المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 29 من شـعبان 1443هـ | شمارہ نمبر: 1443 AH / 028 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 01 اپریل 2022 م |
پریس ریلیز
سال 1443 ہجری کے رمضان کے مبارک مہینے کے نئے چاند کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان
اللہ کے بابرکت نام سے، جو سب سے زیادہ مہربان اور رحم کرنے والاہے اور تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، جو رب العالمین ہے، جس نے قرآن الکریم نازل فرمایا اور دین اسلام ہمارے لئے پسند فرمایا، اور درود اور سلامتی ہمارے آقا سیدنا محمد ﷺپر، آپ ﷺکے آل و عیال پر، اور آپ ﷺکے اصحاب کرامؓ پر ۔
بخاری نے اپنی صحیح میں محمد بن زید سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: میں نے ابو ہریرہؓ کو یہ کہتے سنا: رسول اللہﷺ نے فرمایا، یا انہوں نے کہا کہ ابو القاسمﷺ نے فرمایا،
(صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ، وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ غُبِّيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلاَثِينَ)
"اس (ہلال) کے دیکھے جانے پر روزہ رکھو اور اس کے دیکھے جانے پر فطر (عید)کرو، اور اگر تم پر بادل چھا جائیں تو شعبان کے تیس (دن) پورے کر لو۔"
اس مبارک رات، رمضان کا نیاچاند نظر آنے کی شرعی تقاضوں کے مطابق تصدیق ہوئی ہے ، لہٰذا ہفتہ کو 1443 ہجری کے رمضان المبارک کے مبارک کےمہینے کا پہلا دن ہوگا۔
اس موقع پر، میں حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ کی حیثیت سے اور ان تمام لوگوں کی جانب سے جو اس میں کام کرتے ہیں، جلیل القدر فقیہ امیر حزب التحریر عطا بن خلیل ابو الرشتہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور الله سے دعا گو ہوں کہ وہ ان کی مدد و نصرت کریں اور ان کے ہاتھوں ہماری کامیابی کے سفر میں تیزی لائیں۔
اس سال رمضان المبارک ایک ایسے موقع پر آیا ہے کہ جب مغرب مسلمانوں پر ایک صدی سے جاری فکری جنگ کو مسلمانوں پر جسمانی حملے میں تبدیل کر رہا ہے۔ مغرب اپنی "دہشت گردی کے خلاف جنگ" میں بری طرح ناکام ہوا اور امت کے حوصلے پست نہ کر سکا۔ پھر عرب بہار کے انقلاب نے مغربی ایجنٹوں کو بے نقاب کر دیا اور مغرب کے اثر و رسوخ کو مسلم علاقوں سے تقریباً ختم کر دیا اور بات اس نہج پر پہنچ گئی کہ مغرب کے سردار نے کہا کہ اس کے سر کے بال سفید ہو گئے ہیں! ان تمام دھچکوں کے بعد مغرب اس نتیجہ پر پہنچا کہ یہ ناگزیر ہے کہ اسلام اور مسلمان اب یکے بعد دیگرے انقلاب کی جانب بڑھتے چلے جائیں گے اور استعمار سے چھٹکارا حاصل کر کے رہیں گے حتیٰ کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی طاقت دوبارہ حاصل کر لیں۔
لیکن مغرب اور اس کے سربراہ امریکہ کے لئے روس پر دباؤ اور چین کا گھیراؤ اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے۔ اسی لئے مغربی افواج کو مسلم علاقوں سے نکلنا پڑا۔ اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مغرب مسلم امت کو سکھ کا سانس لینے دے گا تاکہ وہ اپنے درمیان موجود ایجنٹ حکمرانوں کو نکال باہر کریں۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب نے امت میں موجود ایجنٹ حکمرانوں کو متحرک کر کے مسلمانوں کی روز مرہ زندگی میں براہ راست دخل اندازی بڑھا دی ہے۔ یہودی وجود کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں مسلم ممالک کی گرم جوشی، یہودی وجود کی عوام کا عرب ممالک میں سیر و تفریح کا بڑھنا اور حرمین کی سرزمین پر اسلامی عقائد پر قدغن، سب اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ انہوں نے علما کو جیلوں میں ڈالنا شروع کر دیا، امر با المعروف کمیٹی کو تفریحی کمیٹی سے بدل دیا اور مکہ المکرمہ اور مدینہ المنورہ کو شر اور برائی سے گھیرنا شروع کر دیا۔
اردن میں قرآن الکریم کی مبارک آیات کو تدریسی نصاب سے ہٹا دیا گیا، مصر نے اپنے نصاب میں ترامیم کیں، شام میں بھی نصابی تبدیلیاں کی گئی۔ آل سعود کے حکمرانوں نے الله سبحانہ و تعالیٰ کی یہود کے حوالے سے آیات کو اپنے نصاب سے ہٹا دیا۔ مصر کے حاکم نے فرعونی رسومات کا احیا کرنے کی کوشش کی جب فرعون اور اس کے ساتھیوں کی 'ممیوں' کو دنیا بھر کے سامنے سراہا گیا۔ اسی طرح امریکہ نے ہندوؤں کو بھارت میں موجود مسلمانوں پر ظلم کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی۔ اس طرح کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم ڈھایا گیا، آسام میں مسلمانوں کو بے دخل کیا گیا اور بہت سارے مسلمانوں سے ان کے حقوق چھین لئے گئے، اور عدلیہ کے زور پر پاک مسلم عورتوں کو اپنے حجاب ترک کرنے پر زور ڈالا جا رہا ہے۔
اسی طرح یورپ میں، فرانس نے مسلمانوں پر ظلم بڑھایا اور مساجد پر قدغن لگائی اور قانون سازی کی تاکہ مسلم والدین اپنے بچوں کو اسلامی تربیت نہ دے سکیں ۔ سویڈن کی قیادت میں دیگر یورپی ممالک میں بھی مسلم خاندانی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا اور مسلم بچوں کو ان کے والدین سے زبردستی جدا کرنے کی مہم میں تیزی لائی گئی۔ اس کے ساتھ مسلم علاقوں میں بھی CEDAW کے قوانین نافذ کیے جانے لگے ہیں جس کی وجہ سے اسلامی خاندانی ڈھانچے کوکھوکھلا کیا جائے گا، خاص طور پر مقدس سرزمین فلسطین میں، جہاں والد کی خاندان کے سربراہ کی حیثیت کو مجرمانہ قرار دے کر انہیں غیر اخلاقی ڈھانچے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا۔ ہم مسلمانوں کے مبارک خون بہانے والے قاتل کی متعدد ایجنٹوں کے ہاں حالیہ استقبالیہ کو ہرگز نہیں بھولے، جب یہودی وجود کے جابروں کا ترکی اور بشار الاسد کا متحدہ عرب امارات میں خوشدلی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے تمام مسلم امت کے زخموں پر بے دردی سے نمک چھڑکا جائے۔
اے مسلمانو۔۔۔ اے اہل قوت و تحفظ!
کافر مغرب کبھی بھی امت پر اس طرح حملہ آور نہ ہو سکتا تھا اگر یہ ایجنٹ حکمران ان کے لئے خود دروازے کھولے نہ کھڑے ہوتے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی افکار اور طریقہ زندگی میں مغرب کی یہ کھلی خباثت اس وقت تک ختم نہ ہو سکے گی جب تک کہ امت اپنے اوپر ایک خلیفہ تعینات نہ کردے۔ وہ خلیفہ جو امت کو متحد کرے گا اور امت کے دشمنوں کے خلاف قدم اٹھائے گا اور مغرب کے کان شیطان کے وسوسوں کے لئے بند کر دے گا۔ مغرب اتنے تکبر سے اپنے منصوبوں میں آگے بڑھتا چلا جا رہا ہے کیونکہ اسے دو چیزوں کا ادرک ہو: پہلا یہ کہ امت اپنی موجودہ حالت سے خوش نہیں اور اپنی نشاة ثانیہ کے لئے کوشاں ہے اور مغرب کے اثر و رسوخ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہے۔دوم یہ کہ، روس اور چین کی وجہ سے مغربی ممالک مسلمانوں سے اپنی توجہ ہٹا لیں گے، جس کی وجہ سے امت پر ظلم ڈھانے کی ذمہ داری مقامی ایجنٹوں کو سونپ دی گئی۔ ان وجوہات کی وجہ سے آج ہمارے لئے سنہری موقع ہے کہ امت اپنے درمیان موجود ایجنٹ حکمرانوں سے اور ان کے شر سے چھٹکارا حاصل کر کے اپنے علاقوں کا کنٹرول ایک بار پھر اپنے ہاتھوں میں لے لے۔ اب یہ معاملہ امت کے اہل قوت میں موجود مخلص لوگوں اور امت میں موجود اس امر کے حق میں موجود بھرپور رائے عامہ پر منحصر ہے۔ پس اے مسلمانو، اس مبارک مہینے میں اپنے درمیان موجود اہل قوت افراد پر زور ڈالنے میں جلدی کریں کہ وہ جلد از جلد اسلام کو اپنی نصرہ دیں اور حزب التحریر کے ہاتھوں پر بیعت کریں تاکہ الله سبحانہ و تعالیٰ اس امت کو کامیابی سے ہمکنار کرے۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ
" اے اہل ایمان! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تم کو ثابت قدم رکھے گا" )سورة محَمَّد:7(
یا پھر یہ کہ دنیا و آخرت میں الله سبحانہ و تعالیٰ کی ناراضگی اور عذاب پر آپ اکتفا کریں گے۔ الله کے رسول ﷺنے فرمایا:
«مَا مِنْ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلَّا خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ، وَمَا مِنْ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلَّا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ»
"کوئی )مسلمان) شخص دوسرے کو ایسے مقام پر اکیلا چھوڑ دے جہاں اس کی عزت و مرتبہ مجروح ہو، تو جب کسی مقام پر وہ شخص اللہ سے مدد کی امید رکھے تو الله بھی اسے اکیلا چھوڑ دے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان کی مدد ایسے مقام پر کرے گا جہاں اس کی عزت و مرتبہ مجروح ہو، تو جب وہ شخص کسی مقام پر الله سے مدد کی امید رکھے گا تو الله بھی اس کی مدد کرے گا۔" (ابو داؤد)۔
یہ تو ایک شخص کے لئے تھا، پس اے اہل قوت ، ان کے لئے کیا ہے جنہوں نے2 ارب کی امت کو تنہا چھوڑ دیا؟! مسلمانوں کی مقدسات کے حوالے سے الله سے ڈریں! الله سے ڈریں کہ اس سے پہلے آپ کے لئے بہت دیر ہو جائے۔
اختتام پر، ہم مسلم امت کو پکارتے ہیں کہ رمضان کے اس مبارک مہینے، حق پر بے خوف و خطر چلنے پر الله سے اپنے وعدے کا احیا کریں، بے شک مغرب اور اس کے ایجنٹوں کو یہ کتنا ہی برا کیوں نہ لگے۔ آپ کے لئے الله کی خوشخبری ہو۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
" اللہ نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے اُن لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اُسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح اُن سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے، اُن کے لیے اُن کے اُس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالیٰ نے اُن کے حق میں پسند کیا ہے، اور اُن کی (موجودہ) حالت خوف کو امن سے بدل دے گا، بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں" )سورة النُّور:55)
اللہ اس رمضان کو آپ کیلئے مبارک کرے، والسلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جمعہ کی شام 1443 ہجری کو شعبان کے مہینے کی تکمیل ہے۔
انجینئر صلاح الدین عضاضہ
ڈائیریکٹر مرکزی میڈیا آفس ، حزب التحریر
پریس ریلیز
سال 1443 ہجری کے رمضان کے مبارک مہینے کے نئے چاند کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان
اللہ کے بابرکت نام سے، جو سب سے زیادہ مہربان اور رحم کرنے والاہے اور تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، جو رب العالمین ہے، جس نے قرآن الکریم نازل فرمایا اور دین اسلام ہمارے لئے پسند فرمایا، اور درود اور سلامتی ہمارے آقا سیدنا محمد ﷺپر، آپ ﷺکے آل و عیال پر، اور آپ ﷺکے اصحاب کرامؓ پر ۔
بخاری نے اپنی صحیح میں محمد بن زید سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: میں نے ابو ہریرہؓ کو یہ کہتے سنا: رسول اللہﷺ نے فرمایا، یا انہوں نے کہا کہ ابو القاسمﷺ نے فرمایا، (صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ، وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ غُبِّيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلاَثِينَ) "اس (ہلال) کے دیکھے جانے پر روزہ رکھو اور اس کے دیکھے جانے پر فطر (عید)کرو، اور اگر تم پر بادل چھا جائیں تو شعبان کے تیس (دن) پورے کر لو۔"
اس مبارک رات، رمضان کا نیاچاند نظر آنے کی شرعی تقاضوں کے مطابق تصدیق ہوئی ہے ، لہٰذا ہفتہ کو 1443 ہجری کے رمضان المبارک کے مبارک کےمہینے کا پہلا دن ہوگا۔
اس موقع پر، میں حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ کی حیثیت سے اور ان تمام لوگوں کی جانب سے جو اس میں کام کرتے ہیں، جلیل القدر فقیہ امیر حزب التحریر عطا بن خلیل ابو الرشتہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور الله سے دعا گو ہوں کہ وہ ان کی مدد و نصرت کریں اور ان کے ہاتھوں ہماری کامیابی کے سفر میں تیزی لائیں۔
اس سال رمضان المبارک ایک ایسے موقع پر آیا ہے کہ جب مغرب مسلمانوں پر ایک صدی سے جاری فکری جنگ کو مسلمانوں پر جسمانی حملے میں تبدیل کر رہا ہے۔ مغرب اپنی "دہشت گردی کے خلاف جنگ" میں بری طرح ناکام ہوا اور امت کے حوصلے پست نہ کر سکا۔ پھر عرب بہار کے انقلاب نے مغربی ایجنٹوں کو بے نقاب کر دیا اور مغرب کے اثر و رسوخ کو مسلم علاقوں سے تقریباً ختم کر دیا اور بات اس نہج پر پہنچ گئی کہ مغرب کے سردار نے کہا کہ اس کے سر کے بال سفید ہو گئے ہیں! ان تمام دھچکوں کے بعد مغرب اس نتیجہ پر پہنچا کہ یہ ناگزیر ہے کہ اسلام اور مسلمان اب یکے بعد دیگرے انقلاب کی جانب بڑھتے چلے جائیں گے اور استعمار سے چھٹکارا حاصل کر کے رہیں گے حتیٰ کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی طاقت دوبارہ حاصل کر لیں۔
لیکن مغرب اور اس کے سربراہ امریکہ کے لئے روس پر دباؤ اور چین کا گھیراؤ اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے۔ اسی لئے مغربی افواج کو مسلم علاقوں سے نکلنا پڑا۔ اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مغرب مسلم امت کو سکھ کا سانس لینے دے گا تاکہ وہ اپنے درمیان موجود ایجنٹ حکمرانوں کو نکال باہر کریں۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب نے امت میں موجود ایجنٹ حکمرانوں کو متحرک کر کے مسلمانوں کی روز مرہ زندگی میں براہ راست دخل اندازی بڑھا دی ہے۔ یہودی وجود کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں مسلم ممالک کی گرم جوشی، یہودی وجود کی عوام کا عرب ممالک میں سیر و تفریح کا بڑھنا اور حرمین کی سرزمین پر اسلامی عقائد پر قدغن، سب اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ انہوں نے علما کو جیلوں میں ڈالنا شروع کر دیا، امر با المعروف کمیٹی کو تفریحی کمیٹی سے بدل دیا اور مکہ المکرمہ اور مدینہ المنورہ کو شر اور برائی سے گھیرنا شروع کر دیا۔
اردن میں قرآن الکریم کی مبارک آیات کو تدریسی نصاب سے ہٹا دیا گیا، مصر نے اپنے نصاب میں ترامیم کیں، شام میں بھی نصابی تبدیلیاں کی گئی۔ آل سعود کے حکمرانوں نے الله سبحانہ و تعالیٰ کی یہود کے حوالے سے آیات کو اپنے نصاب سے ہٹا دیا۔ مصر کے حاکم نے فرعونی رسومات کا احیا کرنے کی کوشش کی جب فرعون اور اس کے ساتھیوں کی 'ممیوں' کو دنیا بھر کے سامنے سراہا گیا۔ اسی طرح امریکہ نے ہندوؤں کو بھارت میں موجود مسلمانوں پر ظلم کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی۔ اس طرح کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم ڈھایا گیا، آسام میں مسلمانوں کو بے دخل کیا گیا اور بہت سارے مسلمانوں سے ان کے حقوق چھین لئے گئے، اور عدلیہ کے زور پر پاک مسلم عورتوں کو اپنے حجاب ترک کرنے پر زور ڈالا جا رہا ہے۔
اسی طرح یورپ میں، فرانس نے مسلمانوں پر ظلم بڑھایا اور مساجد پر قدغن لگائی اور قانون سازی کی تاکہ مسلم والدین اپنے بچوں کو اسلامی تربیت نہ دے سکیں ۔ سویڈن کی قیادت میں دیگر یورپی ممالک میں بھی مسلم خاندانی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا اور مسلم بچوں کو ان کے والدین سے زبردستی جدا کرنے کی مہم میں تیزی لائی گئی۔ اس کے ساتھ مسلم علاقوں میں بھی CEDAW کے قوانین نافذ کیے جانے لگے ہیں جس کی وجہ سے اسلامی خاندانی ڈھانچے کوکھوکھلا کیا جائے گا، خاص طور پر مقدس سرزمین فلسطین میں، جہاں والد کی خاندان کے سربراہ کی حیثیت کو مجرمانہ قرار دے کر انہیں غیر اخلاقی ڈھانچے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا۔ ہم مسلمانوں کے مبارک خون بہانے والے قاتل کی متعدد ایجنٹوں کے ہاں حالیہ استقبالیہ کو ہرگز نہیں بھولے، جب یہودی وجود کے جابروں کا ترکی اور بشار الاسد کا متحدہ عرب امارات میں خوشدلی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے تمام مسلم امت کے زخموں پر بے دردی سے نمک چھڑکا جائے۔
اے مسلمانو۔۔۔ اے اہل قوت و تحفظ!
کافر مغرب کبھی بھی امت پر اس طرح حملہ آور نہ ہو سکتا تھا اگر یہ ایجنٹ حکمران ان کے لئے خود دروازے کھولے نہ کھڑے ہوتے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی افکار اور طریقہ زندگی میں مغرب کی یہ کھلی خباثت اس وقت تک ختم نہ ہو سکے گی جب تک کہ امت اپنے اوپر ایک خلیفہ تعینات نہ کردے۔ وہ خلیفہ جو امت کو متحد کرے گا اور امت کے دشمنوں کے خلاف قدم اٹھائے گا اور مغرب کے کان شیطان کے وسوسوں کے لئے بند کر دے گا۔ مغرب اتنے تکبر سے اپنے منصوبوں میں آگے بڑھتا چلا جا رہا ہے کیونکہ اسے دو چیزوں کا ادرک ہو: پہلا یہ کہ امت اپنی موجودہ حالت سے خوش نہیں اور اپنی نشاة ثانیہ کے لئے کوشاں ہے اور مغرب کے اثر و رسوخ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہے۔دوم یہ کہ، روس اور چین کی وجہ سے مغربی ممالک مسلمانوں سے اپنی توجہ ہٹا لیں گے، جس کی وجہ سے امت پر ظلم ڈھانے کی ذمہ داری مقامی ایجنٹوں کو سونپ دی گئی۔ ان وجوہات کی وجہ سے آج ہمارے لئے سنہری موقع ہے کہ امت اپنے درمیان موجود ایجنٹ حکمرانوں سے اور ان کے شر سے چھٹکارا حاصل کر کے اپنے علاقوں کا کنٹرول ایک بار پھر اپنے ہاتھوں میں لے لے۔ اب یہ معاملہ امت کے اہل قوت میں موجود مخلص لوگوں اور امت میں موجود اس امر کے حق میں موجود بھرپور رائے عامہ پر منحصر ہے۔ پس اے مسلمانو، اس مبارک مہینے میں اپنے درمیان موجود اہل قوت افراد پر زور ڈالنے میں جلدی کریں کہ وہ جلد از جلد اسلام کو اپنی نصرہ دیں اور حزب التحریر کے ہاتھوں پر بیعت کریں تاکہ الله سبحانہ و تعالیٰ اس امت کو کامیابی سے ہمکنار کرے۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ
" اے اہل ایمان! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تم کو ثابت قدم رکھے گا" )سورة محَمَّد:7(
یا پھر یہ کہ دنیا و آخرت میں الله سبحانہ و تعالیٰ کی ناراضگی اور عذاب پر آپ اکتفا کریں گے۔ الله کے رسول ﷺنے فرمایا «مَا مِنْ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلَّا خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ، وَمَا مِنْ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلَّا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ» "کوئی )مسلمان) شخص دوسرے کو ایسے مقام پر اکیلا چھوڑ دے جہاں اس کی عزت و مرتبہ مجروح ہو، تو جب کسی مقام پر وہ شخص اللہ سے مدد کی امید رکھے تو الله بھی اسے اکیلا چھوڑ دے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان کی مدد ایسے مقام پر کرے گا جہاں اس کی عزت و مرتبہ مجروح ہو، تو جب وہ شخص کسی مقام پر الله سے مدد کی امید رکھے گا تو الله بھی اس کی مدد کرے گا۔" (ابو داؤد)۔ یہ تو ایک شخص کے لئے تھا، پس اے اہل قوت ، ان کے لئے کیا ہے جنہوں نے2 ارب کی امت کو تنہا چھوڑ دیا؟! مسلمانوں کی مقدسات کے حوالے سے الله سے ڈریں! الله سے ڈریں کہ اس سے پہلے آپ کے لئے بہت دیر ہو جائے۔
اختتام پر، ہم مسلم امت کو پکارتے ہیں کہ رمضان کے اس مبارک مہینے، حق پر بے خوف و خطر چلنے پر الله سے اپنے وعدے کا احیا کریں، بے شک مغرب اور اس کے ایجنٹوں کو یہ کتنا ہی برا کیوں نہ لگے۔ آپ کے لئے الله کی خوشخبری ہو۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
" اللہ نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے اُن لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اُسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح اُن سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے، اُن کے لیے اُن کے اُس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالیٰ نے اُن کے حق میں پسند کیا ہے، اور اُن کی (موجودہ) حالت خوف کو امن سے بدل دے گا، بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں" )سورة النُّور:55)
اللہ اس رمضان کو آپ کیلئے مبارک کرے، والسلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جمعہ کی شام 1443 ہجری کو شعبان کے مہینے کی تکمیل ہے۔
انجینئر صلاح الدین عضاضہ
ڈائیریکٹر مرکزی میڈیا آفس ، حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.domainnomeaning.com |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com |