الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر ولایہ سوڈان کے ایک وفد نے حزب التحریر ولایہ پاکستان کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان پاکستانی سفارتخانے کو پہنچا دیا

حزب التحریر ولایہ سوڈان کے ایک وفد، جس میں استاد یعقوب ابراھیم رکن میڈیا آفس اور حزب التحریر کے رکن انجینئر محمد مصطفی بھی تھے، نے سوڈان میں حزب التحریر کے ترجمان استاد عثمان ابو خلیل کی قیادت میں خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان حوالہ کیا، جس کا موضوع یہ تھا کہ: حزب التحریر پاکستان کے سرکش حکمرانوں کی جانب سے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کے بعد چھ مہینے کا عرصہ گزرنے پر ملک کے طول و عرض میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
اس بیان کے حوالے کرنے سے قبل کل خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے، خلافت کے قیام کے لیے جدوجہد کرنے اور امریکی راج کے سامنے ڈٹ جانے کی پاداش میں پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو اغوا کیے چھ ماہ کا عرصہ گزر جانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکہ کے درمیان قاتلانہ اتحاد پاکستان کو تباہ و برباد کررہا ہے

28 نومبر 2012 کو برطانوی اخبار "دی ڈیلی ٹیلی گراف" نے ایک رپورٹ شائع کی جس کے مطابق برطانوی سپیشل فورسز کا ایک آفیسر پاکستان کی سرزمین پر پاکستان کی فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مدد و حمائت سے ایک امریکی غیر سرکاری فوجی یونٹ کو 2003 میں چلاتا رہا ہے۔ اس انکشاف سے قبل 2011 میں مشہور زمانہ سی۔آئی۔اے کے کنٹریکٹر ریمنڈڈیوس کی گرفتاری اور رہائی اور پاکستان کے بڑے شہروں میں محفوظ گھروں میں غیر ملکی نجی سیکیورٹی کنٹریکٹرز کی موجودگی کی کئی خبریں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ امریکی صحافی بوب وڈورڈ نے اپنی کتاب "اوبامہ کی جنگ" میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ سی۔آئی۔اے کے پیشہ ور قاتلوں کی ٹیمیں پاکستان میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ یہ ہے وہ ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جو پاکستان میں سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مکمل پشت پناہی سے کا م کر رہا ہے اور معاونت کی یہ انتہا امریکہ اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے درمیان موجود گہرے تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔

حزب التحریر نے پاکستان اور اس کے عوام کے خلاف فوجی قیادت میں موجود غدار جنرل کیانی اور سیاسی قیادت میں موجود غدار صدر آصف علی زرداری کے امریکہ کے ساتھ اس قاتلانہ اتحاد کو بے نقاب کرتی آ رہی ہے۔ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکہ کے درمیان اس اتحاد کے نتیجے میں ہزاروں پاکستانی فوجی اور شہری قتل جبکہ پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور پاکستان کی شہروں کوئٹہ، پشاور اور کراچی میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے نتیجے میں روزانہ درجنوں اموات واقع ہو رہی ہیں۔ جنرل کیانی نے اپنے پیش رو اور استاد جنرل پرویز مشرف کی پالیسیوں کو جاری و ساری رکھا، وہ مشرف کہ جس نے امریکہ کو خطے میں داخل ہونے اور قدم جمانے کے لیے پاکستان میں امریکی فوج اور انٹیلی جنس کی تعداد میں اضافے کی اجازت دی تھی۔ کیانی کے سابقہ باس کے انہی جرائم کی وجہ سے پاکستان میں اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ سابق آرمی چیف یعنی صدر پرویز مشرف نے پاکستان اور اس کے عوام کے خلاف جو جرائم کیے ہیں اس پر اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ ہم ان لوگوں سے پوچھنا چاہتے ہیں جو مشرف پر مقدمہ چلانے کی حمائت کرتے ہیں کہ کیا وہ مشرف کے شاگرد کیانی کے ہاتھوں پاکستان اور اس کی عوام کے خلاف انھی جرائم کے مسلسل ارتکاب کو نہیں دیکھ رہے؟ جنرل کیانی کے دور میں بھی امریکہ اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اسی طرح بھرپور حمائت اور مدد و معاونت مل رہی ہے جیسا کہ انھیں مشرف کے دور میں ملتی تھی، نیٹو سپلائی لائن اسی طرح پاکستان سے گزر رہی ہے اور افغانستان کے مسلمانوں کے خلاف صلیبیوں کی معاونت جاری ہے، بلوچستان مسلسل جل رہا ہے، کراچی کی بدامنی میں اضافہ ہو گیا ہے اور جنرل کیانی کے دور میں ایبٹ آباد اور سلالہ پر حملہ کر کے پاکستان کی خودمختاری کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ تو وہ کیا وجہ ہے جو ان لوگوں کو آج کے ظالم و جابر کے خلاف آواز بلند کرنے سے روکتی ہے جبکہ وہ بڑے زور وشور سے ماضی کے غدار پر مقدمے چلانے کامطالبہ کرتے ہیں؟ حزب التحریر یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ چھ ماہ سے لاپتہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ اور پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا اغوا اور پھر گرفتاری، حزب کو ظالم حکمرانوں کے احتساب اور کلمۂ حق بلند کرنے سے روک نہیں سکتی۔ رسول اللہ ﷺۖ نے فرمایا: ((أفضل الجھاد کلمة حق عند سلطان جائر))" افضل جہاد، جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے" (ترمذی)۔ ہم جنرل کیانی کو آنے والی خلافت کے ہاتھوں اس کے خلاف ہونے والے سخت ترین احتساب سے اور آخرت میں اللہ کے غصے سے پیشگی خبردار کرتے ہیں۔ جنرل کیانی اپنے جرائم کی تلافی میں جو کام کم سے کم کر سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائے اور افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران کو موقع فراہم کرے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں۔

فَلَمَّآ آسَفُونَا ٱنتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ

پھر جب انھوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا اور سب کو ڈبو دیا (الزخرف:55)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتاریوں کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے کراچی میں روسی قونصلیٹ کے سامنے اور ملک بھر میں روس میں حزب التحریر کے اراکین کی گرفتایوں کے خلاف مظاہرے کیے۔ کراچی میں روسی قونصلیٹ کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "روسی حکام! سٹالن کے نظام! گرفتاریاں اور تشدد خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتے"۔ اے پوٹن! خلافت آ رہی ہے اور تمہارے جرائم کا جواب دیا جائے گا"۔ یہ مظاہرے 12 نومبر 2012 کو روس میں بیس اراکین حزب التحریر کی گرفتاریوں کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین روس میں مسلمانوں اور حزب التحریر کے اراکین کے خلاف روسی حکام کی دھمکیوں، گھروں اور مساجد پرچھاپوں، گرفتاریوں، ان کو چھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے اور انھیں قتل کرنے پر روسی حکومت کی مذمت کر رہے تھے۔ مظاہرین روس اور اس کے حکمران کو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن قرار دے رہے تھے کیونکہ امریکہ اور یورپ کی طرح روس بھی اللہ اور اس کے دین اسلام سے شدید نفرت کرتا ہے، چیچنیا میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے، اسکولوں میں مسلمان بچیوں کو سکارف پہننے سے روک رہا ہے اور انتہاپسندی کا شوشہ کھڑا کر کے مساجد پر چھاپے مار رہا ہے۔ مظاہرین روسی صدر پوٹن کو خبردار کر رہے تھے کہ جلد ہی قائم ہونے والی خلافت مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جرائم پر اس کا کڑا احتساب کرے گی۔ مظاہرین نے روسی مسلمانوں سے یک جہتی کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے امت مسلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ حق کی راہ پر بغیر کسی خوف اور ہچکچاہٹ کے مخلص اور باہمت حزب التحریر میں موجود اپنے بھائیوں کے ساتھ چل پڑیں جو مسلم ممالک میں خلافت کے قیام کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں اور تمام بزدل آمروں کو اکھاڑ پھینکیں اور ریاست خلافت کو قائم کریں جو نہ صرف اسلامی ریاست میں موجود مسلمانوں کا دفاع کرے گی بلکہ کافر ممالک میں موجود اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی کفار کے ظلم وستم سے نجات دلائے گی۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا بیان اغوا اور مقدمات نے خلافت کے قیام کے لیے میرے عزم میں اضافہ کیا ہے ان اقدامات نے غدار حکمرانوں کے موقف کی کمزوری کو واضع کردیا ہے

میرا نام سعد جگرانوی ہے۔ میری عمر 39 سال ہے اور میں سات بچوں کا باپ ہوں۔ 26 نومبر 2012 کو مجھے میرے آبائی گھر کے پاس سے اغوا کیا گیا تھا۔ پولیس نے، جس کو ملٹری انٹیلی جنس کی معاونت بھی حاصل تھی، میری گاڑی کو اپنی گاڑیوں کے ذریعے چاروں طرف سے گھیر لیا اور مجھ پر حملہ کر دیا۔ فوجی قیادت میں موجود غداروں کی ہدایت پر مجھے پولیس کے حوالے اس ہدایت کے ساتھ کیا گیا کہ میری موجودگی سے کسی کو بھی آگاہ نہ کیا جائے اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے اس حد تک احتیاط کی گئی کہ میرے موبائل فونز کے کیمروں کو ڈھانپ دیا گیا۔ کیا کیمروں کو ڈھانپنے سے کیانی، زرداری اور ان کے چند ساتھی غدار یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے جرائم کو اللہ سبحانہ و تعالی سے مخفی رکھ سکتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالی نے ان کو سزا دینے کے لیے ان کے چھوٹے سے چھوٹے جرم کوبھی محفوظ کر رکھا ہے۔ اغوا، تفتیش اور مقدمات مجھے اس دعوت حق سے کسی صورت روک نہیں سکتے اور نہ ہی پوری مسلم دنیا کے غدار حکمران حزب التحریر کے مخلص سیاست دانوں کے خلاف ظلم و ستم کا بازار گرم کر کے خلافت کی واپسی کو روک سکتے ہیں۔ جس طرح میں نے تفتیش کے دوران کیانی کے غنڈوں کے سامنے اقرار کیا ویسے ہی میں اب بھی اپنے اللہ اور ایمان والوں کے سامنے اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ میں حزب التحریر کا رکن ہوں۔ حزب التحریر ایک عالمی اسلامی سیاسی جماعت ہے جس کی جدوجہد کا مقصد نبوت ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے خلافت کے اسرنو قیام کو ممکن بنا نا ہے تا کہ تمام مسلمانوں کو ایک ریاست تلے وحدت بخشی جائے اور مسلمان اسلام کے ضابطہ حیات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ اس مقدس اور شرعی فریضے کی ادائیگی کو میرا جرم بنادیا گیا ہے اور آج 29 نومبر 2012 کو میں ایک پولیس سٹیشن میں قید اپنے مقدمے کے چلنے کا انتظار کر رہا ہوں جیسے میں کوئی مجرم ہوں جبکہ اس عہد کے اصل مجرم چند مٹھی بھر غدار ہیں، جنھوں نے ہماری افواج اور ملک کو ہائی جیک کر لیا ہے تا کہ ہمیں امریکہ کا غلام بنا دیا جائے اور اسلام کے تحت زندگی گزارنے کی ہماری خواہش کو کچل دیا جائے۔ اس کے باوجود یہ غدار، کیانی، زرداری اینڈ کمپنی ہمیں اس بات پر قائل کرنا چاہتی ہے کہ ان کے خلاف الزام لگانا اور ان کی پہاڑوں سے بھی بڑی غداریوں کو بے نقاب کرنا دراصل افواج پاکستان اور اس مملکت کے خلاف الزام لگانے کے اور انھیں بدنام کرنے کے مترادف ہے۔ مسلمانوں اس بات کا یقین رکھو کہ کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹا عمل جو اس خلافت کے قیام کے لیے ادا کیا جائے، جس کے قیام کو اللہ سبحانہ وتعالی نے فرض قرار دیا ہے، ضائع نہیں ہوتا۔ اس بات کا یقین رکھو کہ ہمارے زمانے کے جھوٹوں کے سردار کیانی اور اس کے ساتھی اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ ان کا موقف انتہائی کمزور ہے اور ان کا آقا امریکہ مستقبل قریب میں اپنی استعماری حکمرانی کے خاتمے کو دیکھ رہا ہے کیونکہ پوری امت دنیا کے کونے کونے میں اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ اور اس بات کا بھی یقین رکھو کہ کامیابی کے دن انشأ اللہ لوگ مجھے، نوید بٹ کو اور ان تمام لوگوں کو جنھوں نے کلمہ حق کہنے کی وجہ سے حکمرانوں کے ظلم کا سامنا کیا، امت اپنے کندھوں پر اٹھائے گی اور خلافت کے قیام کا جشن منائے گی جبکہ کیانی اور زرداری جیسے غدار وں کو زنجیروں میں باندھ کر اپنے گھناونے جرائم کی وجہ سے مقدمات کو سامنا کرنے کے لیے عدالتوں میں لایا جائے گا۔

وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
اور اللہ تعالی حق کو اپنے فرمان سے ثابت کر دیتا ہے گو مجرم کیسا ہی ناگوار سمجھیں (یونس:82)


نوٹ: میڈیا میں موجود میرے محترم بھائی مجھ سے انٹرویو کے لیے پولیس اسٹیشن، ڈویژن A، بلاکK ، آف غازی روڈ، ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی، لاہور، پاکستان میں رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس پولیس سٹیشن کا فون نمبر 0092-42-3572 7470ہے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

کیانی کے غنڈوں کے ہاتھوں سعد جگرانوی کا اغوا خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ کے اغوا کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں حزب التحریر کے رکن اور مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کے اغوا کے خلاف مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "حزب التحریر کے رکن سعد جگرانوی کا ریاستی اغوا، خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا" اور "امریکی ایما پر سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار خلافت کے مخلص داعیوں کو ریاستی تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں"۔ مظاہرین سعد جگرانوی کے اغوا کی مذمت اور ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کیانی امت اور اس کی افواج میں اپنے خلاف بڑھتی ہوئی مخالفت اور خلافت کی روز بروز بڑھتی مقبولیت سے گھبرا کر اغوا اور تشدد جیسے غلیظ ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔ مظاہرین اس عزم کا اظہار کر رہے تھے کہ نہ تو اس سے قبل پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کا اغوا اور شباب کے خلاف سینکڑوں جھوٹے مقدمات حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ کر سکے ہیں اور نہ ہی اب مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا اغوا حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ کر سکتا ہے اور نہ ہی ان کی جدوجہد میں کسی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ مظاہرین نے کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو قزافی اورحسنی مبارک کے انجام کی جانب نشاندہی کی اور خبردار کیا کہ جلد ہی آنے والی خلافت اسلام اور اس کی امت کے خلاف غداریوں اور ان پر مظالم کرنے کے جرم میں ان کا کڑا احتساب کرے گی۔ مظاہرین نے کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ آخر میں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

نوٹ: 26 نومبر 2012 کو کیانی کے غنڈوں نے رکن حزب التحریر اور مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کو مغرب کی نماز سے کچھ دیر قبل شیر پاؤ پل گلبرگ، لاہور سے اغوا کیا تھا۔ سات بچوں کے باپ سعد نے اپنی بوڑھی ماں کو فون کر کے اس بات کی تصدیق کی کہ انھیں خفیہ ایجنسیوں کے غنڈوں نے اغوا کیا ہے۔ سعد جگرانوی لاہور کے ایک معزز اور مشہور جگرانوی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

 

 

 

Read more...

یہ پاکستان کے حکمران ہی ہیں جو کافر امریکیوں کو ملک میں فرقہ واریت اور خون خرابہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں

حضرت حسین (ra) کے یوم شہادت کے دن کی یاد کو منانے سے پہلے ہی پاکستان کے مسلمان پورے ملک میں بدترین بم دھماکوں اور قاتلانہ حملوں کی زد میں آگئے ہیں اور انھیں اپنے پیاروں کی لاشوں کو تلاش اور گننے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔ ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی حکومت ادھر ادھر بھاگ کر عوام کو یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ جیسے حکومت کو عوام کی بہت فکر ہے اور اسے ان کے عظیم نقصانات پر شدید افسوس ہے۔ لیکن اس تمام تر صورتحال کے باوجود امریکیوں کے لیے اس ملک کے دروازے کھلے ہیں جواپنی خفیہ ایجنسیوں اور نجی فوجی تنظیموں کے ذریعے پوری مسلم دنیا میں اس قسم کا خون خرابہ کرنے کی منصوبہ بندی اور نگرانی کرتے ہیں۔ حزب التحریر موجودہ حکمرانوں یعنی کیانی، زرداری اور ان کے حواریوں سے پوچھتی ہے کہ کیوں ایک طرف موبائل فون کی سہولت کو بند اور خوف کا ماحول پیدا کر کے لوگوں کو گھروں میں قید کیا جا رہا ہے اور لو گوں کو ہنگامی صورتحال میں ڈاکٹر یا ہسپتال سے رابطہ کرنے سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب تم ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک سے منسلک امریکی فوجوں کو سیٹلائٹ فون کی سہولت مہیا کرتے ہو اور انھیں اس بات کی بھی اجازات دیتے ہو کہ وہ پورے ملک میں آزادی کے ساتھ بم دھماکوں اور قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور نگرانی کرتے پھریں۔ تم کیوں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کرتے ہو جبکہ امریکی بلیک واٹر تنظیم کو بڑی بڑی جیپوں پر، جن پر سیاہ شیشے لگے ہوتے ہیں، ہماری سڑکوں پر دندنانے کی اجازت دیتے ہو اور مقامی پولیس کو انھیں روکنے سے منع کرتے ہو جیسا کہ مون مارکیٹ، اقبال ٹاون لاہور میں بم دھماکے کے بعد ہوا تھا۔ ایک طرف تم ملک میں دھماکہ خیز مواد رکھنے والوں کو عام لوگوں میں تلاش کرتے ہو جبکہ تم نے امریکیوں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ پاکستان میں سیلڈ کنٹینرز لا سکتے ہیں اور ان میں موجود چیزوں کو پاکستان کے ہوائی اڈوں پر کو کوئی پاکستانی آفیسر دیکھنا تو دور کی بات چھو بھی نہیں سکتا۔ تم کیوں لوگوں کو ان کے گھروں میں محصور کر رہے ہو جیسے کہ وہ کوئی مجرم ہیں جبکہ تم نے پاکستان میں مقبوضہ عراق کے بعد دوسرا بڑا امریکی سفارت خانہ بنانے کی اجازت دی ہے جہاں سے اصل مجرم یعنی امریکی غنڈے اپنے تباہ کن منصوبوں کو حقیقت کا روپ دیتے ہیں اور ایسا ہی وہ دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی کرتے ہیں۔ اور کیوں تم ہر مسلمان کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہو جبکہ تم کافر دشمنوں کو گلے لگاتے ہو جیسا کہ وہ ہی اس ملک کے نجات دہندہ اور اصل ہیرو ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالی نے فرمایا ہے:

هم العدو فاحذرهم قاتلهم الله أنى يؤفكون

"یہی حقیقی دشمن ہیں ان سے بچو اللہ انھیں غارت کرے کہاں سے پھرے جاتے ہیں" (المنافقون:4)۔

حزب التحریر حکمرانوں اور ان کے آقا امریکہ کو یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ خلافت راشدہ جلد ہی قائم ہونے والی ہے (انشأ اللہ) اور خلافت مسلم سرزمین سے ہر قسم کی امریکی مداخلت اور نشانیوں کا خاتمہ کرے گی اور تمام شہریوں کو بلا امتیاز رنگ، نسل، زبان، مسلک اور مذہب امن اور تحفظ فراہم کرے گی۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک