المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 15 من محرم 1446هـ | شمارہ نمبر: 1446 AH / 05 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 21 جولائی 2024 م |
پریس ریلیز
پیغام تو آن پہنچا ہے تو اس پر ردِعمل کہاں ہے !؟
(عربی سے ترجمہ)
امریکہ کسی بھی طور یہ برداشت نہ کر سکا کہ اس کے زیردست اور ملٹری فارورڈ بیس (Military Forward Base) ، یعنی یہودی وجود کو 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں ہونے والی مزاحمت کے ہاتھوں منہ کی کھانا پڑیتھی۔ چنانچہ اس نے نیٹو میں اپنے استعماری اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایک نئی صلیبی جنگ کی تیاری شروع کر دی۔ امریکہ نے یہودی وجود کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا کہ وہ امت مسلمہ کو اس (امریکہ) کے ساتھ بغاوت کرنے پر سبق سکھا سکے جس سے امریکہ کی اور اس کے ہرکاروں کی ساکھ مجروح ہوئی تھی۔ امریکہ کو بخوبی یہ بات معلوم ہے کہ مسلمان ایک امت ہیں، اور وہ واقعی ایک جسم کی مانند ہیں۔ اگر جسم کے ایک عضو کو تکلیف پہنچتی ہے تو پورا بدن بے چینی اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے، بالکل ویسے جیسے رسول اللہ ﷺ نے مومنوں کی مثال ایک بدن کی طرح سے دی ہے۔ امریکہ کا یہ پیغام صرف غزہ میں موجود مزاحمت کاروں کو ہی نہیں بلکہ عمومی طور پر پوری امت مسلمہ کے لیے تھا۔ اس کے پیغام سے یہ صاف واضح تھا کہ نہ ہی امت اور نہ ہی اس کے اندر سے کسی گروہ کو اپنے حقوق یا آزادی کا مطالبہ کرنے اور نہ ہی اپنے مقدسات کو آزاد کرانے کی اجازت ہے۔ مغربی ممالک نے استعماری قوتوں اور صلیبی اتحاد کی حیثیت سے، بادشاہ رچرڈ کی جنگوں سے لے کر آج تک اپنی جارحیت پر مبنی مہمات کو جاری رکھا ہوا ہے۔ مغربی ممالک کسی بھی قوم یا امت کی جانب سے اپنی استعماری گرفت سے آزادی کی جدوجہد کو برداشت یا قبول نہیں کر سکتے، خاص طور پر اگر وہ قوم مسلمان ہو اور وہ امت مشرق میں انڈونیشیا سے لے کر برصغیر اور عرب ممالک تک اور پھر شمال میں اور وسطی افریقہ تک پھیلی ہوئی امتِ اسلامیہ ہو۔
اسی تناظر میں، ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ امریکہ، جو کہ کفر کا سردار اور صلیبی اتحاد کا سرغنہ ہے، اس نے عرب بہار (Arab spring) کے نام سے جانی جانے والی تحریکوں کے انقلابیوں کو نہ آزادی حاصل کرنے دی اور نہ ہی کفریہ استعمار کے تسلط سے نجات پانے دی۔ لہٰذا امریکہ نے ان انقلابی تحریکوں کو کبھی فریب سے، کبھی چال بدل کر اور کبھی ظلم و جبر سے کنٹرول کرنا شروع کر دیا۔ اس ضمن میں، امریکہ نے مسلم ممالک میں موجود اپنے ایجنٹوں کا استعمال کیا، جن میں وہ حکمران اور سیاسی حلقے شامل ہیں جو اس کے زیرِ اثر پروان چڑھے اور اسی کے چیلے ہیں، تاکہ ان تحریکوں کو ناکام بنایا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ لوگ کبھی اس حقیقی تبدیلی تک نہ پہنچ سکیں جو کہ ان کی صورتِ حال کو بدل سکتی ہے، یعنی ہمارے علاقوں میں ان کٹھ پتلی حکومتوں کو تبدیل کر دینا۔ جب امریکہ کو شام میں ہونے والے انقلاب کا علم ہوا، جس میں امریکہ کی ایجنٹ، بعث نصیری حکومت کی باقیات پر ایک اسلامی ریاست قائم کرنے کی خواہش کا عزم تھا، تو اس انقلاب کو طاقت کے زور پر کچلنے کے لیے امریکہ اپنے تمام عالمی اور علاقائی کارندوں کو حرکت میں لے آیا۔ امریکہ نے نصیری حکومت کے ساتھ ساتھ نشے میں دھت روس، ایران میں فارسیوں اور لبنان میں اپنی پارٹی کو متحرک کر دیا۔ ان ایجنٹوں میں سے آخری ایجنٹ ترکی کے منافقین تھے، جو ”تابوت میں آخری کیل“ ثابت ہوئے۔ اس کا مقصد اہل شام اور باقی امت کو یہ پیغام دینا تھا کہ اے امت اسلامیہ، تمہیں استعمار کی شکنجے سے آزادی کا مطالبہ کرنے اور اللہ کے قانون کی حکمرانی کا مطالبہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔ تمہاری زمینیں اس (امریکہ) کے مویشیوں کے لیے کھیت اور اس (امریکہ) کی گاڑیوں کے لیے پٹرول پمپ بنی رہنی چاہئیں۔
یہی وجہ ہے کہ امریکہ اپنے صلیبی اتحاد کو حرکت میں لے کر آیا ہے اور امت کو یہی پیغام پہنچانے کے لئے اس نے یہودی وجود کو استعمال کیا ہے۔ اور اس کا پیغام یہ ہے کہ امت کو ان پر "حملہ" کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے جنہوں نے اللہ کے غضب کو دعوت دی ہے، یعنی امریکہ اور مغربی ممالک کی پروردہ اولاد اور صلیبی اتحاد، اور نہ ہی امت کو ان کے وقار کو خاک میں ملانے یا انہیں گزند پہنچانے کی قطعی کوئی اجازت نہیں ہے، خواہ وہ گزند بہت خفیف سی ہی کیوں نہ ہو۔ اسی لیے امریکہ نے عفریت نما یہودی وجود کو طرح طرح کے اسلحہ، سازوسامان اور فنڈز کے ساتھ ساتھ سیاسی اور میڈیا کوریج سے بھی لیس کر دیا۔ صلیبی اتحاد کی مکمل پشت پناہی سے آراستہ یہودی وجود نے غزہ میں قتل وغارتگری، خونریزی، بمباری اور تباہی و بربادی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ امریکہ اور یہودی وجود ان جرائم کو اپنے ایجنٹوں کے ٹیلی ویژن چینلز پر چوبیس گھنٹے نشر کر دینا چاہتے ہیں تاکہ ان خبیث مجرموں کے ہاتھوں امت کے بیٹوں کا قتلِ عام اور امت کی عورتوں کی بے حرمتی کے مناظر دکھا کر امت کی تذلیل کی جائے۔ امریکہ کا پیغام یہی ہے کہ امت کو اپنے ہی لوگوں کی جانیں بچانے اور ان کا ساتھ دینے کی کوئی اجازت نہیں ہے۔ یوں اس طرح، امریکہ خواتین اور بچوں کی لاشوں کے انباروں پر اس شیطانی وجود کی پرفریب ”ساکھ“ کو بحال رکھے ہوئے ہے، جبکہ امت اپنے بیٹوں کا دفاع کرنے، ان کی مدد کرنے اور انہیں درندوں کے ہاتھوں سے نجات دلانے کی اپنی قابلیت پر سے اپنا اعتماد کھو بیٹھی ہے۔ امریکہ کو یقین ہے کہ امت اپنا یہ اعتماد بھی کھو چکی ہے کہ وہ عرب بہار کے ممالک میں ایجنٹ حکمرانوں کو ہٹا دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔ غزہ کے لوگوں کے خلاف جاری مسلمل بربریت اور ان کی طرف سے کی جانے والی مزاحمت پر حملے امریکہ کی طرف سے اپنے اس پیغام کو پہنچانے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہیں۔
پیغام تو دوٹوک اور صاف واضح طور پر پہنچ چکا ہے۔ اگلے ہفتے، امریکہ اپنے دار الندوہ، یعنی امریکی کانگریس میں سب سے بڑے اور خبیث ترین مجرم نیتن یاہو کو خوش آمدید کہہ رہا ہے، تاکہ اسے اس کی شرانگیزیوں کا انعام دے سکے، اور بے سہارا عورتوں، بچوں، اور کسی بھی خاطر میں نہ گنی جانے والی معمولی سی مسلح مزاحمت کے خلاف نیتن یاہو کے ملک کی فتح کا اعلان کیا جائے ! تاہم، اس پیغام کا جواب کہاں ہے؟! وہ جواب کہ یہ سب مجرم اسی بات کے مستحق ہیں کہ مسلمان ممالک میں کٹھ پتلی حکمرانوں کے تختے الٹ دیئے جائیں، جو کہ مغربی کفار کے شکنجے سے نجات، یہود کی شکست، امت کی وحدت اور نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ... تو اس کا جواب فقط یہی ہے کہ مسلمانوں کے مددگار، فتح کے متلاشی خلیفہ کی قیادت میں افواج کو روانہ کیا جائے، جو مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائیں اور یہودیوں کو ایسے قتل کریں کہ امریکہ اور اس کے صلیبی اتحاد کو شیطان کی سرگوشیاں تک بھی بھول جائیں۔ لہٰذا امت پر لازم ہے کہ وہ اپنی افواج کو پکاریں اور اپنے چیف آف اسٹاف کے سامنے ڈیرے ڈال دیں اور مطالبہ کریں کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ اہل قوت و طاقت کو چاہیے کہ وہ اس پکار پر لبیک کہیں اور کٹھ پتلی حکومتوں کا تختہ الٹ کر اپنے آپ کو ان کی محکومیت سے آزاد کرائیں اور اپنے دین اور اپنی امت کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسی طرح سے ہی وہ اس دنیا کی عزت اور آخرت کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔
اللہ عزوجل نے فرمایا:
﴿لِمِثْلِ هَذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ﴾
”ایسی ہی (نعمتوں) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنے چاہئیں“(الصٰفٰت؛ 37:61)
حزب التحرير کا مرکزی میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.domainnomeaning.com |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com |