الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

خبر اور تبصرہ یقیناً خلافت کا سورج طلوع ہونے کے قریب ہے

بسم الله الرحمن الرحيم

خبر: 4 مارچ 2015 کو پاکستان کے صف اول کے اردو اخبار میں ایک مضمون "خلافت" شائع ہوا۔ پھر 11 مارچ کو اسی میڈیا گروپ کے انگریزی  اخبار نے بھی  اِس مضمون کو شائع کیا۔ مضمون نگار  نے یہ دعویٰ کیا کہ "اِس میں شبہ نہیں کہ خلافت کا لفظ اب کئی صدیوں سے اصطلاح کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن یہ ہر گز کوئی دینی اصطلاح نہیں ہے۔۔۔رہی یہ بات کہ دنیا میں مسلمانوں کی ایک ہی حکومت ہونی چاہیے اور یہ اسلام کا حکم ہے تو قرآن سے واقف ہر صاحب علم جانتا ہے کہ وہ اِس طرح کے کسی حکم سے خالی ہے۔۔۔۔اُن کی ایک ریاست ہائے متحدہ کا قیام ہم میں سے ہر شخص کی خواہش ہوسکتی ہے اور ہم اِس کو پورا کرنے کی جدوجہد بھی کرسکتے ہیں لیکن اِس خیال کی کوئی بنیاد نہیں ہے کہ اسلامی شریعت کا کوئی حکم ہے جس کی خلاف ورزی سے مسلمان گناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں"۔

 

تبصرہ:خلافت کے موضوع پر ملک کے صف اول کے اخبار میں ایک مضمون شائع ہونا جو کہ سیکولر سوچ کا حامل بھی ہو، ایک ایسا امر ہے جو شازو نادر ہی ہوتا ہے۔ لیکن جو بات سب سے زیادہ خوشگوار حیرت کا باعث ہے  وہ یہ کہ کوئی ایک درجن سے زائد مضمون نگار وں اور علماء نے اس مضمون کے خلاف جواب تحریر کیا اور یہ جوابات صرف اُس اخبار میں ہی شائع نہیں ہورہے جس نے اصل مضمون شائع کیا تھا بلکہ دوسرے اخبارات بھی اس  کے خلاف جوابات شائع کررہے ہیں۔ ان درجن بھر سے زائد مضمون نگاروں  اور علماء  نے اس رائے کی شدید نفی کی کہ خلافت کے نام کا نہ تو کوئی ادارہ ہے اور نہ ہی یہ کوئی اسلامی اصطلاح ہے۔ اب تک اصل مضمون کے خلاف مختلف لوگوں کی جانب سے جوابات لکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حد تو یہ ہے کہ جس اخبار نے اصل مضمون شائع کیا تھا اس کے ایک سیکولر مضمون نگار نے نہ صرف  خلافت کو غیر اسلامی اصطلاح قرار  دینے والے مضمون نگار کو  شدید تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ یہ کہا کہ پاکستان کے لوگ کبھی بھی اِن کی بات کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اب تک کوئی ایک مضمون نگار یا عالم سامنے نہیں آیا جس نے خلافت کے تصور کے خلاف لکھا ہو۔

 

کچھ سالوں پہلے تک ہم آپس میں یہ سوال کیا کرتے تھے کہ وہ وقت کب آئے گا جب خلافت کا موضوع پاکستان میں زبان زدِ عام ہوگا۔ لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ واقعی خلافت کا سورج طلوع ہوا ہی چاہتا ہے۔ ایک بات جو بہت حوصلہ افزا ہے وہ یہ  کہ  اِس مضمون پر جواب لکھنے  اور اسلام کو جدیدیت کی عینک سے دیکھنے کے خلاف حزب التحریر  نے کوئی مہم نہیں چلائی بلکہ یہ تمام مضمون نگار اور علماء خود آگے آئے ہیں۔   اِ ن لوگوں نے  نہ صرف مضمون نگار کو سیاسی لحاظ سے غلط ثابت کیا بلکہ شرعی حوالوں سے یہ بھی ثابت کیا کہ اسلامی ریاست کا قیام محض مسلمانوں کی خواہش ہی نہیں ہے بلکہ یہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کا حکم  ہے جس کو پورا کرنا فرض ہے۔ ان دانشوروں نے مضمون نگار کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا کہ وہ سیکولر افکار کو اسلام کا لبادہ پہنا کر پیش کررہے ہیں۔

 

ایسا معلوم ہوتا ہے  کہ راحیل-نواز حکومت نے پشاور میں اسکول پر حملے کے بعد، جس میں ایک سو چالیس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت بچوں کی تھی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت معاشرے کو اسلامی افکار سے پاک کردینے کو اپنا ہدف بنالیا ہے،  خصوصاً وہ افکار جو شریعت کے نفاذ  اورخلافت کے قیام کے ذریعے امت کو متحد کرنے سے متعلق ہیں۔  یہی وجہ ہے کہ حکومت کے چمچے اکثر یہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ طویل ہے جو پندرہ سے بیس سال تک چل سکتی ہے۔ لیکن معاشرے کے دانشوروں نے جس طرح خلافت کے موضوع کا دفاع کیا ہے، اس کے نتیجے میں سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہوں گے کہ انہیں واشنگٹن میں بیٹھے اپنے آقا کے خواب اور خواہش کو پورا کرنے کے لئے شاید اس بھی زیادہ طویل عرصے تک جنگ کرنی پڑے گی۔ لیکن حقیقت یہ ہے اللہ سبحانہ و تعالٰی وعدہ فرما چکے ہیں کہ وہ اپنے نور کو لازمی پورا کریں گے اور جو بھی اس نور کو تکمیل تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کرے گا وہ ناکام و نامراد رہے گا۔

 

إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّواْ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ فَسَيُنفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ

"بے شک جن لوگوں نے کفر کیا وہ اپنے اموال اس لیے خرچ کرتے ہیں تا کہ اللہ کے راستے سے روکیں سو یہ تو مال خرچ کریں گے پھر وہی مال ان کے خسارے کا سبب بنے گا اور پھر یہ مغلوب ہو کر رہیں گے"(الانفال:36)

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے لکھا گیا

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک