الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ مصر

ہجری تاریخ    20 من ذي القعدة 1445هـ شمارہ نمبر: 26 / 1445
عیسوی تاریخ     منگل, 28 مئی 2024 م

پریس ریلیز

یہ غدارانہ معاہدہ یہودی وجود کی حفاظت کرتا ہے اور مصری فوج کو اس کے جرائم میں شریک بناتا ہے، جس کی وجہ سے کنانہ کے سپاہیوں کا خون بہہ رہا ہے!

(عربی سے ترجمہ)

 

پیر کو رفح کراسنگ پر 'اسرائیلی' اور مصری فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک مصری فوجی مارا گیا، جیسا کہ 'اسرائیلی' براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے تصدیق کی ہے۔ (سکائی نیوز عربیہ، 27 مئی، 2024)۔

 

یہودیوں کے جرائم اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک کہ ہماری بابرکت سرزمین پر ان کا وجود اور موجودگی برقرار رہے گی۔ وہ ایک ایسا وجود ہے جو امت مسلمہ کے پہلو میں خنجر بن کر اس کی عزت کو تار تار کر رہا ہے، اور اس کے شرف کو اپنی بے حسی کی دلدل میں دھکیلتا اور ذلیل کرتا جا رہا ہے۔ جیسا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ یہ وجود ایک جدید مغربی اڈہ ہے جو اس حقیقت سے توجہ ہٹاتا ہے کہ مغرب امت کا بنیادی دشمن ہے، یہ وجودمغرب کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے، امت کو تقسیم کرتا ہے، اور امت کو ایک ایسی ریاست کے قیام سے روکتا ہے جو اسے اسلام کے سائے تلے ایک اکائی میں متحد کردے گی۔

 

غاصب وجود کے ہاتھوں کنانہ کی فوج کے سپاہیوں کا یہ قتل نہ تو پہلا قتل ہے اور نہ ہی آخری ہوگا۔ حالت تو یہ ہے کہ مصر نے اس کا اعلان یہودیوں کے اعلان کرنے کے بعد کیا اور مصری حکومت ان جرائم کو چھپانے اور مخفی رکھنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ لوگوں میں بھڑکتا ہوا غصہ تو ایک طرف، وہ کسی طرح فوج کے اندر اُبلتے غصے پر قابو پالے۔ یہودی اپنے ظلم پر ڈٹے ہوئے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ حکومت کی ساری ڈوریں امریکہ کے ہاتھ میں ہیں، جو ان کی اور ان کے شیطانی وجود کی حمایت کرتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ مصری حکومت کو ان کی حفاظت سونپی گئی ہے اور وہ اس کے علاؤہ کچھ کرنے کی ہمت نہیں کریں گے، چاہے اس کا مطلب مشتعل افراد کو گرفتار کرنا اور قتل کرنا ہی کیوں نہ ہو۔

 

یہ ذلت بھری صورتحال جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں، کبھی بھی پیش نہ آتی اگر کنانہ کی فوج فلسطین میں ہمارے لوگوں پر پہلا حملہ ہوتے ہی حرکت میں آ جاتی اور یہودیوں کو ہارون الرشید کی قوت جیسی طاقت سے، معتصم کے غصے کی طرح کے غصے سے اور قطز جیسے جوش کے ساتھ جواب دیتی اور یہود کے سامنے اس بات کا اعلان کر دیتی کہ تمہارے لئے ہماری سرزمین پر کوئی جگہ نہیں ہے اور تمہارے لئے ہمارے درمیان زندگی گزارنے کا کوئی سامان نہیں ہے اور ہم اسلام، اس کی سرزمین اور اس کے مقدسات کے لئے کھڑے ہیں، ہم اس دین کے مسکن کی حفاظت کریں گے، اس امت، اس کے دین اور مظلوموں کی حفاظت کریں گے، اپنے ساتھیوں کو متحرک کریں گے، اور ان کے ساتھ مل کر غداری کے باعث مسخ ہوجانے والےحکمرانوں کے تختوں سے شروع کرتے ہوئے اس شیطانی وجود کی حفاظت کرنے والے تمام عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

 

اے کنانہ کے سپاہیو ! یہودیوں کے جرائم پر آپ کی خاموشی کافی دیر تک رہی اور اب ان کے ہاتھ آپ تک پہنچ چکے ہیں۔ اب آپ کیا کریں گے؟ آپ کی وفاداری کب تک اس ذلت آمیز اور غدار معاہدے کے ساتھ رہے گی جو آپ کو بیڑیاں ڈالے ہوئے ہے، یہودی وجود کی حفاظت کرتا ہے، اور اس کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ مبارک سرزمین میں آپ کے بھائیوں اور آپ کی گردنوں پر غلبہ حاصل کر سکے؟ ان کا ساتھ دینےوالوں اور ان پر ظلم کرنے والوں کو ختم کرنا آپ کا فرض ہے۔ آپ نے اپنے لئے، اپنے (بھائیوں) سے دستبردار ہونے کا موقف کیسے قبول کر لیا ہے!؟

 

غداری پر مبنی یہ معاہدہ جو آپ کو پابند کئے ہوئےہے اس کا کوئی جواز نہیں ہے، اور آپ کو نہ تو اسے قبول کرنا چاہیے اور نہ اس کا احترام کرنا چاہیے اور نہ ہی اللہ، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے دین سے خیانت کرنی چاہیے۔ اس کی بجائے، آپ اسے چھوڑ دیں، اسے رد کر دیں، اور جنہوں نے اس پر دستخط کیے اور اس پر قائم ہیں یا اس کے مندرجات کو آج تک تسلیم کرتے ہیں ان سے بھی لاتعلقی کا اعلان کر دیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو جان لیں کہ آپ اپنی امت کے خلاف یہودیوں کے جرائم اور اپنے بھائیوں کے قتل عام میں ان کے شریک ہیں اور آپ اللہ کے غضب، غصے اور عذاب میں شامل ہیں۔ لہٰذا، اب آپ اپنے لئے انتخاب کریں، کیونکہ یہ معاملہ معمولی نہیں بلکہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔

 

اے کنانہ کے سپاہیو،  اے بہترین سپاہیو ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس خیر کی بات کی ہے اس کا تقاضا ہے کہ آپ امت کے محافظ بنیں، اس کے دشمنوں سے جنگ کریں، اللہ اور امت کے دشمنوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اپنی امت کو خوفزدہ نہ کریں۔ آپ کی فکر یہ نہیں ہونی چاہیے کہ ان حکومتوں کو برقرار رکھا جائے جو مغرب کی نمائندہ ہیں، مغرب کے مفادات کا تحفظ کرتی ہیں، اور امت کو، اس کے مال و دولت اور وسائل لوٹ کر، محکوم رکھتی ہیں۔ کیا یہ سب اب آپ کی آنکھوں کے سامنے اور آپ کی زیرِ نگرانی نہیں ہو رہا؟ کیا یہ وہ حکومت نہیں ہے جو یہودیوں کے ساتھ صلح کرتی ہے، محاصرہ کرتی ہے اور بابرکت سرزمین اور یہاں تک کہ کنانہ کے لوگوں کو بھی محکوم بنا کر رکھتی ہے؟ کیا یہ وہ حکومت نہیں جو کنانہ کے سپاہیوں کو یہودیوں کے محافظوں میں تبدیل کرنے اور مصر کے تمام وسائل کو ان کی خدمت اور دیکھ بھال کے لئے استعمال کرنے کے بعد ان کا خون ضائع کرتی ہے؟ اللہ کی قسم آپ ایسی حکومت کو کیسے برداشت کر سکتے ہیں؟ آپ اپنے لئے ایسی ذلت اور رسوائی کیسے قبول کر سکتے ہیں؟ آپ اس حکومت کے تحت بھلائی کے مستحق ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہیں جو مغربی سرمایہ دارانہ نظام کے ذریعے حکمرانی کرتی ہے، اس کے مفادات کا خیال رکھتی ہے، اور اس کے ناجائز وجود کی حفاظت کرتی ہے؟ جو بھی یہ کام کرے یا اس کو قبول کرے اس میں کوئی بھلائی نہیں۔ لہٰذا آپ اس حکومت کو ایسے مسترد کر دیں جیسے آپ کھجور کی گٹھلی کو پھینک دیتے ہیں اور اس حکومت سے تمام رشتے توڑ دیں، اور حزب التحریر کے اپنے مخلص بھائیوں سے اپنا رشتہ جوڑیں، جنہوں نے آپ کو مسلسل اور انتھک نصیحت کی ہے اور آپ کو دنیا اور آخرت کی بھلائی کی طرف بلایا ہے۔ حقیقی اسلامی منصوبے یعنی نبوت کے نقشِ قدم پر قائم خلافتِ راشدہ کے منصوبے کی مخلصانہ حمایت کریں اور اس کے احکام کا نفاذ اس طرح کریں کہ درخت، پتھر اور آسمان کے پرندے بھی اس کے سائے تلے پروان چڑھیں۔ اور جان لیں کہ پھر اللہ آپ کا حامی و ناصر ہوگا اور وہ آپ کے اعمال کو ضائع نہیں ہونے دے گا۔

 

ارشادِ باری تعالیٰ ہے،

﴿وَلَيَنْصُرَنَّ اللهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ * الَّذِينَ إِنْ مَكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ﴾

’’اور جو شخص اللہ کی مدد کرتا ہے تو اللہ ضرور اس کی مدد کرتا ہے۔ بےشک اللہ قوی اور غالب ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم ان کو ملک میں دسترس دیں تو نماز قائم کریں اور زکوٰة ادا کریں اور نیک کام کرنے کا حکم دیں اور برے کاموں سے منع کریں اور سب کاموں کا انجام اللہ ہی کے اختیار میں ہے‘‘ (سورۃ الحج: 41-40)

 

 ولایہ مصر میں حزب التحريرکا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ مصر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 01015119857- 0227738076
www.hizb.net
E-Mail: info@hizb.net

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک