الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     جمعہ, 14 اگست 2009 م

امریکہ پاکستان کے غدار حکمرانوں کی مدد سے تربیلہ کے بعد اسلام آباد میں بھی فوجی اڈا بنارہا ہے اے مسلمانو! اٹھو اور اس خطرناک منصوبے کو ناکام بنا دو!!

اخباری رپورٹس کے مطابق امریکہ ایک بلین ڈالر کی لاگت سے اسلام آباد میں سفارتخانہ کی توسیع کی آڑ میں قلعہ نما فوجی اڈا تعمیر کر رہا ہے۔ اس ضمن میں اس نے 18 ایکڑ کی زمین محض ایک ارب روپے میں حاصل کر لی ہے جبکہ سی ڈی اے نے اس سے قبل چھ ایکڑ زمین چھ ارب روپے میں فروخت کی تھی۔ ایک ترک کمپنی 153 کمروں پر مبنی کمپاؤنڈ بھی تعمیر کر چکی ہے۔ نیز رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں 1000 اہلکاروں کا اضافی عملہ بھی اسلام آباد بھیج دیا جائے گاجس میں 350 امریکی فوجی (Marines) شامل ہونگے۔ امریکی سفارتخانے کا 750 افراد پر مبنی عملہ پہلے ہی 350 کی زیادہ سے زیادہ حد سے کہیں بڑھ کرہے۔ پاکستان میں امریکی مشن کے ڈپٹی چیف جیرالڈ فئیرسٹین نے ''اضافی عملے‘‘ کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ا مریکی امداد میں اضافے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں کہ امریکی سفارتخانے جاسوسی اورخفیہ آپریشنوں کا گڑ ھ ہوتے ہیں اور ملکی معاملات میں مداخلت کرنا ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ افسوس کن خبر اس لئے بھی بہت حیران کن نہیں کیونکہ موجودہ جمہوری حکمران یہی مینڈیٹ دے کر پاکستان بھیجے گئے تھے کہ وہ اپنے پیش رو ڈکٹیٹروں سے بڑھ کر امریکہ کی چاکری کریں گے۔ این آر او جیسا شرم ناک آرڈیننس انہی چوروں اور بدمعاشوں کے لئے وضع کیا گیا تھا تاکہ وہ پر سکون ہو کر امریکہ کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے میں مدد فراہم کر سکیں۔ ایسے میں اپنے ہی عوام پر ڈرون حملوں کے لئے امریکہ کو ائر سٹرپس فراہم کرنا ہو یا مختلف بہانوں سے اپنے ہی عوام کے خلاف ملٹری آپریشن کرنا ،یہ حکمران ہر میدان میں پچھلے غداروں کو مات دیتے نظر آتے ہیں۔ اپنے ہی ملک کے دارالخلافہ میں دنیا کے سب سے بڑے غنڈے اور مسلمانوں کے دشمن کو فوجی اڈے بنانے کی اجازت دینا ان کی دیگر تمام غداریوں کو ماند کر دیتا ہے۔ اس عمل کے ذریعے ان جمہوری حکمرانوں نے ایک بار پھرثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت نہ صرف پاکستان کے عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے، بلکہ یہی تو تمام مسائل کی جڑ ہے۔ درحقیقت آمریت کی طرح جمہوریت میں بھی استعمار اپنے ہی مفادات کے مطابق قانون سازی کرتا اور پالیسیاں بناتا ہے لیکن آمریت کے برخلاف اسے فرد واحد پر چسپاں نہیں کیا جاسکتا۔ چنانچہ یہ پالیسیاں اور قوانین ''عوامی ارادے‘‘ کے طور پر پیش کی جاتی ہیںاور عوام کو انہیں قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یوں جمہوریت میں استعمار ''عوام‘‘ کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلاتا ہے جو وہ آمریت میں نہیں کر سکتا۔

 

اے مسلمانو! 

مشرف جیسا ڈکٹیٹر ہو یا زرداری جیسا ڈیموکریٹ یہ تمام ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد محض اقتدار میں آکر تمہیں لوٹنا ہے۔ چنانچہ اس اقتدار کی ہوس میں یہ کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہیں۔ چاہے اس کے لئے انہیں ملک کی بیٹیاں بیچنی پڑیں یا ملک کی زمین! یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ تم اپنی گردن میں پڑا غلامی کا طوق ان غداروں کے منہ پر دے مارو اور انہیں ان کی اقتدار کی کرسی سے اٹھا کر زمین پر پٹخ دو۔ یہ تمہاری ذمہ داری ہے کہ تم سڑکوں پر نکل کر ان غدار حکمرانوں کو بتا دو کہ عوام امریکہ کو پاکستان کی سرزمین پر فوجی اڈا بنانے کی ہر گز اجازت نہیں دیگی۔ اے اہل طاقت عناصر! تم کب تک خاموش تماشائی بنے رہو گے جبکہ تم دیکھ رہے ہو کہ پاکستان جیسے مضبوط ملک کو یہ غدار حکمران ایک گولی چلائے بغیر امریکہ کی جھولی میں ڈال رہے ہیں۔ حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لئے نصرت دینے میں جلدی کرو اس سے پہلے کہ یہ حکمران پاکستان کو مکمل طور پر تباہ کر دیں۔

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک