المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 20 من صـفر الخير 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440AH/006 |
عیسوی تاریخ | پیر, 29 اکتوبر 2018 م |
- برطانیہ اور امریکا کے درمیان تنازعے کی وجہ سے یمن دنیا میں سو سال کے بدترین قحط کا سامنا کررہا ہے
اس تنازعے نے ملک کو ایک غیر منصفانہ جنگ میں ملوث کردیا ہے جسے ان استعماری ممالک کے مقامی اورعلاقائی ایجنٹ لڑ رہے ہیں
اقوام متحدہ کے ذرائع کے مطابق یمن اس وقت دنیا کی حالیہ تاریخ کے سو سال کے بدترین قحط کا سامنا کررہا ہے۔ اس تباہ کُن صورتحال کا تقابلہ 1980 میں افریقا میں ہونے والے قحط سے کیا جاسکتا ہے۔ بی بی سی کی ایک حالیہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کی نمائندہ انسانی حقوق برائے یمن لیزا گرینڈے کے بیان کا حوالہ دیا کہ کم ازکم 13ملین شہری اگلے تین مہینوں میں خوارک کی کمی کی وجہ سے موت کاشکار ہوسکتے ہیں۔ غیر سرکاری سوئس تنظیم 'کیر' نے مارچ 2018 میں بتایا تھا کہ 3.25 ملین خواتین اور نوجوان لڑکیاں صحت اور تحفظ کے مسائل کاسامنا کررہی ہیں۔ یونیسف کی نمائندہ جیولیٹ ٹوما نے کہا کہ "یمن دنیا میں بچوں کے لیے بدترین جگہ ہے۔ شاید یہ بات کہنا درست ہو گا کہ اس وقت یمن میں کوئی بھی جگہ بچوں کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ ملک میں موجود تقریباً تمام بچوں کو تنازع کی وجہ سے امداد کی ضرورت ہے۔ مسلسل حملوں اور بچوں کے خلاف تشدد کی وجہ سے بچوں کے تحفظ کی صورتحال خراب ہوگئی ہے " ۔
بہت سے کثیر آبادی والے علاقے اتحادی ہوائی حملوں کا نشانہ بنے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شہری علاقوں کوجانتے بوجھتے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ برلن میں یمنی پولیٹیکل سائنسٹسٹ علی العباسی نے جرمن آن لائن ڈی ڈبلیو نیوز کو 10 اگست کو یہ کہا کہ "سعودی عرب یمن میں ہر چیز کو نشانہ بنانے کے قابل سمجھتا ہے جن میں اسکول، بازار، انفراسٹرکچر، شادی کی تقریبات اور یتیم خانے شامل ہیں۔ بد قسمتی سے سعودی عرب شہریوں کو جنگ کی تباہی سے محفوظ رکھنے میں دلچسپی ہی نہیں رکھتا"۔
یمنی ریال امریکی ڈالر اور دوسری غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی قدر کھوتا جارہاہے جبکہ نام نہاد قانونی حکومت کی جانب سے لیے گئے اقدامات کا کوئی فائدہ نہیں ہورہاہے اور اس دوران دارالحکومت ثناء پر قابض حوثیوں اور حکومت کے درمیان الزامات کا تبادلہ ہورہا ہے۔ یہ سب کچھ یمن کے لوگوں کی قیمت پر ہو رہا ہے اور انہیں قتل کیا جارہا ہے،چاہے ان کا قتل جنگ کی وجہ سے ہو یا قحط کی وجہ سے یا بیماریوں کی وجہ سے ہورہاہے۔ ایک امریکی ڈالر 700 یمنی ریال سے زیادہ کا ہوچکا ہے لیکن یمن میں ان لوگوں کے درمیان کشمکش جاری ہے جو اپنے استعماری آقاوں، خصوصاً امریکا اور برطانیہ، کے مفادات کے حصول کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ دوممالک یمن میں اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے اور اس کی دولت پر قابض ہونے کے لیے لڑرہے ہیں۔ اس وقت ملک کے تقریباً تمام صوبوں میں لوگوں کو تنخوائیں نہیں مل رہی خصوصاً اُن علاقوں میں جو حوثیوں کے قبضے میں ہیں ۔حوثیوں نے اپنی جنگ کے لیے مال و دولت کو لوٹا اور تیل و گیس اور دیگر اشیاء کی ملک سے برآمد انتہائی کم ہوجانے کی وجہ سے سہولیات کی فراہمی میں خرابی اور بے روزگاری پیدا ہوئی۔ اور ملک میں بے انتہاء کرپشن کا دور دورہ ہے چاہے وہ علاقہ نام نہاد قانونی حکومت کے قبضے میں ہے یا حوثیوں کے قبضے میں ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ دونوں فریق فیصلہ سازی پر کوئی اختیار نہیں رکھتے۔ صورتحال میں مزید خرابی یمن کے وسائل اور بندگاہوں پر قبضے کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کےدرمیان مقابلے کی وجہ سے پیدا ہوئی ۔ یو اے ای یمن کی جنوبی بندرگاہوں اور بالحاف کے گیس کے ذخائر پر قابض ہے جبکہ سعودی عرب المھرۃ کے علاقے میں آئل پائپ لائن بچھانے میں مصروف ہے تا کہ بحیرہ عرب میں تیل کی ترسیل کرسکے۔ لہٰذا یمن لالچی استعماریوں اور ان کے ایجنٹوں کے درمیان تختہ مشق بن گیا ہے جبکہ اس کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور ان پر آگ بھی برسائی جارہی ہے۔ سعودی عرب اور یو اے ای، جو حوثیوں کے خلاف عرب اتحاد کے جھنڈے تلے جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ حوثیوں کو ایران کی مدد حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب اور یو اے ای کے مفادات متصادم ہیں اور انہیں یمن کے لوگوں اور ان کی مشکلات کی کوئی فکر نہیں ہے۔
یہ ہے یمن میں تنازعے کے حقیقت اور اس میں حصہ لینے والوں کا کردار جنہیں بے نقاب کیا جانا چاہیے۔ حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کا شعبہ خواتین دنیا بھر میں اپنی مسلمان بہنوں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ یمن اور اس کے لوگوں کی خوفناک صورتحال کا ادراک کریں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں تیزی لائیں۔ صرف یہ خلافت ہی ہو گی جو اس امت کا تحفظ کرے گی، ہمارے علاقوں میں استعماریوں کے اثرورسوخ کا خاتمہ کردے گی اور ہر شہری کے لیےخوراک، ادویات، رہائش اور تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ خلافت کے بغیر امت اسی طرح تباہی بربادی کا شکار ہوتی رہے گی اور اس کے دشمنوں کو کوئی سزا دینے والا نہیں ہوگا۔ ہم یمن میں اپنی پیاری بہنوں اور بچوں سے یہ کہتے ہیں۔۔۔۔۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم سے آپ کی مشکلات جلد ختم ہوں گی۔ وہ تمام لوگ جنہوں نے آپ کے خلاف گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے خلافت اس دنیا میں ان سے اس کا حساب لے گی اور وہ آخرت میں بھی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کا سامنا کریں گے۔
- شعبہ خواتین
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.domainnomeaning.com |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) domainnomeaning.com |