السبت، 28 جمادى الأولى 1446| 2024/11/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر نے پاکستان کے لیے منشور 2013 جاری کر دیا پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت

ایسے وقت میں جب مسلم دنیا میں خلافت قائم ہونے والی ہے اور مسلم دنیا کے حکمران موجودہ کرپٹ نظام کو اصلاحات اور انتخابات کے ذریعے بچانے کی شدید جدوجہد کر رہے ہیں، حزب التحریر ولایہ پاکستان نے پاکستان کے لیے منشور 2013 "پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت" جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں حزب التحریر ولایہ پاکستان نے تبدیلی کے اس ویژن کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے جو خلافت پاکستان اور پوری مسلم دنیا میں لائے گی۔ حزب التحریر مسلمانوں کو پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کی تحریک میں اس کے ساتھ شامل ہو جائیں۔ حزب التحریر مسلم افواج کو بھی پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة (مادی مدد) فراہم کریں۔

 

یہ منشور مندرجہ ذیل انٹرنیٹ سائٹز پر دیکھا اور حاصل کیا جا سکتا ہے۔

www.hizb-pakistan.com

www.ManifestoHizbutTahrirPakistan.page.tl

http://pk.tl/15oq

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

گورنر راج کوئٹہ و بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں صرف خلافت ہی ہر شہری کو مکمل تحفظ فراہم کر سکتی ہے

کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت پر زرداری و کیانی کی حکومت نے جس بے حسی اور سرد مہری کا مظاہرہ کیا ہے اس سے یہ بات ایک بار پھر ثابت ہو گئی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ صرف پچھلے سال کوئٹہ اور کراچی میں ہزاروں افراد قتل کر دیے گئے لیکن حکمران اپنی مفاہمت کی سیاست کو پروان چڑھاتے رہے اور عوام اپنے پیاروں کو قبروں میں اتارتے رہے۔ کوئٹہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر شدید ردعمل سے مجبور ہو کر حکومت نے بلوچستان میں گورنر راج نافذ کر دیا ہے لیکن گورنر راج بھی بلوچستان کے ہر شہری کو مستقل امن اور تحفظ فراہم نہیں کر سکے گا۔ جب زرداری نے امریکی حمائت یافتہ N.R.O کے ذریعے اور کیانی نے مشرف کی رخصتی کے وقت امریکی نائب سیکریٹری خارجہ نیگرو پونٹے کو براہ راست انٹر ویو دینے اور پاس ہونے کے بعدافواج پاکستان کے سربراہ کا عہدہ حاصل کیا ہو اور دونوں امریکی و دیگر غیر ملکی انٹیلی جنس اداروں کو ملک میں دندنانے کی آزادی فراہم کرتے ہوں اور پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو حفاظت کے ساتھ پاکستان سے باہر بھجواتے ہوں تو ان کے ہوتے ہوئے کسی بھی قسم کا انتظامی حکم کوئٹہ، بلوچستان اور پاکستان کی صورتحال کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ اس تمام تر صورتحال کی بنیادی وجہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود زرداری اور کیانی کی شکل میں موجود غدار اور جمہوری نظام ہے۔ حالیہ دنوں میں سیکریٹری دفاع کا بیان کہ ملک میں امریکہ و برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیاں کام کرتی ہیں اور ہم ان کے متعلق جانتے ہیں اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ حکمرانوں کو ملک کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں۔ اسی طرح سندھ کے ڈی۔آئی۔جی کا سپریم کورٹ میں بیان کہ کراچی پولیس کا ایک اہلکار کراچی میں جرائم کی سرپرستی کرتا ہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کے نام پر آنے والے جمہوری حکمرانوں کو بھی قومی مفاد کے نام پرآنے والے فوجی آمروں کی طرح لوگوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے فلاح و بہبود سے کوئی سروکار نہیں۔ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ چاہے آمریت ہو یا جمہوریت ہر حکمران نے قانون سازی کے حق کو استعمال کرتے ہوئے اس ملک کے دشمنوں، امریکہ و برطانیہ کو ملک میں گھسنے کی اجازت دی ہے، عوام کی دولت کو لوٹا ہے، عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں رکھا اور ملک کو امریکی غلامی کے شکنجے میں جکڑنے کی کوششوں کو تقویت پہنچائی ہے۔ پاکستان کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ جمہوریت و آمریت دونوں نظاموں میں امریکہ، حکمرانوں اور ان کے سیاسی اتحادیوں کے مفادات ہی ہمیشہ عوام کے مفادات پر ترجیح پاتے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ آمریت و جمہوریت دونوں نظاموں میں ذلت و رسوائی عوام کا مقدر بنتی ہے اور ملک مزید امریکی غلامی اور معاشی تباہی و بربادی کی دلدل میں دھنستاچلا جاتا ہے۔ اور ایسا صرف اس وجہ سے ہوتا ہے کہ آمریت اور جمہوریت حکمرانوں کو قانون سازی کا حق فراہم کرتے ہیں اور یہ حق ہمیشہ امریکہ اور غدار حکمرانوں کے مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اسی لیے امریکہ ہمیشہ آمر اور جمہوری دونوں طرح کے حکمرانوں کو خوش آمدید کہتا اور ان کی حمائت کرتا ہے۔

اس صورتحال سے نکلنے کا واحد حل پاکستان میں خلافت کا قیام ہے۔ خلافت قرآن و سنت کی بنیاد پر حکمرانی کا نظام ہے جس میں خلیفہ صرف اور صرف قرآن و سنت کو نافذ کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ خلافت میں صرف اور صرف قرآن و سنت کے نفاذکی پابندی ریاست کے ہر شہری کی بلاتفریق رنگ، نسل، زبان، مذہب و مسلک، جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔ حزب التحریر پاکستان کے عوام سے مطالبہ کرتی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے جھوٹے وعدوں اور دلاسوں اور انسانوں کے بنائے ہوئے نظاموں سے منہ موڑ کر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں شامل ہو جائیں۔ حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کب تک اپنے مسلمان بھائیوں کے قتل عام کو خاموشی سے دیکھتے رہیں گے۔ آپ پر لازم ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ

Read more...

نوید بٹ کی رہائی کے لیے شروع کی گئی عالمی مہم پر کیانی اور زرداری کا ردعمل عوام سے نوید بٹ کے اغوا کو چھپانے کی کوشش اللہ کو اس واقع سے بے خبر نہیں رکھ سکتی

نوید بٹ کی رہائی کے لیے شروع کی گئی مقامی ویب سائٹ www.freenaveedbutt.com کو بند کر دیا گیا ہے۔ حزب التحریر کیانی اور زرداری حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔ حکومت نے اس ویب سائٹ کو حزب التحریر کی جانب سے شروع کی گئی اس عالمی مہم کے جواب میں بند کیاہے جس کے تحت پاکستان میں خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے والے انتہائی معزز اور قابل احترام نوید بٹ کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ پوری دنیا سے مسلمانوں نے پاکستان کے سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کیے ہیں اور وفود بھیجے ہیں جنھوں نے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان وکلأ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا کے شعبے سے وابستہ قابل احترام لوگوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسلام کے نفاذ اور اس کی حمائت کرنے والوں کی آواز کو دبانے کی اس گھٹیا سینسرشپ کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ کیا مسلمان انسان نہیں ہیں کہ ان کے پاس یہ حق ہی نہیں کہ وہ اپنے عقیدے (دین اسلام) کی ترویج اور اس عقیدے (اسلام) کی بنیاد پر حکمرانی کا مطالبہ کر سکیں؟ کیا امت مسلمہ کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر صرف اور صرف اللہ سبحانہ وتعالی کی حاکمیت کا اعلان کر سکے؟

حزب التحریر ولایہ پاکستان مسلمانوں کو اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ انشأاللہ جلد پاکستان میں خلافت قائم ہو گی اور وہ میڈیا اور اطلاعات کے شعبے کے لیے ایک واضع پالیسی کا مشاہدہ کریں گے چاہے اس کا تعلق ویب سائٹ، الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا سے ہو۔ جیسا کہ حزب التحریر کا منشور 2013 برائے پاکستان میں یہ کہا گیا ہے کہ "ایک بہترین ذرائع ابلاغ کا شعبہ ریاست کے لیے انتہائی ضروری ہے جس کا مقصد امت مسلمہ کی وحدت اور اسلام کی دعوت کو پوری دنیا تک پہنچانا ہے۔ داخلی طور پرخلافت کا میڈیا ایک قوی اور متحد و مربوط اسلامی معاشرے کی تشکیل کرے گا، لوگوں میں اسلام کے افکار کو راسخ کرے گا، ان میں اسلام کے جذبات و احساسات کو پروان چڑھائے گا اور فاسد افکار کے فاسد ہونے اورغلط تصورات کے غلط ہونے کو کھول کر بیان کرے گاتاکہ امتِ مسلمہ بیرونی فکری وثقافتی یلغار اور اجنبی تصورات کے خلاف مضبوط ہو۔ یوں خلافت کا میڈیاایسے معاشرے کے قیام میں اہم کردار ادا کرے گا جو سرمایہ دارانہ گھٹیا اقدار کو نکال باہر کرے اور طیب اسلامی اقدار کو فروغ دے گا"۔

حزب التحریر ولایہ پاکستان کیانی اور زرداری اور اس حکومت میں شامل ان جیسے دیگر کرپٹ لوگوں اور چوروں کو خبردار کرتی ہے کہ ان کے جرائم اللہ سبحانہ وتعالی سے کبھی بھی چھپ نہیں سکتے۔ اس کے علاوہ بہت جلد حزب التحریر امت مسلمہ کے خلاف ان کے مظالم اور جرائم پر ان کو خلافت کی عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرے گی۔ ظالموں اپنے مظالم اور خود اپنے آپ کو جس قدر چھپانے کی کوشش کرسکتے ہو کر کے دیکھ لو۔ انشأاللہ بہت جلد تمھا را انجام بھی قذافی اور حسنی مبارک سے مختلف نہیں ہوگا چاہے تم چوہوں کی طرح زمین میں ہی کیوں نہ چھپ جاؤ۔

وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الأَبْصَارُ

مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ

"ناانصافوں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھ وہ تو انھیں اس دن تک کی مہلت دیے ہوئے ہے جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔ وہ اپنے سر اوپر اٹھائے بھاگ رہے ہوں گے خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں نہ لوٹیں گی اور ان کے دل خالی اور اڑے ہوئے ہوں گے" (ابراھیم:42-43)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت خلافت ہمیشہ کے لیے سرحدوں پر بھارتی جارحیت کا خاتمہ کر دے گی

یہ جنرل کیانی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرنے کی جرأت کرتا ہے چاہے وہ حالیہ دونوں میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی چیک پوسٹ پر حملہ ہو یا اس سے قبل ہونے والے حملیں ہوں۔ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور سے کیانی کا آقا امریکہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے پاکستان کو استعمال کرتا آ رہا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو دفن کرنے، افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے، بھارتی معیشت کو طاقتور بنانے کے لیے پاکستان کی مارکیٹ تک اس کو رسائی فراہم کرانے اور پاکستان کی فوجی خصوصاً ایٹمی صلاحیت میں کمی کروانے کی یقین دہانی کراتا ہے۔ جنرل مشرف کی دست راست ہونے کے ناطے، جنرل کیانی نے پاکستان میں امریکہ کی فوجی اور انٹیلی جنس موجودگی کو بے تہاشا بڑھانے اور افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کرنے میں جنرل مشرف کی زبردست اعانت کی۔ اس مشرف کیانی اتحاد کا امریکہ نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے اس نے اپنے دروازے کھول دیے اور اب بھارت نا صرف افغانستان میں زبردست اثروروخ حاصل کر چکا ہے بلکہ اس کی پہنچ پاکستان کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان تک پھیل گئی ہے۔ کشمیر سے دستبرداری اور اور ہماری افواج کاقبائلی علاقوں میں امریکی فتنے کی جنگ میں ملوث ہو جانے کے بعد بھارت نے سکون کا سانس لیا ہے اور رہی سہی قصرچند دن قبل ہی امریکہ کی خواہش پر افواج پاکستان کی جنگی ڈاکٹرائن میں اہم تبدیلہ کرتے ہوئے "اندرونی خطرے" کو پاکستان کی سلامتی کو درپیش سب سے بڑا خطرہ قرار دینے نے پوری کر دی ہے۔ یہ وہ وجوہات ہیں جس کی بنا پر بھارت کو اس قدر جرأت ہوئی کہ وہ ہماری افواج کی جانب میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔

خلافت کی غیر موجودگی کی وجہ سے ناصرف ہم معاشی بد حالی کا شکار ہوئے ہیں بلکہ ہمارے خارجہ پالیسی ذلت و رسوائی کا باعث بن رہی ہے اور ہندو ریاست ہماری سلامتی کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ثابت ہو رہی ہے۔ ہماری بدحالی اور پریشانی مزید بڑھتی جائے گی کیونکہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار مسلسل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کفار کے منصوبوں کو حمائت فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم میں سے ہر ایک پر یہ ذمہ دارای عائد ہوتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کی کوشش میں فوراً شامل ہو جائے۔ صرف اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرنے والا خلیفہ ہی افواج میں موجود ہمارے بیٹوں اور بھائیوں کو وہ قیادت فراہم کرے گا جس کے وہ حق دار ہیں۔ صرف خلیفہ ہی ملک سے غیر ملکی کافر فوجیوں اور انٹیلی جنس اداروں کو بے دخل کرنے کے لیے مسلمانوں کی افواج کو منظم کرے گا۔ صرف خلیفہ ہی انڈونیشیا سے لے کر مراکش تک اور وسطی ایشیا سے لے کر سوڈان تک مسلمانوں اور اور ان کے علاقوں کو ایک ریاست تلے وحدت بخشے گا۔ اور صرف خلافت ہی ہمیں اس قابل بنائے گی کہ ہم ہندو جارحیت کے خطرے کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیں۔

اے پاکستان کی افواج! غداروں اور ان کے آقا امریکہ کے منصوبوں کو پلٹنے کے لیے اپنی حرکت میں تیزی لاوں۔ اے بہادروں! ان کے حرکت میں آنے سے قبل تم متحرک ہو جاو اور انھیں حیران کر دو۔ غداروں کو ہٹاو اور خلافت کے قیام کے لیے نصرة فراہم کرو۔

إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

اگر اللہ تمھاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمھیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمھاری مدد کرے؟ ایمان والوں کو اللہ تعالی ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ (ال عمران:160)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

رہائی کے بعد حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کا بیان جابر حکمرانوں کا خاتمہ اور خلافت کا قیام یقینی ہے

اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں،

وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا

"حق آ گیا اور باطل مٹ گیا، یقیناً باطل نے مٹنا ہی ہوتا ہے" (الاسرأ:81)

حق کی آواز کو خاموش کرانے کے لیے کیا نی وزرداری کی حکومت اور ان کے غنڈوں کو اپنے گھٹیاطریقہ کار تبدیل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سینکڑوں خلافت کے داعیوں کو اغوا کرنے جن میں پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ بھی ہیں جن کو 11 مئی 2012 کو اغوا کیا گیا تھا اور تاحال وہ لاپتہ ہیں، کے باوجود حکومت خلافت کی پکار کو دبانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ لہذا ان گھٹیا ہتھکنڈوں کی ناکامی کے بعد حکومت نے اغوا کار کے رتبے سے ترقی کر کے کذاب (جھوٹے) کا رتبہ حاصل کر لیا ہے اور اب خلافت کے حمائتیوں کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے بنا کر، انھیں عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے اور اپنے قوانین کے ذریعے اور عدلیہ پر دباؤ ڈال کر حکومت اپنی مرضی کے فیصلے حاصل کرنے کوشش کر رہی ہے۔

لیکن ان تمام باتوں کے باوجود عدالتوں کے سامنے حکومت ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ حزب التحریر کے اراکین ریاست کے لیے "خطرہ" ہیں۔ بلکہ ان کی رہائی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ان مسلمانوں کا ملک ہے جن کے آباؤ اجداد نے اسلام کے نفاذکے لیے یہ ملک حاصل کیا اور آج کے دن تک وہ اس چیز کی خواہش اور تڑپ رکھتے ہیں۔ یہی وہ وجہ ہے کہ جابر حکمرانوں اور ان کے واشنگٹن میں بیٹھے آقاوں کے دباؤ کے باوجود عدالتیں خلافت کے داعیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ جاری کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ سعد جگرانوی کی رہائی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے ملک کو اصل خطرہ امریکہ اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجوداس کے ایجنٹوں کے چھوٹے سے گروہ سے ہے۔

ہم اس ناکام حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ خلافت کی پکار کو، جو کہ اللہ سبحانہ وتعالی کی وحی ہے، کبھی ختم نہ کر سکے گی بلکہ انشأ اللہ بہت جلد وہ اپنا خاتمہ خود اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے۔ ہم حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ جہاں جہاں خلافت کے داعی موجود ہیں چاہے وہ جابر حکمرانوں کی جیلوں میں ہوں یا امت کے درمیان گلی محلوں میں ہوں یا وہ جن کو غائب کر دیا گیا ہے جیسا کہ نوید بٹ، یہ سب اللہ کی رحمت اور حفاظت کے سائے میں ہیں۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور ان کے غنڈوں کو بھی ہم یقین دلاتے ہیں کہ تمھیں تھوڑا سا مزید انتظار کرنا ہے جب خلیفہ راشد امت کی تمام دولت اور قوت کو ایک طاقتور ریاست تلے اکٹھا کرے گا اور پھر مسلمانوں کی جانب سے تمہارے ظلم و ستم کا حساب لے گا۔ لہذا اس دن کی سختی سے بچنے کے لیے خود کو مزید کسی شیطانی کام میں ملوث مت کرو اور توبہ کرو۔

ہم اہل قوت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حزب التحریر کے ساتھ اس کی جدوجہد میں شامل ہوں تاکہ کیانی اور زرداری کی گرتی ہوئی حکومت کو ہٹا کر خلافت کے قیام کے ذریعے اسلام کی حکمرانی قائم کی جائے۔ اہل قوت اپنی صفوں میں موجود ان غداروں کو ایک لمحے کے لیے بھی برداشت مت کریں کیونکہ یہ ہمارے دشمنوں کی خوشنودی کے لیے ہمارے ملک کو تباہی و بربادی کے راستے پر لے جا رہے ہیں۔ یقیناً اہل قوت میں وہ ہی لوگ عقل مند ہیں جو آخرت میں بلند تر درجے کو حاصل کرنے کے لیے آج اسلام کے نفاذ کے لیے قدم بڑھائیں گے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حق کے کلمے کو بلند اور خیر کی بات کہنے والے قیدی ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان انجینئر ''نوید بٹ''کی مدد کے لیے مہم

جمعہ 11 مئی 2012 کو حکومت کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان انجینئر "نوید بٹ" کواغوا کیا تھا۔ ان کو اغوا ہوئے ساڑھے سات مہینے گزر چکے ہیں۔ جنرل کیانی کے حکم پر خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان کو ان کے تین معصوم بچوں اور پڑوسیوں کے آنکھوں کے سامنے اغوا کیا اور انھیں گھسیٹ کر پاکستانی خفیہ ایجنسی کی گاڑی میں ڈال دیا گیا۔ انھیں اس لیے اغوا کیا گیا کیونکہ وہ نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی زبردست مخالفت کر رہے تھے، انہوں نے ہزاروں مسلمانوں کے خون بہانے میں امریکہ کی مدد کرنے پر کیانی، گیلانی اور زرداری کو غدار کہا تھا۔ وہ پاکستان میں امریکی بالادستی کے راستے میں ایک مضبوط چٹان کی طرح تھے۔ نوید بٹ ان کی سازشوں اور مکرو فریب کو بے نقاب کرنے میں انتہائی پر عزم اور مرد آہن تھے۔ وہ ہر سرکش سے"نہیں" کہتے تھے۔ انہوں نے اس خلافت اسلامیہ کے قیام کے لیے منظم کام کے ذریعے جو عالم اسلام میں مغرب کے ہر قسم کے اثر و رسوخ کو ملیامیٹ کرے گی اس پاک سرزمین بلکہ پورے عالم اسلام سے ان کو دھتکارنے کے لیے جان فشانی اور ذہانت سے جدوجہد کی۔

نوید بٹ کے اغوا کو سات مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن تاحال ان کے متعلق کسی کو کوئی علم نہیں۔ یہ ایجنٹ حکومت اس وحشیانہ جرم کے بعد مزید غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے خاندان والوں کو زبان بند رکھنے پر مجبور کرنے کے لیے دھونس اور دھمکی پر اتر آئی ہے۔ اِن غنڈوں نے نوید بٹ کے بھانجے کا پیچھا کرتے ہوئے ان پر اپنی رائیفلوں سے فائر کھول دیے، ساتھ ہی چادر اور چاردیواری کی حرمت اور معصوم بچوں کا خیال کئے بغیر دوسرے بھانجے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

اس حکومت نے اپنے بہیمانہ جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش اور دھوکہ دینے کے لیے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام بھیجا جس میں ان کی رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا۔ اس کے ذریعے وہ یہ پیغام دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ "نویدبٹ" کے اغوا میں کیانی کے غنڈے نہیں، بلکہ جرائم پیشہ عناصر ملوث ہیں! اس کے بعد 24 مئی کو خفیہ ایجنسیوں نے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام دیا جس میں انہوں نے دعوت سے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں نوید بٹ کو قتل کر کے ان کی لاش غائب کرنے کی دھمکی دی۔ کیانی کے بزدل کارندے جب ان مؤمن مردوں کا سامنا کرتے ہیں جو حق سے بال برابر پیچھے نہیں ہٹتے تواس قسم کے اوچھے ہتھ کنڈوں پر اتر آتے ہیں، لیکن وہ نامراد اور برباد ہوئے اور ان کی مکاریوں کو اللہ نے انہی کے گردن کے لیے جال بنا دیا۔

نوید بٹ کا اغوا کیانی کی ایجنٹ حکومت کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے پہلے بھی حزب التحریر کے شباب کا پیچھا کرنے اور ان کو اغوا کرنے جیسی نیچ اور گھٹیا حرکات کا ایک طویل سلسلہ ہے۔ چنانچہ 12 اپریل 2012 کوحکومتی ایجنسی کے اہلکاروں نے پولیس کے ساتھ مل کر حزب التحریر کے رکن "حبیب اللہ سلیم" جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر ہیں، کو کراچی میں ان کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا، جبکہ 15 نومبر کو بھائی "ڈاکٹر ذوالفقار" کو پشاور سے اغوا کیا۔ اس کے بعد 26 نومبر کو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین بھائی "سعد جگرانوی" کو اغوا کیا، جن کو بعد میں 7 دسمبر کو لاہو رکے بدنام زمانہ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عبد القیوم کو رحیم یار خان سے اغوا کیا گیا، جو بڑھاپے اور شوگر کے مریض ہونے کے باوجود نو مہینے تک کیانی کے عقوبت خانوں میں شدید ترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنتے رہے۔ اور اس کے علاوہ بھی حزب التحریر کے شباب کو دسیوں بار قید وبند، اغوا اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔
کیانی کی قوم سے غداری اب کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اب خلافت کی دعوت کو عوام اور مسلح افواج میں یکساں مقبولیت حاصل ہو چکی ہے جو کہ جنرل کیانی کو ایک آنکھ نہیں بہاتا۔ حزب التحریر کے شباب کی سرگرمیاں اور سیاسی جدوجہد نے کیانی کو حواس باختہ کر کے رکھ دیا ہے اور زمین اپنی تمام تر وسعت کے باوجود اس پر تنگ ہے۔ اس کی اس حالت نے ہی اس کو گھٹیا حرکتوں پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ ہمارے شباب کو ان کے معصوم بچوں کے سامنے اغوا کرواتا ہے۔ لیکن یہ وحشیانہ طریقے سے پیچھا کرنا اور حزب التحریر کے ترجمان "نویدبٹ" اور ان کے بھائیوں کو اغوا کرنا، نوید بٹ کو اس راستے سے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکتا جس پر رسول اللہ ﷺ نے منکر کا انکار کرنے، بادشاہوں اور جابروں کا محاسبہ کرنے اور زمین پر اللہ کی شریعت کو قائم کرنے کے لیے چلنے کا حکم دیا ہے۔

ہم میڈیا اور اس میں کام کرنے والوں سے کہتے ہیں:
نوید بٹ نے اپنی امت اور اپنے ملک کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔ وہ ہر خطرے کو چیلنج سمجھ کر قبول کر رہا ہے اور ہر مشکل اور دھمکی کا سامنا کر رہا ہے تاکہ اس ملک کو امریکہ کی بد دیانت غلامی اور بالادستی سے نکالا جاسکے اور اس کو ان کے خونخوار پنجوں سے چھڑاکر دوبارہ امت اور اس کے بیٹوں کو دیا جاسکے۔ کیا نوید بٹ کے ساتھ کچھ بھی نہیں ہوا کہ آپ اس کی مدد کریں؟! آپ نے اپنے کان کیوں بہرے بنا رکھے ہیں؟ آپ اس حق کو ثابت کرنے سے منہ کیوں موڑتے ہیں؟! آپ ایک ظالم کے مقابلے میں مظلوم کی مدد کرنے کی بجائے کیوں گونگے بنے ہوئے ہیں؟! کیا یہ آپ کے پیشے کا تقاضا اور وہ آزادی ہے جس کی آپ بات کرتے ہیں؟! ہم آپ کے بارے میں حیران ہیں کہ آپ ایک ظالم اور فاسد نظام کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔ آپ اپنے ہی بھائیوں کا تماشا دیکھ کر جنرل کیانی کی خدمت کر رہے ہیں۔ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اس کے بارے میں اللہ بھی آپ سے سوال کرے گا اور اپنے مظلوم بھائیوں کو بے یارومددگار چھوڑنے پر امت بھی آپ کا احتساب کرے گی!
ہم کیانی کے غنڈوں اور کارندوں سے کہتے ہیں:
ظلم کی ریاست زوال پذیر ہے اور اسلامی ریاست کی آمد آمد ہے۔ تم ظالم کی صف میں کھڑے مت رہو ورنہ تباہ کن نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔ وقت ہاتھ سے نکلنے سے پہلے امت کی طرف لوٹ آو۔ عرب دنیا کے سرکش حکمرانوں میں تمہارے لیے بڑی عبرت ہے۔ اللہ کے اذن سے تمہارے باغی کیانی کا انجام بھی ویسا ہی ہو گا ہے!

ہم امت مسلمہ سے کہتے ہیں:
حزب التحریر نے اللہ وحدہ لاشریک کے سامنے خود سے عہد کیا ہے کہ وہ سرکشوں کے قلعی کھولنے میں راہ حق سے کسی حال میں پیچھے نہیں ہٹے گی، خواہ اس کی کتنی ہی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے۔ "نویدبٹ" کے اغوا نے ہمارے عزائم کو اور بلند کر دیاہے۔ یہ آزمائش ان کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا کر خلافت کو قائم کرنے کے لیے ہماری کوششوں کو تیزتر کر دے گی۔ اس لیے تم حق والوں کے ہمنوا بنو اور حزب التحریر میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جاو تاکہ پاکستان اور تمام مسلم علاقوں کو ناپاک امریکی راج سے آزاد کیا جاسکے۔ کیانی کے ایجنٹوں کے سامنے کلمہ حق کو بلند کرو تاکہ ہمارے بھائی "نوید بٹ" کو رہا کیا جاسکے۔ ہم نوید بٹ اور حق کے تمام قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے اللہ تعالی سے دعا گو ہیں۔


وَِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُواْ لِیُثْبِتُوکَ أَوْ یَقْتُلُوکَ أَوْ یُخْرِجُوکَ وَیَمْکُرُونَ وَیَمْکُرُ اللّہُ وَاللّہُ خَیْْرُ الْمَاکِرِیْن
"اور اس واقع کا بھی ذکر کیجئے جب کافر لوگ آپ کے متعلق تدبیر سوچ رہے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یا آپ کو جلا وطن کر دیں۔ اور وہ اپنی تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اور سب سے زیادہ بہترین تدبیر والا اللہ ہے" (الانفال:30)

عثمان بخاش
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ڈائریکٹر

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک