کو قبول فرمائے۔ ہم اس سے مانگتے ہیں کہ وہ ہمیں خلافت راشدہ دوبارہ عطا فرمائے جس کے ذریعے ہم اپنا تحفظ کریں گے اور اس کے ذریعے لڑیں گے۔۔ جو کتاب اللہ اور سنت ِرسول اللہ ﷺ کی علمبردار ہو گی۔۔۔ اور ایسا کرنا اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں ہے۔
ہم پر یہ عید اس وقت آئی ہے جب اسلام کے مرکز شام میں مسلسل خون بہہ رہا ہے، مصر میں جمہوری نظام ناکام ہوچکا ہے اور تیونس اور لیبیا میں یہ جمہوری نظام ناکام ہورہا ہے۔۔۔
یہ حقائق مغربی صلیبیوں کی دشمنی کو ثابت کرتے ہیں جو خلافت کے قیام کو مسلم علاقوں میں اپنے استعماری غلبے ، اپنے استعماری مفادات کی تکمیل کے لیے مسلم علاقوں کی دولت کو لوٹنےکےتسلسل کے لیے خطرہ تصور کرتے ہیں اور سب سے اہم یہ کہ اس اسلامی قوت کے قیام کو روکنے کے لیے کوشش ہے، جو ان کے سیکولر نظام کا خاتمہ کرے گی جس نے اپنے جرائم اور مصیبتوں کے ذریعے انسانیت کا استحصال کیا ہے۔۔۔
لہذا ہم شام میں اپنے لوگوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے پیارو صبر کرو، صلیبیوں ، ان کے ساتھیوں اور مسلم ایجنٹ حکمرانوں کے دھوکوں اور ہمسائیہ ممالک میں ترکی سے لے کر اردن تک اور عراق و لبنان سے لے کر مصر، ایران اور خلیج کے حکمرانوں تک میں پھیلے ہوئے ان کے جال سے اور ان سے جنھوں نے تم سے غداری کی اور استعماری طاقتوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے،سے ناامید مت ہوں۔
پر اعتماد رہو اور یقین رکھو کہ صبر ہی اس صورتحال سے نکلنے کی کنجی ہے اور کامیابی اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ مغربی حکمران اور خطے میں موجود ان کے ایجنٹ حکمران اور ممالک اور مقامی سیاست دان اور لیڈران جو زہریلےامریکی منصوبوں کو حل کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ ان سے کوئی خیر مل سکتی ہے یہ سب ہمارے لیے کوئی خیر نہیں چاہتے۔اور نئے چہروں کو سامنے لانے اور اپنے اخلاص کا یقین دلانے کے باوجود یقینایہ شام پر استعمار کے ازسر نو غلبے کو قائم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں اور اللہ نے صحیح کہا ہے کہ ويمكرون ويمكر الله والله خير الماكرين "وہ چالیں چلتے ہیں اور اللہ اپنی چالیں چلتے ہیں اور اللہ سب سے بہترین چالیں چلنے والے ہیں" ۔
مصر اور تیونس میں اپنے مسلمان بھائیوں سے ہم کہتے ہیں کہ، اس شرمناک جمہوریت کا دھوکہ تم پرواضع ہوچکا ہےجو اپنی حیثیت کو بیلٹ بکس کے ذریعے ثابت کرنے کا دعویٰ کرتی ہےاور یہ جمہوریت پرانے استعماری دور کو نئے دور میں بھی جاری ساری رکھنے کی ہی صورت ہے۔۔۔
اور آپ اس حکومت کو گرانے کے لیےیہ نعرہ لگاتے ہوئے باہر نکلے کہ" شہید اللہ کا پیارا ہوتا ہے"۔۔۔۔
لہذا انتخابات کرانے کی پیشکش سے دھوکہ نہ کھائیں حقیقی قانونی حیثیت مسلمانوں کے عقیدے سے نکلتی ہے، اللہ کے احکامات کی اتباع سے نکلتی ہے وہ اللہ جس نے ہمیں ایک شریعت عطا فرمائی۔۔۔۔۔۔۔
اور آپ ان لوگوں کی اولادیں ہیں جنھوں نے اسلام کی روشنی اور اس کے انصاف کو پھیلانے کے لیے دنیا کے کونے کونے تک گئے۔۔۔۔۔۔۔
اور تمھارے آباؤ اجداد وہ لوگ تھے جنھوں نے صلیبیوں اور منگولوں دونوں کو شکست دی تھی اور آج تم اس قابل ہو کہ امت پر ہونے والی استعماری یلغار کو تباہ کردو اور اسلام کی روشنی سے دنیا کو منور کردو۔۔۔
اپنے دین میں کسی قسم کی کمی بیشی کو قبول مت کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور صلیبیوں کےجھوٹے عودوں پر اعتبار مت کرو، هم العدو فاحذرهم " یہ دشمن ہیں لہذا ان سے ہوشیار رہو"۔ اور اپنے درمیان ان لوگوں کو مسترد کردو جو مغرب کے زہر کو پھیلاتے ہیں۔۔۔
مکمل خوشی کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ اسلام کا نظام زندگی کے تمام میدانوں، سیاست، معیشت، معاشرت، تعلیم پر لاگو ہو۔۔۔
اور یہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک نبوت کے طریقے پر چلتے ہوئے دوسری خلافت راشدہ کے قیام کا اعلان نہیں ہوجاتا۔
مکمل خوشی کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ مسلم علاقوں سے مغربی استعماریت کا خاتمہ کردیا جائے اور وہ دوبارہ لوٹ نہ سکے اور تمام مسلم مقبوضہ علاقے آزاد ہو جائیں۔
مکمل خوشی کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ مسجد الاقصی اور فلسطین کی سرزمین کو یہود کی غلاظت سے نجات دلائی جائے اور ان کی غلاظت سے پاک کردیا جائے۔
عیدالفطر اللہ کی جانب سے مسلمانوں کے لیے ایک مبارک تحفہ ہے اور عیدوں کی عید وہ ہوگی جب اللہ کا وعدہ اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت پوری ہوگی یعنی جب ریاست خلافت قائم ہوگی۔
لہٰذا حزب التحریر آپ کو عیدوں کی عید کو حاصل کرنے کی دعوت دیتی ہے اور مقصد کے حصول کے لیے اس کام میں شریک ہونے کی دعوت دیتی ہے اور اپنی عید کا اختتام اس بات پر کریں کہ اللہ کے حکم کو پورا کرنے اور اس دین کو طاقت اور عزت دینے کے لیےمخلص لوگوں کے ساتھ کام کریں تا کہ ہم مل کر کامیابی کے دن اللہ اکبر کے نعرے لگائیں۔۔
اللہ اکبر، اللہ اکبر، اللہ اکبر۔۔۔لا الہ الاللہ
اللہ اکبر اللہ اکبر والحمدللہ
کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے اور ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں اور ہم اسی کی دین سے مخلص ہیں چاہے کفار اس سے نفرت ہی کیوں نہ کریں۔
عید مبارک۔ اللہ ہماری آپ کی عبادات کو قبول فرمائے۔

وسلام علیکم و رحمتہ اللہ و براکتہ

 

عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

Read more...

حق کے کلمے کو بلند اور خیر کی بات کہنے والے قیدی ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان انجینئر ''نوید بٹ''کی مدد کے لیے مہم

جمعہ 11 مئی 2012 کو حکومت کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان انجینئر "نوید بٹ" کواغوا کیا تھا۔ ان کو اغوا ہوئے ساڑھے سات مہینے گزر چکے ہیں۔ جنرل کیانی کے حکم پر خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان کو ان کے تین معصوم بچوں اور پڑوسیوں کے آنکھوں کے سامنے اغوا کیا اور انھیں گھسیٹ کر پاکستانی خفیہ ایجنسی کی گاڑی میں ڈال دیا گیا۔ انھیں اس لیے اغوا کیا گیا کیونکہ وہ نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی زبردست مخالفت کر رہے تھے، انہوں نے ہزاروں مسلمانوں کے خون بہانے میں امریکہ کی مدد کرنے پر کیانی، گیلانی اور زرداری کو غدار کہا تھا۔ وہ پاکستان میں امریکی بالادستی کے راستے میں ایک مضبوط چٹان کی طرح تھے۔ نوید بٹ ان کی سازشوں اور مکرو فریب کو بے نقاب کرنے میں انتہائی پر عزم اور مرد آہن تھے۔ وہ ہر سرکش سے"نہیں" کہتے تھے۔ انہوں نے اس خلافت اسلامیہ کے قیام کے لیے منظم کام کے ذریعے جو عالم اسلام میں مغرب کے ہر قسم کے اثر و رسوخ کو ملیامیٹ کرے گی اس پاک سرزمین بلکہ پورے عالم اسلام سے ان کو دھتکارنے کے لیے جان فشانی اور ذہانت سے جدوجہد کی۔

نوید بٹ کے اغوا کو سات مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن تاحال ان کے متعلق کسی کو کوئی علم نہیں۔ یہ ایجنٹ حکومت اس وحشیانہ جرم کے بعد مزید غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے خاندان والوں کو زبان بند رکھنے پر مجبور کرنے کے لیے دھونس اور دھمکی پر اتر آئی ہے۔ اِن غنڈوں نے نوید بٹ کے بھانجے کا پیچھا کرتے ہوئے ان پر اپنی رائیفلوں سے فائر کھول دیے، ساتھ ہی چادر اور چاردیواری کی حرمت اور معصوم بچوں کا خیال کئے بغیر دوسرے بھانجے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

اس حکومت نے اپنے بہیمانہ جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش اور دھوکہ دینے کے لیے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام بھیجا جس میں ان کی رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا۔ اس کے ذریعے وہ یہ پیغام دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ "نویدبٹ" کے اغوا میں کیانی کے غنڈے نہیں، بلکہ جرائم پیشہ عناصر ملوث ہیں! اس کے بعد 24 مئی کو خفیہ ایجنسیوں نے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام دیا جس میں انہوں نے دعوت سے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں نوید بٹ کو قتل کر کے ان کی لاش غائب کرنے کی دھمکی دی۔ کیانی کے بزدل کارندے جب ان مؤمن مردوں کا سامنا کرتے ہیں جو حق سے بال برابر پیچھے نہیں ہٹتے تواس قسم کے اوچھے ہتھ کنڈوں پر اتر آتے ہیں، لیکن وہ نامراد اور برباد ہوئے اور ان کی مکاریوں کو اللہ نے انہی کے گردن کے لیے جال بنا دیا۔

نوید بٹ کا اغوا کیانی کی ایجنٹ حکومت کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے پہلے بھی حزب التحریر کے شباب کا پیچھا کرنے اور ان کو اغوا کرنے جیسی نیچ اور گھٹیا حرکات کا ایک طویل سلسلہ ہے۔ چنانچہ 12 اپریل 2012 کوحکومتی ایجنسی کے اہلکاروں نے پولیس کے ساتھ مل کر حزب التحریر کے رکن "حبیب اللہ سلیم" جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر ہیں، کو کراچی میں ان کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا، جبکہ 15 نومبر کو بھائی "ڈاکٹر ذوالفقار" کو پشاور سے اغوا کیا۔ اس کے بعد 26 نومبر کو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین بھائی "سعد جگرانوی" کو اغوا کیا، جن کو بعد میں 7 دسمبر کو لاہو رکے بدنام زمانہ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عبد القیوم کو رحیم یار خان سے اغوا کیا گیا، جو بڑھاپے اور شوگر کے مریض ہونے کے باوجود نو مہینے تک کیانی کے عقوبت خانوں میں شدید ترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنتے رہے۔ اور اس کے علاوہ بھی حزب التحریر کے شباب کو دسیوں بار قید وبند، اغوا اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔
کیانی کی قوم سے غداری اب کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اب خلافت کی دعوت کو عوام اور مسلح افواج میں یکساں مقبولیت حاصل ہو چکی ہے جو کہ جنرل کیانی کو ایک آنکھ نہیں بہاتا۔ حزب التحریر کے شباب کی سرگرمیاں اور سیاسی جدوجہد نے کیانی کو حواس باختہ کر کے رکھ دیا ہے اور زمین اپنی تمام تر وسعت کے باوجود اس پر تنگ ہے۔ اس کی اس حالت نے ہی اس کو گھٹیا حرکتوں پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ ہمارے شباب کو ان کے معصوم بچوں کے سامنے اغوا کرواتا ہے۔ لیکن یہ وحشیانہ طریقے سے پیچھا کرنا اور حزب التحریر کے ترجمان "نویدبٹ" اور ان کے بھائیوں کو اغوا کرنا، نوید بٹ کو اس راستے سے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکتا جس پر رسول اللہ ﷺ نے منکر کا انکار کرنے، بادشاہوں اور جابروں کا محاسبہ کرنے اور زمین پر اللہ کی شریعت کو قائم کرنے کے لیے چلنے کا حکم دیا ہے۔

ہم میڈیا اور اس میں کام کرنے والوں سے کہتے ہیں:
نوید بٹ نے اپنی امت اور اپنے ملک کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔ وہ ہر خطرے کو چیلنج سمجھ کر قبول کر رہا ہے اور ہر مشکل اور دھمکی کا سامنا کر رہا ہے تاکہ اس ملک کو امریکہ کی بد دیانت غلامی اور بالادستی سے نکالا جاسکے اور اس کو ان کے خونخوار پنجوں سے چھڑاکر دوبارہ امت اور اس کے بیٹوں کو دیا جاسکے۔ کیا نوید بٹ کے ساتھ کچھ بھی نہیں ہوا کہ آپ اس کی مدد کریں؟! آپ نے اپنے کان کیوں بہرے بنا رکھے ہیں؟ آپ اس حق کو ثابت کرنے سے منہ کیوں موڑتے ہیں؟! آپ ایک ظالم کے مقابلے میں مظلوم کی مدد کرنے کی بجائے کیوں گونگے بنے ہوئے ہیں؟! کیا یہ آپ کے پیشے کا تقاضا اور وہ آزادی ہے جس کی آپ بات کرتے ہیں؟! ہم آپ کے بارے میں حیران ہیں کہ آپ ایک ظالم اور فاسد نظام کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔ آپ اپنے ہی بھائیوں کا تماشا دیکھ کر جنرل کیانی کی خدمت کر رہے ہیں۔ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اس کے بارے میں اللہ بھی آپ سے سوال کرے گا اور اپنے مظلوم بھائیوں کو بے یارومددگار چھوڑنے پر امت بھی آپ کا احتساب کرے گی!
ہم کیانی کے غنڈوں اور کارندوں سے کہتے ہیں:
ظلم کی ریاست زوال پذیر ہے اور اسلامی ریاست کی آمد آمد ہے۔ تم ظالم کی صف میں کھڑے مت رہو ورنہ تباہ کن نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔ وقت ہاتھ سے نکلنے سے پہلے امت کی طرف لوٹ آو۔ عرب دنیا کے سرکش حکمرانوں میں تمہارے لیے بڑی عبرت ہے۔ اللہ کے اذن سے تمہارے باغی کیانی کا انجام بھی ویسا ہی ہو گا ہے!

ہم امت مسلمہ سے کہتے ہیں:
حزب التحریر نے اللہ وحدہ لاشریک کے سامنے خود سے عہد کیا ہے کہ وہ سرکشوں کے قلعی کھولنے میں راہ حق سے کسی حال میں پیچھے نہیں ہٹے گی، خواہ اس کی کتنی ہی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے۔ "نویدبٹ" کے اغوا نے ہمارے عزائم کو اور بلند کر دیاہے۔ یہ آزمائش ان کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا کر خلافت کو قائم کرنے کے لیے ہماری کوششوں کو تیزتر کر دے گی۔ اس لیے تم حق والوں کے ہمنوا بنو اور حزب التحریر میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جاو تاکہ پاکستان اور تمام مسلم علاقوں کو ناپاک امریکی راج سے آزاد کیا جاسکے۔ کیانی کے ایجنٹوں کے سامنے کلمہ حق کو بلند کرو تاکہ ہمارے بھائی "نوید بٹ" کو رہا کیا جاسکے۔ ہم نوید بٹ اور حق کے تمام قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے اللہ تعالی سے دعا گو ہیں۔


وَِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُواْ لِیُثْبِتُوکَ أَوْ یَقْتُلُوکَ أَوْ یُخْرِجُوکَ وَیَمْکُرُونَ وَیَمْکُرُ اللّہُ وَاللّہُ خَیْْرُ الْمَاکِرِیْن
"اور اس واقع کا بھی ذکر کیجئے جب کافر لوگ آپ کے متعلق تدبیر سوچ رہے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یا آپ کو جلا وطن کر دیں۔ اور وہ اپنی تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اور سب سے زیادہ بہترین تدبیر والا اللہ ہے" (الانفال:30)

عثمان بخاش
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ڈائریکٹر

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک