الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
بائیو انرجی کے ذریعے علاج

بسم الله الرحمن الرحيم

 سوال کا جواب

بائیو انرجی کے ذریعے علاج

سوال:

السلام علیکم

میں ایک طالبہ ہوں اور الخلیل یونیورسٹی میں نرسنگ پڑھ رہی ہوں۔ جو استانی ہمیں پڑھاتی ہے  وہ انرجی تھراپی میں کورس کر رہی اور  وہ  اس پر ماسٹر کرنا چاہتی ہے۔

مگر ہمارے ایک  ساتھی نے کہا کہ یہ شرعاً حرام ہے، لیکن استانی نے اس کی حرمت پر اس سے قطعی شرعی دلیل مانگی  کیونکہ وہ اس موضوع پر اپنی پڑھائی مکمل کرنا چاہتی ہے مگر طالب علم قرآن اور سنت نبویﷺسے اس موضوع پرواضح دلیل پیش نہیں کر سکا۔  کیا آپ اس موضوع کے بارے میں رائے دے کر میری مدد کریں گے؟

ایمان کی جانب سے

جواب:

سوال  سے مقصد واضح نہیں ہو رہا ہے کہ انرجی سے علاج سے کیا مراد ہے، بہتر یہ تھا کہ سوال کرنے والی انرجی سے علاج کا معنی  واضح کر دیتیں تاکہ ہم اس  سوال کا جواب دینے کے قابل ہوتے۔

  اس کے باوجود اس موضوع میں حرام  کے آنے  سے میں توقع کر تا ہوں کہ  آپ محسوس مادہ توانائی کے بارے میں نہیں پوچھ رہی ہیں جیسے شعاعی توانائی(radiation energy)، لیزر کے ذریعے علاج،   شعاعوں کے ذریعے کینسر کا علاج جس میں طاقتور  شعاعیں استعمال کی جاتی ہیں،  مقناطیسی شعاعوں کے ذریعے علاج جس کو ایم آر آئی Magnetic Resonance Imaging کہا جا تا ہے، تو اس طریقہ علاج کو اختیار کرنے  میں کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ میں تو قع کرتا ہوں کہ سوال کرنے والی کا  بائیو انرجی  کے بارے میں سوال ہے اور اگر ایسا ہے اور سوال اسی انرجی کے بارے میں ہے تو میں اس کے متعلق بات کرتا ہوں اور اللہ مجھے اس کی توفیق عطا فرمائے۔

    بائیو انرجی تھراپی  کے موضوع پر ہمیں جتنا معلوم ہے  اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک قسم کا علاج ہے جو  بت مت کے فلسفے کی اساس پر ہے۔  یہ علاج کرنے والے، اس کونفسیاتی  بدنی اور روحانی علاج کہتے ہیں جو انسان پر غیبی اثرات کے فہم پر مبنی ہے جس کو قدیم مشرق والوں نے  ایجاد کیا تھا۔ اس کی اہم بات کائنات میں ایک  جاری قوت کی موجود گی ہے  جس کا نام "کی" یا "چی" یا "پرانا" ہے۔ انسان اس کولاعلاج  بدنی بیماریوں کے علاج کے لیے اپنے جسمانی اعضاء میں غیر مرئی(ان دیکھے)طریقے سے داخل کر سکتا ہے۔ اس سے نفسیاتی بیماریوں اور پاگل  پن کا علاج کیا جاسکتا ہے،  بلکہ اس سے متاثر کن نفسیاتی قدرت  اور کامیابی سے جسمانی اور نفسیاتی علاج کرنے کی قدرت حاصل کی جاتی ہے۔۔۔"یہ ایسا علاج ہے جس میں بعض مشقوں میں دھوکہ اور جادو کا امتزاج ہے۔۔۔"

اس میں کوئی شک نہیں کہ بت مت کے فلسفے پر مبنی ہونے کی وجہ سے اس قسم کا علاج حرام ہے اور یہ اسلام کے خلاف ہے،  یہ  جادو اور شیطانیت کی ایک قسم ہے۔

   بائیو انر جی نامی اس علاج  کے حرام ہونے کی بات کرتے ہوئے  یہ نہیں کہا جا سکتا  کہ قرآن یا سنت سے کوئی ایسی نص لاؤ جو اس علاج کی حرمت پر بات کرتی  ہو  بلکہ اتنا ہی کافی ہے کہ اس علاج کی بنیاد بت مت کی بت پرستی کا فلسفہ ہے  اور اس میں دھوکہ دہی اور دجالیت سے بعض مشقوں کا امتزاج ہے۔

اگر سوال کا موضوع یہی ہے  تو یہ اس کا جواب ہے جو ہم نے کہا ہے  اور اگر کوئی اور قسم ہے تو وضاحت سے اس کا ذکر کریں ہم انشاء اللہ اس کا جواب دیں گے۔

تمہارا بھائی عطاء بن خلیل ابو الرشتہ

8 جمادی الاول 1437 ہجری

17 فروری 2016

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک