المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش
ہجری تاریخ | 5 من ربيع الثاني 1445هـ | شمارہ نمبر: 10 / 1445 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 20 اکتوبر 2023 م |
پریس ریلیز
یہودی وجود کی جارحیت پر مسلم حکمرانوں کے شرمناک طرزعمل کے خلاف حزب التحریر ولایہ بنگلادیش کا احتجاجی مارچ
حزب التحریر، ولایہ بنگلہ دیش کے زیر اہتمام احتجاجی مارچ کے دوران مسلمانوں نے مطالبہ کیا کہ فوجی افسران حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں، کیونکہ صرف خلافت کے تحت ہونے والی فوجی کارروائیاں ہی مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی مبارک سرزمین کو آزاد کروا سکتی ہیں۔
آج بروز جمعہ 20/10/2023 کو نماز جمعہ کے بعد حزب التحریر، ولایہ بنگلہ دیش نے مغرب کے کفار کی براہ راست حمایت اور کٹھ پتلی مسلم حکمرانوں کی خاموشی کی وجہ سے، مغضوب شدہ یہودیوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی مسلسل بےحرمتی اورمسلمانوں کے وحشیانہ قتل عام کے خلاف احتجاجاً ڈھاکہ شہر کی مختلف مساجد میں احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا۔مظاہروں میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مغربی کفار کے کٹھ پتلی مسلمان حکمرانوں کے خلاف غم وغصے کے ساتھ نعرے لگائے جو ہماری فوج کو اقوام متحدہ سے وابستہ "امن مشنز" پر توبھیجتے ہیں تاکہ مغرب کے مفادات کے تحفظ کے لیے ان علاقوں میں، کفار کی جنگوں میں، ہماری مسلم افواج کا خون بہایا جائے، لیکن جب مسلمانوں کے خون اور عزت کی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لیے خالی الفاظ اور مگرمچھ کے آنسو بہانے کے سوا کچھ نہیں کرتے، جبکہ ان کے بیانات میں فلسطین کی بابرکت سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے فوجی مہم شروع کرنے کا ذکر ہی نہیں ہوتا۔ غدار مسلم حکمران جن میں محمد بن سلمان اور اردگان بھی شامل ہیں، اس مبارک سرزمین پر ناجائز یہودی ریاست کو قانونی حیثیت دینے کے امریکی منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور اس امریکی سازش کا نام "دو ریاستی حل" ہے۔ حسینہ کی حکومت بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے کیونکہ وہ بھی اس سازش "دو ریاستی حل" کی حمایت کرتی ہے اور اس نے پہلے بنگلہ دیشی پاسپورٹ سے "سوائے (اسرائیل)" کا جملہ ہٹا دیا تھا تاکہ غیر قانونی یہودی ادارے کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ لہٰذا حسینہ کی طرف سے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی پکار سوائے مگرمچھ کے جھوٹے آنسو بہانے کے اور کیا ہے؟ کیونکہ یہ مغربی کفار کا ایجنٹ حکمران ٹولہ، ملت اسلامیہ کے حقیقی محافظ نہیں ہیں، بلکہ یہ اس مبارک سرزمین کو آزاد کرانے کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔
احتجاجی مارچ میں مسلمانوں نے فوجی افسران کو یاد دلایا کہ اللہ کی طرف سے ان پر جو ذمہ داری عائد کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ وہ بابرکت سرزمین اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کے لیے متحرک ہوں اور راستے میں رکاوٹیں ڈالنے والے ہر شخص کو ہٹا دیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے،
﴿وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيّاً وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيراً﴾
”اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ اللہ کے راستے میں اور اُن بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما“ (سورة النساء: 75)۔
احتجاجی مارچ میں مسلمانوں نے مطالبہ کیا کہ فوجی افسران کٹھ پتلی حسینہ حکومت کو ہٹانے اور خلافت قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ دیں کیونکہ خلافت کے تحت فوجی کارروائیوں کے ذریعے ہی مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی بابرکت سرزمین کو آزاد کروایا جا سکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«وَإِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»
”اور بیشک امام (خلیفہ) ڈھال ہے، جس کے پیچھے سے لڑا جاتا ہے اور اس کے ذریعے سے تحفظ حاصل کیا جاتا ہے“ (صحیح مسلم)۔
درج ذیل لنک پر میڈیا کوریج:
ولایہ بنگلادیش میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ بنگلادیش |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.khilafat.org |
E-Mail: media@domainnomeaning.com |
Image Gallery
https://domainnomeaning.com/ur/index.php/%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%D9%81%D8%B3/%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D8%B4/3284.html#sigProId13bc42a821