الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ سوڈان

ہجری تاریخ    27 من رمــضان المبارك 1438هـ شمارہ نمبر: HTS 53/1438
عیسوی تاریخ     جمعرات, 22 جون 2017 م

پریس ریلیز

پارلیمنٹ نے رمضان کے مہینے میں اسلام کی طرف رجوع کرنے اور اس کو نافذ کرنے کی بجائے سود کو جائز کرکے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو چیلنج کیا ہے

 

کل سوڈان کی پارلیمنٹ نے الباقر الیکٹرک اسٹیشن بنانے کی غرض سے عرب کے معاشی و معاشرتی ترقیاتی فنڈ سے قرضہ لینے کی منظوری دی،  جس کی قیمت 51 ملین کویتی دینار ہے جو کہ 172 ملین امریکی ڈالرز کے برابر ہیں، جس؎کی ادائیگی 20 سال کے عرصے میں ڈھائی فیصد سود کے ساتھ کی جائے گی۔

 

اگر چہ بعض راکین پارلیمنٹ نے اس سودی قرضے کی منظوری کو سود کے حرام ہونے اور اللہ اور اس کے رسولﷺ کے خلاف جنگ ہونے کی وجہ سے سختی سے مسترد کردیا لیکن  پارلیمنٹ کی اکثریت نے سود کی منظوری  دے کر رمضان کے مہینے میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے کھلی اور واضح بغاوت کی، جبکہ اس مہینے میں لوگ اپنے رب کی طرف رجوع کرکے اپنے گناہوں اور برائیوں سے توبہ کرکے امید کرتے ہیں کہ اللہ ان کی توبہ قبول فرمائے گا۔  لیکن ان مجرموں نے ہدایت پر اندھے پن (گمراہی) کو ترجیح دی۔  اور  گمراہی کے اس داغ نے ان کے دلوں کو اس طرح ڈھانپ لیا ہے کہ ان مبارک دنوں میں بھی اللہ کی نافرمانی کرتے ہیں اور ان کی خواہشات ان کا دین بن گئی ہے۔ اور  ایساکیوں نہ ہو کہ ان کی بنیاد ہی  اللہ کی نافرمانی  پر مبنی ہے کیونکہ یہ پارلیمنٹ اسلام پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ مغربی جمہوریت کے کفریہ نظام پر مبنی ہے جو کہ اسلام کے احکامات کی بجائے اکثریت کے خواہشات پر فیصلہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

 

ہم حزب التحریر ولایہ سوڈان اپنے آپ کو اللہ کے ہاں اس انتہائی قبیح گناہ سے بری الاذمہ کرتے ہیں،  اور اس پارلیمنٹ سے بھی جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مخالفت کرتی ہے۔ اور ہم اس ظالمانہ عمل کی تردید کرتے ہیں اور مندرجہ ذیل کی توثیق کرتے  ہیں؛ 

 

1۔  سود کی حرمت ایک ایسا قانون ہے جو کہ قطعی ثبوت اور قطعی دلالہ (یعنی قرآنی نص اور احادیث متواتر) سے ثابت شدہ ہے۔ اور اس  کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں سوائے ان حقیر (غیرمقبول) جوازوں کے جو کہ یہ گمراہی کے حاکم اور خواہشات کے تابع علماء پیش کرتے ہیں۔  اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےفرمایا:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ

"اے ایمان والوں اللہ سے ڈرو اور باقی(مال) سود چھوڑ دو اگر تم مؤمن ہو "(البقرۃ:278)

 

اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لا يَقُومُونَ إِلا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا

"وہ لوگ جو سود کا مال کھاتے ہیں وہ (دوبارہ زندہ ہونے کے دن) کھڑے نہیں ہونگے مگر اس شخص کی طرح جس کو شیطان نےچھو کر دیوانہ کردیا ہو۔ یہ اس وجہ سے کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ تجارت سود کی طرح ہے حالانکہ اللہ نے تجارت کو جائز اور سود کو حرام قرار دیا ہیں"(البقرۃ:275)

 

اس کے علاوہ رسول ﷺ نے بھی فرمایا کہ:

 

«اَلرِّبَا ثَلاثَةٌ وَسَبْعُونَ بَابًا أَيْسَرُهَا مِثْلُ أَنْ يَنْكِحَ اَلرَّجُلُ أُمَّهُ»

"سود کے 73 قسم کے گناہ ہیں اور اس کا سب سے کم درجہ اپنے ماں کے ساتھ زنا کے برابر ہے"

 

   پس سود کتنا بڑا ظلم ہے اور کتنے ہی ذلیل ہیں وہ لوگ جو اس کے مرتکب ہوئے اور کیا ہی سنگین سزا ہے!!!  

           

2-  ہم پارلیمنٹ کے اراکین سے کہتے ہیں جو کہ مسلمان ہیں اور مسلمانوں کی اولاد  ہیں کہ اپنے اور اپنے خاندان کے بارے میں اللہ سے ڈریں جس کے سامنے قیامت کے دن آپ پیش کیے جائیں گے۔  پس اپنے گناہ سے توبہ کریں اور اپنے حواس میں آکر اللہ تعالیٰ کی حکم ، شریعت پر فیصلہ کرنے کا مطالبہ کریں  اور اس کی ریاست کو قائم کریں جو کہ دوبارہ منہج نبوی کے طریقے پر خلافت راشدہ کا قیام ہے ۔

 

3۔ ہم پارلیمنٹ کے ان اراکین کے موقف کی قدر کرتے ہیں جنھوں نے سود کی منظوری کو مسترد کیا اور برائی کی کونسل(شوریٰ) کو ترک کردیا لیکن یہ  کافی نہیں ہے۔ بلکہ انہیں چاہیے کہ وہ اللہ کو اپنی بھلائی دکھاکر اپنی آواز  بلند کریں اور مومنین کی طرح اس غلط نظام  کی بجائے شریعت کو اقتدار کا منبع بنائیں۔

 

4۔ پارلیمنٹ کی اکثریت کا سود کی منظوری دینے سےجمہوری نظام حکومت کی حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ یہ اسلام سے متضاد ہے۔ جہاں اسلام میں حاکمیت شریعت یعنی وحی کو حاصل ہوتی ہے اور احکامات دلیل کی مضبوطی پر اخذ کیے جاتے ہیں تو جمہوریت میں دفعات  (احکام)  اکثریت کی بنیاد پر لیے جاتے ہیں اور وہ عرش سے نازل شدہ وحی پر غور تک بھی نہیں کرتے۔

 

پس کیا اب بھی ہمارے سادہ لوح  مسلمانوں کو یہ احساس نہیں ہوا کہ جمہوریت اسلام سےمتضاد اور مخالف نظام ہے؟!

 

آخر میں ہم حکومت اور اس کی پارلیمنٹ کو، اللہ کے غضب اور  اس  کے خلاف بغاوت کرنے پر، انتباہ کرتے ہیں کہ وہ اللہ سے مقابلے کے قابل نہیں ہیں۔ وہ ذات قادر مطلق ہے سزا دینے پر قادر اور مغرور کو رسوا کرنے والا ہے۔ اور ہم انہیں کہتے ہیں کہ اللہ سے ڈریں اور اپنے خالق کی طرف رجوع کریں۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے اخلاص کے ساتھ توبہ کریں اور سیکولر کفریہ جمہوریت سے دستبردار ہوکر زمین پر اللہ کے احکامات کو نفاذ کرنے والے بن جائیں جوکہ نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کا قیام ہیں۔

 

ابراھیم عثمان (ابوخلیل)

ولایہ سوڈان میں حزب التحریر کے ترجمان

                                                        

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ سوڈان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 0912240143- 0912377707
http://www.domainnomeaning.com
E-Mail: Spokman_sd@dbzmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک