Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ مصر

ہجری تاریخ    5 من شوال 1446هـ شمارہ نمبر: 27 /1446
عیسوی تاریخ     جمعرات, 03 اپریل 2025 م

 

پریس ریلیز

اے فاتحین کی اولاد: کیا آپ اپنے آپ کو اپنے دشمنوں کی طرف سے عائد کردہ معاہدوں کا قیدی بننے کی اجازت دیں گے؟! 

(عربی سے ترجمہ)

 

یہودی وجود کی جانب سے مصر پر کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے فوجی ضمن کی خلاف ورزی کے الزامات مسلسل لگائے جا رہے ہیں، اور مصر کے فوجی انفراسٹرکچر کو سینا میں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ یہ الزامات یہودی وجود کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہیں تاکہ وہ اسلامی امت پر اپنی حکمرانی مسلط کرے اور اسے اپنے قابو میں رکھے۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ مصر کی فوجی قوت کے خلاف اپنے اقدامات کے روکے جانے کے بارے  تشویش میں مبتلا ہے، خاص طور پر اگر مصری حکومت گر جائے یا مصر میں کسی قسم کا عدم استحکام پیدا ہو جائے، جس سے حکومت اپنی فوج پر قابو نہ رکھ سکے۔ اس لیے یہودی وجود حالات کو اپنے حق میں کرنے کے لیے پیشگی اقدامات کر رہا ہے تاکہ علاقے کو کسی بھی ایسی فوج سے خالی کر دے جو حالات بدلنے  یا کسی مخلص قیادت کے اقتدار میں آنے کی صورت میں اس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

 

اے اہلِ کنانہ (اہل مصر)، اے ڈھال اور امت کا ناقابلِ تسخیر قلعہ: یہودی وجود اپنے ظلم اور تکبر میں مسلسل اضافہ کر رہاہے، یہ سمجھتے ہوئے کہ مصر اور اس کے لوگ ذلت آمیز اور تسلیمیت کے معاہدوں کے تحت جکڑے رہیں گے، جن سے مسلمانوں کو سوائے ذلت اور شرمندگی کے کچھ نہیں ملا، جبکہ یہودی وجود اپنے جارحانہ عزائم اور اثرورسوخ میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ مصر کے خلاف ان کی مسلسل اشتعال انگیزیاں، جن میں مصری فوجیوں کا جان بوجھ کر قتل کرنا، اور اسے "غیر ارادی غلطی" کہنا، سینا میں فوجی انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کے مطالبات، اور عالمی سطح پر مزید دباؤ ڈالنا، یہ سب واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ یہودی وجود صرف طاقت کی منطق کو تسلیم کرتا ہے اور صرف لوہے اور آگ کی زبان سمجھتا ہے۔

 

جو کچھ آج ہو رہا ہے وہ صرف ایک حادثہ نہیں بلکہ تسلط اور بلیک میل کی ایک نئی قسط ہے، یہ ایک پرانے اور جاری منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد مصر کو جکڑنا ہے تاکہ وہ اپنے فطری کردار میں واپس نہ آ سکے اور امت کا محافظ اور فلسطین کی مقدس سرزمین کا دفاع کرنے والا نہ بن سکے۔ یہودی وجود، جس کے پیچھے مغرب کا ہاتھ ہے، مصر کو اس ذلت آمیز معاہدے کا یرغمال بنانا چاہتا ہے، جس نے اس کی فوج پر ذلت آمیز پابندیاں عائد کی ہیں اور سینا کو کسی بھی  دفائی طاقت سے خالی چھوڑ دیا ہے جو اس غیر قانونی وجود کے لیے خطرہ بن سکتی ہو۔

 

مگر اصل سوال یہ ہے: کیا مصر ان ظالمانہ معاہدوں سے جکڑا رہے گا؟ کیا اہلِ کنانہ اس بات کو قبول کریں گے کہ ان پر ایک غاصب دشمن کی نگرانی مسلط کی جائے، جو ان سے کہے کہ وہ اپنی سرزمین پر کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں؟ یا پھر مصر میں ایسے آزاد مرد موجود ہیں جو سمجھتے ہیں کہ تسلیمیت کا دور ختم ہو چکا ہے، اور مصر صرف ایک معمولی ملک نہیں بلکہ امت کا دھڑکتا  دل، اس کا قلعہ اور اسلام کا مضبوط گڑھ ہے؟

 

مصر کے خلاف اشتعال انگیزیاں ایک خالی خلا میں نہیں ہو رہی ہیں؛ یہ ایک مغربی منصوبے کا حصہ ہیں جو علاقے پر اپنی گرفت مضبوط کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے کہ یہودی وجود مشرق وسطیٰ میں غالب طاقت کے طور پر قائم رہے۔ مگر یہ منصوبہ اس صورت میں ہی کامیاب ہو سکتا ہے جب امت خاموش اور سر تسلیم خم ہو، لیکن اگر امت بیدار ہو جائے اور اسلام ایک بار پھر اس پر حکمرانی کرے، تو یہ وجود اللہ کے اذن سے نابود ہو جائے گا۔

 

اے اہلِ کنانہ: اسلام نے ہمیں یہ حکم نہیں دیا کہ ہم اپنے علاقوں کے تحفظ کے لیے عالمی طاقتوں سے اجازت لیں، اور نہ ہی اس نے ہماری سلامتی کو ہمارے دشمنوں کی رضا پر موقوف کیا ہے۔ بلکہ اسلام نے ہمیں عزت کا حکم دیا ہے تاکہ کوئی دشمن ہمیں چیلنج نہ کرے اور نہ کوئی ہماری زمین یا مقدسات پر بری نظر رکھے۔ یہ ہمیں بہت دکھ دیتا ہے کہ یہودی وجود مصر کو اشتعال دلانے کی جرات کر رہا ہے جبکہ مصر کی فوج میں اس وجود کو مٹانے کی طاقت موجود ہے، پھر بھی یہ اس پر عائد کی جانے والی غیر ضروری پابندیوں کے تحت جکڑی ہوئی ہے جو صرف استعمار کے مغربی احکامات کو پورا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔

 

اے اہلِ کنانہ کے سپاہیو، اے ایمان کے محافظ اور اسلامی سرزمین کے محافظ: کیا وقت نہیں آیا کہ آپ ان ذلت آمیز پابندیوں سے آزاد ہوں؟ کیا وقت نہیں آیا کہ آپ صلاح الدین کی طرح بنیں، جس نے صلیبیوں کے ہاتھوں میں بیت المقدس دیکھنے سے انکار کیا اور امت کو متحرک کیا، اور لڑائی کی تیاری کی، یہاں تک کہ اس کو ان کی گندگی سے پاک کر دیا؟ مقدس سرزمین آپ کی مدد کے لیے پکار رہی ہے، غزہ کے لوگ آپ کی آنکھوں کے سامنے ذبح ہو رہے ہیں، اور یہودی صرف ان کو مارنے پر اکتفا نہیں کر رہے بلکہ آپ کو ذلیل اور تابع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کیا آپ اس ذلت کو قبول کریں گے، یا آپ اللہ کی خاطر اٹھ کر غداروں اور ان کے معاونوں  کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں گے اور عزت و کامیابی کے راستے پر چلیں گے؟

 

آپ کا فرض، اے بہادرو، یہ نہیں ہے کہ آپ مغربی دنیا کے لگائے ہوئے جھوٹے معاہدوں کی حفاظت کریں، بلکہ آپ کا فرض یہ ہے کہ آپ امت کی حفاظت کریں، اس پر ہونے والی جارحیت کو روکیں، اور مقدس سرزمین کو غاصب یہودیوں سے آزاد کرائیں۔ مصر کے لیے عزت صرف اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے ہے، اور اس کی عزت کیمپ ڈیوڈ کی زنجیروں کو توڑنے اور مغربی غلامی سے آزاد ہونے میں ہے۔

 

اے مصر کے آزاد لوگو: یہودی وجود اپنے دکھاوے والیےتکبر اور غرور کے باوجود اپنی کمزوری کی حد پر ہے۔ یہ خوف اور تشویش میں گھرا ہوا ہے،یہ جانتے ہوئے کہ وہ اس سرزمین میں ایک غیر قانونی  وجودہے، اور اس کی بقا مسلمانوں کی کمزوری اور تقسیم پر منحصر ہے۔ لیکن وہ یہ بھی بخوبی  جانتا ہے کہ جب مسلمان متحد ہوجائیں گے اور ایک ساتھ آئیں گے تو اس کی تباہی یقینی ہوگی۔

 

تو کیا آپ وہ لوگ ہوں گے جو یہ تبدیلی لائیں گے؟ کیا آپ خاموش رہیں گے جب یہودی آپ کی فوجی قوت کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، یا آپ اپنی عزت کے مطابق کھڑے ہوں گے اور اس غاصب دشمن سے کہیں گے: بس!

 

حل منت سماجت یا مذاکرات میں نہیں، بلکہ یہ امت کو پھر سے اپنی سابقہ طاقت پر واپس لانے کی مخلص کوشش میں ہے، ایسی امت جو اسلام کے ذریعے حکمرانی کرتی ہے اور دنیا کو انصاف اور رحمت کے ساتھ رہنمائی کرتی ہے۔ یہ صرف تب ہی ممکن ہے جب خلافت راشدہ کو نبوت کے  طریقے پر دوبارہ سے قائم کیا  جائے  جو مسلمانوں کی صفوں کو متحد کرے گی اور ان سے چھینا ہوا اقتدار واپس لوٹائے گی۔ تو آپ اس کے سپاہی بنیں اور اپنے دین کی مدد کے لیے تیز قدم اٹھائیں، کیونکہ تاریخ ان لوگوں پر رحم نہیں کرے گی جو اپنے فرض سے غافل ہوں۔

 

اے اہلِ کنانہ: یہ لمحہ فیصلہ کن ہے، یا تو آپ یہودیوں کے خلاف کھڑے ہو کر مصر کی عزت کو بحال کریں گے، یا پھر آپ جکڑے رہیں گے اور سنگین نتائج کا سامنا کریں گے۔لیکن ہمیں پورا  یقین ہے کہ آپ میں بہت سی بھلائیاں ہیں، آپ عزت اور فتح کے سوا کچھ نہیں قبول کریں گے۔ ایک دن آپ یاد رکریں گے کہ آپ ایک چوراہے پر کھڑے تھے اور آپ نے سچائی کے راستے کا انتخاب کیا، اور اس پر چلنے کی وجہ سے اللہ نے آپ کو فتح اور طاقت سے نوازا۔

 

تو اپنی امت کے بارے میں اللہ سے ڈرو، فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو، اور اپنے دین کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔

 

﴿وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾

" اور اللہ یقیناً ان لوگوں کی مدد کرے گا جو اس کی مدد کرتے ہیں۔ بے شک اللہ طاقتور اور غالب ہے۔" [سورة الحج: 40]

 

ولایہ مصر میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ مصر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 01015119857- 0227738076
www.hizb.net
E-Mail: info@hizb.net

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.