الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    10 من ذي الحجة 1444هـ شمارہ نمبر: 1444 AH / 042
عیسوی تاریخ     بدھ, 28 جون 2023 م

پریس ریلیز

 1444 ہجری کی عید الاضحیٰ مبارک ہو

 

 

 
 

 

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، لا إله إلا الله، الله أكبر، الله أكبر، والله أكبرولله الحمد

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ تمام تعریفیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے ہیں، جو تمام کائنات کا مالک ہے،  اور درود اور سلام ہو تمام انبیاء کے سردارہمارے آقا محمد ﷺ پر، اور ان کی آل پر، اور ان کے صحابہ پر۔

 

حزب التحریر امت اسلامیہ کو عید الاضحیٰ کے پُرمسرت موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہے، اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اسے خوشیوں، اطمینان اور اپنی رحمتوں سے ڈھانپ لے۔

 

میں حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور اس کے دفاتر اور شعبوں میں کام کرنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے حزب التحریر کے امیر، ممتازعالم، عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ اللہ اُن کی حفاظت فرمائے، اور رب العالمین سے دعا ہے کہ وہ ان کے ہاتھوں امت اسلامیہ کو فتح اور طاقت عطا فرمائے۔

 

امت اسلامیہ عیدالاضحیٰ کی بابرکت آمد کا جشن مناتی ہے، کیونکہ یہ ایک ایسا موقع ہے جو قربانی اور اللہ کی خاطر عطا کرنے کا مجسم تصور ہےجواسلام مسلمانوں کے دلوں میں پختہ کرتا ہے۔ عیدالاضحیٰ ہمیں انبیاء علیہ السلام اور ان لوگوں کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے جو اسلام کی سربلندی کے لیے ان کی پیروی کرتے تھے۔ اس مبارک عید کے موقع پر، حزب التحریر کو ان مشکل حالات میں امت کو ان عظیم معانی کی اہمیت یاد دلانے کا موقع ملتا ہے۔

 

حالیہ برسوں میں، امت اسلامیہ کے تشخص کو نشانہ بنانے والے حملوں کے ساتھ ساتھ نئے چیلنجز سامنے آئے ہیں۔ اجتماعی زندگیوں  میں اسلام کے دوبارہ  لوٹ آنے کی امید کے زندہ ہوجانے کے بعد، خاص طور پر عرب بہار کے انقلابات کے واقعات کے دوران، مظاہرین نے یہ نعرے لگائے،(قائدنا للأبد سيدنا محمد) "ہمارے قائد ہمیشہ کے لیے، ہمارے آقا محمدﷺ ہیں"۔ پس مغرب نے امت کے جوانوں اور عورتوں کے دلوں میں اس امید کو دبانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ استعماری کافر مغرب کی طرف سے کیے جانے والے موجودہ حملے کا مقصد مسلمانوں کے حوصلے پست کرنا اور انہیں مثالی اسلامی زندگی کی واپسی کے امکان سے مایوس کرنا ہے۔

 

استعماری کافر مغرب کے حملے میں نئی بات یہ ہے کہ یہ ایک ایسا حملہ ہے جو صریح یا براہِ راست انداز میں نہیں، بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں اسلامی تصورات کو پست کر کے اسلامی تشخص کو نشانہ بناتا ہے۔ مغرب یہ چاہتا ہے کہ وہ امت کے ارادوں کو توڑ دے اور مسلمانوں کے دلوں میں شکوک اور مایوسی پھیلا دے۔ وہ براہ راست  کھلے حملے نہیں کرتا کہ کہیں امت کا ارادہ جاگ نہ جائے۔ یہ حملہ کئی طریقوں سے ظاہر ہوا ہے۔ ان میں سب سے اہم ایک مخفی انداز میں یہودی وجود کے ساتھ نارملائزیشن کی پالیسی مسلط کرنے کی کوشش ہے جس کا مقصد بابرکت سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے جہاد کے تصور کو ختم کرنا ہے۔ یہ حملہ مسجد نبوی (بلاد الحرمین) کی سرزمین میں بے حیائی اور پستی کے مظاہر کو پھیلانے کی انتھک اور تیز رفتار کوشش کی صورت میں بھی ظاہر ہوا، کیونکہ آلِ سعود کے حکمران یہ چاہتے ہیں کہ وہ اسلام کے بھونڈے ترین نفاذ کے منظر کو غیر اخلاقی سیکولر ازم سے تبدیل کردیں  تا کہ مسلمان یہ سمجھنے لگیں کہ وہ اپنی حرمات کا تحفظ اب خود نہیں کرسکتے۔ اسی طرح امت اسلامیہ کے خلاف نسلی وابستگیوں کو بھڑکانا، جو کئی صدیوں امتِ مسلمہ کے بازوؤں تلے موجود رہی ہیں، اور مسلمانوں میں سے ان جذبات کو ختم کرنے کی کوشش کہ وہ ملک کے مالک ہیں اور اس کی حاکمیت اور سلامتی کے ذمہ دار ہیں۔یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا جارہا ہے ، اور ان کا مقصد سیکولر حالات اور اس کے اصولوں کو مستحکم کرنا ہے، تاکہ امت اسلامیہ کے نوجوانوں کے دلوں میں خلافت کی واپسی کے امکان سے مایوسی کا بیج بودیا جائے۔

 

عیدالاضحیٰ سے منسلک اہم تصورات اللہ کی راہ میں قربانی اور راہِ حق پر استقامت ہیں، حزب التحریر امت اسلامیہ بالخصوص بااثر افرادپر زور دیتی ہے کہ وہ   مغرب کی ایماء پر مسلمانوں کے حکمرانوں کی جانب سے شروع کیے جانے والے اس خبیث حملے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

 

جہاں تک شیطان کے وسوسوں کا تعلق ہے کہ جو مغرب کو پریشان کیے ہوئے ہے، وہ یہ ہے کہ کس طرح امت اسلامیہ میں ایک اور بہار (عرب بہار) کے ظہور کو روکا جائے۔ مغرب اس وقت بھی پریشان اور خوفزدہ ہو جاتا ہے جب وہ امت کے لوگوں میں دین کی عزت اور پسندیدگی میں اضافہ دیکھتا ہےاور جب وہ امت میں یہ خواہش دیکھتا ہے کہ وہ خلافت راشدہ  کے تحت معزز صحابہؓ کے دَور جیسی اسلامی زندگی پر عمل پیرا ہونا چاہتی ہے۔ امت اسلامیہ مغرب کو دیکھ رہی ہے کہ کس طرح وہ مسلم معاشروں کو خود میں ضم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، وہ مغرب کے تعصب کا مشاہدہ کرتی ہے جو اب اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں ڈھکا چھپا نہیں ہے، اس کا لالچ دیکھتی ہے جس نے مسلمانوں کی سرزمینوں کی دولت لوٹ لی اور دنیا بھر کی معیشتوں کو تباہ کیا، اور اس کا شیطانی جنون دیکھتی ہے کہ کس طرح مغرب عورت اور مرد میں تمیز کرنے سے قاصر ہو گیا ہے!

 

جس طرح امت کو معلوم ہو گیا ہے کہ مغرب ان پر مسلط ظالم حکمرانوں کا بنیادی اور اصل حمایتی اورمددگار ہے، اسی طرح اسے مغرب کی تمام تحریفات اور زندگی کے بارے میں اس کے کرپٹ تصورات کا بھی ادراک ہو گیا ہے اور امت نے تیسرا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ اور یہ اسلام کے سوا کچھ نہیں ہے جس کی نمائندگی نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت راشدہ الثانی کرتی ہے، خواہ امت اس حل کو اس کے اصل نام سے نہ بھی پکارے ، مگر اس کا قطب نما (compass) زندگی کےہر موڑ اور امتحان میں اسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے:

 

وَاللّٰهُ مُتِمُّ نُوۡرِهٖ وَلَوۡ كَرِهَ الۡكٰفِرُوۡنَ‏

"حالانکہ اللہ اپنے نورکو پورا کرکے رہے گا خواہ کافر وں کو کتنا ہی ناگوارہو"(الصف،61:8)

 

یہ بات ظاہر ہو چکی ہے کہ امت نے اسلام کو ناگزیر حقیقت کے طور پر اور خلافت کو نظامِ حکومت کے طور پر منتخب کرلیا ہے۔امتِ مسلمہ میں رائے عامہ کی تشکیل ہوچکی ہے اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے زمین کو زرخیز بنایا جا چکا ہے اور اب اس کو حقیقت بنانے کے لیے امت میں قوت اور طاقت کے حامل لوگوں کی حمایت کے حصول کے سوا کچھ نہیں بچا۔ تبدیلی ان طاقتور لوگوں کے گلے میں معلق ہے کیونکہ وہ کٹھ پتلی حکمرانوں سے اختیار چھین کر امت کو واپس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور بلاشبہ یہ ان کے اندر(نفس)کی تبدیلی ہے جو اللہ کی طرف سے تبدیلی عطا کرنے کو واجب کرے گی ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے،

 

اِنَّ اللّٰهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِهِمۡ‌ؕ

"بے شک اللہ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اسے نہ بدلیں جو ان کے نفوس میں ہے"(الرعد، 13:11)

 

پس اللہ سے ڈرو! مسلمانو! اللہ سے ڈرو، اے اہل اقتدار اور محافظو! اپنی دنیا میں اللہ سے ڈرو ، اس سے پہلے کہ تمہاری زندگیوں کا صفحہ الٹ دیا جائے اورتم دنیا کو چھوڑ کر اس حال میں رخصت ہو جاؤ کہ تم نے اللہ اور رسول ﷺاور ایمان والوں کی توقعات کو پورا نہ کیا ہو! اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مبارک عید کی خوشیوں کو امت کی فتح اور طاقت کا مظہر بنا دے۔ ہم بطورحزب التحریر آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ہم نبوت کے نقشِ قدم کی پیروی پر کاربند ہیں اور خلافت کے قیام کے لیے سنجیدگی کے ساتھ ثابت قدم ہیں۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہماری اور آپ کی اس چیز کی طرف رہنمائی کرے کہ جس سے اس کی فتح اور مدد حاصل ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے:

 

اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمۡرِهٖ‌ؕ قَدۡ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَىۡءٍ قَدۡرًا‏

"اللہ اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کردیتا ہے۔ بے شک اللہ نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے"(الطلاق، 65:3)

 

الله أكبر ، الله أكبر ، الله أكبر ، لا إله إلا الله ، الله أكبر ، الله أكبر ، والله أكبرولله الحمد

 

آپ کو عید مبارک،  ا لسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔

 

انجینئر صلاح الدین عضاضة

ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.domainnomeaning.com
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک