الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
فلسطين

ہجری تاریخ    15 من ربيع الثاني 1446هـ شمارہ نمبر: BN/S 1446 / 10
عیسوی تاریخ     جمعہ, 18 اکتوبر 2024 م

پریس ریلیز

 *وَالَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللهِ فَلَن يُضِلَّ أَعْمَالَهُمْ*

"اور جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے گئے، اللہ کبھی ان کے اعمال کو ضائع نہیں کرے گا۔"

(سورۃ محمد، 47:4)

)عربی سے ترجمہ)

 

جمعرات، 17 اکتوبر 2024 کی دوپہر کو، صیہونی وجود اور امریکہ نے یحییٰ سنوار کی شہادت کا جشن منایا، جنہوں نے بغیر پیٹھ دکھائے بہادری سے میدان جنگ میں لڑتے ہوئے جان دی۔ ہم انہیں شہید مانتے ہیں اور اللہ سبحانہ وتعالی کے سامنے کسی کی پاکیزگی کا دعویٰ نہیں کرتے۔

 

سنوار کی شہادت ان امور کا اظہار ہے جو ہمارے مشاہدے میں ہے اور ان کا بھی، جو نگاہوں سے پوشیدہ ہے:

امریکی سیاست دان ان کی موت پر اسی طرح خوشی سے پھولے نہیں سما رہے جیسے کہ یہود کا حال ہے۔ یہ ان کے دلوں میں چھپی ہوئی شدید نفرت کا اظہار ہے، جو غزہ کے مجاہدین، فلسطین کے عوام، بلکہ پوری امت مسلمہ کے خلاف ان کے دلوں میں چھپی ہوئی ہے۔ اس منظر نے مسلمانوں کو غمزدہ اور کفار کو خوش کیا۔

 

آپریشن الاقصیٰ فلڈ نے امریکی فوجی اڈے، یعنی ہمارے ملک میں کفر کے سرغنہ یہودی وجود کو شدیدضرب لگائی۔ پھر امریکہ نے یہود کےذریعے ہم پر بمباری کروا کر اس مجرمانہ وجود کی ساکھ کو بحال کرنے کی کوشش کی، جو ریت میں پانی کی طرح بہہ گئی تھی۔ امریکہ اور یہود اپنی پوری طاقت سے چند مجاہدین کے قتل پر اِترانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ مجاہدین جن کی تعداد اور سامان ان کی بڑی جنگی مشین کے مقابلے میں معمولی سی ہے۔ یہ کیسی ریاستیں ہیں جو محض ایک شخص کے قتل کو بہت بڑی کامیابی سمجھتی ہیں، جبکہ حقیقی جنگ میں ان کی یہ ریاستیں ڈھے جاتی ہیں؟! یہ کیسی ریاستیں ہیں جو بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو زندہ جلانے اور بھوکا مارنے کو فتح سمجھتی ہیں؟!

 

خیموں میں جلے ہوئے بچوں اور خواتین کی شہادت، اور میدان جنگ میں سنوار کی شہادت، یہ سب ان مسلم حکمرانوں کے چہروں پر خاک ڈالنے کے مترادف ہے، جو رسوائی، غلامی اور غداری میں لت پت عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ اپنے محلات میں رہتے ہیں لیکن اپنی ذلت و غداری میں زندہ دفن ہیں۔ امریکہ اور یہود ان کی ناک کو مٹی، بلکہ کیچڑ میں رگڑتے ہیں، لیکن ان کو کوئی احساس نہیں ہوتا!

 

امریکہ، اور اس کافارورڈفوجی  بیس، یہودی وجود دھڑلے سے اعلان کر رہے ہیں کہ وہ قتل و غارت، بمباریوں اور بھوک سے مسلمانوں کو مارتے رہیں گے، لیکن ہمارے حکمرانوں کو سانپ سونگھا ہوا ہے اور ان کے احساسات مردہ ہو چکے ہیں۔ ہم مسلمانوں میں سے سب سے کم عقل و فہم والا بھی اس ظلم کو محسوس کرتا ہے، لیکن ان حکمرانوں میں سے سب سے زیادہ ذہین بھی اس ظلم سے یکسر انجان، احساسات سے عاری ہے۔ شرمناک ہے ان کے کرتوت، اور یہ خود!

 

سنوار کی شہادت، اور ان سے پہلے غزہ کے مجاہدین میں سے شہید ہونے والوں نے دشمنوں کے خلاف ثابت قدمی، عزم، قربانی اور فخر کی مثالیں قائم کی ہیں۔ ان کی شہادت امت مسلمہ کے سپاہیوں کے لیے ایک جِلا بخشنے والا پیغام ہے۔ یہ لوگ، اگرچہ معمولی سے چند ہتھیاروں سے لیس ہیں ، لیکن میدان جنگ میں اگلی صفوں میں لڑنے سے کم کچھ قبول نہیں کرتے ، یہاں تک کہ شہادت سے سرفراز ہونے کا اعزاز حاصل کر لیں۔ اور جہاں تک تمہارا معاملہ ہے اے سپاہیو، تم میں سے اکثریت نے کبھی حقیقی جنگ نہیں لڑی۔ لیکن تم جنگجو لوگ ہو۔ تم ہی وہ ہو جنہیں درحقیقت جنگ کے میدان میں ہونا چاہیے تھا۔ اگر مجاہدین نے جنگ کی آگ بھڑکا دی ہے ، تو تمہیں انہیں اپنے پراکسی ، ایجنٹ یا متبادل کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے۔ بلکہ وہ تمہیں جگانے کے لیے والی گھنٹی کی مثل ہیں، تاکہ تم فیصلہ کن جنگ لڑ سکو۔

 

کیا تم اس پر راضی ہو کہ جنت میں تمہارا مقام ان کےمقام سے مختلف ہوں؟ وہ جنگ میں آگے بڑھے، اور تم نے پیٹھ دکھائی۔ انہوں نے جنگ کی، اور تم ان کی مدد کیلئے نہیں آئے۔ وہ متحرک ہوئے، اور تم ساکن رہے۔ بلکہ دشمن تمہارے سامنے سے گزرتا رہا، اور تم نے اسے جانے دیا۔ حالانکہ تم ہی وہ ہو جو دشمن کو روک سکتے تھے، اور اس نے مقام معراج النبی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر قبضہ کر لیا ۔ تم حرکت میں نہیں آئے، حالانکہ تم ہی آزادی دلانے پر قادر تھے، اور تمہارے اپنے لوگ غزہ، فلسطین اور لبنان میں قتل ہو رہے ہیں۔ تم نے نہ تو خود کو بدلا، اور نہ ہی جہاد فی سبیل اللہ کیلئے  دن رات ایک کیا۔

 

کیا تم ایک چھوٹے سے گروہ کے مجاہدین سے حسد نہیں کرتے جنہوں نے دشمن کو رسوا کیا، تاکہ تم آزادی کی پیش قدمی کا ہراول دستہ بن سکو، تبدیلی کا سورج بن سکو، ان ایجنٹ حکمرانوں کے ڈولتے تختوں کو روند سکو، قوم پرستی کی سرحدوں کو مٹا سکو، اس کو ایک کر دو  جو ٹوٹ کر بکھر چکا ہے، اور اسلام اور جہاد کا پرچم بلند کر سکو؟!

 

کیا یہ وقت نہیں کہ تم دشمنوں کے گھمنڈی زبانوں کو خاموش کر دو، جو ہمیں قتل سے زیادہ تکلیف دیتے ہیں، اور ہمارے دلوں کو سکون دو؟ کیا یہ وقت نہیں، اے اسلام کے سپاہیو؟ کیا اب بھی یہ وقت نہیں آیا؟!

 

اے امت محمد ﷺ، اے وہ بہترین امت جو انسانیت کی خاطر اٹھائی گئی ہو:

ہم اللہ ﷻ پر ہی توکل کرتے ہیں، وہی ہمارا مولیٰ ہے، اور ان کفار کا مولیٰ کوئی نہیں۔ اللہ ﷻ تم میں سے شہداء کا انتخاب کرے گا، اور تم میں سے ایسے ہی ہیرو پیدا کرتا رہے گا۔ لہٰذا ہم تمہیں، اے امت مسلمہ، اور تمہاری افواج کو، اللہ عز و جل کی اس عظیم پکار کے ساتھ بلاتے ہیں:


يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ * وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْسًا لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ * ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ * أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ دَمَّرَ اللهُ عَلَيْهِمْ وَلِلْكَافِرِينَ أَمْثَالُهَا * ذَلِكَ بِأَنَّ اللهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَأَنَّ الْكَافِرِينَ لَا مَوْلَى لَهُمْ
"
اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے، تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط جما دے گا۔ اور جنہوں نے کفر کیا، ان کے لیے بدبختی ہے اللہ نے ان کے اعمال کو ضائع کر دیا۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ کی نازل کردہ چیزوں کو ناپسند کیا، تو اللہ نے ان کے اعمال کو ضائع کر دیا۔ کیا انہوں نے زمین میں سفر نہیں کیا کہ دیکھیں ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا؟ اللہ نے انہیں تباہ کر دیا، اور کافروں کا بھی یہی انجام ہوگا۔ یہ اس لیے کہ اللہ ایمان والوں کا مولیٰ ہے، اور کافروں کا مولیٰ کوئی نہیں۔" (سورۃ محمد، 47:7)

 

ارض مقدس فلسطین میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
فلسطين
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.pal-tahrir.info
E-Mail: info@pal-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک