الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

یوم کشمیر کے موقع پر پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے ایک اجتماع سے خطاب کیا صرف خلافت ہی کشمیر کو آزاد اور برصغیر میں اسلام کو دوبارہ ایک طاقتور قوت بنائے گی

یوم کشمیر کے موقع پر پاکستان کے سب سے بڑے اور دنیا کے تیسرے بڑے شہر کراچی میں ایک بہت بڑے اجتماع سے سعد جگرانوی نے ایک پرجوش خطاب کیا۔ سعد جگرانوی نے، جو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربارہ ہیں، سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی پالیسیوں کو بھر پور تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہندو ریاست کو مسلمانوں کے خلاف جارحیت کی جرأت ہوتی ہے۔ جناب سعد جگرانوی نے اجتماع میں موجود لوگوں، جن میں کئی اپنے اپنے شعبوں کے ماہرین بھی تھے، کو یاد دہانی کرائی کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور سے حکمرانوں کا آقا امریکہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے پاکستان کو استعمال کرتا آرہا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو مستقل دفن کرنے، افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے، بھارتی معیشت کو طاقتور بنانے کے لیے پاکستان کی مارکیٹ تک اس کو رسائی فراہم کرانے اور پاکستان کی فوجی خصوصاً ایٹمی صلاحیت میں کمی کروانے کی یقین دہانی کراتا ہے۔ اس غداری کا امریکہ نے بھر پور فائدہ اٹھایا اور بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے اس نے اپنے دروازے کھول دیے اور اب بھارت نہ صرف افغانستان میں زبردست اثرورسوخ حاصل کر چکا ہے بلکہ اسے پاکستان کے اندر افراتفری پیدا کرنے کا موقع بھی مل گیا ہے۔ اس کے علاوہ کشمیر سے دستبرداری اور ہماری افواج کاقبائلی علاقوں میں امریکی فتنے کی جنگ میں ملوث ہو جانے کے بعد بھارت نے سکون کا سانس لیا ہے اور رہی سہی قصرچند دن قبل ہی امریکہ کی خواہش پر افواج پاکستان کی جنگی ڈاکٹرائن میں جنرل کیانی نے اہم تبدیلی کرتے ہوئے "اندرونی خطرے" کو پاکستان کی سلامتی کو درپیش سب سے بڑا خطرہ قرار دے کر پوری کر دی ہے۔ یہ ہے وہ صورتحال جس کی وجہ سے بھارت ہماری افواج کے خلاف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت کرتا ہے اور کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل زیادتیوں کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

سعد جگرانوی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جب حزب التحریر پاکستان میں خلافت قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی اور جو کچھ اللہ سبحانہ و تعالی نے اس امت مسلمہ کو بخش رکھا ہے وہ ایک قیادت تلے جمع ہو جائے گاتو اس خطے میں اسلام کی بالادستی اور کشمیر کی آزادی کا خواب بھی انشأ اللہ پورا ہو جائے گا۔ انھوں نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ امریکہ اور بھارت کا افغانستان پر اثرورسوخ مکمل طور پر پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی فضائی اور زمینی راہداری، انٹیلی جنس اور اس کی پیشہ وارانہ قابل فوج کی مدد کی وجہ سے ہے۔ انھوں نے اس بات کی بھی یاد دہانی کرائی کہ ہندو ریاست ایک کمزور ریاست ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ کر بکھر سکتی ہے۔ اس کی بنیاد میں عصبیت اس حد تک موجود ہے کہ کئی علیحدگی پسند تحریکیں برسرِ پیکار ہیں جو بھارت کی تقسیم چاہتی ہیں۔ بھارت میں یہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ اپنے غیر ہندوں شہریوں، یہاں تک کہ چھوٹی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوں کو بھی، تحفظ اور خوشحالی فراہم کرسکے۔ اس کے علاوہ ہندو ریاست تیل و گیس کے لیے مسلم علاقوں پر انحصار کرتی ہے جن تک پہنچنے کے لیے پاکستان کی اجازت ضروری ہے۔

جناب سعد جگرانوی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ خلافت خطے کی صورتحال کو مسلمانوں کے حق میں تبدیل کر دے گی۔ اسلام جنوبی اور وسطی ایشیأ کے مسلمانوں کو جوڑنے والی قوت ہے۔ اس خطے میں مسلمانوں کی تعداد پچاس کروڑ سے زیادہ ہے جس میں سے تقریباً بیس کروڑ ہندو ریاست میں بستے ہیں۔ مسلمانوں کی مجموعی فوج کی تعداد تقریباًساٹھ لاکھ ہے جبکہ ہندوستان کی فوج کی تعداد دس لاکھ ہے۔ خلافت کی دعوت جنوبی اور وسطی ایشیأ میں پھیل چکی ہے لہذااس خطے میں مسلمانوں کی سرزمینوں کو ملا کر ایک اسلامی ریاست کو قائم کرنے کے لئے درکار تمام عوامل موجود ہیں۔ اس کے علاوہ خطے میں ایسے کئی غیر مسلم ممالک ہیں جو مسلمانوں کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے، جو اپنے ملکوں میں امریکہ اور بھارت کی مداخلت کو قطعاً پسند نہیں کرتے۔ یہ ممالک بھی مسلمانوں کے ساتھ شامل ہو کر ہماری طاقت میں تقویت کا باعث ہوں گے۔

سعد جگرانوی نے اپنی پر جوش تقریر کے آخر میں اجتماع سے مطالبہ کیا کہ وہ اللہ کے ساتھ اور اس دین اسلام کی ریاست یعنی خلافت کے قیام کے عہد پر مضبوطی سے قائم رہیں۔ انھوں نے افواج سے مطالبہ کیا کہ فوراً خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں تا کہ پھر مسلم علاقوں کی بازیابی کے اہم کام کو شروع کیا جاسکے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

 

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بلوچستان کی پر تشدد بے چینی کے خاتمے کے لیے پالیسی دستاویز جاری کر دی خلافت بلوچستان کو امن، خوشحالی اور عزت دار مقام فراہم کرے گی

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بلوچستان کی پر تشدد بے چینی کے حوالے پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position" جاری کی ہے جس میں روزانہ لوگ مسلمان مارے جا رہے ہیں، ان کو اغوا کیا جا رہا ہے اور انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال اس لیے اور بھی افسوس ناک ہے کہ بلوچستان امت مسلمہ کا تاج ہے۔ اس کے لوگوں نے اس طرح اسلام قبول کیا کہ پورا صوبہ خلافت راشدہ کا حصہ بن گیا۔ اس کے لوگ اسلام پر بہت مضبوطی سے قائم اور اس سے مخلص ہیں۔ انھوں نے برطانوی استعمار کے حملے کی زبردست مزاحمت کی تھی۔ یہ عزت دار اور شاندار لوگ ہیں جو آج بھی اسلام سے محبت کرتے ہیں۔

اس پالیسی کے ساتھ ریاست خلافت کی متعلقہ آئینی دفعات عربی، اردو اور انگریزی زبان میں منسلک کی گئی ہیں۔ اس پالیسی کے تحت خلافت جمہوری طرز حکمرانی کا خاتمہ کرے گی جس کے نتیجے میں بلوچستان کی یہ صورتحال ہوئی ہے۔ خلافت کوئی پولیس سٹیٹ نہیں ہوتی جو طاقت کی بنیاد پر اپنے شہریوں پر حکمرانی کرے اور انھیں ظلم و ستم، اغوا اور تشدد کا نشانہ بنائے۔ ریاست کے شہریوں کے اللہ سبحانہ و تعالی کی جانب سے متعین کردہ حقوق ہیں۔ خلافت بلا امتیاز نسل یا مسلک کے اپنے شہریوں کی وفاداری اس لیے حاصل کرپاتی ہے کیونکہ جو چیز لوگوں کو سب سے زیادہ عزیز ہے خلافت اس کی بنیاد پر حکمرانی کرتی ہے یعنی اسلام اور خلافت جو کچھ نافذ کرتی ہے اس کا ثبوت قرآن و سنت سے ثابت کرتی ہے جو اس کے شہریوں کو مزید مطمئن کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ خلافت کا نظام وحدت پر مبنی اسلام کا نظام ہے جو اپنے تمام شہریوں پر صرف اور صرف اسلام کی بنیاد پر حکومت کرتا ہے چاہے ان کا تعلق اکثریتی گروہ سے ہو یا اقلیتی گروہ سے۔ اسلام مختلف رنگ، نسل اور زبان کے لوگوں کو محبت اور رحم دلی کے ایسے جذبے میں جوڑ دیتا ہے کہ انھیں ایک امت میں تبدیل کر دیتا ہے جیسا کہ اس سے قبل خلافت کے دور میں ہو چکا ہے۔ یہاں تک کہ امن اور حقوق کے تحفظ کی وجہ سے خلافت کے غیر مسلم شہری بھی اس کے زبردست وفادار ہوتے ہیں۔

اسلام بلوچستان اور پاکستان میں استعماری مداخلت کا خاتمہ کر دے گا جو فساد اور انتشار کی بنیاد ہے۔ غیر ملکی مداخلت کے مسئلے کو خلافت فیصلہ کن طریقے سے ہمیشہ کے لیے ختم کر دے گی۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام امریکی قونصلیٹس، سفارت خانوں کو بند اور اس کے تمام اہلکاروں کو ملک بدر کر دے گی۔ خلافت تمام غیر ملکی حربی طاقتوں کی اہلکاروں سے ہر قسم کے تعلق کو ختم کر دے گی تاکہ ان کے اثرو رسوخ کا خاتمہ ہو جائے۔

نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔ بلوچستان کی مخدوش صورتحال کو بدلنے کے لیے پالیسی


میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین کی جانب سے کتاب کا اجرأ "حکمران اور شہریوں کی ذمہ داری"

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین کی جانب کتاب "حکمران اور شہریوں کی ذمہ داری" جاری کر دی گئی ہے۔ یہ کتاب اللہ کے حکم سے جلد قائم ہونے والی خلافت کو مضبوط و مستحکم رکھنے کے لیے حکمران اور شہریوں کی درمیان تعلق کی اہمیت کی وضاحت کرتی ہے۔ اس کتاب میں اس بنیادی تصور پر بحث کی گئی ہے کہ مسلمان کی خصوصاً حکمران کی اپنے شہریوں اور شہریوں کی اپنے حکمران کے حوالے سے کیا ذمہ داریاں ہیں۔ جب خلافت دوبارہ قائم ہو گی تو امت کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ اس تصور کو مضبوطی سے تھامے رکھے تاکہ امت دوبارہ ذلت و رسوائی کی اس دلدل میں دنھس نہ جائے جو اسلام کی حکمرانی میں غیر موجودگی کی بنا پر مسلط ہوئی تھی۔

کتاب میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ کیوں موجودہ حکمران، جو امت سے اپنی اطاعت کا مطالبہ کرتے ہیں، اسلام کی روشنی میں غیر قانونی یعنی شرعی حکمران ہیں۔ یہ اقتدار پر امت کی مرضی اور اسلام کو نافذ کرنے کی بیعت دینے کے نتیجے میں فائز نہیں ہوئے ہیں۔ انھوں نے مسلمانوں پر اقتدار غیر شرعی طریقے سے حاصل کیا ہے۔ یہ ظالم ہیں کیونکہ یہ غیر اسلامی کفریہ نظام، جس کو انسانوں نے بنایا ہے کو نافذ کرتے ہیں نہ کہ اللہ سبحانہ وتعالی کے قانون کو اور یہ استعماری طاقتوں کو کھلے مواقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں اور ان کے وسائل کا استحصال کریں۔ ان کا احتساب کرنا اور انھیں اقتدار سے ہٹانا ضروری ہے۔

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین، بلا امتیاز رنگ و نسل اور مسلک تمام خواتین کو اس بات کی دعوت دیتی ہیں کہ وہ مراکش سے لے کر انڈونیشیا تک پوری دنیا کی اپنی مسلمان بہنوں کے ساتھ شامل ہو جائیں جو اسلام کو ایک نظام زندگی کے طور پر نافذ کرنے کی جدوجہد کر رہیں ہیں۔ حزب التحریر کی مرد اور خواتین کی شاخیں اسلام کے اصولوں کے عین مطابق الگ الگ کام کرتی ہیں جس طرح کہ ایک اسلامی معاشرے میں ہونا چاہیے۔

نوٹ : اس کتاب کو دیکھنے اور ڈاون لوڈ کرنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔

https://docs.google.com/document/d/1d-oW2AWOD3IuoZDCHVu2S4KSNxvZJJLRxz8Rr9NvcIQ/edit

http://pk.tl/16nY

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بجلی بحران کے حل کے لیے پالیسی جاری کر دی سستی اورقابل حصول بجلی کی فراہمی

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بجلی کے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position"جاری کی ہے۔ اس پالیسی میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کس طرح یہ بحران براہ راست نجکاری کی پالیسی کا نتیجہ ہے جس کے نتیجے میں منافع خوری، پیداواری گنجائش سے کم پیداوار، بجلی کی مسلسل بڑھتی قیمتیں اور ایک بہت بڑے "گردشی قرضے" نے جنم لیا ہے۔ اس دستاویز میں اس مسئلے کا حل پیش کیا گیا ہے جس کے تحت بجلی کے کارخانوں، اس کی ترسیل کے اداروں، تیل، گیس اور کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے کارخانوں کو عوامی ملکیت قرار دیا جائے۔ اسلام میں عوامی ملکیت کی چیز کو نا تو ریاست اپنی ملکیت میں لے سکتی ہے اور نا ہی وہ نجی ملکیت قرار دی جا سکتی ہے بلکہ یہ ایسا اثاثہ ہوتا ہے جس کے فوائد سے ریاست کے تمام شہری بلا امتیاز رنگ، نسل، زبان اور مذہب فائدہ اٹھاتے ہیں۔

یہ دستاویز پالیسی بنانے کے ماہرین، سیاست دانوں، صحافیوں، وکلأ، بیوروکریٹز اور علمأ کے لیے اس مسئلہ پر ایک اہم زاویہ پیش کرتی ہے۔ اس پالیسی دستاویز کے ساتھ وہ ضمیمہ بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں حزب التحریر کے تیار کردہ ریاست خلافت کے آئین سے اس پالیسی سے متعلقہ دفعات اور قرآن و سنت سے ان کے تفصیلی دلائل بھی شامل ہیں۔ ریاست خلافت کی یہ آئینی دفعات اپنی اصل عربی زبان اور اس کے اردو ترجمے کے ساتھ منسلک ہیں۔

نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔  بجلی کے بحران کے حوالے سے پالیسی

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

حزب التحریرولایہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے حوالے سے پالیسی دستاویز جاری کر دی ہندو ریاست کی جارحیت کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ہندو ریاست کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position" جاری کی ہے۔ یہ دستاویز پالیسی بنانے کے ماہرین، سیاست دانوں، صحافیوں، وکلأ، بیوروکریٹز اور علمأ کے لیے اس مسئلہ پر ایک اہم زاویہ پیش کرتی ہے۔ یہ دستاویز اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح خلافت جنوبی ایشیأ میں اسلام کی بالادستی کو قائم کرے گی۔ اس پالیسی دستاویز کے ساتھ وہ ضمیمہ بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں حزب التحریر کے تیار کردہ ریاست خلافت کے آئین سے اس پالیسی سے متعلقہ دفعات اور قرآن و سنت سے ان کے تفصیلی دلائل بھی شامل ہیں۔ ریاست خلافت کی یہ آئینی دفعات اپنی اصل عربی زبان اور اس کے اردو ترجمے کے ساتھ منسلک ہیں۔

اس پالیسی میں کافر حربی (عملاً حالت جنگ) ریاستوں اور کافر غیر حربی (حالت امن) ریاستوں کے درمیان امتیاز کو واضع کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ موجودہ مسلم ممالک کے حوالے سے یہ پالیسی ہو گی کہ انھیں ریاست خلافت میں ضم کر کے مسلمانوں کی ایک واحد ریاست میں ڈھال دیا جائے۔

نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔ بھارتی جارحیت سے متعلق پالیسی

 

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے لاہور میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی سربراہ سعد جگرانوی نے لاہور میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ جیل سے رہائی کے بعد کسی عوامی اجتماع سے یہ ان کا پہلا خطاب تھا۔ سعد جگرانوی نے اپنے خطاب میں یہ قرار دیا کہ پاکستان کا روشن مسقتبل صرف اور صرف خلافت کے قیام سے منسلک ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بد حالی، ناکام خارجہ پالیسی، بد ترین امن و امان کی صورتحال، بے روزگاری، توانائی کے شدید بحران کی بنیادی وجہ جمہوری نظام ہے۔ سعد جگرانوی نے کہا کہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ جمہوریت اور آمریت صرف اور صرف امریکی مفادات کی تکمیل کو یقینی بناتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات بھی اب ثابت ہو چکی ہے کہ موجودہ نظام میں چاہے کتنی ہی اصلاحات کر لی جائیں لیکن ہمیشہ کرپٹ، ناہل اور غدار ہی حکمرانی کی کرسی پر برجمان ہوں گے۔ سعد جگرانوی نے لوگوں سے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حقیقی تبدیلی صرف خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انھوں نے کہا اللہ سبحانہ و تعالی کے حکم سے جلد ہی قائم ہونے والی خلافت کی معاشی، داخلی اور خارجی پالیسی کو پیش کیا جس کے ذریعے خلافت اپنے شہریوں کو بلا امتیاز رنگ، نسل، زبان یا مذہب انھیں مکمل جانی، مالی اور معاشی تحفظ فراہم کرے گی۔

سعد جگرانوی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ صرف اللہ سبحانہ وتعالی سے ڈریں اور حکمرانوں اور ان کے غندوں کے خوف کو اپنے دلوں سے نکال کر خلافت کے قیام میں حزب التحریر کا ساتھ دیں۔ انھوں نے افواج پاکستان سے کہا کہ وہ ملک میں پینسٹھ سال سے جاری جمہوریت اور آمریت کے سرکس کا خاتمہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ افواج کے لیے یہ بات قطعاً جائز نہیں کہ وہ اللہ کے نظام کو چھوڑ کر آمریت و جمہوریت کی شکل میں کفریہ نظام کے نفاذ کے لیے اپنی قوت فراہم کریں۔ ان پر لازم ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں۔

اجتماع میں شریک لوگوں کو پاکستان کے لیے حزب التحریر کا منشور 2013 کی دستاویز بھی فراہم کی گئی۔

 

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک