المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 8 من شـعبان 1442هـ | شمارہ نمبر: No: 1442 AH / 027 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 21 مارچ 2021 م |
پریس ریلیز
انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کے نام پر سری لنکا کی حکومت نے حزب التحریر (اسلامی سیاسی جماعت) کو کالعدم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا لیکن اپنے جھوٹے الزام کے حق میں ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا
10 مارچ بروز بدھ، سری لنکا کے پبلک سیکیورٹی کے وزیر ، سارتھ ویرا سیکرا، نے پارلیمنٹ میں حزب التحریر کو کالعدم اور ملک میں اس کے کلیدی اراکین کو گرفتارکرنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔ یہاں پہلا اور اہم سوال سری لنکا کے عوام اور سیاسی و میڈیا کے افراد کے لیے یہ پیدا ہوتا ہے: حزب التحریر نے ایسا کیا جرم کیا ہے کہ وزیر نے اس قسم کے دعوے کیے؟ اس کےعلاوہ، حزب التحریر بہت عرصے سے سری لنکا اور ہمسائیہ مسلم ممالک ، اور دنیا کے دیگر کئی ممالک میں کام کررہی ہے، لیکن کہیں بھی کوئی ایسا ریکارڈ موجود نہیں کہ حزب لوگوں کی جان و مال کے لیے خطرہ بنی ہو۔ بلکہ حزب نے ہمیشہ لوگوں کے چھینے گئے حقوق کی جانب ان کی توجہ مرکوز کی ہے اور ان کو بے نقاب کیا جو لوگوں کے خلاف سازشیں کرتے ہیں، اور لوگوں کو دعوت دی کہ وہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کریں۔
حزب التحریر پر دہشت گردی کا جھوٹا الزام لگانا دنیا بھر میں بولا جانے والا سب سے بڑا جھوٹ بن چکا ہے؛ اور جناب ویرا سیکرا سے پہلے بھی کئی سیاستدان یہ جھوٹ بول چکے ہیں کہ حزب التحریر دہشت گردی میں ملوث ہے ، لیکن یہ جھوٹ بول کر انہوں نےخود اپنے آپ کو ہی عوام کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔ لہٰذا، جناب ویرا سیکرا سری لنکا کی عوام اور عوامی رائے کو، حزب التحریر کے متعلق یہ جھوٹا الزام لگا کر کہ وہ ایک انتہا پسند تحریک ہے اور لوگوں اور ملک کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے، گمراہ کیا اور اس طرح وہ اپنی ذمہ داری کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں۔ مزید یہ کہ جناب ویرا سیکرا ، جو کہ وزیر برائے پبلک سیکیورٹی ہیں، اپنے من گھڑ ت دعووں کے ثبوت میں کچھ بھی عوام کے سامنے پیش نہیں کرسکے ہیں۔ یہاں پر ہمارے لیے یہ لازم ہیں کہ مندرجہ ذیل نقات کو دہرا دیں:
1۔ حزب التحریر ایک عالمی سیاسی جماعت ہے جس کی آئیڈیالوجی اسلام ہے اور اس کا ہدف مسلم علاقوں میں نبوت کے طریقہ کار پر خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کا دوبارہ احیاء ہے ۔ یہ وہ ریاست ہے جس کی تعریف دیگر اقوام نے اس کی انصاف پسندی، انسانیت، خوشحالی، دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بے مثال رواداری کے سلوک اور مظلوموں کے دفاع اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی وجہ سے کی۔ اس لیے سری لنکا کے شہری اور بلکہ دنیا کو اس نظام کی واپسی سے خوف کھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں بڑے پیمانے پر ظلم، غربت اور ناانصافی کو دیکھتے ہوئےاس کا خیر مقدم کرنا چاہیے جس کا آج انسانیت کو سامنا ہے۔
2۔ حزب التحریر اسی طریقہ کی پیروی کرتی ہے جس کو رسول اللہﷺ نے مدینہ المنورۃ میں پہلی اسلامی ریاست کے قیام کے لیے اپنایا تھا۔ یہ طریقہ کار اپنی فطرت میں خالصتاً فکری و سیاسی اور تشدد سے پاک ہے۔ لہٰذا، حزب التحریر سیاسی تبدیلی کے لیے تشدد کے استعمال کو مسترد کرتی ہے کیونکہ ہم اسے اسلام کے طریقہ کار سے متصادم سمجھتے ہیں۔ حزب 1953 میں اپنے قیام کے دن سے لے کر آج کے دن تک کسی ایک بھی پرتشدد واقع میں ملوث نہیں رہی ہے، بلکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ظالم حکومتوں کے ہاتھوں گرفتار ہمارے اراکین کو سیاسی اور ضمیرکےقیدی قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ، حزب نے ہمیشہ باآواز بلند اس بات کا اظہار کیا ہے کہ معصوم لوگوں کے خلاف تشدد اسلام میں حرام ہے۔
3۔ مسلم دنیا سے باہر موجود ممالک میں حزب التحریر حکومت کے نظام کو تبدیل کرنے کے لیے کام نہیں کرتی بلکہ مسلم کمیونیٹیز کو اپنے اسلامی عقائد اور طریقہ کار پر قائم رہنے کی تلقین کرتی ہے۔ اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ مسلمانوں کو اس فرض کی یادہانی کرائی جائے کہ معاشرے میں موجود غیر مسلموں کے ساتھ ان کےاچھے تعلقات ہونے چاہیے تا کہ انہیں نقصان سے بچایا جائے، ان کی مدد کی جائے اور ان کی ضروریات کو پورا کیا جائے اور ان کے اذہان میں موجود اسلام کے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کےلیے ان کے ساتھ ایک مثبت بات چیت کی جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«مَنْ كَانَ يُؤمِنُ بِاللَّهِ والْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيُحْسِنْ إلى جارِهِ»
"جو شخص اللہ اور آخری دن پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ بھلائی کرے۔"
تنہائی ، علیحدگی پسندی اور معاشروں میں تفریق پیدا کرنا اسلامی طرز زندگی سے متصادم ہے۔
4۔ یہ جھوٹا بیانیہ کہ شریعت اور خلافت کی حمایت، یا دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرنا، انتہاپسندی کی علامتیں ہیں جو تشدد کی جانب لے جاتی ہیں، اس بیانیہ کو کئی بین الاقوامی دانشوروں اور ماہرین نے بالکل مسترد کیا ہے۔ اس کنویر بیلٹ تھیوری، جو امریکی نیوکان تھینک ٹینکس نے بنائی تھی، کو کئی مغربی ممالک میں موجود اداروں نے مسترد کیا ہے۔ جولائی 2010 میں ٹوری سربراہی میں چلنے والی اتحادی حکومت کے وزیر کو ایک سول سروس میمو میں یہ کہا گیا کہ، یہ غلط تھا کہ "اس ملک میں بنیاد پرستی کو ایک سیدھی 'کنویر بیلٹ' سمجھا جائے ، جو شکایت اور بنیاد پرستی سے ہوتے ہوئے تشدد کی جانب بڑھتی ہے۔۔۔۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس نظریے نے بنیاد پرستی کے عمل کو سمجھنے میں غلطی کی ہے اور نظریاتی عوامل کو غیر مناسب اہمیت دی ہے ۔
5۔ حزب التحریر معاشرے کے کسی کونے میں موجود جماعت نہیں بلکہ یہ اسلامی امت کے درمیان میں رہ کر کام کرتی ہے اور عالمی سطح پر لاکھوں لوگوں کو اسلامی ثقافت سے روشناس کراتی ہے۔ اس کے علاوہ، حزب مغرب کے کئی ممالک میں قانونی حیثیت میں کھلم کھلا کام کرتی ہے جہاں ہم نے کئی درجن عوامی کانفرنسز اور سیمنیار منعقد کیے، صف اول کے دانشوروں، صحافیوں اور سیاست د انوں کے ساتھ بات چیت کے عمل میں شریک ہوئے، اور جہاں ہم اپنا سیاسی مواد عوام تک ذاتی حیثیت میں پہنچ کر یا آن لائن کے ذریعے پہنچاتے ہیں۔
ان نقات کے روشنی میں یہ بات واضح ہے کہ سری لنکا کی حکومت قومی سلامتی کے معاملے میں سیاست کررہی ہے، خیالی خطرات گھڑرہی ہے اور 'انتہاپسندی' کے موضوع پر پر ہونے والی بحث کو سیاسی رنگ دے رہی ہے تا کہ مسلمانوں کو ان کے بنیادی عقائد اور اعمال کو چھوڑنے پر مجبور کیا جائے، اور اپنی حکمرانی کو مضبوط اور طوالت دینے کے لیے معاشرے میں موجود انتہا پسند قوم پرستوں اور اقلیتوں کے مخالفین میں اپنی لیے حمایت پیدا کی جائے۔ ہمیں امید ہے کہ آزاد خیال دانشور، صحافی، سیاست دان اور معاشرے کے دیگر افراد ان سیاسی کھیل تماشوں کو سمجھ سکیں گے اور جزیرے میں معصوم مسلمانوں اور اسلامی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کے عمل کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔
انجینئر صلاح الدین عضاضہ
ڈائیریکٹر مرکزی میڈیا آفس ، حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.domainnomeaning.com |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com |